arifkarim
معطل
ٹائمز آف انڈیا کی حالیہ رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ اداروں نے بھارتی شہر چنائی میں ایک آئی ایس آئی نیٹورک کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے۔ اعلیٰ ذرائع کے مطابق 37 سالہ سری لنکن نژادساکر حسین کو مبینہ طور پر پاکستانی دہشت گرد تنظیموں سے مراسم کے الزام میں حراست میں لیا گیا ہے۔
سری لنکا کے دارالحکومت کولومبو میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک سینئر آفیشل نے ساکر حسین کو جنوبی انڈیا ، خاص کر تامل ناڈو میں دہشت گردی کرنے اور انٹلیجنس اکٹھی کرنے کیلئے بھرتی کیا تھا۔ اسکے جواب میں بھارتی خفیہ اداروں اور پولیس نے اسٹنگ آپریشن کر کے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ تفتیش کے دوران ساکر حسین نے بھارتی شہر چنائی اور دیگر شہروں میں اپنے روابط کی موجودگی کا اعتراف کر لیا۔ نیز اسکے پاس سے امریکی اور اسرائیلی سفارتخانوں کو نشانہ بنانے سے متعلق دستاویزات بر آمد ہوئی ہیں۔
اس سے قبل بھی ستمبر 2012 میں تامل ناڈو پولیس کی کیو برانچ نے طمیم انصاری نامی ایک آئی ایس آئی ایجنٹ کو خفیہ بھارتی بحری دستاویزات و تصاویر سمگل کرتے وقت گرفتار کیا تھا۔
http://timesofindia.indiatimes.com/...anka-held-in-Chennai/articleshow/34390661.cms
http://www.jpost.com/Defense/Report...r-plot-targeting-Israeli-US-consulates-351275
http://timesofindia.indiatimes.com/...-consulates-in-India/articleshow/34632606.cms
سری لنکا کے دارالحکومت کولومبو میں قائم پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک سینئر آفیشل نے ساکر حسین کو جنوبی انڈیا ، خاص کر تامل ناڈو میں دہشت گردی کرنے اور انٹلیجنس اکٹھی کرنے کیلئے بھرتی کیا تھا۔ اسکے جواب میں بھارتی خفیہ اداروں اور پولیس نے اسٹنگ آپریشن کر کے ملزم کو حراست میں لے لیا۔ تفتیش کے دوران ساکر حسین نے بھارتی شہر چنائی اور دیگر شہروں میں اپنے روابط کی موجودگی کا اعتراف کر لیا۔ نیز اسکے پاس سے امریکی اور اسرائیلی سفارتخانوں کو نشانہ بنانے سے متعلق دستاویزات بر آمد ہوئی ہیں۔
اس سے قبل بھی ستمبر 2012 میں تامل ناڈو پولیس کی کیو برانچ نے طمیم انصاری نامی ایک آئی ایس آئی ایجنٹ کو خفیہ بھارتی بحری دستاویزات و تصاویر سمگل کرتے وقت گرفتار کیا تھا۔
http://timesofindia.indiatimes.com/...anka-held-in-Chennai/articleshow/34390661.cms
http://www.jpost.com/Defense/Report...r-plot-targeting-Israeli-US-consulates-351275
http://timesofindia.indiatimes.com/...-consulates-in-India/articleshow/34632606.cms
آخری تدوین: