جھگڑتے ہوہر روز جگڑتے ہوں بتا میرا کیا قصور
ہر روز رلاتے ہوں بتا میرا کیا قصور
اگر یہی تیرا پیار ہے تو ٹھیک زندگی
زہر کیوں دیتے ہوں بتا میرا کیا قصور
اسلام و علیکم استاد صاحبان اصلاح کی ضرورت ہے کیا صحیع لکھا ہے یا غلط؟؟
شکریہ استاد محترم انشاء اللہ صحیح لکھنے کی کوشش کرونگا ہمیشہ خوش رہنااشعار کی اصلاح کے ضمن میں پہلے تو یہ کہوں گا کہ دو بحروں کا خلط ملط ہے یہاں۔
اور اگر ردیف ’ہوں (ہو) بتا میرا کیا قصور‘ مانی جائے (جس کے علاوہ تو ردیف کوئی ہو ہی نہیں ہو سکتی، اس لئے ماننا ہی پڑے گا) تو جھگڑتے، لاتے اور دیتے درست قوافی نہیں ہیں، لاتے، آتے، جاتے ہو سکتے ہیں، یا دیتے،لیتے، یا جھگڑتے،لڑتے، پڑتے وغیرہ۔