مصر اخوان المسلمین کے دھرنوں کا کریک ڈاون، سینکڑوں جاں بحق اور ہزاروں زخمی!

عاطف بٹ

محفلین
عاطف بھائی۔۔ سعودی عرب کی بات اس تناظر میں شروع ہوئی تھی کہ شاہ عبداللہ نے مصر کے موجودہ حالات کی یعنی ان تمام مظالم کی تایید کی ہے۔۔۔ اور اس کے لیے ان کے اپنے نیوز چینل العربیہ کی خبر بطور دلیل پیش کی تھی۔۔۔ ۔
لیکن یار لوگ سعودیہ کے اس منحوس کردار کی مذمت کرنے کے بجائے۔۔۔ اس کے دفاع میں لنگوٹی کس کے میدان میں نکل آئے ہیں۔۔۔
بات مصر کے حوالے سے ہی ہو رہی تھی۔۔۔ اور اسی تناظر میں جب اقوام متحدہ کی کسی نے بات کی تو ہم نے او آئی سی کے کردار کے حوالے سے بھی بات کی۔۔۔
اب اس میں کوئی چیز غلط ہے تو۔۔۔ آپ فرمائیے۔۔۔ مہربانی۔۔۔
شاہ عبداللہ نے مصر میں غاصب فوج کے بہیمانہ اقدامات کی مذمت کی بجائے ان کی حمایت کی جو بات کی ہے اس پر تو میں بھی سیخ پا ہوں اور اس حمایت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں مگر میں کہتا ہوں کہ ہر بات کو شیعہ سنی جھگڑوں اور مسلکی بحثوں کی طرف نہ لیجایا جائے۔ فکری و نظری اختلافات کو زندگی کا حسن سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کا گلا کاٹنے کی بجائے گلے ملا جائے اور ہاتھ تھام کر چلا جائے کہ اتحاد و یگانگت ہی میں مسلم امہ کے مسائل کا حل پوشیدہ ہے۔
 
آخری تدوین:

حسینی

محفلین
شاہ عبداللہ نے مصر میں غاصب فوج کے بہیمانہ اقدامات کی مذمت کی بجائے ان کی حمایت کی جو بات کی ہے اس پر تو میں بھی سیخ پا ہوں اور اس حمایت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں مگر میں کہتا ہوں کہ ہر بات کو شیعہ سنی جھگڑوں اور مسلکی بحثوں کی طرف نہ لیجایا جائے۔ فکری و نظری اختلافات کو زندگی کا حسن سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کا گلہ کاٹنے کی بجائے گلہ ملا جائے اور ہاتھ تھام کر چلا جائے کہ اتحاد و یگانگت ہی میں مسلم امہ کے مسائل کا حل پوشیدہ ہے۔

سو فیصد متفق۔۔۔۔۔
اور گلہ کاٹنے کی بجائے گلہ ملنے کی جو بات ُ ُ آپ نے کی ہے۔۔۔ بہت ہی پیاری بات ہے۔۔۔۔ کاش سارے مسلمان اس پر عمل پیرا ہوں۔۔۔
 
آپ اتحاد بین المسلمین کے قائل نہیں تو نہ سہی ۔ امریکہ کی حمایت، خوشامد ، یا فرمانبرداری سے مسلمانوں کا کچھ بھلا نہیں ہونے والا۔ مسلمانوں کے درمیان سازشی عناصر کس کے زرخرید ہیں یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں
بڑی طاقتوں اور انسانی حقوق کے علمبرداروں کو مصر میں غیر مسلح انسانوں کی ہلاکتوں کی مذمت کرنی چاہیئے اور ان کے ذمہ داروں کو حُسنی مبارک کی طرح پابند سلاسل کروانا چاہیئے


اپ دیکھ لیں اتحاد بین المسلمین کیسے ہوسکتا ہے جب کہ ایک طبقہ بہانے بہانے سے سعودی عرب میں کیڑے نکالنے لگتے ہیں۔ ان کو فلسیطن ، شام میں سنی مسلمانوں کے خون سے رنگی حزب الشیاطین اور ان کےلیڈر حسن بھول جاتے ہیں۔ یہ لوگ اور فواد ایک قدر مشترک رکھتے ہیں ک باطل کے تنخواہ دار ہیں۔

