حکومتِ پاکستان کا تاریخ میں پہلی بار اردو کی جامع ڈیجیٹل لغت بنانے کافیصلہ!

آصف اثر

معطل
وزارتِ اطلاعات ونشریات کے مطابق اس منصوبے کے لیے 208 ملین (20کروڑ اسی لاکھ) روپے مختص کیے گیے ہیں۔ جس میں پہلے فیز کے لیے ایک کروڑ روپے سافٹ وئیر تیار کرنے پر خرچ ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق موجودہ حکومت اردو کے تحفظ کے حوالے سے ہر ممکن کوششیں کررہی ہے۔ (تشہیر؟)۔ جس کے لیے جامع حکمتِ عملی تیار کی گئی ہے۔
توقع کی جارہی ہے کہ یہ لغت نومبر 2018 تک مکمل کردی جائے گی۔

ربط

آن لائن اردو لغت پر آکسفورڈ کی لِونگ ڈکشنریز بھی قابلِ توجہ ہے۔ (جو فی الحال غالبا سوشل بنیاد پر کام کررہی ہے)

@arifkarim، دوست فاتح متلاشی محمد تابش صدیقی زیک محمد وارث نبیل ودیگر احباب۔
 
آخری تدوین:

دوست

محفلین
اردو کی جامع لغت پر اردو ڈکشنری بورڈ کراچی پچھلے ستر برس سے کام کر رہا ہے اور ابھی تک یہ زیرِ تکمیل ہے. آج سے کوئی دس برس قبل اس لغت کی اس وقت تک کی دستیاب جلدیں آنلائن کی جا چکی ہیں، ڈاکٹر سرمد حسین، ادارہ مرکز فضیلت برائے اردو کمپیوٹنگ، فاسٹ یونیورسٹی لاہور. اسی لغت کا ڈیٹا آج لوگ چوری کر کے استعمال کر رہے ہیں. اردو انسائیکلوپیڈیا (اردو محفل فورم کے ہی ایک رکن کی تخلیق کردہ ویب جو اب یہیں ہوسٹڈ ہے) اور اردو لغت ڈاٹ انفو پر یہی ڈیٹا موجود ہے.
ادارہ فروغ قومی زبان قومی انگریزی اردو لغت، قومی انگریزی اردو قانونی لغت اور کئی ایک فرہنگیں آنلائن کر چکا ہے. اور امید قوی ہے کہ پچھلے تین چار عشروں میں شائع کردہ مزید فرہنگیں وغیرہ آنلائن کر دے گا (اور کچھ نہیں تو کم از کم سکین شدہ حالت میں دستیاب ہو جائیں گی)
 

آصف اثر

معطل
قوی امکان ہے کہ اس ۲۰ کروڑ میں سے شاید ۱ کروڑ بھی اس پراجیکٹ پر خرچ نہ ہو۔
فی الحال چوں کہ چین سے دوستی کی پینگیں بڑھائی جارہی ہے اور چین پاکستان کی قومی تشخص کو مزید بہتر بنانا چاہے گا (کم از کم اپنے فائدے کے لیے) لہذا امید کی جاسکتی ہے کہ اس جانب کچھ پیش رفت ہوسکے۔
 
اردو کی ترقی میں ایک معیاری نستعلیق فونٹ بھی داخل ہے۔ لیکن افسوس کہ پاکستان کی قومی زبان ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے شاید ابھی تک کوئی فونٹ جاری نہیں کیا گیا۔ جبکہ انڈیا میں جیسے بھی سہی حکومت کی جانب سے فونٹس ریلیز کیے گئے۔ اب بھی کچھ نہ کچھ کام جاری ہے۔
 

arifkarim

معطل
اردو کی ترقی میں ایک معیاری نستعلیق فونٹ بھی داخل ہے۔ لیکن افسوس کہ پاکستان کی قومی زبان ہونے کے باوجود حکومت کی طرف سے شاید ابھی تک کوئی فونٹ جاری نہیں کیا گیا۔ جبکہ انڈیا میں جیسے بھی سہی حکومت کی جانب سے فونٹس ریلیز کیے گئے۔ اب بھی کچھ نہ کچھ کام جاری ہے۔
اردو دہلوی زبان ہے تو انکو ریلیز کرنے ہی تھے۔ پاکستان میں پنجابی، پشتو، سندھی وغیرہ کے فانٹس رلیز ہو چکے ہیں۔
 
اردو دہلوی زبان ہے تو انکو ریلیز کرنے ہی تھے۔ پاکستان میں پنجابی، پشتو، سندھی وغیرہ کے فانٹس رلیز ہو چکے ہیں۔
میں زبان نہیں خط کی بات کر رہا. دیکھا جائے تو پاکستان کا امتیازی خط لاہوری ہے. کیا ابھی تک حکومت نے کوئی لاہوری فونٹ ریلیز کیا. جہاں تک ان زبانوں کی بات ہے تو یہ تو اس میں شامل ہو سکتی تھیں.
 

