فیض لاہوری نستعلیق کشیدہ کی ایک جھلک محفل کیساتھ!

arifkarim

معطل
فانٹ پر مزید کام کیا ہے۔ عربی "ہ، ی" کو اردو "ہ ،ی" میں تبدیل کر دیا ہے۔ جسکے بعد اڈوبی فوٹوشاپ، انڈیزائن میں تمام ترسیمے ظاہر ہو رہے ہیں۔ نیز نون غنہ ں کی ابتدائی اور درمیانی اشکال کا اضافہ کر دیا ہے۔ موازنہ ملاحظہ ہو:
پرانا فانٹ:
Before2.jpg

نیا فانٹ:
After1.jpg

شاکرالقادری متلاشی محمد سعد
 
مدیر کی آخری تدوین:

شاکرالقادری

لائبریرین
بہت خوب ”ہ اور ی“ عربی کی ویلیوذ ڈالنا تو بہت ضروری تھا چلو بہت اچھا ہوا
اورررررررررررررررررررررر
نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال ڈال کر تو آپ نے واقعی اردو پراحسان عظیم کیا ہے
:chill::rollingonthefloor:
 

فاتح

لائبریرین
بہت خوب ”ہ اور ی“ عربی کی ویلیوذ ڈالنا تو بہت ضروری تھا چلو بہت اچھا ہوا
اورررررررررررررررررررررر
نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال ڈال کر تو آپ نے واقعی اردو پراحسان عظیم کیا ہے
:chill::rollingonthefloor:
اس دھاگے کی وساطت سے ہم نے وہ کچھ سیکھ لیا جو اردو کے اساتذہ دنیا کو کبھی نہ سکھا سکے کہ نون غنہ کی کوئی ابتدائی اور درمیانی شکل بھی ہوتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
فاتح شاکرالقادری آپ دونوں حضرات ذرا جمیل نوری نستعلیق، فیض لاہوری نستعلیق، تاج نستعلیق، علوی لاہوری نستعلیق وغیرہ میں درج ذیل ٹائپ کر کے دیکھیں:
ح+س+ی+ں+ی = حسیںی
آپ کو کچھ ایسا نتیجہ ملے گا:
b469.gif

جبکہ ان پیج میں یہی متن ایسے لکھا جاتا ہے:
b472.gif

گو کہ اردو میں نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال موجود نہیں البتہ یونیکوڈ اسٹینڈرڈ میں اسے ”ن“ کی طرز پر ڈیفائن کیا گیا ہے۔ جسکا نقصان یہ ہوتا کہ جب بھی نون غنہ کسی لفظ کے درمیان یا شروع میں آجائے ،ٹائپو کی وجہ سے، تو یہ مضحکہ خیز طور پر اس لفظ کو چیر پھاڑ دیتا ہے۔
میں نے اس مسئلہ کے حل کے لئے مختلف نستعلیق فانٹس کا مطالعہ کیا ہے اور جو نتائج نکلے انکے مطابق فانٹ میں نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال کو ”ن“ کی طرز پر سیٹ کر دینا ہی فی الحال اسکا حل ہے جب تک یونیکوڈ والے نون غنہ کو ”د،ڈ،ذ“ جیسے حروف کی طرح ڈیفائن نہیں کر دیتے:
b474.gif

فانٹ میں تبدیلی کے بعد لفظ حسیںی ایسے لکھا جا رہا ہے، یعنی نون غنہ کی ٹائپو کو اگنور کر رہا ہے:
b471.gif

یوں آپ دونوں حضرات یونیکوڈ والوں کیخلاف اعلان جہاد بلند کریں کہ آخر کس بنیاد پر انہوں نے جون 1993 میں نون غںہ کو 2 کی بجائے 4 اشکال سے نوازا؟ یاد رہے کہ اس دور میں عزت مآب حالیہ نواز شریف کی حکومت تھی :)
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
بابا بلھے شاہ کی پنجابی شاعری فیض لاہوری کشیدہ میں۔ نوٹ: یہ فوٹو شاپ میں سیدھا ٹائپ کی گئی ہے:
Bulleshah.jpg
 
مدیر کی آخری تدوین:

نبیل

تکنیکی معاون
فانٹ پر مزید کام کیا ہے۔ عربی "ہ، ی" کو اردو "ہ ،ی" میں تبدیل کر دیا ہے۔ جسکے بعد اڈوبی فوٹوشاپ، انڈیزائن میں تمام ترسیمے ظاہر ہو رہے ہیں۔ نیز نون غنہ ں کی ابتدائی اور درمیانی اشکال کا اضافہ کر دیا ہے۔ موازنہ ملاحظہ ہو:
پرانا فانٹ:
Before2.jpg

