ترکی میں لادینی قوم پرستوں‌کو شکست


جناب! ترک حکمران پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ کامیاب ہوگئی ہے۔ خبر کی تفصیل یہاں موجود ہے:
http://news.mission.pk/index.php?mod=article&cat=world&article=49
 

ساجداقبال

محفلین
طیب اردگان کی پارٹی کی جیت کی بڑی وجہ ان کی شاندار اقتصادی ترقی ہے۔ انہوں نے ہمارے صوبہ سرحد کے "اسلام پسندوں" کیطرح محض نعرہ بازی نہیں بلکہ حقیقت میں کام کیا ہے۔
 

ابوشامل

محفلین
چند روز قبل میرے ماموں ترکی سے واپس آئے ہیں، تو میں نے ان سے پوچھا کہ وہاں تو لا دینیوں کا بڑا زور نظر آ رہا ہے اور انہوں نے حقیقی ملین مارچ کر کے حکومت وقت پر واضح کر دیا ہے کہ عوام ان کے ساتھ ہے، آپ کیا سمجھتے ہیں کہ کیا اے کے پارٹی دوبارہ انتخابات جیتنے میں کامیاب ہو سکے گی؟ تو انہوں نے کہا کہ اس مرتبہ اے کے پارٹی کو انتخابات جیتنے سے کوئی نہیں روک سکتا، کیونکہ اے کے پارٹی اور اس کے قبل کی اسلام پسند جماعتوں رفاہ اور سعادت پارٹی نے رفاہ عامہ کے اتنے کام کیے کہ وہ ترک عوام کے دل میں گھر کر گئے ہیں، ترکی معاشی طور پر کبھی اتنا مستحکم نہیں ہوا جتنا کہ اب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام پسند جماعتوں سے قبل تو استنبول جیسے شہر تک میں مرکزی و سیاحتی علاقوں کے علاوہ مضافاتی علاقوں میں گندگی ہوتی تھی اور صفائی ستھرائی کا انتظام ہمارے کراچی جیسا ہی ہوتا تھا لیکن 1995ء میں رفاہ پارٹی کی فتح اور اس سے قبل استنبول سمیت مختلف شہروں میں ان کی بلدیاتی حکومتوں نے اتنے شاندار کام کیے ہیں کہ اب ادرنہ اور بروصہ جیسے نسبتا چھوٹے شہروں تک کو دیکھ کر یورپ کے خوبصورت اور صاف ستھرے شہروں کا گمان ہوتا ہے۔ جب اسلام پسندی کا الزام لگا کر رفاہ پارٹی پر پابندی لگائی گئی تو انہی کے ایک دھڑے انصاف و ترقی پارٹی المعروف اے کے پارٹی لادینی عناصر کا مقابلہ کے لیے میدان میں آئی۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی بار تقریبا 30 فیصد ووٹوں کے حصول سے آنے والی اے کے پارٹی اب 40 سے بھی زیادہ فیصد ووٹ حاصل کرے گی۔ اور یہ بات تین چوتھائی ووٹوں کی گنتی تک تو بالکل درست ثابت ہوئی ہے جس میں 47 فیصد ووٹ اے کے پارٹی کو ملے ہیں۔

بہرحال چیف جسٹس کی بحالی کے اعلان سے پاکستان میں جمہوریت کے نئے دور کے آغاز کی موہوم امید کے ساتھ برادر ملک ترکی سے ایک اچھی خبر ملنے سے دل کو کچھ سکون ملا ہے۔ اس صورتحال میں جہاں مسلمانوں میں سب سے پہلے دین سے بیزاری کا اظہار کرنے والی ترک عوام تک سیکولرازم سے نالاں نظر آتے ہیں لیکن ہمارے نام نہاد "جدت پسند" پھر بھی دوسروں کا تھوکا ہوا چاٹنے پر مُصِر ہیں۔

کاش ہمیں بھی کوئی نجم الدین اربکان یا رجب طیب اردوگان مل جائے۔
 
ایجنڈہ کیا؟

لیکن جناب یہ بتائیے گا کہ کیا یہ حضرات (اے کے پارٹی) نام کے ہی اسلام پسند ہیں؟ کیوں کہ یہاں انہوں نے اسلام کا نام لیا اور ادھر ادھر کمالی حضرات اٹھ کھڑے ہوئے کہ جناب یہ ہمارے بانی کی سیکولر (لادین) بنیادوں پر حملہ کر رہے ہیں؟ یہ کیا صورت ہے؟
 

ابوشامل

محفلین
اب تک کے نتائج:

tdnelections.jpg


ترکی کی موجودہ اقتصادی و معاشی صورتحال کا ایک جائزہ جس کے مطابق اے کے پارٹی کے دور میں فی کس آمدنی جو 2002ء میں 2598 ڈالرز تھی اب 5477 ڈالرز ہو گئی ہے۔ جی این پی 181 ارب سے 400 ارب ڈالرز پر پہنچا، برآمدات85.14 ارب سے 36.05 ارب ڈالرز تک پہنچیں، بے روزگاری کی شرح 10.03 سے 9.9 تک گر گئی، بیرونی سرمایہ کاری 1.14 ارب ڈالرز سے 20.2 ارب ڈالرز تک پہنچ گئی، اس کے علاوہ دیگر اعداد و شمار بھی مندرجہ بالا ربط پر دیکھے جاسکتے ہیں۔