البتہ اگر اپ اس موضوع پر سنجیدہ بحث کرنا چاہتی ہیں تو میں جواب دیتا رہوں مگر ا ب ان جیسے ایرانی تنخواہ داروں سے بحث فضول ہے۔ کیونکہ ان کی تان اس پر ٹوٹے گی کہ سعودی یہ ہیں سعودی وہ ہیں ۔اپنے گریبان میں نہیں دیکھتے۔

دیکھیے اس صورت حال میں اتحاد بین المسلین کی کوئی راہ نہیں ہے۔ اور اتحاد ہو بھی کیسے جب مسلمین صرف نام کے مسلم رہ گئے ہیں۔ ہر قسم کے شرک ، گناہ، برائیوں میں مبتلا ہیں۔ اس لیے یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ ان میں کسی قسم کا کوئی اتحاد ہوسکے۔
دراصل اتحاد بین المسلین کی پہلی کڑی اصلاح المسلین ہے۔ اس کی عد م موجودگی میں کسی قسم کا اتحا د ممکن ہیں۔ اصلا ح المسلین ایک کڑا کام ہے جو عقائد کی درستگی سے شروع ہوتا ہے۔ اس کام کے کے پرسن ٹو پرسن کانٹیکٹ کی ضرورت ہے اور بہت سخت محنت کی ضرورت ہے۔ اسوقت صرف تبلیغی جماعت ہی یہ کام کررہی ہے اگرچہ اسکا دائرہ محدود ہے
 
شاہ عبداللہ نے مصر میں غاصب فوج کے بہیمانہ اقدامات کی مذمت کی بجائے ان کی حمایت کی جو بات کی ہے اس پر تو میں بھی سیخ پا ہوں اور اس حمایت کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتا ہوں مگر میں کہتا ہوں کہ ہر بات کو شیعہ سنی جھگڑوں اور مسلکی بحثوں کی طرف نہ لیجایا جائے۔ فکری و نظری اختلافات کو زندگی کا حسن سمجھتے ہوئے ایک دوسرے کا گلا کاٹنے کی بجائے گلے ملا جائے اور ہاتھ تھام کر چلا جائے کہ اتحاد و یگانگت ہی میں مسلم امہ کے مسائل کا حل پوشیدہ ہے۔

دیکھیے شاہ عبداللہ نے بہت اچھی باتیں کیں ہے کہ سسٹر ریاست مصر کو استحکام کی ضرورت ہے اور ہر قسم کی دھشت گردی کے خلاف مصر کی ساتھ ہیں۔ مصر ایک عجیب صورت حال سے دوچار ہے ۔ 50 فی صد مرسی کے حامی اور تقریبا اتنے ہی اس کے خلاف ہیں۔ اس صورت میں لوگ پیٹرول پر تیلی ڈال کر مزے لے رہے ہیں اور مصر ی مسلمان مصیبت میں ہیں۔ عقل کی بات تو یہ ہے ہ اس طرح کی صورت حال ختم ہو اور مصر میں استحکام ائے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
دیکھیے شاہ عبداللہ نے بہت اچھی باتیں کیں ہے کہ سسٹر ریاست مصر کو استحکام کی ضرورت ہے اور ہر قسم کی دھشت گردی کے خلاف مصر کی ساتھ ہیں۔ مصر ایک عجیب صورت حال سے دوچار ہے ۔ 50 فی صد مرسی کے حامی اور تقریبا اتنے ہی اس کے خلاف ہیں۔ اس صورت میں لوگ پیٹرول پر تیلی ڈال کر مزے لے رہے ہیں اور مصر ی مسلمان مصیبت میں ہیں۔ عقل کی بات تو یہ ہے ہ اس طرح کی صورت حال ختم ہو اور مصر میں استحکام ائے۔
خان صاحب، مصر میں آپ کے خیال میں دہشت گردی کون پھیلارہا ہے؟ مرسی کے نہتے اور مظلوم حامی یا ان پر گولہ بارود برسانے والی غاصب فوج؟
 