نیا فانٹ:
After1.jpg

شاکرالقادری متلاشی محمد سعد

پرانے اور نئے فونٹ میں نون غنہ کے علاوہ اور کیا فرق ہے؟ بظاہر فونٹ پہلے جیسا ہی لگ رہا ہے۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
پرانے اور نئے فونٹ میں نون غنہ کے علاوہ اور کیا فرق ہے؟ بظاہر فونٹ پہلے جیسا ہی لگ رہا ہے۔
پرانا فانٹ اڈوبی پراڈکٹس میں ”ی اور ہ“ والے ترسیمے نہیں اٹھاتا۔ جیسے ”یو،بیا، نکھیں،ھیں، قیق، عین“:
Before3.jpg

جبکہ نیا فانٹ اٹھا رہا ہے:
After1.jpg
 
مدیر کی آخری تدوین:

متلاشی

محفلین
فاتح شاکرالقادری آپ دونوں حضرات ذرا جمیل نوری نستعلیق، فیض لاہوری نستعلیق، تاج نستعلیق، علوی لاہوری نستعلیق وغیرہ میں درج ذیل ٹائپ کر کے دیکھیں:
ح+س+ی+ں+ی = حسیںی
آپ کو کچھ ایسا نتیجہ ملے گا:
b469.gif

جبکہ ان پیج میں یہی متن ایسے لکھا جاتا ہے:
b472.gif

گو کہ اردو میں نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال موجود نہیں البتہ یونیکوڈ اسٹینڈرڈ میں اسے ”ن“ کی طرز پر ڈیفائن کیا گیا ہے۔ جسکا نقصان یہ ہوتا کہ جب بھی نون غنہ کسی لفظ کے درمیان یا شروع میں آجائے ،ٹائپو کی وجہ سے، تو یہ مضحکہ خیز طور پر اس لفظ کو چیر پھاڑ دیتا ہے۔
میں نے اس مسئلہ کے حل کے لئے مختلف نستعلیق فانٹس کا مطالعہ کیا ہے اور جو نتائج نکلے انکے مطابق فانٹ میں نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال کو ”ن“ کی طرز پر سیٹ کر دینا ہی فی الحال اسکا حل ہے جب تک یونیکوڈ والے نون غنہ کو ”د،ڈ،ذ“ جیسے حروف کی طرح ڈیفائن نہیں کر دیتے:
b474.gif

فانٹ میں تبدیلی کے بعد لفظ حسیںی ایسے لکھا جا رہا ہے، یعنی نون غنہ کی ٹائپو کو اگنور کر رہا ہے:
b471.gif

یوں آپ دونوں حضرات یونیکوڈ والوں کیخلاف اعلان جہاد بلند کریں کہ آخر کس بنیاد پر انہوں نے جون 1993 میں نون غںہ کو 2 کی بجائے 4 اشکال سے نوازا؟ یاد رہے کہ اس دور میں عزت مآب حالیہ نواز شریف کی حکومت تھی :)
میں آپ سے متفق ہوں عارف بھائی ۔۔۔! ہم نے بہت پہلے سے ن غنہ کو اپنے فونٹ میں 4 کریکٹر کے طور پر ٹریٹ کیا ہے ۔۔۔ اور اس کا صحیح استعمال اگر نستعلیق میں کہیں عربی لکھ پڑ جائے تو پھر نون غنہ کے درمیانی اور شروع والی اشکال کی اشد ضرورت ہوتی ہے ۔۔۔ جیسا کہ قرآن میں بعض مقامات میں خالی شوشہ بغیر کسی نقطے کے شروع اور درمیان میں آ جاتا ہے تو وہ لکھنے کے لئے نون غنہ کا کریکٹر استعمال کیا جا سکتا ہے
 
مدیر کی آخری تدوین:

arifkarim

معطل
مدیر کی آخری تدوین:

