عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی پولیس نے آج 52 سالہ پاکستانی کو گرفتارکرلیا

لندن : لندن پولیس نے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کے الزام میں ایک پاکستانی نژاد برطانوی شخص کو گرفتار کرلیا ہے پولیس کے مطابق گرفتار ملزم کو تعلق سیاسی جماعت سے ہے اس کی عمر 52 سال بتائی جارہی ہے پولیس کا کہنا ہے کہ بعض وجوہ بناہ پر اس کا نام بتانے سے گریز کیا جارہا ہے پولیس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم پاکستان کی ایک سیاسی جماعت کا سرگرم کارکن ہے اس کی گرفتاری پیر کی صبح اس وقت عمل میں آئی جب وہ کینیڈا سے واپس لندن پہنچا تھا اسے ہیترو ائیرپورٹ پر ہی گرفتار کیا گیا ان ذرائع کا کہنا ہے کہ اس شخص کی گرفتاری کے بعد مزید افراد کی گرفتاری عمل میں آسان ہوجائے گی پولیس گرفاتر ملزم کا کافی دن سے انتظار کررہی تھی میٹرو پولیٹن پولیس نے گرفتار شخص پر عمران فاروق کے قتل کی سازش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کردیا ہے پولیس کا کہنا ہے کہ اس شخص کی گرفتاری کے بعد اس مقدمہ میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور اب مزید گرفتاریاں آئندہ چند روز میں متوقع ہے ذرائع نے بتایا ہے گرفتار شخص سے ویسٹ لندن کے پولیس اسٹیشن میں پوچھ گچھ کی جارہی ہے یادرہے کہ لندن پولیس نے چند روز قبل لندن میں ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کی رہائش گاہ سمیت دو گھروں کی تلاشی لی تھی 55 گھنٹے تک کی جانے والی تلاشی کے بعد پولیس نے بتایا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل میں اہم شواہد ملے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
پاکستانی دنیا کے کسی خطے میں بھی موجود ہوں، جرم کرنا نہیں چھوڑ سکتے! اسی لئے باقی پاکستانی ہر جگہ بدنام ہیں۔
 

شمشاد

لائبریرین
یہ پاکستانی تھے، اب انہوں نے بھی الطاف بھائی کی طرح دوسری شہریت لے لی ہوئی ہے۔
 
کروڑوں پاکستانیوں کے پاس پاکستانی پاسپورٹ نہیں ہے
تو و ہ کروڑوں پاکستانی کیا پاکستانی نہیں کہلائیں گے؟
 
Altaf-Hussain-with-APMSO-activists-on-a-Karachi-University-bus-1978.jpg

الطاف حسین جامعہ کراچی کے "پوائنٹ" میں
 
Top