ہاتھ کی خطاطی سے فانٹ کی تیاری!

arifkarim

معطل
کافی سال قبل نبیل بھائی نے یہاں یہ سوال پوچھا تھا کہ حروف کی اشکال کو ٹریس کیسے کیا جائے؟ شاید اسوقت انکا مقصد ان ٹریس شدہ اشکال کی مدد سے حرفی فانٹ جنریٹ کرنا تھا۔ بہر حال سعد نستعلیق کی تیاری کے دوران مجھے شدت سے یہ احساس ہوتا رہاکہ پاکستان بھر میں آج بھی اعلیٰ پائے کہ خطاط، کاتب حضرات موجود ہیں۔ جو مرزا احمد جمیل کے نوری نستعلیق کی طرح اپنے کمال فن خطاطی کو ڈیجیٹلائز کر کے تاریخ میں ہمیشہ کیلئے امر ہو سکتے ہیں۔ اس ضمن میں میری ماضی میں عمار ابن ضیا سے مشاورت چلتی رہی ہے۔ انکے والد محترم شعبہ کے لحاظ سے خطاط ہیں اور خط دہلوی میں خاص دسترس رکھتے ہیں۔ میری خاص فرمائش پر عمار نے کل کچھ ترسیمے اسکین کر کے بھجوا دئے تھے جنہیں خاکسار نےنے خودکار طور پر ٹریس کر کے فانٹ گلفس میں کنورٹ کر دیا ہے:
b535.gif

اگر ہم اسی طرز پر 18000 کے قریب نستعلیقی کشتیاں لکھوانے میں کامیاب ہو جاتے ہیں تو انکی مدد سے نوری نستعلیق کی ٹکر کا ترسیمہ فانٹ بنانا کافی آسان ہو جائے گا۔ نیز اسکی بدولت نوری نستعلیق ترسیموں کے کاپی رائیٹس اور مارکیٹ میں واحد دہلوی خط کی اجارہ داری سے بھی جان چھوٹ جائے گی۔
ممبران محفل سے درخواست ہے کہ مندرجہ بالا نمونہ کودیکھ کر بتائیں انہیں یہ خط پہلی نظر میں کیسا لگا؟
ابن سعید متلاشی محمد سعد ابرارحسین شاکرالقادری اسد اوشو سعادت محب علوی الف عین
 
مدیر کی آخری تدوین:
خوب است! :) :) :)
ویسے کشتیاں لکھوانے کے بعد کتنا کام رہے گا؟ ہم یہ سوال اس لیے پوچھ رہے ہیں کیونکہ ہم دہلی میں ایک ایسے خطاط کو جانتے ہیں جو خطاط اعظم ہند محمد خلیق ٹونکی کے شاگرد رہے ہیں اور اتفاق سے وہ ہمارے ننہالی گاؤں کے پاس کے رہنے والے ہیں۔ ہم جب بھی دہلی جاتے ہیں تو ان سے ملاقات رہتی ہے اور ایک آدھ دفعہ ہم نے ان سے اس بارے میں بات بھی کی کہ ان سے ترسیمے لکھوائے جائیں، لیکن بعد والے کاموں میں ہمارا ہاتھ قدرے تنگ رہا کیونکہ کبھی ٹائپوگرافی کے آلات کے ساتھ سنجیدگی سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی اس لیے بات وہیں کی وہیں رہ جاتی۔ ہم سوچ رہے تھے کہ اس کام کے لیے مناسب معاوضہ طے کر کے ان سے کام کروا لیتے اور پھر اسے ہائی ڈی پی آئی کے ساتھ اسکین کر کے مزید پروسیسنگ کے لیے اوپن سورس لائسنس کے تحت جاری کر دیتے۔ :) :) :)
 

arifkarim

معطل
ویسے کشتیاں لکھوانے کے بعد کتنا کام رہے گا؟
کشتیاں لکھوانے کے بعد صفحہ اسکین کر کے خودکار طور پر الگ الگ امیج فائلوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اور درست بیس لائن متعین کر کے سیٹ کر دی جاتی ہے:
b536.gif

