غزل برائے اصلاح

جناب الف عین صاحب اور دیگر اساتذہ اکرام،آپ حضرات سے اصلاح کی گزارش ہے۔

فاعلن فاعلن فاعلن فاعلن
فتنہ گر ہیں تری زلف کی شوخیاں
جچتی ہیں حسن پر ہی یہ اٹھکیلیاں
گرمیء عشق ہے تیرے انفاس میں
تیری چنچل نظر میں بھری مستیاں
کیسے ہو ہم سفر تم سے صرفِ نظر
عشق نے سیکھی ہیں تجھ سے بے باکیاں
تیری صورت بنا کر کے قرطاس پر
ذوق لینے لگا ہے یوں انگڑائیاں
شمعِ محفل کے میں نزد جاتا نہیں
دیکھی اک بار تھیں اڑتی چنگاریاں
تو نے مانا نہیں میں رقیبِ وفا
روکنے کا سبب تھیں یہ رسوائیاں
وصل سے پہلے تھی کتنی شیریں زباں
اب ترے لہجے میں آگئیں تلخیاں
 
اس غزل کے قوافی درست نہیں ہیں۔ یاں چونکہ سب قوافی میں مشترک ہے اس لیے اسے ردیف کا حصہ سمجھا جائے گا اور شوخ، انگڑائی وغیرہ ہم قافیہ نہیں ہیں۔
 
اس غزل کے قوافی درست نہیں ہیں۔ یاں چونکہ سب قوافی میں مشترک ہے اس لیے اسے ردیف کا حصہ سمجھا جائے گا اور شوخ، انگڑائی وغیرہ ہم قافیہ نہیں ہیں۔
بہت شکریہ جناب محمد ریحان قریشی صاحب راہنمائی کے لیے ۔ لیکن مجھ کج فہم کو یہ شوخی اور انگڑائی والی بات سمجھ نہیں آئی، میں تو شوخیاں اور انگڑائیاں کو ہم قافیہ ہی سمجھ رہا ہوں ۔ آپ کی مہربانی ہو گی اگر آپ وضاحت فرما دیں۔
 
بہت شکریہ جناب محمد ریحان قریشی صاحب راہنمائی کے لیے ۔ لیکن مجھ کج فہم کو یہ شوخی اور انگڑائی والی بات سمجھ نہیں آئی، میں تو شوخیاں اور انگڑائیاں کو ہم قافیہ ہی سمجھ رہا ہوں ۔ آپ کی مہربانی ہو گی اگر آپ وضاحت فرما دیں۔
شوخیاں اور انگڑائیاں میں حرفِ روی کا اختلاف ہے جو کہ ایطائے جلی کی نشانی ہے۔
چالاکیاں، بے باکیاں وغیرہ ہم قافیہ ہو سکتے ہیں کیونکہ چالاک اور بے باک ہم قافیہ ہیں۔ مگر شوخ اور انگڑائی نہیں۔
 

الف عین

لائبریرین
قوافی غلط ضرور ہیں لیکن اسی قسم کے قوافی پر کئی مشہور غزلیں کہی گئی ہیں۔ مثلاً بشیر بدر کی مشہور غزل جس کی زمین ہی اس قسم کی ہے، دیکھتے دیکھتے، ڈھونڈھتے ڈھونڈھتے، ڈوبتے ڈوبتے۔
دوسری اغلاط بھی دکھا دوں تاکہ آےندہ خیال رکھو۔
جچتی ہیں حسن پر ہی یہ اٹھکیلیاں
۔۔جچتی کی ’ی‘ کا اسقاط اچھا نہیں لگ رہا۔

گرمیء عشق ہے تیرے انفاس میں
تیری چنچل نظر میں بھری مستیاں
÷÷دوسرا مصرع نا مکمل ہے۔ شاید یہ کہنا چاہا ہے کہ تیری چطنچل نظر میں مستیإں بھری ہوئی ہیں۔ محض ’بھری‘ درست نہیں۔ لگتا ہے کہ یہ فاعل ہے اور مستیاں کچھ کرنا چاہ رہی ہیں!!

