گیارہویں سالگرہ ایک دن زیک بھائی کیساتھ

سالگرہ کے سلسلے میں ہم نے سوچا چلو ایک دن زیک بھائی کے ساتھ گزارتے ہیں۔
ہم صبح صبح انکے گھر پہنچے ،اگرچہ ہم نے اپنے تئیں بہت جلدی پہنچے کی کوشش کی لیکن اپنا مُنہ دھوتے دھوتے ہم 7 بج گئے۔
ہم جب انکے گھر پہنچے تو یہ گلی کی نکڑ پر ہی ٹریک سوٹ پہنےم ،جوگر کسے ملے۔ ہم ان سے کہا ہم نے آپ سے چند باتیں کرنی ہیں۔کہنے لگے آ پ بیٹھیں میں ابھی آتا ہوں۔
ہم گھنٹہ بھر انکے گھر کے باہر بیٹھے رہے۔تب جا کر موصوف آئے اورجلدی سے سائیکل نکالی،ہیلمٹ پہنی اور پھر چل دیے۔کہنے لگے بس سائیکلینگ کر کے آتا ہوں۔
ہم نےگھنٹہ بھر مزید انتظار کیا۔واپس آ کر فریش ہوئے۔پھر ناشتے کی ٹیبل پر بیٹھے۔ ہمیں تو مدعو تو نہیں کیا لیکن سوال پوچھنے کی غرض سے ہم بھی بیٹھ گئے (آخر اسی کام کو تو جاتے ہیں)۔ناشتے میں الپاکا کے پائے تھے جبکہ ساتھ مگرمچھ کا ساسیج تھا۔اور الپاکا کے دودھ کی ہی دہی اور لسی تھی۔ پہلے تو ہم نے تھوڑا سا(تھوڑا سا مطلب سمجھ تو گئے ہونگے) مُنہ بنایا پھر زیک کی رفتار دیکھ کر شروع ہو گئے۔چونکہ بقول شخصے "بندہ روٹی کے لئے ہی تو سب کچھ کرتا،اگر یہ بھی نہ کھائی تو فائدہ کیا۔"ناشتہ بیحد لذیذ تھا۔ ہم نے خوب پیٹ بھر کر کھایا۔
ہم نے سوال پوچھنے کا سوچا ہی تھا کہ زیک صاحب عجیب سا ہیٹ پہن کر آ گئے اور لگے سکی خوبیاں گنوانے ۔کہ یہ بجلی چمکنے پر ساری بجلی جذب کر لیتا اور ضرورت پڑنے پر دوبارہ پروڈیوس بھی کر دیتا ہے۔اسکے علاوہ سردی میں گرمی اور گرمی میں سردی وغیرہ کا احساس دلاتاہےابھی تو وہ مزید خوبیاں گنوانا چاہتے تھے لیکن ہم نے کہا بس بس یہ بتلائے "ہے کہاں کا ارادہ تمہارا زیک؟" کہنے لگے ہائکینگ پر جانے لگا ہوں آپ بس ادھر انتظار کیجئے میں ابھی آیا۔ اب ان کے جانے کے بعد ہم پایوں اور لسی کی غنودگی نے آ لیا ،ہم صوفے پر لم لیٹ ہو گئے۔ دو بجے زیک نے آ کر ہمیں جگایا اور لنچ کا عنددیہ دیا۔
لنچ میں الپاکا کے ہی گوشت کے ساتھ آکٹوپس کے گوشت کی بریانی بھی تھی۔ ایک دفعہ پھر ہمارے ہاتھ اٹکے لیکن زیک جو بنا مُنہ اٹھائے کھائے چلے جا رہے تھے کی حالت دیکھ کر ہم نے بھی اپنے کف تہہ کر لئیے ۔اسکے بعد تبھی ہوش آئی جب انہوں نے جھنجوڑ کر کہا میاں بس اب رکابیاں بھی ان سب کھانوں کے ہم رکاب کریں گے کیا۔ہم نے لمبا سا ڈکار مارا۔اور سوال پوچھنے کو مُنہ کھولا ۔لیکن زیک کہنے لگے ذرا قیلولہ کر لیا جائے پھر بات ہوتی ہے۔
وہ اٹھ کر سونے چلے گئے۔ ہم ایک مرتبہ پھر صوفے پر خواب خرگوش کے مزے لینے لگے۔
سہ پہر کے قریب زیک نے ہم آ کر اٹھایا اور چائے کی ٹرالی پر بلایا۔چائے کیساتھ سنیکس میں سنیک کے علاوہ سبھی کچھ تھا۔ ہم نے چائے اور سنیکس پر ہاتھ صاف کرتے ہوئے دیہاڑی حلال کرنے کو سوال پوچھنا چاہا ،لیکن زیک بھائی چائے کا کپ نیچے رکھتے ہوئے کہامیں اب تھوڑی سے ٹینس کھیل آؤ پھر آ کربات کرتے ہیں۔
اس کے بعد ٹینس کھیلنے چلے گئے۔
واپسی تقریباً 7 بجے ہوئی۔آتے ہی طرح طرح کے مشروبات اور ڈرنکس کا اجاڑا کیا۔اور پھر کہا چلیں اب کرتے ہیں کیو اینڈ اے سیشن۔
ہم نے پوچھا جناب ڈنر کب تک ہے۔کہنے لگے ابھی لگائے دیتے بس آپ کے سوال جواب ختم ہو جائیں۔
ہم نے کہا لو جی کھانے کو انتظار کروانا وہ بھی سوالوں کے لئے"کیا یہ کھلا تضادنہیں"۔مسکرا کر اٹھے اور پانچ منٹ بعد ہمیں بلا لیا ڈائننگ ٹیبل پر۔
ڈنر میں کائے cuyکا باربی کیو کے ساتھ الپاکا تو تھا ہی لیکن خصوصی طور پر کچھوے کا سوپ منگوایا گیا۔
ہم نے ایک دفعہ پھر رج کے ہاتھ صاف کیا۔ زیک نے بھی خوب ڈٹ کر توند بھری۔
اسکے بعد ہم نے اس سے مصافحہ کیا اور پیٹ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے واپس آگئے۔

امید ہے زیک بھائی اس کا برا نہیں منائینگے اور باقی احباب کو پسند آئے گا۔بہرکیف ناں وی آیا تے کوئی گل نہیں۔
 
زیک کی تو پھر ایسی ہی مصروفیات ہیں۔ خوب لکھا جناب
شکریہ جناب!!
ٹریک سوٹ کون پہنتا ہے؟
چلیں جی لنگی کرلیتے ہیں۔
بہتر
صرف ایک گھنٹے کی سائکلنگ؟
ہم سے پوچھئیے ایک گھنٹہ بھی برسوں لگنے لگے۔وغیرہ وغیرہ
 

لاریب مرزا

محفلین
خوب کاوش ہے عبداللہ بھائی!! لیکن وہ سوال کیا ہوئے جو زیک بھائی سے پوچھنے تھے؟؟ میدان چھوڑ کر بھاگ آئے آپ
:grin:
 
آخری تدوین:
Top