پھر ان امیج فائلوں کو potrace یا کسی اور ٹریسنگ ٹول کی مدد سے svg میں کنورٹ کرتے ہیں۔ جسکے بعد محمد سعد کے کمالات فانٹ امپورٹ کے ذریعہ تمام ترسیمے چند منٹوں میں فانٹ میں داخل ہو جاتے ہیں :)

کیونکہ کبھی ٹائپوگرافی کے آلات کے ساتھ سنجیدگی سے چھیڑ چھاڑ نہیں کی
اب کیا خیال ہے؟ :)

ہم سوچ رہے تھے کہ اس کام کے لیے مناسب معاوضہ طے کر کے ان سے کام کروا لیتے اور پھر اسے ہائی ڈی پی آئی کے ساتھ اسکین کر کے مزید پروسیسنگ کے لیے اوپن سورس لائسنس کے تحت جاری کر دیتے۔
میرے خیال میں اب اس کام کو عملی جامہ پہنانے کا وقت آگیا ہے ۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
میرے خیال سے کسی بھی بلند پایہ فونٹ کے لئے خطاط کا خود فونٹ ڈیزائنر ہونا ضروری ہے مطلب ویکٹرز میں بھی اشکال کی نوک پلک وہی سنوارے جس نے ان الفاظ کی کتابت کی ہو ورنہ پھر وہی رزلٹ نکلے گا جو نفیس نستعلیق کا ہے ۔۔۔۔ جس میں نفیس شاہ صاحب کی لکھائی کی جھلک تک بھی دکھائی نہیں دیتی :(
 

متلاشی

محفلین
ہمارا مہر نستعلیق فونٹ کے بعد برصغیر کے تمام مشہور خطاطین جن میں نفیس شاہ صاحب ، عبدالمجید پروین رقم، یوسف سدیدی صاحب ، تاج الدین زریں رقم صاحب وغیرہم کی خطاطی پر مشتمل فونٹس بنانے کا ارادہ ہے ۔۔۔ مگر یہ تب ہی ممکن ہو سکتا ہے جب ایک بڑی ٹیم اس پروجیکٹ کو آرگنائز کرے۔ اور اس پر محنت کرنے والوں کو ان کا مناسب محنتانہ بھی دیا جائے مگر ہمارے ہاں تو سارے اسی چکر میں پڑے ہیں ۔۔۔ کہ مفت میں ہی سب کچھ مل جائے کہیں سے
 

arifkarim

معطل
عمار ابن ضیا کی فراہم کردہ اصل اسکین فائل کو Potrace یوٹیلیٹی کی مدد سے خودکار ٹریسنگ کا تجربہ کیا ہے۔ الف نظامی چیک کر لیں کہ ٹریسنگ کے نتائج ٹھیک ہیں:
اصل:
b537.gif

ٹریسنگ کے بعد:
b538.gif
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
مگر ہمارے ہاں تو سارے اسی چکر میں پڑے ہیں ۔۔۔ کہ مفت میں ہی سب کچھ مل جائے کہیں سے
انپیج کی طرح کے معیاری اور کرننگ سے بھرپور فانٹ بنائیں گے تو کوئی بعید نہیں کہ نستعلیق کے شیدائی اسکو حاصل کرنے کیلئے معاوضہ دینے پر رضامند ہو جائیں :)
 

متلاشی

محفلین
انپیج کی طرح کے معیاری اور کرننگ سے بھرپور فانٹ بنائیں گے تو کوئی بعید نہیں کہ نستعلیق کے شیدائی اسکو حاصل کرنے کیلئے معاوضہ دینے پر رضامند ہو جائیں :)
ان پیج میں کرننگ فونٹس کافیچر نہیں بلکہ انکے سوفٹ وئیر کا فیچر ہے اور میں سوفٹ وئیر (ایم ایس ورڈ ) کے ذریعہ ان پیج سے بہتر کرننگ دے سکتا ہوں بحمداللہ :)
 

arifkarim

معطل
ان پیج میں کرننگ فونٹس کافیچر نہیں بلکہ انکے سوفٹ وئیر کا فیچر ہے اور میں سوفٹ وئیر (ایم ایس ورڈ ) کے ذریعہ ان پیج سے بہتر کرننگ دے سکتا ہوں بحمداللہ :)
انپیج سافٹوئیر میں خودکار کرننگ کا فیچر ہے۔ اس سے ملتا جلتا فیچر اڈوبی انڈیزائن میں بھی موجود ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ ورڈ میں خودکار کرننگ کا کوئی نظام یا پلگ ان موجود ہے۔ کیا آپ کوئی پلگ ان استعمال کر رہے ہیں؟
 

