چند اشعار برائے اصلاح ۔ اساتذہ توجہ فرمائیں۔

حمایت علی شاعر کے مصرعہ پر تین اشعار پیش ہیں برائے اصلاح۔

مولا جو مرے حیدرِ کرار نہ ہوتے
ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے
ہوتا جو نہیں ہم کو عطا درسِ حُسینی
یوں سینہ سپر آج سرِ دار نہ ہوتے
ماتم یوں بپا قوم سرِ عام نہ کرتی
’’دل سے جو ترے غم کے پرستار نہ ہوتے‘‘
 

عمرو عیار

محفلین
حمایت علی شاعر کے مصرعہ پر تین اشعار پیش ہیں برائے اصلاح۔

مولا جو مرے حیدرِ کرار نہ ہوتے
ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے
ہوتا جو نہیں ہم کو عطا درسِ حُسینی
یوں سینہ سپر آج سرِ دار نہ ہوتے
ماتم یوں بپا قوم سرِ عام نہ کرتی
’’دل سے جو ترے غم کے پرستار نہ ہوتے‘‘
مصرعہ یوں سینہ سپر آج سرِ دار نہ ہوتے
بجائے اسکے ( یوں شقق صف سالار نہ ہوتے)
بہر حال اک اچھی کوشش ہے.
 
آخری تدوین:
مولا جو مرے ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ واحد متکلم
باقی تین مصرعوں میں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ ہم ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔ جمع متکلم

بہت شکریہ توجہ اس جانب مبذول کرانے کا ۔۔۔

اسے اگر یوں کہا جائےتو کیا صحیح رہے گا

شیدا جوترے حیدرِ کرار نہ ہوتے
ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے

نیز باقی اشعار کے بارے میں بھی فرمایئے گا کہ درست ہیں یا ابھی گنجائش ہے مزید درست کرنے کی۔
 
بہت شکریہ توجہ اس جانب مبذول کرانے کا ۔۔۔

اسے اگر یوں کہا جائےتو کیا صحیح رہے گا

شیدا جوترے حیدرِ کرار نہ ہوتے
ہم جامِ شہادت کے طلبگار نہ ہوتے

نیز باقی اشعار کے بارے میں بھی فرمایئے گا کہ درست ہیں یا ابھی گنجائش ہے مزید درست کرنے کی۔

بہتر ہو گیا ۔۔۔۔۔۔
شکریہ
 
Top