خان صاحب، مصر میں آپ کے خیال میں دہشت گردی کون پھیلارہا ہے؟ مرسی کے نہتے اور مظلوم حامی یا ان پر گولہ بارود برسانے والی غاصب فوج؟

بلکل غاضب فوج۔
مگر یہ بات یاد رکیں کہ یہ فوج مصر کی فوج ہے ۔ پچھلے قریبا 40 سال سے حکومت میں ہے اور اس کی کمان مصر کی فوجی قیادت کے ہاتھ میں ہے ۔ اس قتل کی اور مرسی کی تنزلی کی یہ براہ راست ذمہ دار ہے۔ مگر خظے میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھیں۔ مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے قتل عام کو برداشت زیادہ دیر نہیں کرسکتی تھی۔ کرائے کے ٹٹو حزب الشیاطین لبنان سے براہ راست شام میں مداخلت کرکے مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگ رہے ہیں۔ منافق حسن نصر نے پہلے ہی اپنے کرائے کے ٹٹووں کی تعداد شام میں ڈبل کرنے کا کہہ دیا ہے۔ مرسی کی حکومت یہ ہونے نہیں دیتی۔ وہ براہ راست شام میں مسلمانوں کے قتل کے لیے اقدامات اٹھاتے۔

مصر کی فوج اور دوسری طاقتوں کو یہ بات پسند نہیں اتی کہ شام میں بہتا خون بند ہو۔ اور شام میں حقیقی عوامی حکومت ائے۔ وہ شام کی صورت حال کو ایسے ہی معلق رکھنا چاہتے ہیں۔ دراصل شام میں بشار ان کی لڑائی لڑرہا ہے۔

یہ کہنا کہ برادر اسلامی ملک مصر کےقتل عام کا ذمہ دار ہے صرف تعصبی بیان ہے۔ برادر اسلامی ملک بہت سے ممالک بشمول پاکستان کی امداد کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔
 

حسینی

محفلین
دیکھیے شاہ عبداللہ نے بہت اچھی باتیں کیں ہے کہ سسٹر ریاست مصر کو استحکام کی ضرورت ہے اور ہر قسم کی دھشت گردی کے خلاف مصر کی ساتھ ہیں۔ مصر ایک عجیب صورت حال سے دوچار ہے ۔ 50 فی صد مرسی کے حامی اور تقریبا اتنے ہی اس کے خلاف ہیں۔ اس صورت میں لوگ پیٹرول پر تیلی ڈال کر مزے لے رہے ہیں اور مصر ی مسلمان مصیبت میں ہیں۔ عقل کی بات تو یہ ہے ہ اس طرح کی صورت حال ختم ہو اور مصر میں استحکام ائے۔

اب بھونڈی تاویلیں لانے کی ضرورت نہیں۔۔۔
مصر میں جو کچھ ہو رہا ہے۔۔ جتنے لوگ قتل ہورہے ہیں۔۔۔ مساجد جلائی جا رہی ِ ہیں۔۔۔ ان میں سعودیہ براہ راست شریک ہے۔۔۔
اب شاہ عبد اللہ کے بیان کے مطابق تو اخوان المسلمین سارے دہشت گرد کہلائیں گے۔۔۔ کیا خیال ہے ُ ُ آپ کا؟؟ جن دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے سعودیہ نے لاکھوں ڈالرز مصری فوج کے حوالے کیا ہے۔۔۔


جہاں تک تعلق ہے سید مقاومت سید حسن نصر اللہ اور ان کی جماعت کا۔۔۔۔ تو ُ آپ جو باتیں کر رہے ہیں یقینا ان سے آپ کا باس اسرائیل خوش ہوگا۔۔۔
سید حسن کا مقام آپ کیا جانے؟؟؟۔۔۔۔ آپ کے اپنے سنی حماس اور جہاد اسلامی کے لیڈرز سے پوچھیں۔۔۔ وہ آپ کو بتائیں گے۔۔۔
 