نبیل

تکنیکی معاون
اچھا کام ہے، لیکن میں ابھی بھی یہی چاہتا ہوں کہ پہلے کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹ تیار کیا جائے اور اس کے بعد اس سے ترسیمہ جات جنریٹ کروائے جائیں۔
 

arifkarim

معطل
عمار ابن ضیا کے فراہم کردہ خط پر تبصرہ کیے بغیر عرض کرونگا کہ دہلوی کی بجائے لاہوری پر کام کرنے کی ضرورت ہے
میں اسوقت ایک عجیب مخمصے کا شکار ہوں۔ کراچی والوں، ہندوستانیوں سے جب اس حوالے سے بات کرتا ہوں تو وہ کہتے ہیں دہلوی خط کو ترجیح دو۔ ادھر پنجابیوں سے جب بات چیت ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں لاہوری خط پر کام کرو۔ اب بندہ کرے تو کیا کرے؟ میں ایسا کرتا ہوں کہ دونوں پارٹیوں کو یہاں ٹیگ کردیتا ہوں تاکہ آپ لوگ اس مسئلہ کو آپس میں سلجھا کر مجھے مطلع کر دیں کہ کیا فیصلہ ہوا :)
دہلوی خط کے شیدائی:
نعیم سعید عمار ابن ضیا ابن سعید الف عین

لاہوری خط کے پرستار:
شاکرالقادری الف نظامی اوشو متلاشی

میری ناقص رائے میں تو دونوں ہی خطوط برصغیر پاک و ہند میں اردو زبان کا لوک ورثہ ہیں اسلئے دونوں کو یکساں پزیرائی ملنی چاہئے ۔ باقی صارفین کی مرضی ہے کہ وہ پڑھتے وقت کس خط کا انتخاب کرتے ہیں :)
 

arifkarim

معطل
اچھا کام ہے، لیکن میں ابھی بھی یہی چاہتا ہوں کہ پہلے کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹ تیار کیا جائے اور اس کے بعد اس سے ترسیمہ جات جنریٹ کروائے جائیں۔
ہزاروں خواہشیں ایسی کہ ہر خواہش پہ دم نکلے۔۔۔
کیریکٹر بیسڈ نستعلیق فونٹ پر عزت مآب استاد محترم شاکرالقادری ایک عرصہ سے کام کر رہے ہیں۔ اسی طرح متلاشی جی بھی اپنے والد صاحب جو کہ پیشے کے لحاظ سے خطاط ہیں کیساتھ ملکر ایک عرصہ دراز سے حرفی بنیادوں پر نستعلیق فانٹ کھڑا کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ یہی نہیں بلکہ اب تو گوگل والوں کا نوٹو نستعلیق اور مائکروسافٹ کا اردو ٹائپ سیٹنگ بھی ریلیز ہو چکا ہے۔ جبکہ ایپل کا نستعلیق حرفی فانٹ اجراء کے قریب ہے۔ ایسے میں ان تمام نستعلیق حرفی فانٹس میں سے جن کا وولٹ سورس مہیا ہو، ترسیمے جنریٹ کروائے جا سکتے ہیں۔ :)
 