کیسے ہو ہم سفر تم سے صرفِ نظر
عشق نے سیکھی ہیں تجھ سے بے باکیاں
شتر گربہ ہو گیا۔ پہلے مصرع میں تو دوسرے میں تم!!


تیری صورت بنا کر کے قرطاس پر
ذوق لینے لگا ہے یوں انگڑائیاں
÷÷کر کے‘ فصیح نہیں، محض ’بنا کر ‘درست ہے۔
یوں انگڑائیاں؟ کیسے؟

شمعِ محفل کے میں نزد جاتا نہیں
دیکھی اک بار تھیں اڑتی چنگاریاں
÷÷نزد کی جگہ کچھ اور استعمال کرو۔
پاس جاتا نہیں‘ ممکن ہے

وصل سے پہلے تھی کتنی شیریں زباں
اب ترے لہجے میں آگئیں تلخیاں
÷÷’پہلے‘ اور لہجے میں ’ے‘ کا اسقاط اچھا نہیں لگتا۔
تیرے لہجے میں اب آ گئیں۔۔۔
 
جناب محترم الف عین صاحب ، جناب محمد ریحان قریشی صاحب ، دیگر اساتذہ اکرام، تبدیلی کے بعد غزل پیش خدمت ہے۔ آپ حضرات سے اصلاح کی گذارش ہے۔

فتنہ گر ہیں تری زلف کی شوخیاں
چہرہء حسن پر چھائی ہیں بدلیاں
تیری چنچل نظر میں ہے مستی بھری
تیرے انفاس میں عشق کی گرمیاں
خامشی یہ نہیں تجھ سے صرفِ نظر
مجھ کو آتی نہیں عشق کی بولیاں
تیری صورت بنا کر یہ قرطاس پر
ذوق کرتا ہے یوں حسن سے شوخیاں
شمع محفل کے میں پاس جاتا نہیں
جب سے پروانے کی ہیں سنی سسکیاں
خام میرا ہے یہ شوق خود کا مگر
ڈھونڈتی ہے نظر عشق کی خامیاں
وصل سے قبل تھی کتنی شیریں زباں
اب تو لہجے میں ہیں آگئیں تلخیاں
 

الف عین

لائبریرین
فتنہ گر ہیں تری زلف کی شوخیاں
چہرہء حسن پر چھائی ہیں بدلیاں
÷÷چہرۂ حسن ؟ کیا مخاطب کا چہرہ نہیں ہے۔ یعنی پہلے میں جب حاضر کے صیغے میں تری الف کہہ ہی رہے ہو تو ثانی مصرع میں غائب کیوں؟
تیرے چہرے پہ چھائی ہوئی بدلیاں
ہو سکتا ہے۔

تیری چنچل نظر میں ہے مستی بھری
تیرے انفاس میں عشق کی گرمیاں
÷÷درست

خامشی یہ نہیں تجھ سے صرفِ نظر
مجھ کو آتی نہیں عشق کی بولیاں
÷÷بولیاں بمعنی زباں غلط استعمال ہے۔

تیری صورت بنا کر یہ قرطاس پر
ذوق کرتا ہے یوں حسن سے شوخیاں
÷÷عشق کرتا ہے۔۔۔ بہتےر ہو گا۔
لیکن پہلا مصرع رواں نہیں۔ ’یہ‘ بھرتی کا لفظ ہے۔

شمع محفل کے میں پاس جاتا نہیں
جب سے پروانے کی ہیں سنی سسکیاں
۔۔اس میں بھی روانی کی کمی ہے۔

خام میرا ہے یہ شوق خود کا مگر
ڈھونڈتی ہے نظر عشق کی خامیاں
÷÷ایضاً

وصل سے قبل تھی کتنی شیریں زباں
اب تو لہجے میں ہیں آگئیں تلخیاں
÷÷تیرے لہجے میں اب آ ۔۔۔ بہتر ہو گا۔

مجموعی طور پر۔ کوئی بہت خاص غزل نہیٕں۔ مشق کے لیے سمجھو۔قوافی یوں بھی غلط ہی مانے جائیں گے۔
 