حسینی

محفلین
بلکل غاضب فوج۔
مگر یہ بات یاد رکیں کہ یہ فوج مصر کی فوج ہے ۔ پچھلے قریبا 40 سال سے حکومت میں ہے اور اس کی کمان مصر کی فوجی قیادت کے ہاتھ میں ہے ۔ اس قتل کی اور مرسی کی تنزلی کی یہ براہ راست ذمہ دار ہے۔ مگر خظے میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھیں۔ مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے قتل عام کو برداشت زیادہ دیر نہیں کرسکتی تھی۔ کرائے کے ٹٹو حزب الشیاطین لبنان سے براہ راست شام میں مداخلت کرکے مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگ رہے ہیں۔ منافق حسن نصر نے پہلے ہی اپنے کرائے کے ٹٹووں کی تعداد شام میں ڈبل کرنے کا کہہ دیا ہے۔ مرسی کی حکومت یہ ہونے نہیں دیتی۔ وہ براہ راست شام میں مسلمانوں کے قتل کے لیے اقدامات اٹھاتے۔

مصر کی فوج اور دوسری طاقتوں کو یہ بات پسند نہیں اتی کہ شام میں بہتا خون بند ہو۔ اور شام میں حقیقی عوامی حکومت ائے۔ وہ شام کی صورت حال کو ایسے ہی معلق رکھنا چاہتے ہیں۔ دراصل شام میں بشار ان کی لڑائی لڑرہا ہے۔

یہ کہنا کہ برادر اسلامی ملک مصر کےقتل عام کا ذمہ دار ہے صرف تعصبی بیان ہے۔ برادر اسلامی ملک بہت سے ممالک بشمول پاکستان کی امداد کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔

آپ سے عرض یہ ہے کہ منہ سنھبال کر اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کیا کریں۔۔۔
آپ کے بڑوں کے لیے بھی غلیظ الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔۔۔۔ لیکن چاہتا ہوں دامن اخلاق کو ہاتھ سے نہ جانے دوں۔۔۔۔
اگر شام کی حالات پر بحث کرنا ہو تو الگ کڑی بنا لیں۔۔۔۔ سب کرداروں کو ننگا کر کے چھوڑوں گا۔۔۔۔
باقی ہر کسی کا حال اللہ تعالی بہت خوب جانتا ہے۔۔۔ اور ہر کسی نے اس ذات بے ہمتا کو جواب دہ ہونا ہے۔۔
 
اب بھونڈی تاویلیں لانے کی ضرورت نہیں۔۔۔
مصر میں جو کچھ ہو رہا ہے۔۔ جتنے لوگ قتل ہورہے ہیں۔۔۔ مساجد جلائی جا رہی ِ ہیں۔۔۔ ان میں سعودیہ براہ راست شریک ہے۔۔۔
اب شاہ عبد اللہ کے بیان کے مطابق تو اخوان المسلمین سارے دہشت گرد کہلائیں گے۔۔۔ کیا خیال ہے ُ ُ آپ کا؟؟ جن دہشت گردوں کو کچلنے کے لیے سعودیہ نے لاکھوں ڈالرز مصری فوج کے حوالے کیا ہے۔۔۔


جہاں تک تعلق ہے سید مقاومت سید حسن نصر اللہ اور ان کی جماعت کا۔۔۔ ۔ تو ُ آپ جو باتیں کر رہے ہیں یقینا ان سے آپ کا باس اسرائیل خوش ہوگا۔۔۔
سید حسن کا مقام آپ کیا جانے؟؟؟۔۔۔ ۔ آپ کے اپنے سنی حماس اور جہاد اسلامی کے لیڈرز سے پوچھیں۔۔۔ وہ آپ کو بتائیں گے۔۔۔


میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ اپ کی تان صرف اس پر ٹوٹے کی کہ ذمہ دار سعودی ہے۔ واہ۔ نمک تو حلال کرنا ہے۔