اس ربط پر ترکی کے انتخابات کے حوالے سے تصاویر دیکھی جا سکتی ہیں۔

لیکن جناب یہ بتائیے گا کہ کیا یہ حضرات (اے کے پارٹی) نام کے ہی اسلام پسند ہیں؟ کیوں کہ یہاں انہوں نے اسلام کا نام لیا اور ادھر ادھر کمالی حضرات اٹھ کھڑے ہوئے کہ جناب یہ ہمارے بانی کی سیکولر (لادین) بنیادوں پر حملہ کر رہے ہیں؟ یہ کیا صورت ہے؟

دلوں کا حال تو بھائی اللہ جانتا ہے لیکن اتنا میں ضرور کہوں گا کہ یہ نجم الدین اربکان کے مقابلے میں زیادہ جدت پسند ہیں، لیکن ترکی جیسے آزاد خیال معاشرے خصوصا فوج کو یہ روشن خیال مسلمان بھی پسند نہیں، اس لیے ان کے خلاف لاکھوں کے جلوس نکلوائے گئے حالانکہ زمینی حقائق کچھ اور تھے جن کا انتخابات کے ذریعے اندازہ ہو گیا۔ اور مجھے لگ رہا ہے کہ فوج انتہائی باریک بینی سے اے کے پارٹی کی سرگرمیوں اور اقدامات کو "مانیٹر" کررہی ہے اور کرے گی اور اگر ضرورت پڑی تو ان کے خلاف بھی نجم الدین اربکان جیسا ہی ایکشن لیا جائے گا جن پر سیاست میں حصہ لینے پر تاحیات پابندی ہے۔ فی الحال اے کے پارٹی کی پالیسیاں بالکل ویسی ہی ہیں جیسے عدنان میندریس کی تھیں انہوں نے ہی ملک میں سیکولرزم کی نئی تعریف متعارف کرائی کہ سیکولرازم دراصل دین سے بیزاری نہیں بلکہ ہر کسی کو اپنے دین پر آزادی سے عمل کرنے دینے کا نام ہے اور عربی زبان میں اذان کی بحالی، ترکوں کے ادائیگی حج پر عائد پابندیاں اٹھانا اور دیگر چند اقدامات پر فوج نے انہیں ساتھیوں سمیت سزائے موت دے دی تھی۔ بہرحال ترکی جیسے ملک میں اسلام کے نام لیواؤں کا اقتدار تک پہنچنا اہل ایمان کے لیے تقویت کا باعث ہے، اللہ انہیں مزید کامیابیاں عطا کرے اور ان کامیابیوں کے ذریعے اسلام کی خدمت کا مزید موقع دے۔
 
درست لکھا ہے اپ نے۔
یہ تصویر بھی اسلام پسندی کی علامت ہے۔ ورنہ ترکی میں‌حجاب وہ بھی حکومتی پارٹی کے لیڈر کی اھلیہ کا۔
1100229964-1.jpg
 

shahzadafzal

محفلین
درست لکھا ہے اپ نے۔
یہ تصویر بھی اسلام پسندی کی علامت ہے۔ ورنہ ترکی میں‌حجاب وہ بھی حکومتی پارٹی کے لیڈر کی اھلیہ کا۔
1100229964-1.jpg
لیکن وہاں پر کچھ دن پہلے تقریبا دس لاکھ افراد نے سیکولر ترکی کے حق میں مظاہرہ کیا تھا؟؟؟؟؟؟
 
ھزاروں کے ہجوم کو میڈیا ایمپلی فائی کرکے لاکھوں میں‌ دکھاتا رہا۔ بہرحال جنتے بھی تھے 47 فی صد کے پانی میں نمک کی طرح حل ہوکر غائب ہوگئے۔
یہی حال پاکستان میں لادینی عناصر کا ہے۔ بس اسلام پسند ذرا ہمت پکڑیں
 

shahzadafzal

محفلین
لیکن بھائی اگر آپ گورنمٹ‌ کو نکال دیں تو پاکستان کے حالات ترکی سے بہت بہتر ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کی عوام ابھی اتنی بے حس نہیں‌ ہوئی!!!!!! بس ہمیں رہنمائی اچھی نہیں‌ ملتی!!!!!!!!!!!
 
متفق۔
الحمدللہ پاکستان کے عوام کے حالت عمومی طور پر اچھی ہے مگر تنزلی کی طرف مائل ہے۔ اس تنزلی کا اھم سبب مدرسہ، علم اور عالم کو اس کا درست مقام نہ دینا ہے۔ حکومتی سطح پر تو باقاعدہ عالم اور مدرسہ کے خلاف مہم چل پڑی ہے۔ اللہ ہم کو درست سمت کی طرف رہنمائی کرے۔
 

shahzadafzal

محفلین
بے شک آپ نے سچ کہا ہے ہماری حکومت کو تو اس وقت سارے مدرسے مسجدیں شدت پسند ہی نظر آتے ہیں کیوں کے وہ ان کی طرح آزاد خیال نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور جس کو یہ آزاد خیال کہتے وہ اسلام میں کھلم کھلا بے شرمی ہے!!!! جس کے خلاف جامعہ حفضہ نے آواز اٹھائی تھی!!!!!!!!
 

ساجداقبال

محفلین
دین سے دوری بے دینی نہیں کیا؟؟؟ اور ترکی میں اسلام پسندوں کی جیت سے کیا واضح نہیں ہوا کہ ترک قوم کیا ہے اور کیا چاہتی ہے؟
 
Top