مجموعی طور پر۔ کوئی بہت خاص غزل نہیٕں۔ مشق کے لیے سمجھو۔قوافی یوں بھی غلط ہی مانے جائیں گے۔
جناب محترم الف عین صاحب جیسا آپ کہیں۔ مشق کرتا ہوں اس پر۔ قوافی والی بات پر ذرا مجھ کم فہم کے لیے وضاحت فرما دیجیے تاکہ آئندہ کے لیے احتیاط کروں۔ میرے ناقص فہم میں شوخ ، بدلی، گرمی، سسکی، خامی اور تلخی ہم قافیہ ہیں؟ آپ کی مراد 'ی' کے اسقاط سے ہے؟
 
واقعی یہاں گڑبڑ ہوگئی ہے۔ یہ ردیف والی بات صرف آسانی کے لیے ہے ورنہ ی، الف اور ں بالترتیب وصل، خروج اور مزید کہلاتے ہیں۔ یہ وہ حروف ہیں جو قافیے میں حرفِ روی کے بعد آتے ہیں۔
جناب محترم محمد ریحان قریشی صاحب تعریف کے حوالے سے تو بات کسی حد تک سمجھ آرہی ہے لیکن اس غزل کے قوافی کے حوالے سے میں بالکل ہی آؤٹ ہو گیا ہوں۔ o_Oo_O:cry: کچھ سمجھ نہیں آرہی۔ تبدیلی کے بعد بھی جناب محترم الف عین صاحب نے قوافی کے غلط ہونے کی طرف اشارہ کیا ہے۔ اگر تھوڑی اور وضاحت مل جائے تم مجھ جیسے کم عقل اور کم علم کے لیے فائدے کا باعث ہوگی۔
 

الف عین

لائبریرین
ریحان تفصیل سے بتا چکے ہیں پہلے ہی۔ شوخیاں، اٹھکھیلیاں میں ’یاں‘ کو ردیف مانا جائے گا۔ اور ان سے ماقبل اٹھکھیل اور شوخ ہم قافیہ نہیں ہیں۔
اسی طرح بشید بدر کی غزل کی مثال جو میں نے دی ہے۔ اس میں دیکھتے اور ڈوبتے وغیرہ قوافی غلط ہیں، کہ ’تے‘ ردیف مانی جا سکتی ہے، اور ان سے ما قبل ڈوب اور دیکھ ہم قافیہ نہیں۔
 
ریحان تفصیل سے بتا چکے ہیں پہلے ہی۔ شوخیاں، اٹھکھیلیاں میں ’یاں‘ کو ردیف مانا جائے گا۔ اور ان سے ماقبل اٹھکھیل اور شوخ ہم قافیہ نہیں ہیں۔
اسی طرح بشید بدر کی غزل کی مثال جو میں نے دی ہے۔ اس میں دیکھتے اور ڈوبتے وغیرہ قوافی غلط ہیں، کہ ’تے‘ ردیف مانی جا سکتی ہے، اور ان سے ما قبل ڈوب اور دیکھ ہم قافیہ نہیں۔
جناب محترم الف عین صاحب کج فہمی کی معافی چاہتا ہوں۔ لیکن اشعار کی تبدیلی کے بعد شوخی، بدلی، گرمی، بولی، سسکی، خامی، تلخی۔ یہ تمام تو ہم قافیہ ہی ہیں؟
معذرت کے ساتھ سوال دہرا رہا ہوں کہ اصلاح کے عمل میں اگر سوال نہ کروں تو ناکام رہوں گا۔ امید کرتا ہوں کہ آپ مجھ جیسے نالائقوں کی خطاؤں کو درگزر کرتے رہیں گے۔
 

عاطف ملک

محفلین
جناب محترم الف عین صاحب کج فہمی کی معافی چاہتا ہوں۔ لیکن اشعار کی تبدیلی کے بعد شوخی، بدلی، گرمی، بولی، سسکی، خامی، تلخی۔ یہ تمام تو ہم قافیہ ہی ہیں؟
معذرت کے ساتھ سوال دہرا رہا ہوں کہ اصلاح کے عمل میں اگر سوال نہ کروں تو ناکام رہوں گا۔ امید کرتا ہوں کہ آپ مجھ جیسے نالائقوں کی خطاؤں کو درگزر کرتے رہیں گے۔
محمد عظیم الدین بھائی۔۔۔۔۔۔ہمارے قوافی کے ماہر جناب مزمل شیخ بسمل بھائی کا یہ مضمون پڑھیے۔
میرا خیال ہے آپ کا اعتراض دور ہو جائے گا۔