پہلے بھی میں ذکر کرچکا ہوں کی حماس کی ہزیمت اور فلسطین میں مسلمانوں کے قتل جو اسرائیل کے ہاتھ ہوئے اس کے ذمہ دار ایران اور حزب الشیاطین و منافق حسن ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملہ کے دوران اس منافق کے بیانات صرف اس لیے تھے کہ عرب ممالک میں مقبولیت حاصل کی جائے مگر شام میں اپنے ٹٹووں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام سے اس منافق کاچہرہ پوری طرح عیاں ہوگیاہے ۔ جیسے جیسے وقت گزرے گا اس شخص کا دھشت گرد چہرہ اور عیاں ہوگا۔ یہ نہ صرف لبنان میں مسلمانوں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔
 

عاطف بٹ

محفلین
بلکل غاضب فوج۔
مگر یہ بات یاد رکیں کہ یہ فوج مصر کی فوج ہے ۔ پچھلے قریبا 40 سال سے حکومت میں ہے اور اس کی کمان مصر کی فوجی قیادت کے ہاتھ میں ہے ۔ اس قتل کی اور مرسی کی تنزلی کی یہ براہ راست ذمہ دار ہے۔ مگر خظے میں ہونے والے واقعات پر نظر رکھیں۔ مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے قتل عام کو برداشت زیادہ دیر نہیں کرسکتی تھی۔ کرائے کے ٹٹو حزب الشیاطین لبنان سے براہ راست شام میں مداخلت کرکے مسلمانوں کے خون سے ہاتھ رنگ رہے ہیں۔ منافق حسن نصر نے پہلے ہی اپنے کرائے کے ٹٹووں کی تعداد شام میں ڈبل کرنے کا کہہ دیا ہے۔ مرسی کی حکومت یہ ہونے نہیں دیتی۔ وہ براہ راست شام میں مسلمانوں کے قتل کے لیے اقدامات اٹھاتے۔

مصر کی فوج اور دوسری طاقتوں کو یہ بات پسند نہیں اتی کہ شام میں بہتا خون بند ہو۔ اور شام میں حقیقی عوامی حکومت ائے۔ وہ شام کی صورت حال کو ایسے ہی معلق رکھنا چاہتے ہیں۔ دراصل شام میں بشار ان کی لڑائی لڑرہا ہے۔

یہ کہنا کہ برادر اسلامی ملک مصر کےقتل عام کا ذمہ دار ہے صرف تعصبی بیان ہے۔ برادر اسلامی ملک بہت سے ممالک بشمول پاکستان کی امداد کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔
اگر مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے بہیمانہ مظالم کے خلاف تھی اور اس خونریزی کو روکنے کے لئے کوئی عمل اقدام کرنے کا بھی ارادہ رکھتی تھی اور فوج نے اسی بناء پر اس کا تختہ الٹ کر بہت بڑا ظلم کیا ہے تو پھر اس ظلم کی حمایت کرنے والے شاہ عبداللہ کو آپ کس بنیاد پر نیک نیت اور رحم دل ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟
سعودی عرب جن سیاسی مفادات کی بناء پر پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کی حمایت کرتا ہے اس سے ہم سب واقف ہیں۔
کیا آپ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب امریکی تسلط سے سو فیصد آزاد ہے؟
 
آپ سے عرض یہ ہے کہ منہ سنھبال کر اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کیا کریں۔۔۔
آپ کے بڑوں کے لیے بھی غلیظ الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔۔۔ ۔ لیکن چاہتا ہوں دامن اخلاق کو ہاتھ سے نہ جانے دوں۔۔۔ ۔
اگر شام کی حالات پر بحث کرنا ہو تو الگ کڑی بنا لیں۔۔۔ ۔ سب کرداروں کو ننگا کر کے چھوڑوں گا۔۔۔ ۔
باقی ہر کسی کا حال اللہ تعالی بہت خوب جانتا ہے۔۔۔ اور ہر کسی نے اس ذات بے ہمتا کو جواب دہ ہونا ہے۔۔


منہ سنبھال کر ہی بات کررہا ہوں۔ اور اب اپکی کسی پوسٹ کا جواب نہیں

پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ اپکی تان اس پر ٹوٹے گی کہ سعودی یہ سعودی وہ۔ اس کے زیادہ کچھ نہیں۔ اب سب کو بھی علم ہوگیا ہے
 