شاکرالقادری

لائبریرین
عارف ۔۔۔۔ اصل میں آپ نے اس فونٹ میں ”ٹائپو“ کو اگنور کرانے کے لیے یہ جتن کیا ہے
اور آپ سمجھتے ہیں کہ یہ آپ نے فونٹ استعمال کرنے والے سے بھلائی کی ہے کہ
غلطی ہو جانے کے باوجود آپ کا فونٹ آپ کی غلطی کو معاف کر کے عفو درگزر سے کام لے رہا ہے
لیکن یہی متن جب آپ کاپی کرکے ویب پر ڈالیں گے
جہاں کوئی بھی سٹنڈر فونٹ استعمال ہو رہا ہوگا تو یہ غلطی وہاں پر ایک مرتبہ پھر ننگی ہو جائے گی
اور ایس سے یہ نقصان بھی ہوگا کہ آپ ایک ٹائپسٹ کو
غلط ہجے لکھنے کا عادی بنا دیں گے اور وہ ہمیشہ اس غلطی کو دھراتا رہے گا
اگر ایسا ہی کرنا ہے تو پھر:
بڑی یا (ے) کی بھی اشکال ہونا چاہئیں تھیں کہ اکثر لوگ غلطی سے ابتدائی یا درمیانی صورت میں ی کی بجائے ے لکھ دیتے ہیں ۔۔
اس قسم کا احسان ان پیج والوں نے بھی اپنے پرانے ورزن میں کیا ہوا تھا وہ چھوٹی اور بڑی دونوں کو قبول کر لیتا تھا اور بڑے بڑے کمپوزروں کے ٹیکسٹ کو جب میں یونی کوڈ میں کنورٹ کرتا تھا تو بڑی ے والا ایرر سامنے آجاتا تھا پھر ری پلیس کی مدد سے درست کیا جاتا تھا ۔ اب بھی پرانے ورزن والے لوگ یہ غلطی کرتے نظر آتے ہیں
 

شاکرالقادری

لائبریرین
میں متلاشی کی اس بات سے بھی متفق نہیں ہوں کہ خالی شوشے کے لیے نون غنہ کو استعمال کیا جائے عارف نے بالکل ٹھیککہا کہ اس کے لیے الف مقصورہ موجود ہے
 

سعادت

تکنیکی معاون
یوں آپ دونوں حضرات یونیکوڈ والوں کیخلاف اعلان جہاد بلند کریں کہ آخر کس بنیاد پر انہوں نے جون 1993 میں نون غںہ کو 2 کی بجائے 4 اشکال سے نوازا؟

نون غنہ کا معاملہ کافی دلچسپ ہے۔ W3C کے رچرڈ اشیدا کے عربی یونیکوڈ بلاک کے نوٹس کے مطابق نون غنہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ اس کے عین پیچھے موجود حرفِ علّت (یا اعراب/vowel) کی ادائیگی ناک سے آواز نکال کر کی جائے، اور یہ بھی کہ جب نون غنہ کسی لفظ کے آخر میں آئے تو اس کی شکل بغیر نقطے کے نون جیسی ہوتی ہے، جبکہ اگر نون غنہ کسی لفظ کے درمیان میں آئے تو اس کی شکل نون جیسی ہی (نقطے سمیت) ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ یونیکوڈ میں ایک اور کیریکٹر ’علامتِ نون غنہ‘ ( U+0658 ) بھی ہوتا ہے۔ رچرڈ اشیدا کے نوٹس کے مطابق:

اردو میں اعراب کی آواز کی ناک سے ادائیگی کو عام طور پر 06BA ARABIC LETTER NOON GHUNNA ں سے ظاہر کیا جاتا ہے۔ لفظ کے آخر میں اس کے ساتھ نقطہ نہیں ہوتا، لیکن لفظ کے درمیان اس کی شکل بالکل 0646 ARABIC LETTER NOON ن جیسی ہوتی ہے (اور کچھ لوگ ان دونوں کیریکٹرز کے استعمال کو گڈمڈ بھی کر سکتے ہیں)۔

یہ علامت [یعنی علامتِ نون غنہ] اس وقت استعمال کی جاتی ہے جب لوگ اس بات کو واضح کرنا چاہیں کہ یہ گلِف [نون غنہ کی درمیانی شکل] آواز کی ناک سے ادائیگی کو ظاہر کرتا ہے، حرف نون کو نہیں۔

اس علامت کے استعمال کا کوئی معیاری طریقہ نہیں ہے، جب کوئی صارف چاہے تو استعمال کر لے، اور یہ کافی غیر عام ہے، مثلاً ساں٘گ۔ کرلپ کے فونٹس اس علامت کو متوقع طریقے سے ظاہر نہیں کرتے۔

نوٹو نستعلیق اردو میں اس علامت کی سپّورٹ شامل ہے:

noon-ghunna-01_zpshf9l2lbi.png

(اوپر کی مثال محض نوٹو نستعلیق اردو میں علامتِ نون غنہ کی سپّورٹ ظاہر کرنے کے لیے ہے، ورنہ معنی/املا کے اعتبار سے یہ غلط ہے کہ میری ناقص رائے میں علامتِ نون غنہ کا حرف نون کے اوپر استعمال جائز نہیں۔)