اس وقت نستعلیق فونٹ پر جہاں کہیں بھی کام ہو رہا ہے، اور جتنا میرے علم میں ہے، وہ لاہوری نستعلیق ہی میں ہو رہا ہے۔ ان پیج (بالفاظِ دیگر نوری نستعلیق) کو خیر باد کہنے کی صورت میں ہمارے پاس کوئی معیاری دہلوی فونٹ نہیں جس کے ساتھ لائسنس کے مسائل بھی نہ ہوں۔ کراچی میں، اشاعت سے وابستہ جتنے افراد اور ڈیزائنرز سے میری بات ہوئی، اُن میں سے کوئی بھی لاہوری نستعلیق طرز کے کسی فونٹ کو اپنانے پر کسی صورت رضامند نہیں۔ اُنھیں نوری نستعلیق کا متبادل چاہیے، کوئی دہلوی طرزِ نستعلیق کا فونٹ۔ حتاکہ بچّوں کے لیے درسی کتب لکھنے والے ماہرین بھی اردو لکھنے کا طریقہ دہلوی طرز پر سکھاتے ہیں، اور لاہوری نستعلیق کے کئی الفاظ کی بناوٹ اُن کے معیار پر پوری نہیں اترتی۔ پاکستان کے باقی خطوں کا تو مجھے علم نہیں، لیکن کراچی میں، میں نے جتنی بھی اُردو خوشخطی کی کتب دیکھی ہیں، اُن سب میں پنسل خطاطی بھی دہلوی طرز پر ہے۔ یہاں تو ان پیج سے پہلے بھی خطاط حضرات دہلوی نستعلیق ہی میں زیادہ تر کام کیا کرتے تھے۔ اب بھی یہاں ہاتھ سے کتابت کی گئی کتب اور دوسرا مواد دیکھا جائے تو لاہوری نستعلیق میں کوئی شاذ و نادر ہی ملے گا۔ اسی لیے، ہر فورم پر جب کبھی کسی سے بھی میری بات ہوئی، میں نے نوری نستعلیق کے متبادل کی فرمائش کی۔
میرے ابو نے چوں کہ باقاعدہ خطاطی سیکھی نہیں ہے، اس لیے وہ دوسرے ماہرینِ فن کے معیار کا کام تو نہیں کرسکتے۔ فونٹ بنانے کا کام ہے بھی بہت تکنیکی اور مجھے اندازہ ہے کہ ہم نوری نستعلیق طرز کا فونٹ نہیں بناسکتے۔ بلکہ ابو تو اس کام کا بیڑہ اٹھانے کے لیے تیار ہی نہیں تھے۔ لیکن چوں کہ ہر جگہ لاہوری نستعلیق پر کام ہو رہا ہے تو پھر میں نے مجبوراً ابو کو تیار کیا کہ جیسے تیسے کچھ تو کوشش کی جائے، دیکھتے ہیں کہ کیا نتیجہ سامنے آتا ہے۔ حالانکہ میں اب تک زیادہ خوش امید نہیں ہوں، لیکن یہ سراسر arifkarim کا اصرار ہے اور اُسی نے مجھے قائل کیا ہے کہ فن کو محفوظ کرنے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے۔
 

arifkarim

معطل
مجھے اندازہ ہے کہ ہم نوری نستعلیق طرز کا فونٹ نہیں بناسکتے۔
جب کسی کام کی ابتداء ہی ’’ایسا تو ممکن نہیں‘‘ سے ہو تو حوصلے وہ کام شروع کرنے سے قبل ہی پست ہو جاتے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہر کٹھن سے کٹھن کام شروع کرنے سے قبل یہ سوچ رکھی جائے کہ ہم اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں گےاور کامیابی، ناکامی کو اللہ پر چھوڑ تے ہیں؟ :)
 
آخری تدوین:

عباس اعوان

محفلین
میں اسوقت ایک عجیب مخمصے کا شکار ہوں۔ کراچی والوں، ہندوستانیوں سے جب اس حوالے سے بات کرتا ہوں تو وہ کہتے ہیں دہلوی خط کو ترجیح دو۔ ادھر پنجابیوں سے جب بات چیت ہوتی ہے تو وہ کہتے ہیں لاہوری خط پر کام کرو۔ اب بندہ کرے تو کیا کرے؟ میں ایسا کرتا ہوں کہ دونوں پارٹیوں کو یہاں ٹیگ کردیتا ہوں تاکہ آپ لوگ اس مسئلہ کو آپس میں سلجھا کر مجھے مطلع کر دیں کہ کیا فیصلہ ہوا :)
دہلوی خط کے شیدائی:
نعیم سعید عمار ابن ضیا ابن سعید الف عین

لاہوری خط کے پرستار:
شاکرالقادری الف نظامی اوشو متلاشی

میری ناقص رائے میں تو دونوں ہی خطوط برصغیر پاک و ہند میں اردو زبان کا لوک ورثہ ہیں اسلئے دونوں کو یکساں پزیرائی ملنی چاہئے ۔ باقی صارفین کی مرضی ہے کہ وہ پڑھتے وقت کس خط کا انتخاب کرتے ہیں :)
میرے خیال سے اگر دونوں خطوط پر کام کیا جائے تو اس میں چنداں حرج نہیں
:)
 
