آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

x boy

محفلین
میں تو کچھ نہیں پڑھ رہا سوائے نماز اور صبح و شام کے ازکار کے، اتنی موٹی موٹی کتابوں میں میں صرف اپنے طالب علمی دور کی کتابیں اور قرآن الکریم پڑھ پایا ہوں باقی مجھ سے پڑھا بالکل نہیں جاتا
میں نے بہت کوشش کی کہ ونڈو سرور، نیٹ ورک سیکوریٹی اور ایس کیو ایل کو مکمل کرڈالوں ، مگر نہیں ہوپایا۔ شوق تھا ، ہمارے پاس آئی ٹی ڈیپارنمنٹ ہے ان کو دیکھ کر شوق چڑھا تھا، اب سب کام وہ کر ہی لیتے ہیں تو میرا کیا لینا دینا یہ سوچ کر چھوڑدیا۔
بس یہاں آکر گپ شپ لگاکر آپ دوستوں کے بارہ میں جاننے اور دیگر کتابوں کے بارہ ، شاعروں کے بارہ میں جاننے کا موقع ملتا ہے۔ میں الحمدللہ اسی میں بہت خوش ہوں۔۔
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
محترم وارث بھائی حاصلِ تحریر اگر بتا سکیں تو ہم بھی آپ کی محنت کے پھل میں شریک ہو جائیں۔

میر بزنجو 1989ء میں فوت ہو گئے تھے اور یہ کتاب بلوچستان میں سیاست کے آغاز یعنی تقسیم سے کچھ عرصہ قبل سے لے کر 1973ء تک جب بزنجو صاحب کو بھٹو حکومت نے بلوچستان کی گورنری سے ہٹا دیا تھا اور نیپ کی حکومت برطرف کر دی تھی، تب تک کی یاد داشتوں پر مشتمل ہے یعنی کافی باتیں اس میں موجود نہیں ہے یعنی 70ء کی دہائی میں انکی حکومت کی برطرفی کے بعد بلوچستان میں چلنے ولی تحریک، بھٹو کے خلاف 1977ء میں چلنے والی تحریک اور اس کے بعد ضیاء کا مارشل لاء اور ایم آر ڈی کی تحریک وغیرہ جس میں بزنجو بھی شامل تھے۔

اُس کے باوجود، بلوچستان کے مسائل اور شکایات سمجھنے کے لیے یہ ایک عمدہ کتاب ہے۔ ریاست قلات کے پاکستان سے الحاق کے یہ خلاف تھے سو اس پر کافی بحث کی ہے۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی پر بھی انہوں نے کافی روشنی ڈالی کیونکہ عوامی لیگ کے مجیب الرحمان سے ان کے کافی اچھے تعلقات تھے۔

چونکہ میر بزنجو بلوچستان کے متعلق اپنا ایک مخصوص نکتہ نظر رکھتے تھے سو کتاب بھی اسی تناظر میں ہے۔
 

آوازِ دوست

محفلین
میر بزنجو 1989ء میں فوت ہو گئے تھے اور یہ کتاب بلوچستان میں سیاست کے آغاز یعنی تقسیم سے کچھ عرصہ قبل سے لے کر 1973ء تک جب بزنجو صاحب کو بھٹو حکومت نے بلوچستان کی گورنری سے ہٹا دیا تھا اور نیپ کی حکومت برطرف کر دی تھی، تب تک کی یاد داشتوں پر مشتمل ہے یعنی کافی باتیں اس میں موجود نہیں ہے یعنی 70ء کی دہائی میں انکی حکومت کی برطرفی کے بعد بلوچستان میں چلنے ولی تحریک، بھٹو کے خلاف 1977ء میں چلنے والی تحریک اور اس کے بعد ضیاء کا مارشل لاء اور ایم آر ڈی کی تحریک وغیرہ جس میں بزنجو بھی شامل تھے۔

اُس کے باوجود، بلوچستان کے مسائل اور شکایات سمجھنے کے لیے یہ ایک عمدہ کتاب ہے۔ ریاست قلات کے پاکستان سے الحاق کے یہ خلاف تھے سو اس پر کافی بحث کی ہے۔ مشرقی پاکستان کی علیحدگی پر بھی انہوں نے کافی روشنی ڈالی کیونکہ عوامی لیگ کے مجیب الرحمان سے ان کے کافی اچھے تعلقات تھے۔

چونکہ میر بزنجو بلوچستان کے متعلق اپنا ایک مخصوص نکتہ نظر رکھتے تھے سو کتاب بھی اسی تناظر میں ہے۔
بہت بہت شکریہ وارث بھائی۔ شائدمشرقی پاکستان کی طرح ہی بلوچستان پربھی سٹیک ہولڈرز کے مخصوص بے لچک اور متصادم نکتہ ہائےنظر مسئلے کو کسی حل تک پہنچنے نہیں دے رہے ہیں۔ بلوچستان کل اور آج ، تو کیا ہونا چاہیے کیا نہیں ، اِس حوالے سے بھی کوئی رہنمائی ملتی ہے اِس کتاب سے یا نہیں؟
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت بہت شکریہ وارث بھائی۔ شائدمشرقی پاکستان کی طرح ہی بلوچستان پربھی سٹیک ہولڈرز کے مخصوص بے لچک اور متصادم نکتہ ہائےنظر مسئلے کو کسی حل تک پہنچنے نہیں دے رہے ہیں۔ بلوچستان کل اور آج ، تو کیا ہونا چاہیے کیا نہیں ، اِس حوالے سے بھی کوئی رہنمائی ملتی ہے اِس کتاب سے یا نہیں؟