اگر مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے بہیمانہ مظالم کے خلاف تھی اور اس خونریزی کو روکنے کے لئے کوئی عمل اقدام کرنے کا بھی ارادہ رکھتی تھی اور فوج نے اسی بناء پر اس کا تختہ الٹ کر بہت بڑا ظلم کیا ہے تو پھر اس ظلم کی حمایت کرنے والے شاہ عبداللہ کو آپ کس بنیاد پر نیک نیت اور رحم دل ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟
سعودی عرب جن سیاسی مفادات کی بناء پر پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کی حمایت کرتا ہے اس سے ہم سب واقف ہیں۔
کیا آپ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب امریکی تسلط سے سو فیصد آزاد ہے؟


دیکھیے دنیا اتنی بلیک اینڈ وائٹ نہیں ہوتی۔
سعودی عرب اور مصر میں قدیم تہذیبی اور مذہبی تعلق ہیں۔سعودی عرب کبھی نہیں چاہے گا کہ اس کے پڑوسی ملک میں عدم استحکام ائے۔ یادرکھیے کہ مرسی کی حکومت مصر کی فوج نے الٹی ہے۔ سعودی عرب نے نہیں۔ سعودی عرب اتنا طاقتور نہیں کہ مصر جیسے طاقتور ملک کی طاقتور فوج کو کنٹرول کرے۔ البتہ سعودی عرب مصر میں عدم استحکام نہیں چاہتا ۔ اس عدم استحکام کا براہ راست فائدہ دو مقامی طاقتوں کو پہنچے گا یعنی اسرائیل اور ایران۔ اس لیے لازم ہے کہ سعودی عرب متعدل ہوکر مصر کی حمایت کرے یعنی ایک ملک کی نہ کہ ایک جماعت کی ۔ اس میں برائی ہی کیا ہے؟
 

ظفری

لائبریرین
آپ سے عرض یہ ہے کہ منہ سنھبال کر اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کیا کریں۔۔۔
آپ کے بڑوں کے لیے بھی غلیظ الفاظ استعمال کر سکتے ہیں۔۔۔ ۔ لیکن چاہتا ہوں دامن اخلاق کو ہاتھ سے نہ جانے دوں۔۔۔ ۔
اگر شام کی حالات پر بحث کرنا ہو تو الگ کڑی بنا لیں۔۔۔ ۔ سب کرداروں کو ننگا کر کے چھوڑوں گا۔۔۔ ۔
باقی ہر کسی کا حال اللہ تعالی بہت خوب جانتا ہے۔۔۔ اور ہر کسی نے اس ذات بے ہمتا کو جواب دہ ہونا ہے۔۔
محترم ۔۔۔۔ اگر آپ اس بحث میں علمی طور پر حصہ لینے کے متحمل نہیں ہوسکتے تو براہِ کرم اس بحث سے دور رہیں ۔
 
اگر مرسی کی حکومت شام میں ہونے والے بہیمانہ مظالم کے خلاف تھی اور اس خونریزی کو روکنے کے لئے کوئی عمل اقدام کرنے کا بھی ارادہ رکھتی تھی اور فوج نے اسی بناء پر اس کا تختہ الٹ کر بہت بڑا ظلم کیا ہے تو پھر اس ظلم کی حمایت کرنے والے شاہ عبداللہ کو آپ کس بنیاد پر نیک نیت اور رحم دل ثابت کرنے پر تلے ہوئے ہیں؟
سعودی عرب جن سیاسی مفادات کی بناء پر پاکستان یا کسی بھی دوسرے ملک کی حمایت کرتا ہے اس سے ہم سب واقف ہیں۔
کیا آپ یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ سعودی عرب امریکی تسلط سے سو فیصد آزاد ہے؟

مزید یہ کہ کیا اپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب ایک جماعت کی حمایت کرے ۔ اخوان اور فو ج میں تصادم ہوتارہے۔ مسلم خون بہتا رہے۔ کیا یہی ہم چاہتے ہیں؟ یہ اسرائیل اور ایران تو شاید چاہتے ہوں مگرہم نہیں۔