فاتح شاکرالقادری آپ دونوں حضرات ذرا جمیل نوری نستعلیق، فیض لاہوری نستعلیق، تاج نستعلیق، علوی لاہوری نستعلیق وغیرہ میں درج ذیل ٹائپ کر کے دیکھیں:
ح+س+ی+ں+ی = حسیںی

نفیس نستعلیق میں نون غنہ کی ابتدائی اور درمیانی اشکال نون جیسی ہی (نقطے سمیت) ہیں۔ نسخ فونٹس—عریبک ٹائپ سیٹنگ اور امیری— میں بھی یہی صورتحال ہے۔

نوٹو نستعلیق اردو میں نون غنہ کی ابتدائی یا درمیانی اشکال کافی دلچسپ ہیں۔ اگر کسی لفظ کے شروع یا درمیان میں نون غنہ آ جائے، تو نقطے کے ساتھ ساتھ علامتِ نون غنہ بھی ظاہر ہو جاتی ہے: :)

noon-ghunna-02_zps7bw2vspg.png

اور اگر نون غنہ کے ساتھ اس کی علامت بھی استعمال کی جائے:

noon-ghunna-03_zpsgborrryh.png

دوسری سطر میں علامتِ نون غنہ دو مرتبہ ظاہر ہو رہی ہے، ایک مرتبہ خود کار طور پر، اور دوسری مرتبہ کیونکہ اسے ٹائپ بھی کیا گیا تھا۔ (دو مرتبہ علامت ظاہر ہونے کے بارے میں مجھے اس مثال کو ٹائپ کرتے ہوئے ہی معلوم ہوا ہے، وقت ملنے پر ایک بگ رپورٹ فائل کر دوں گا۔)

یہاں پر ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے۔ لفظ ’مانگ‘ کا صحیح تلفظ کیا ہو گا؟ م + ا + ن + گ، یا م + ا + ں + گ؟ لغت کے مطابق تو م + ا + ن + گ (اگرچہ وہاں پر ’نون غنہ‘ بھی درج ہے، البتہ لفظ لکھتے ہوئے نون ہی کا استعمال ہوا ہے)۔ کہیں ہم نون اور نون غنہ کو گڈمڈ تو نہیں کرتے آ رہے (جیسا رچرڈ اشیدا کے نوٹس میں درج ہے)؟

یا ہو سکتا ہے کہ میں نون اور نون غنہ کی صورتحال کو مکمل طور پر سمجھ نہیں پا رہا…
 

شاکرالقادری

لائبریرین
یاد رہے کہ فونٹ سازی کا شعبہ اردو املا کے قواعد کے خلاف نہیں ہونا چاہیئے۔ اگر اساتذہ نے نون غنہ کے لیے درمیانہ اشکال مرتب نہیں کیں اور یہی قرار دیا ہے کہ درمیان میں آنے والی نون کی شکل ہی نون غنہ پڑھی جائے گی اس کا ایک بہت سادہ سا اصول ہے
وہ یہ کہ:
درمیاں میں آنے والا کوئی بھی نون جب ”حرکت“ کرتے ہوئے اپنی موجودگی کا اعلان کرے گا تو وہ نون ہے اور جب وہ غیر متحرک یا سکون کی حالت میں ہو گا تو غنہ بن جائے گا جیسے:
۔ ٹانک ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور ۔۔۔۔۔ ٹانَک
 

شاکرالقادری

لائبریرین
فونٹ سازی میں صرف اس املا کو مد نظر رکھنا ہوگا جو رائج الوقت ہے ۔۔۔ ورنہ وہ لوگ جو درست املا لکھتے ہیں ان کے لیے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں
کبھی ان پیج میں
دیے کو دئے یا دیئے لکھنے پر ہی درست لگیچر ظاہر ہوتا تھا اور اگر کسی دیے لکھ دیا تو ۔ کیریکٹر فونٹ کے ذریعہ یہ لفظ ظاہر ہوتا تھا اور ی کے نقطے بڑی ے کی بیس لائن پر ظاہر ہوتے تھے
یہی حال دیکھیے ، لیے، کیجیے وغیرہ میں بھی تھا
لیکن لوگوں کی جانب سے توجہ دلانے پر درست املا والے لگیچر شامل کیے گئے
 
Top