وہاں کے بنیادی مسائل چونکہ اب بھی وہی ہیں جو دہائیاں پہلے تھے سو اس لحاظ سے یہ کتاب عصر حاضر کا نکتہ نظر بھی پیش کرتی ہے،۔
 

حسان خان

لائبریرین
فرانسیسی زبان میں لکھنے والے رومانوی نژاد ادیب اوژن یونسکو کا نمائش نامہ آوازخوانِ طاس (گنجی گلوکارہ) پڑھ رہا ہوں، جسے محمد تقی غیاثی نے فارسی جامہ پہنایا ہے۔
× نمائش نامہ = ڈراما
akt.jpg
 
آخری تدوین:

محمد وارث

لائبریرین
پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان کی کتاب، افغانستان اور پاکستان۔ افغان جہاد کے بعد سے لیکر موجودہ عہد تک، یعنی افغان کمانڈروں کی باہمی خونریزی، طالبان اور 11/9 کے بعد امریکی حملے وغیرہ کا ایک اچھا تجزیہ، ہم عصر تاریخ کی ایک اہم کتاب۔

51-ygpIqvnL._SX332_BO1,204,203,200_.jpg
 
پاکستان کے سابق سیکرٹری خارجہ ریاض محمد خان کی کتاب، افغانستان اور پاکستان۔ افغان جہاد کے بعد سے لیکر موجودہ عہد تک، یعنی افغان کمانڈروں کی باہمی خونریزی، طالبان اور 11/9 کے بعد امریکی حملے وغیرہ کا ایک اچھا تجزیہ، ہم عصر تاریخ کی ایک اہم کتاب۔

51-ygpIqvnL._SX332_BO1,204,203,200_.jpg
اس کتاب کے پبلشر کا نام بھی شریک محفل فرمائیے۔ کیا آکسفرڈ نے چھاپی ہے؟
 
میں تو کچھ نہیں پڑھ رہا سوائے نماز اور صبح و شام کے ازکار کے، اتنی موٹی موٹی کتابوں میں میں صرف اپنے طالب علمی دور کی کتابیں اور قرآن الکریم پڑھ پایا ہوں باقی مجھ سے پڑھا بالکل نہیں جاتا
میں نے بہت کوشش کی کہ ونڈو سرور، نیٹ ورک سیکوریٹی اور ایس کیو ایل کو مکمل کرڈالوں ، مگر نہیں ہوپایا۔ شوق تھا ، ہمارے پاس آئی ٹی ڈیپارنمنٹ ہے ان کو دیکھ کر شوق چڑھا تھا، اب سب کام وہ کر ہی لیتے ہیں تو میرا کیا لینا دینا یہ سوچ کر چھوڑدیا۔
بس یہاں آکر گپ شپ لگاکر آپ دوستوں کے بارہ میں جاننے اور دیگر کتابوں کے بارہ ، شاعروں کے بارہ میں جاننے کا موقع ملتا ہے۔ میں الحمدللہ اسی میں بہت خوش ہوں۔۔
ہائے ظالم تو نے پی ہی نہیں
 

محمد وارث

لائبریرین
اس کتاب کے پبلشر کا نام بھی شریک محفل فرمائیے۔ کیا آکسفرڈ نے چھاپی ہے؟

خلیل صاحب اصل انگلش کتاب تو شاید کسی امریکن پبلشرر نے شائع کی ہے، ریاض خان صاحب کا اپنا ہی کیا ہوا اردو ترجمہ اور اضافہ شدہ ایڈیشن ریڈنگز لاہور نے شائع کیا ہے اور انکی ویب سائٹ سے آن لائن خریداری کے لیے بھی دستیاب ہے۔
 
خلیل صاحب اصل انگلش کتاب تو شاید کسی امریکن پبلشرر نے شائع کی ہے، ریاض خان صاحب کا اپنا ہی کیا ہوا اردو ترجمہ اور اضافہ شدہ ایڈیشن ریڈنگز لاہور نے شائع کیا ہے اور انکی ویب سائٹ سے آن لائن خریداری کے لیے بھی دستیاب ہے۔
جزاک اللہ۔دلچسپ کتاب ہوگی۔ ضرور پڑھیں گے
 

محمد وارث

لائبریرین
جزاک اللہ۔دلچسپ کتاب ہوگی۔ ضرور پڑھیں گے

جی مجھے بھی لگتا ہے یہ یقینا دلچسپ کتاب ہے کیونکہ میں نے دیکھا کہ جب میں پڑھ رہا تھا تو میری بیوی بھی اس کی کچھ سطریں پڑھنے کی کوشش کر رہی تھی، ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے سو یقینا دلچسپ کتاب ہوگی :)
 
Top