جعلی پیر کے کہنے پرگھر میں سرنگ کھود کر خزانہ تلاش کرنے والا نوجوان مٹی تلے دب گیا

x boy

محفلین
ٓپ سے اختلاف ہے اس موضوع پر بات کے لیے نیا تھریڈ شروع کیا جا سکتا ہے
مجھے اختلاف کیوں ہوگا میں تو مانتا ہی نہیں ، جس کو ہم مانتے ہی نہیں فولو نہیں کرتے ان سے اختلاف کیسا، آپ نے خبر ڈالی اور میں مصالحہ ڈالا،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،،
 

محمداحمد

لائبریرین
معاشرے میں جعلی عاملوں کی بڑھتی ہوئی افزائش اور ان کے ہاتھوں لوگوں کوپہنچنے والے جانی ومالی نقصان پر گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے ملک کے ممتاز علمائے کرام نے حکومت سے اپیل کی ہے کہ ملک بھر میں جعلی پیروں کے پھلتے پھولتے کاروبار کو روکنے کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے اور لوگوں کی جانوں سے کھیلنے والے سفاک درندوں کوکیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ایسی عبرتناک سزا ئیں دی جائیں جن سے دوسرے عبرت پکڑیں
مؤثر قانون سازی کون کرے گا ،حکمران ذمہ دار نہیں تو کون ہے ؟

علمائے کرام کو چاہیے کہ عوام میں آگہی پھیلائیں کہ ایسے ہر نو سر باز کے ہاتھوں اپنا ایمان فروخت نہ کردیا کریں۔

اور یہ کہ اللہ پر بھروسہ کریں۔ اور اللہ سے مانگیں۔ اور جو کچھ ملا ہے اُس پر قانع ہونا سیکھیں۔ اور ان پیروں فقیروں، مجاوروں، عاملوں کے ہاتھوں اپنا دین اور دھن برباد نہ کریں۔

علمائے کرام کی اکثریت تو اپنے خطبات میں بے مصرف موضوعات پر اٹکی رہتی ہے۔ عوام کی اصلاح اور تربیت کا فریضہ انجام دینے کے بجائے حکومت سے قانون سازی کا مطالبہ کرنا قابلِ تعریف بات نہیں ہے۔
 
عوام کی اصلاح اور تربیت کا فریضہ اصل میں پیروں کا ہی کام ہے(اصلی والے)۔۔۔علماء (فقہائے ظواہر) تو خود اصلاح اور تربیت کے محتاج ہیں۔۔۔۔۔۔جہاں دو نمبر بیروں کی کثرت ہے وہاں اس سے زیادہ دو نمبر علماء کی بھی کثرت ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
عوام کی اصلاح اور تربیت کا فریضہ اصل میں پیروں کا ہی کام ہے(اصلی والے)۔۔۔ علماء (فقہائے ظواہر) تو خود اصلاح اور تربیت کے محتاج ہیں۔۔۔ ۔۔۔ جہاں دو نمبر بیروں کی کثرت ہے وہاں اس سے زیادہ دو نمبر علماء کی بھی کثرت ہے۔

جی ان پیروں فقیروں کی تربیت کے ثمرات تو ہم آئے دن دیکھتے ہی رہتے ہیں۔

آپ بھی بتائیے کہ اصلی پیروں کی فیصدی شرح کتنی ہوگی آپ کے خیال سے۔
 
جی ان پیروں فقیروں کی تربیت کے ثمرات تو ہم آئے دن دیکھتے ہی رہتے ہیں۔

آپ بھی بتائیے کہ اصلی پیروں کی فیصدی شرح کتنی ہوگی آپ کے خیال سے۔
ان مولویوں کی تعلیم کے ثمرات تو اظہر من الشمس ہیں ذرا غور کیجئے گا کہ پوری دنیا میں اور پاکستان میں بھی، جن عسکریت پسند مسلمان دہشت گردوں نے جو اودھم مچایا ہوا ہے وہ کسی پیر کے کہنے پر ہے یا کسی مولوی کی نظریاتی تعلیم کا کرشمہ ہے؟
جہاں تک شرح فیصد کا سوال ہے، یہ سوال ہی مضحکہ خیز ہے۔۔۔کسی پیر یا کسی عالم کے پاس شرح فیصد دیکھ کر نہیں جاتے بلکہ شرح صدر دیکھ کر جاتے ہیں۔
 

x boy

محفلین
آجکل پاکستانی میڈیا میں یہ بھی چل رہا ہے، استخارہ کرائے وغیرہ
اور تو اور ایک چینل ہے آشیا سیٹ میں جسکا نام" دیکھو" ہے
اس چینل میں تو باقاعدہ اشتہار ہے، بنگالی بابو، چمتکار بابا، وغیرہ کا کہ ہر مسائل کا حل ہے
وہ بیچارہ پیر انکے ساگ کی مشہوری میں چینل کا سہارا لے رہے ہیں انکے پاس انکے مسائل
کا حل نہیں جسکی وجہ سے سہارا لینا پڑ رہا ہے،،، ہے مزے کی بات۔
 

