تعارف اب کیسا تعارف؟

محمود ایاز

محفلین
کبھی کبھی اپنا تعارف کرواتے ہوئے بے چینی سی ہوتی ہے کہ اب انسان کیا اپنا تعارف کروائے؟ تعارف تو ان لوگوں کا ہوتا ہے جن کا نام کامیابیوں کے ساتھ جڑا ہو، ہم جیسے ناکام لوگوں کا نہیں ! میرے پاس کیا ہے؟ بچپن۔۔ جو کہیں ماضی میں دفن ہے۔ یادیں۔۔ جن کا دھندلا سا عکس میری آنکھوں میں ہے اور اسی عکس نے آنکھوں کی بینائی چھین لی ہے! آج زندگی کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، آج میں اُس موڑ پر کھڑا ہوں جہاں زندگی آخری ہچکیاں لے رہی ہے، میرے پاؤں میں آبلے بندھے ہوئے ہیں اور ان آبلوں سے نہ جانے کتنی مسافتیں جڑی ہوئی ہیں اور نہ جانے زندگی کیسی کیسی مسافتوں کی تھکن اوڑھ کر سانس لینے کا قرض ادا کرتی چلی آئی ہے! میں زندگی میں اتنا کچھ کھو چکا ہوں کہ اب کچھ پا لینے کا احساس مجھے ڈرا دیتا ہے تو اب کیسا تعارف؟
 

سید ذیشان

محفلین
خوش آمدید محمود آیاز صاحب۔ آپ پر تو یہ مصرع صادق آتا ہے:

ع
ایک ہی صف میں کھڑے ہوگئے محمود ایاز

علامہ سے معذرت کیساتھ۔
 

S. H. Naqvi

محفلین
کبھی کبھی اپنا تعارف کرواتے ہوئے بے چینی سی ہوتی ہے کہ اب انسان کیا اپنا تعارف کروائے؟ تعارف تو ان لوگوں کا ہوتا ہے جن کا نام کامیابیوں کے ساتھ جڑا ہو، ہم جیسے ناکام لوگوں کا نہیں ! میرے پاس کیا ہے؟ بچپن۔۔ جو کہیں ماضی میں دفن ہے۔ یادیں۔۔ جن کا دھندلا سا عکس میری آنکھوں میں ہے اور اسی عکس نے آنکھوں کی بینائی چھین لی ہے! آج زندگی کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے، آج میں اُس موڑ پر کھڑا ہوں جہاں زندگی آخری ہچکیاں لے رہی ہے، میرے پاؤں میں آبلے بندھے ہوئے ہیں اور ان آبلوں سے نہ جانے کتنی مسافتیں جڑی ہوئی ہیں اور نہ جانے زندگی کیسی کیسی مسافتوں کی تھکن اوڑھ کر سانس لینے کا قرض ادا کرتی چلی آئی ہے! میں زندگی میں اتنا کچھ کھو چکا ہوں کہ اب کچھ پا لینے کا احساس مجھے ڈرا دیتا ہے تو اب کیسا تعارف؟
انسان شروع سے ہی اس مقام پر ہے کہ جہاں اس کے پاس کھونے کے لیے کچھ نہیں ہوتا کیوں کہ اس کائنات کے حساب سے معرفت ہی کتنی ملتی ہے کہ کچھ کھونے کا ڈر ہو۔ پاگل پن ہے ساری زندگی کھونے کے خوف سے ڈرتے رہنا باقی جہاں تک مادی احساس زیاں کی بات کی جائے تو دنیا ہے ہی آزمائش کا گھریہاں کسی کے چھین کر اسے آزمایا جاتا ہے تو کسی کو دے کر۔۔۔۔۔ کسی کو ساری عمر نہ ہونے کا احساس ڈستا ہے تو کسی کو کم ہونے کا، کہیں ایک جنس کی فراوانی ہوتی ہے تو دوسری کی ہوس کی حد تک طلب انسان کو دوڑاتی رہتی ہے ایسے عالم میں سوائے صبر کے کوئی چارہ نہیں ہوتا اور زیاں پہ رونا بے وقوفی ہے ٹھہرتا ہے اگر معرفت ہو تو۔۔۔۔۔۔۔ اصل حاصل تو یہی ہے کہ اس چلتے خواب کو خواب ہی سمجھا جائے تا کہ اٹھنے پر کوئی احساس زیاں نہ ہو، ہاں اگر اس خواب کو حقیقت سمجھ لیا جائے تو درد بھی تکلیف دیتا ہے اور خوشی بھی دائمی لگتی ہے۔۔۔۔۔۔! باقی انسان ہونا ہی ایک تعارف ہے اس سے آگے تو باقی سب تعارف بے قیمت ہو جاتے ہیں۔ محفل میں خوش آمدید:)
 

محمداحمد

لائبریرین
محفل میں خوش آمدید محمود صاحب،

زندگی کے دن گھڑی کی سوئیوں کی طرح نشیب و فراز سے گزرتے رہتے ہیں۔ غم ہمیں خود سے ملنے کا موقع بھی دیتے ہیں اور حوصلہ بھی، خوشی بہت سطحی سی ہوتی ہے اور دل پر نقش نہیں ہو پاتی۔

اللہ تعالیٰ آپ کو سکونِ قلب عطا فرمائے بلکہ اللہ نے آپ کو اردو محفل میں بھیج دیا ہے اب ہم سب مل ملا کر اپنے دکھ سکھ کہا کریں گے۔
 
Top