جب کسی کام کی ابتداء ہی ’’ایسا تو ممکن نہیں‘‘ سے ہو تو حوصلے وہ کام شروع کرنے سے قبل ہی پست ہو جاتے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہر کٹھن سے کٹھن کام شروع کرنے سے قبل یہ سوچ رکھی جائے کہ ہم اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں گےاور کامیابی، ناکامی کو اللہ پر چھوڑ تے ہیں؟ :)
ہاں، لیکن زیادہ خوش گمانی بھی اچھی نہیں۔ ورنہ باقی لوگ بھی بہت زیادہ امیدیں لگا لیتے ہیں :) اپنی صلاحیت و قابلیت کا درست ادراک ہونا اچھی بات ہے۔ کوشش اپنی طرف سے بھرپور ہوگی، ان شاء اللہ۔
 

تجمل حسین

محفلین
مجھے اندازہ ہے کہ ہم نوری نستعلیق طرز کا فونٹ نہیں بناسکتے

جب کسی کام کی ابتداء ہی ’’ایسا تو ممکن نہیں‘‘ سے ہو تو حوصلے وہ کام شروع کرنے سے قبل ہی پست ہو جاتے ہیں۔ کیا یہ بہتر نہیں ہوگا کہ ہر کٹھن سے کٹھن کام شروع کرنے سے قبل یہ سوچ رکھی جائے کہ ہم اپنی طرف سے بھرپور کوشش کریں گےاور کامیابی، ناکامی کو اللہ پر چھوڑ تے ہیں؟ :)

ہاں، لیکن زیادہ خوش گمانی بھی اچھی نہیں۔ ورنہ باقی لوگ بھی بہت زیادہ امیدیں لگا لیتے ہیں :) اپنی صلاحیت و قابلیت کا درست ادراک ہونا اچھی بات ہے۔ کوشش اپنی طرف سے بھرپور ہوگی، ان شاء اللہ۔

جبکہ میرا ذاتی خیال ہے کہ اس طرح کے کام میں اس انداز کی سوچ رکھی جائے کہ میں نوری نستعلیق سے بھی بہترین فونٹ بناؤں گا۔ یا بنا سکتا ہوں۔
اس سے حوصلہ بھی بڑھتا ہے اور بندہ کام کے لیے ہرممکن حد تک کوشش بھی کرتا ہے۔
باقی جہاں تک بات ہے لاہوری یا دہلوی طرز کے فونٹ کی تو اس بات کو دیکھا جائے کہ عام طور پر کسے زیادہ مقبولیت حاصل ہے۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میری دانست میں جمیل نوری نستعلیق کو بہتر بنانے کا طریقہ یہی ہے کہ اس کے بیس فونٹ کو جوہر نستعلیق سے بدل کر نوری نستعلیق سے زیادہ مطابقت رکھنے والے کیریکٹر فونٹ کا استعمال کیا جائے۔ اگر ایسا ممکن ہو جائے تو جمیل نوری نستعلیق میں بتدریج نئے ترسیمہ جات شامل کرنے کا کام بھی کیا جا سکے گا۔ سعد نستعلیق میں پچاس ہزار سے زائد جنریٹ کردہ ترسیمہ جات شامل ہیں۔ میرے خیال میں کچھ تحقیق کی جانی چاہیے کہ اصل میں کونسے ترسیمہ جات زیادہ استعمال میں آتے ہیں اور صرف انہی کو فونٹ میں رکھا جائے۔ شاذ و نادر ترسیمہ جات کو اگر فونٹ سے نکال دیا جائے تو فونٹ کی کوالٹی میں بہتری آ سکتی ہے۔
جہاں تک نستعلیق کے ترجیحی سٹائل کا تعلق ہے تو ماہرین یقینا اس بارے میں اپنی رائے رکھتے ہیں۔ میری ذاتی خواہش ہے کہ ایرانی طرز نستعلیق کا فونٹ اردو کے لیے بھی ترسیمہ جات کی سپورٹ کے ساتھ دستیاب ہو جائے۔
 
Top