شمشاد

لائبریرین
سب سے بڑا مسئلہ قرآن سے دوری اور ضعیف الاعتقادی ہے۔ ہمارا اللہ پر ایمان بہت کمزور ہے۔ اور ہم حقیقت کو جھٹلا کر جھوٹے سہارے ڈھونڈتے رہتے ہیں۔
 

محمداحمد

لائبریرین
ان مولویوں کی تعلیم کے ثمرات تو اظہر من الشمس ہیں ذرا غور کیجئے گا کہ پوری دنیا میں اور پاکستان میں بھی، جن عسکریت پسند مسلمان دہشت گردوں نے جو اودھم مچایا ہوا ہے وہ کسی پیر کے کہنے پر ہے یا کسی مولوی کی نظریاتی تعلیم کا کرشمہ ہے؟
جہاں تک شرح فیصد کا سوال ہے، یہ سوال ہی مضحکہ خیز ہے۔۔۔ کسی پیر یا کسی عالم کے پاس شرح فیصد دیکھ کر نہیں جاتے بلکہ شرح صدر دیکھ کر جاتے ہیں۔

اگر طالبان علماء کی تیار کی ہوئی کھیپ ہیں تو میرے نزدیک وہ عالم نہیں جاہل ہیں۔

رہی بات اس سوال کی تو سچی بات یہ ہے کہ اس سوال کا جواب بڑا شرمناک ہے اس لئے آپ دے نہیں سکے۔

میرے حساب سے پیروں فقیروں کی 95 فی صد سے زائد اکثر یت جعلی اور دھوکے باز ہے۔ آپ پھر بھی عوام کو اس جہنم میں جھونکنا چاہتے ہیں۔
 
اگر طالبان علماء کی تیار کی ہوئی کھیپ ہیں تو میرے نزدیک وہ عالم نہیں جاہل ہیں۔

میں بھی یہی کہہ رہا ہوں۔۔۔چنانچہ متفق
رہی بات اس سوال کی تو سچی بات یہ ہے کہ اس سوال کا جواب بڑا شرمناک ہے اس لئے آپ دے نہیں سکے۔

میرے حساب سے پیروں فقیروں کی 95 فی صد سے زائد اکثر یت جعلی اور دھوکے باز ہے۔ آپ پھر بھی عوام کو اس جہنم میں جھونکنا چاہتے ہیں۔
آپ بیحد سرسری اور سطحی بات کر رہے ہیں۔ جب آپ کہتے ہیں کہ آپکے حساب سے 95 فیصد سے زائد اکثریت جعلی ہے، تو ااسکا مطلب یہ بنتا ہے کہآپ نے سو کے قریب پیروں سے ملاقات کی اور انکو جانچا پرکھا، نتیجہ یہ نکلا کہ 95 فیصد سے زیادہ ریجکٹ ہوگئے۔۔۔تو بھائی اول تو یہ ہے ہی سفید جھوٹ، دوسرے یہ کہ اگر آپ نے فی الواقع ایسا کیا ہے تووہ وہ چار پانچ فیصد پیر جنکو آپ نے جعلی قرار نہیں دیا، انکی بابت کیا خیال ہے، کیا حاصل کیا ان سے؟
اصل بات یہ ہے کہ جسکو جتنی طلب ہوتی ہے اسکے ساتھ ویسا ہی معاملہ روا رکھا جاتا ہے۔۔۔میرا تجربہ تو یہ ہے کہ اگر آپ کی طلب سچی ہے تو آپ کو اصلی پیر و مرشد ضرور ملیں گے۔۔۔ورنہ گھر بیٹھ کر اعداد و شمار تو کر ہی لیتا ہے بندہ۔
 