حرفِ روی کے حوالے سے ایک تفصیلی مضمون جو کہ دو ڈھائی سال قبل لکھا تھا۔ اس دھاگے کے سوال سمیت مبتدیان کے قافیے کے حوالے سے دیگر بیسیوں سوالات حل ہو سکتے ہیں۔ بشرطیکہ تھوڑا وقت دے کر سمجھ لیا جائے۔
 
محمد عظیم الدین بھائی۔۔۔۔۔۔ہمارے قوافی کے ماہر جناب مزمل شیخ بسمل بھائی کا یہ مضمون پڑھیے۔
میرا خیال ہے آپ کا اعتراض دور ہو جائے گا۔
جزاک اللہ خیر عاطف ملک بھائی ، آپ نے مشکل آسان کردی۔
اعتراض؟؟ توبہ توبہ، بھائی طالبعلمانہ سوال تھا۔ واللہ میں محترم محمد ریحان قریشی صاحب کی بات نہیں سمجھ پایا تھا۔ میں تو پہلے ہی خود کو اجنبی محسوس کرتا ہوں، آپ احباب کے درمیان۔ یہ توخصوصاً جناب محترم الف عین صاحب اور دیگر احباب کی شفقت ہے جو اس نالائق کو برداشت کررہے ہیں، ورنہ میں اس توجہ کے لائق نہیں۔ اللہ تعالی آپ سب حضرات کی عمر میں، علم میں اور نیک اعمال میں برکت عطا فرمائے۔
 

عاطف ملک

محفلین
جزاک اللہ خیر عاطف ملک
اعتراض؟؟ توبہ توبہ، بھائی طالبعلمانہ سوال تھا۔ واللہ میں محترم محمد ریحان قریشی صاحب کی بات نہیں سمجھ پایا تھا۔ میں تو پہلے ہی خود کو اجنبی محسوس کرتا ہوں، آپ احباب کے درمیان۔ یہ توخصوصاً جناب محترم الف عین صاحب اور دیگر احباب کی شفقت ہے جو اس نالائق کو برداشت کررہے ہیں، ورنہ میں اس توجہ کے لائق نہیں۔ اللہ تعالی آپ سب حضرات کی عمر میں، علم میں اور نیک اعمال میں برکت عطا فرمائے۔
بھائی! یہاں ہماری بھی بے شمار نالائقیاں،بے باکیاں،چالاکیاں اور شوخیاں برداشت کی گئی ہیں۔
ان کے مقابلے میں آپ کا یہ سوال کچھ بھی نہیں ہے :)
یہاں جو حضرات رہنمائی کیلیے موجود ہیں،ان کی برداشت قابلِ رشک حد تک زیادہ ہے۔
آپ ہمت رکھیں اور اپنا سفر جاری رکھیں۔
ہم آپ کے ساتھ ہر پل،ہر لمحہ موجود ہیں۔
کیمرہ مین الف،ب،ج کے ساتھ عین میم :)
 
بھائی! یہاں ہماری بھی بے شمار نالائقیاں،بے باکیاں،چالاکیاں اور شوخیاں برداشت کی گئی ہیں۔
ان کے مقابلے میں آپ کا یہ سوال کچھ بھی نہیں ہے :)
یہاں جو حضرات رہنمائی کیلیے موجود ہیں،ان کی برداشت قابلِ رشک حد تک زیادہ ہے۔
آپ ہمت رکھیں اور اپنا سفر جاری رکھیں۔
ہم آپ کے ساتھ ہر پل،ہر لمحہ موجود ہیں۔
کیمرہ مین الف،ب،ج کے ساتھ عین میم :)
عاطف ملک بھائی آپ پرانے ہوگئے ہیں اس لیے ہنسی چھوٹ رہی ہے ورنہ یقین جانیے اپنے تو پسینے ہو چھوٹ رہے ہیں ابھی تک۔ اللہ تعالی آپ کو ہمیشہ خوش رکھے، حوصلہ افزائی کا شکریہ۔
 
Top