arifkarim

معطل
میں زبان نہیں خط کی بات کر رہا. دیکھا جائے تو پاکستان کا امتیازی خط لاہوری ہے. کیا ابھی تک حکومت نے کوئی لاہوری فونٹ ریلیز کیا. جہاں تک ان زبانوں کی بات ہے تو یہ تو اس میں شامل ہو سکتی تھیں.
مہر نستعلیق حکومت پنجاب کی سپورٹڈ یونی ورسٹی سے جاری ہوا ہے
 

وصی اللہ

محفلین
اردو کی جامع لغت پر اردو ڈکشنری بورڈ کراچی پچھلے ستر برس سے کام کر رہا ہے اور ابھی تک یہ زیرِ تکمیل ہے. آج سے کوئی دس برس قبل اس لغت کی اس وقت تک کی دستیاب جلدیں آنلائن کی جا چکی ہیں، ڈاکٹر سرمد حسین، ادارہ مرکز فضیلت برائے اردو کمپیوٹنگ، فاسٹ یونیورسٹی لاہور. اسی لغت کا ڈیٹا آج لوگ چوری کر کے استعمال کر رہے ہیں. اردو انسائیکلوپیڈیا (اردو محفل فورم کے ہی ایک رکن کی تخلیق کردہ ویب جو اب یہیں ہوسٹڈ ہے) اور اردو لغت ڈاٹ انفو پر یہی ڈیٹا موجود ہے.
ادارہ فروغ قومی زبان قومی انگریزی اردو لغت، قومی انگریزی اردو قانونی لغت اور کئی ایک فرہنگیں آنلائن کر چکا ہے. اور امید قوی ہے کہ پچھلے تین چار عشروں میں شائع کردہ مزید فرہنگیں وغیرہ آنلائن کر دے گا (اور کچھ نہیں تو کم از کم سکین شدہ حالت میں دستیاب ہو جائیں گی)
اطلاعاً عرض ہے کہ یہ لغت سن ۲۰۱۰ میں مکمل ہوچکی اس کی کل جلدوں کی تعداد ۲۲ ہے۔ جہاں تک سرمد صاحب والےکام کا تعلق ہے تو اُس کام میں اور ڈکشنری بورڈ والے کام میں نمایاں فرق ہے۔
 

دوست

محفلین
میرے علم کے مطابق آنلائن کی جانے والی لغت اردو ڈکشنری بورڈ والی ہی تھی۔ اور یہ بیان اس پراجیکٹ پر بذاتِ خود کام کرنے والے ایک صاحب کا ہے۔ باقی وللہ اعلم۔
 

وصی اللہ

محفلین
میرے علم کے مطابق آنلائن کی جانے والی لغت اردو ڈکشنری بورڈ والی ہی تھی۔ اور یہ بیان اس پراجیکٹ پر بذاتِ خود کام کرنے والے ایک صاحب کا ہے۔ باقی وللہ اعلم۔
میرے پاس اُردو لغت (۲۲ جلدیں) موجود ہیں اور سرمد صاحب والا کام بھی دیکھنے کا موقع ملتا رہتا ہے (دونوں کاموں میں فرق بیان کرنے کی بنیاد یہی عمل ہے)۔ دونوں کام اہمیت و افادیت کے حامل ہیں۔۔ اُردو لغت بورڈ کے موجود چیف ایڈیٹر (عقیل عباس جعفری صاحب) سے فروری کے آخری دنوں میں اسلام آباد میں جو ملاقات ہوئی اور لغت بورڈ کی ۲۲ جلدوں کی ڈیجیٹائزیشن پر جو تفصیلی بات ہوئی اُس کے حوالے سے یہ بات علم میں آئی کہ مئی یا جون تک ۲۲ کی ۲۲ جلدیں یونی کوڈ میں منتقل کردی جائیں گی اور اُس کے بعد ویب اور اینڈرائیڈ ایپلی کیشن کا کام شروع کیا جائے گا۔۔۔ امید ہے کہ اسی سال یہ کام پایہ تکمیل تک پہنچ جائے گا۔۔ اور یہ ۲۰ کروڑ اسی لاکھ والی خبر میں کوئی صداقت نہیں کیونکہ اس منصوبے کے بجٹ کے بارے میں مجھے تفصیلی علم ہے جو کہ اس رقم (۲۰ کروڑ اسی لاکھ) سے کہیں کم ہے۔۔۔
 

دوست

محفلین
برسبیلِ تذکرہ یہ بات بھی زیرِ بحث آئی تھی کہ کئی جلدیں اردو لغت بورڈ والوں کے پاس پرنٹ میں دستیاب ہی نہیں تھیں۔ اور ڈیجیٹائزیشن کے عمل میں درپیش مسائل کا تذکرہ بھی ہوا تھا (سافٹ میں فراہم کردہ کچھ ڈیٹا کو غیر معیاری انداز میں محفوظ کیا گیا تھا جس کی وجہ سے اس کی تبدیلی میں مسائل پیش آئے)۔
 
ستم ظری
اردو دہلوی زبان ہے تو انکو ریلیز کرنے ہی تھے۔ پاکستان میں پنجابی، پشتو، سندھی وغیرہ کے فانٹس رلیز ہو چکے ہیں۔
ستم ظریفی ہے کہ پشتو فونٹ پاکستان میں نہ ہونے کے برابر ہیں زیادہ تر افغانستان ہی ریلیز کرتا ہے
 
Top