وارث شاہ کے دیس میں

20170409_173334.jpg
20170409_173414.jpg
20170409_173534.jpg
 
اس عمارت کے ساتھ ہی مجمع لگا دیکھا تو یوں لگا جیسے یہاں کوئی لنگر وغیرہ بٹ رہا ہے، گو کسی کے ہاتھ میں بریانی کا شاپر یا پلیٹ نہیں دکھ رہی تھی لیکن جلدی سے وہاں پہنچا کہ ناجانے ہمیں بلائے بتائے بغیر یہ ناجانے کیا بانٹ رہے ہیں۔:p لیکن وہاں دربار کے مشہور ملنگ 'سائیں منظور' کے گردا گرد نوجوانوں کا ایک گروہ کھڑا پایا جو ان سے عقیدت کا اظہار اپنے اپنے انداز میں کر رہا تھا۔ شاید انھوں نے کچھ دیر پہلے ہی اپنی ہیر خوانی کی نشست مکمل کی تھی۔ میں نے سائیں جی سے سلام دعا کی بجائے ان کی دو تین تصاویر اتارنے میں جلدی کی کہ وہ سب کچھ سمیٹنے کے موڈ میں لگ رہے تھے۔
20170409_173646.jpg
20170409_173824.jpg
 
آخری تدوین:
دربار کے بالکل دائیں ہاتھ ایک اور بزرگ سے بابا جی بیٹھے ہیر پڑھ رہے تھے، سائیں منظور کی منت ترلہ کرنے کے بجائے ہم نے اِنھیں ہی غنیمت جانا اور ان کے پاس کھڑے ہو کر دس پندرہ منٹ وراث شاہ جی کا کلام سنتے رہے۔
20170409_174315.jpg
20170409_174239.jpg
 
دربار کے اندر پہلے چکر میں خواتین کی کی موجودگی کی وجہ سے کوئی تصویر نا بنا پایا۔ البتہ جوں جوں شام ڈھلنا شروع ہوئی تو رش ختم ہوتا گیا اور پھر میں نے خالی دربار میں آرام سے پانچ چھ تصاویر بنا لیں۔ اس وقت تک میرے موبائل کی بیٹری جواب دے چکی تھی۔ یہ تصاویر زین کے موبائل سے لی ہوئی ہیں۔
277798e0-eab4-43a7-b6f8-3244abb00380_1.jpg

e23bfe85-c5eb-4636-b043-86aa93c49248.jpg
7d3763b2-dfc9-4ad8-834d-8922ebd47ee0.jpg
 
مغرب سے کوئی آدھا گھنٹہ پہلے ہم گاڑی لیکر باہر آ گئے اور جنڈیالہ شیر خان بس اڈے پر ایک تندور والے سے دال چنا اور گرما گرم روٹی کھائی۔ بالکل ساتھ ہی خالص اور تازہ دودھ کی چائے بن رہی تھی۔ چائے کا ایک بڑا پیالہ پی لینے کے بعد نزدیکی مسجد میں نماز کی ادائیگی کے لیے چل دئیے۔ پھر دوبارہ دربار پر گئے کہ زین اور میرا دونوں کا ارادہ تھا کہ دربار پر دیے جلا آئیں۔ کچھ محنت کے بعد ہم روئی سے تین چار 'بات' بنانے میں کامیاب ہوگئے لیکن انھیں تر کرنے کے لیے کوئی لیکوڈ موجود نہیں تھا۔ خیر وہیں پہلے سے پڑے بجھے ہوئے دیوں میں سے تیل نکال نکال کر ہم نے تین تین دیے روشن کیے۔ زین کا تو پتا نہیں لیکن میں نے ایک دیا وارث شاہ جی کے نام کا اور دوسرا اپنے نام کا جلا دیا۔ تیسرا دیا کس کے لیے جلایا اس کے بارے میں بتانا ضروری نہیں کہ 'تیسرا' بذات خود ایک جواب ہے;)
آخری لائین ازراہ تفتن ہے
b40b67cf-6d14-46e0-9eae-5b077e1381a0.jpg


ختم شد​
 
جناب عبدالقیوم چوہدری صاب اسقدر قریب سے ہو کر چُپ چپیتے واپس نکل جانے پر بندہ سخت ترین احتجاج درج کرواتا ہے۔
دراصل آپ ننکانہ شریف میں ہوتے ہیں تو میں نے یہ مناسب نا جانا کہ آپ کو تکلیف دوں۔ ننکانہ صاحب کا چکر لگا تو انشاءاللہ ضرور آپ سے رابطہ کروں گا۔
 
دراصل آپ ننکانہ شریف میں ہوتے ہیں تو میں نے یہ مناسب نا جانا کہ آپ کو تکلیف دوں۔ ننکانہ صاحب کا چکر لگا تو انشاءاللہ ضرور آپ سے رابطہ کروں گا۔
ننکانہ صاحب "ضلع" جی۔۔:) یوں بھی یہ بھی اک معمہ ہی ہے۔ اکثر ہم رات کو ننکانہ صاحب میں سوتے ہیں اور سویرے معلوم ہوتا ہے کہ پنڈ جی شیخوپورہ سدھار چُکے ہیں:D۔
اور آجکل ضلع شیخوپورہ ہی چل رہا۔ یوں بھی آجکل مستقل رہائش شیخوپورہ سے ملحقہ قصبے میں ہے تو اسلئے مزید قریب ہیں۔
خیر اگلی دفعہ دونوں اضلاع میں سے کسی ایک میں بھی کہیں بھی آنا ہو تو ضرور بہ ضرور شرف ملاقات بخشیں:)۔۔
 
چوہدری صاحب، معذرت کر کے ان کی "معزرت" درست کروا دینی تھی جس کو "inconvience" ہوئی ہوگی وہ یہ بھی درست کروا دیتا :)
'معزرت' پر دل ایک بار دُکھا ضرور لیکن پھر 'inconvience' لکھا دیکھ کر ایک کمینی سی خوشی بھی ہوئی کہ اگر اردو درست نہیں تو انگلش کا حال بھی یہی ہے :heehee:
 
ایک نظر میں ہم اس لڑی کا عنوان محمد وارث شاہ کے دیس میں سمجھے۔۔۔
اور تصور ہی تصور میں سیالکوٹ جاپہنچے!!!
کسی روز آپ کو سیالکوٹ بھی گھما لاتے ہیں جناب۔:)
ویسے مردے بابوں سے تو ہمیں کوئی دلچسپی نہیں۔۔۔
اس بات پر ہماری رائے اور پانامہ کیس کا فیصلہ ایک برابرسمجھا جائے۔ :tongueout:
البتہ زندہ بابا ( عبدالقیوم چوہدری )کی زیارت سے آنکھیں ٹھنڈی کیں!!!
شکریہ۔ محفلی اوتار پر اپنی تصویر لگائی رکھی ہے، شاید آپ ان دنوں محفل کا حصہ نہیں تھے۔ :)
 
Top