امریکہ کی تسلط کی ایک اور کہانی ہے۔ امریکہ کے تسلط میں کون نہیں ہے۔ کیا امریکہ سپر پاور نہیں ہے؟ یہ ایک اور بحث ہے۔ اس کو فی الحال رہنے دیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
دیکھیے دنیا اتنی بلیک اینڈ وائٹ نہیں ہوتی۔
سعودی عرب اور مصر میں قدیم تہذیبی اور مذہبی تعلق ہیں۔سعودی عرب کبھی نہیں چاہے گا کہ اس کے پڑوسی ملک میں عدم استحکام ائے۔ یادرکھیے کہ مرسی کی حکومت مصر کی فوج نے الٹی ہے۔ سعودی عرب نے نہیں۔ سعودی عرب اتنا طاقتور نہیں کہ مصر جیسے طاقتور ملک کی طاقتور فوج کو کنٹرول کرے۔ البتہ سعودی عرب مصر میں عدم استحکام نہیں چاہتا ۔ اس عدم استحکام کا براہ راست فائدہ دو مقامی طاقتوں کو پہنچے گا یعنی اسرائیل اور ایران۔ اس لیے لازم ہے کہ سعودی عرب متعدل ہوکر مصر کی حمایت کرے یعنی ایک ملک کی نہ کہ ایک جماعت کی ۔ اس میں برائی ہی کیا ہے؟
بہت ہی عجیب دلیل ہے خان صاحب۔ اسرائیل کو تو پہلے ہی سعودی عرب اور ایران کی وجہ سے جتنے فائدے پہنچ رہے ہیں وہ شمار سے ہی باہر ہیں۔
جسے آپ معتدل ہونا کہہ رہے ہیں اسے عام طور پر ظلم و بربریت کہا جاتا ہے کہ ظالم کا ساتھ دینے والا بھی ظالم ہی گنا جاتا ہے۔
 

حسینی

محفلین
محترم ۔۔۔ ۔ اگر آپ اس بحث میں علمی طور پر حصہ لینے کے متحمل نہیں ہوسکتے تو براہِ کرم اس بحث سے دور رہیں ۔

بھائی جی۔۔۔ اس خان صاحب کے پوسٹز پر بھی ایک نظر کریں۔۔ جن میں منافق، شیطان اور ٹٹو۔۔۔ اور کس طرح کے نازیبا الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔۔۔
میں تو دلائل اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کر رہا ہوں۔۔
 

ظفری

لائبریرین
بھائی جی۔۔۔ اس خان صاحب کے پوسٹز پر بھی ایک نظر کریں۔۔ جن میں منافق، شیطان اور ٹٹو۔۔۔ اور کس طرح کے نازیبا الفاظ استعمال ہوئے ہیں۔۔۔
میں تو دلائل اور اخلاق کے دائرے میں رہ کر بات کر رہا ہوں۔۔
میں نے کبھی آپ کو ایسی گفتگو کرتے نہیں دیکھا ، اس لیئے کہا۔
اور ضروری تو نہیں کہ احمقانہ بات کا جواب بھی احمقانہ انداز سے دیا جائے ۔
 
بہت ہی عجیب دلیل ہے خان صاحب۔ اسرائیل کو تو پہلے ہی سعودی عرب اور ایران کی وجہ سے جتنے فائدے پہنچ رہے ہیں وہ شمار سے ہی باہر ہیں۔
جسے آپ معتدل ہونا کہہ رہے ہیں اسے عام طور پر ظلم و بربریت کہا جاتا ہے کہ ظالم کا ساتھ دینے والا بھی ظالم ہی گنا جاتا ہے۔