محمداحمد

لائبریرین
عوام کی اصلاح اور تربیت کا فریضہ اصل میں پیروں کا ہی کام ہے(اصلی والے)۔۔۔ علماء (فقہائے ظواہر) تو خود اصلاح اور تربیت کے محتاج ہیں۔۔۔ ۔۔۔ جہاں دو نمبر بیروں کی کثرت ہے وہاں اس سے زیادہ دو نمبر علماء کی بھی کثرت ہے۔

یہ دو نمبر علماء ہی ہیں جو اپنے حلوے مانڈوں کے لئے پیری فقیری کو فروغ دیتے ہیں اور عوام کو قران و سنہ از خود سے سمجھنے سے روکتے رہتے ہیں۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قران اور سنہ کو اپنانے کا حکم دیا تھا اور یہ کبھی نہیں کہا کہ آستانوں اور مزاروں پر حاضری بھرتے رہو تمھارا بیڑہ پار ہو جائے گا۔
 

محمداحمد

لائبریرین
میں بھی یہی کہہ رہا ہوں۔۔۔ چنانچہ متفق

آپ بیحد سرسری اور سطحی بات کر رہے ہیں۔ جب آپ کہتے ہیں کہ آپکے حساب سے 95 فیصد سے زائد اکثریت جعلی ہے، تو ااسکا مطلب یہ بنتا ہے کہآپ نے سو کے قریب پیروں سے ملاقات کی اور انکو جانچا پرکھا، نتیجہ یہ نکلا کہ 95 فیصد سے زیادہ ریجکٹ ہوگئے۔۔۔ تو بھائی اول تو یہ ہے ہی سفید جھوٹ، دوسرے یہ کہ اگر آپ نے فی الواقع ایسا کیا ہے تووہ وہ چار پانچ فیصد پیر جنکو آپ نے جعلی قرار نہیں دیا، انکی بابت کیا خیال ہے، کیا حاصل کیا ان سے؟
اصل بات یہ ہے کہ جسکو جتنی طلب ہوتی ہے اسکے ساتھ ویسا ہی معاملہ روا رکھا جاتا ہے۔۔۔ میرا تجربہ تو یہ ہے کہ اگر آپ کی طلب سچی ہے تو آپ کو اصلی پیر و مرشد ضرور ملیں گے۔۔۔ ورنہ گھر بیٹھ کر اعداد و شمار تو کر ہی لیتا ہے بندہ۔

اگر صرف گھر بیٹھ کر اخبار پڑھیں تو آپ کو ان کی شرح کا اندازہ ہو جائے گا۔ چونکہ آپ نے جواب نہیں دیا سو مجھے دینا پڑا۔

رہے وہ چار پانچ فیصد لوگ تو اللہ رب العزت سے دعا ہے کہ ہمیں بھی ایسے افراد کی صحبت نصیب فرمائے جو صحیح معنوں میں اللہ کے ولی ہیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سچے چاہنے والے ہیں۔

ہاں اگر آپ چاہتے ہیں کہ انہیں ڈھونڈنے کے لئے میں گندے سندے مجاوروں کے پاس جا جا کر بیت کرتا رہوں تو یہ مجھ سے نہیں ہوگا۔
 

x boy

محفلین
اے آر وائی کا سرعام دیکھ لیں جس میں پیروں کو بے نقاب کیا تھا
کچھ پیر تو چرس گھانجا کے عادی تھے کوئی کوئی پیر نے تو سالوں سے غسل نہیں کیا،
جبکہ غسل مرد وعورت کرتے ہیں، کچھ عورت پیر کو بھی بے نقاب کیا، جو آٹے کو گوند کر پانی میں ڈالتی تھی
جس کے لئے عمل کرتی اگر ڈوب جاتا تو اس کا عمل بیکار اگر تیرتا تو کامیاب اور معاوضہ مانگتی نہیں تھی
چندہ باکس میں ڈالیں۔
 
یہ دو نمبر علماء ہی ہیں جو اپنے حلوے مانڈوں کے لئے پیری فقیری کو فروغ دیتے ہیں اور عوام کو قران و سنہ از خود سے سمجھنے سے روکتے رہتے ہیں۔

اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے قران اور سنہ کو اپنانے کا حکم دیا تھا اور یہ کبھی نہیں کہا کہ آستانوں اور مزاروں پر حاضری بھرتے رہو تمھارا بیڑہ پار ہو جائے گا۔
آستانوں مزاروں پر حاضر بھرنے کی بات یہاں کسی نے نہیں کی۔۔۔اگر آپ کے نزدیک تلاشِ مرشد اسی کے مترادف ہے تو یہ آپکی سوچ ہے ہماری نہیں۔
 
Top