دیکھیے سعودی عرب مصر کی فوج کو ڈائریکٹ نہیں کررہا بلکہ مصر کی فوجی قیادت ہے۔

اگر اپ کے گھر کے پڑوس میں لڑائی شروع ہوجائے تو پہلے اپ یہ کوشش کریں گے کہ یہ لڑائی رک جائے۔ میرا نہیں خیال کہ سعودی عرب مصر میں آخوان کے قتل کو جائز قرار دے رہاہے۔ البتہ جس طرح پاکستان کی فوج کو ایک طاقتور فوج ہونااپ دیکھنا چاہتے ہیں اسی طرح سعودی عرب مصر کی فوج کو اک طاقت دیکھنا چاہتا ہے۔ مصر سعودی عرب اور اسرائیل میں ایک بفر ہے۔ جب تک مصر کی فوج طاقت ور ہے سعودی عرب محفوظ ہے جو ہم سب کی خواہش ہے۔ اسی طرح پاکستان ایران اور سعودی عرب میں بھی بفر ہے۔ کم ازکم میں یہ تصور کرتا ہون
 

عاطف بٹ

محفلین
مزید یہ کہ کیا اپ چاہتے ہیں کہ سعودی عرب ایک جماعت کی حمایت کرے ۔ اخوان اور فو ج میں تصادم ہوتارہے۔ مسلم خون بہتا رہے۔ کیا یہی ہم چاہتے ہیں؟ یہ اسرائیل اور ایران تو شاید چاہتے ہوں مگرہم نہیں۔

امریکہ کی تسلط کی ایک اور کہانی ہے۔ امریکہ کے تسلط میں کون نہیں ہے۔ کیا امریکہ سپر پاور نہیں ہے؟ یہ ایک اور بحث ہے۔ اس کو فی الحال رہنے دیں۔
سعودی عرب اتنا کمزور نہیں ہے جتنا آپ اسے سمجھ یا ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں اور اگر وہ واقعی اتنا کمزور ہے تو اس کی وجہ اس پر مسلط گروہ کی بےحمیتی ہے اور کچھ نہیں۔
معاشی طور پر کمزور ممالک کا امریکہ کے زیرِ تسلط ہونا تو سمجھ میں آتا ہے مگر سعودی عرب کو کون سی امداد درکار ہے جس کی وجہ سے وہ امریکہ کی بات سے سرِ مو انحراف نہیں کرتا؟
 

حسینی

محفلین
میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ اپ کی تان صرف اس پر ٹوٹے کی کہ ذمہ دار سعودی ہے۔ واہ۔ نمک تو حلال کرنا ہے۔

پہلے بھی میں ذکر کرچکا ہوں کی حماس کی ہزیمت اور فلسطین میں مسلمانوں کے قتل جو اسرائیل کے ہاتھ ہوئے اس کے ذمہ دار ایران اور حزب الشیاطین و منافق حسن ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملہ کے دوران اس منافق کے بیانات صرف اس لیے تھے کہ عرب ممالک میں مقبولیت حاصل کی جائے مگر شام میں اپنے ٹٹووں کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام سے اس منافق کاچہرہ پوری طرح عیاں ہوگیاہے ۔ جیسے جیسے وقت گزرے گا اس شخص کا دھشت گرد چہرہ اور عیاں ہوگا۔ یہ نہ صرف لبنان میں مسلمانوں کے قتل میں بھی ملوث ہے۔

آپ نے ان باتوں کے لیے سعودیہ سے کتنے ریال لیے ہوئے ہیں۔۔۔
بات نمک حلالی کی نہیں۔۔۔ نظریے کی ہوتی ہے۔۔۔ حق اور باطل کی ہوتی ہے۔
آج بھی حماس اور جہاد اسلامی ایران اور حزب اللہ کے ممنون ہیں۔۔۔ حماس کے طرف سے جو میزائل اسرائیل پر داغے جاتے تھے وہ میڈ ان ایران ہیں۔۔۔ ذرا تحقیق کیجیے گا۔
آپ کے سعودیہ نے آج تک ایک پائی بھی کسی مقاومتی تنظیم کو دی ہو تو بات کریں۔۔۔
امریکہ کے غلاموں کی حمایت ُ ُ آپ کو مبارک ہو۔۔۔۔
اور سید حسن نصر اللہ آج بھی عرب دنیا میں اتنے ہی پاپولر ہیں جتنے کل تھے۔۔۔ یہ وہاں کی عوام سے پوچھیے۔۔۔ سید مقاومت وسید بطل اللہ ان کی حفاظت فرمائے۔ آمین۔
 
Top