قائد اور اتاترک

حسان خان

لائبریرین
اجی آپ کہاں کمال پاشا کو قائد کے ساتھ ملاتے ہیں ۔ قائد نے ایک آدھ جگہ اس کی ایک لیڈر کی حیثیت سے کیا تعریف کردی آپ نے تو زمین و آسمان ایک کردیا ۔

میں کسی کو کسی سے نہیں ملا رہا، صرف ایک اقتباس پیش کیا ہے کہ جس میں جناح اتاترک کی مداحی کر رہے ہیں اور اسے ہندوستانی مسلمانوں کے لیے مشعلِ راہ قرار دے رہے ہیں۔ اب یہ کسی کو مذہبی بنیادوں پر ہضم نہ ہو تو الگ بات ہے۔ ویسے میں نے پھر بعد میں سٹینلی وولپرٹ کی کتاب کا بھی حوالہ پیش کیا تھا، جس میں جناح نے اپنی بیٹی کو بھی تاکیداَ اتاترک کی سوانح پڑھائی تھی اور خود بھی متاثر ہوئے تھے۔ بدقسمتی سے اُس حوالے کو کسی نے نہیں دیکھا۔
 

حسان خان

لائبریرین
میں توبحث کا خاتمہ یہ کہہ کر کروں گا۔۔۔ !
ہمارے نزدیک اور ہمارے رہبرو رہنما حضور صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔۔۔ ان کی تعلیمات کے مخالف چاہے قائد بات کرے یا پھر میرا باپ ۔۔ میں تاجدارِ مدینہ کی بات مانوں گا۔۔۔ !
اب آپ کے نزدیک قائد کارتبہ زیادہ ہے یا حضور کا ؟
یہ آپ کا فیصلہ ہے ۔۔۔ !
ہمارے لئے تو برہانِ قاطع حضور کی ذاتِ اقدس ہے ۔۔۔ !

بات یہ سرے سے ہے ہی نہیں کہ رسول اللہ افضل ہیں یا اتاترک۔ بات صرف اتنی سی ہے کہ ہمارے قائدِ اعظم بھی اتاترک کے مداح تھے۔ بس اسی تاریخی حقیقت کو محفلین کی خدمت میں پیش کرنے کی جسارت کی ہے۔
 

حسان خان

لائبریرین
یہاں بھی ذرا جمہوریت کا اصل لگائیں۔۔۔ کہ ایک مقابلے میں بیس حوالے ہوں تو کونسا مستند اور کونسا غیر مستند۔۔۔ ؟
دوسری بات کا جواب بھی سنتے جائیے۔
ایک مستند قول کے مقابلے میں ہزاروں لاکھوں غیر مصدقہ اقوال بھی سامنے آ جائیں، تو وہ صرف دیوار پر مارے جانے کے قابل ہیں۔
 
یار اتنی لمبی بحث میں کیا پڑنا۔
کمال اتاترک کی بنیاد رکھے ترکی کی ترقی و خوشحالی اپنی مثال آپ ہے۔ کوئی دوسرا مسلم ملک اس معاملے میں اس کے قریب بھی نہیں پھٹکتا۔
اب مذہبی جنونیوں کو اتنی بیستی ٹھنڈے پیٹوں تو ہضم ہونے سے رہی۔ اس لیے چیخ و پکار جاری ہے۔ انجوائے کرو! :p

جس ترکی کی ترقی کے گن آپ گا رہے ہیں وہ کوئی روز اول سے ہی ترقی کی بلندیوں کو نہیں چھو رہا ۔ آجکل جس کی حکومت ہے یہ اس کو کریڈٹ جاتا ہے کہ اس نے ترکی کو کہاں سے کہاں لا کھڑا کیا ہے اور مسلم ممالک میں باعزت مقام دلوایا ہے حتی کہ وزیر اعظم رجب طیب اردگان خدمت اسلام کا شاہ فیصل ایوارڈ کا حقدار قرار پایا جو مسلم دنیا میں نوبل انعام جیسا سمجھا جاتا ہے ۔ اور اس کی پارٹی بھی اسلام پسند پارٹی ہے ۔ مذہبی جنونیوں کی نہیں !!
ترکی کا آئین تو سیکولر ہے پھر بھی اس کا وزیر اعظم اسرائیل کو کھری کھری سناتا ہے لیکن آپ وطن عزیز کے "غیور“ حکمرانوں کے طرز عمل کو دیکھ لیجئے کہ کتنے پانی میں ہیں ۔!!!!
 

حسان خان

لائبریرین
وزیر اعظم رجب طیب اردگان
رجب طیب اردگان کے کمرے میں بھی اتاترک کی تصویر لٹکی رہتی ہے، یہ حضرت بھی سالانہ اتاترک کے مزار پر حاضری دیتے ہیں۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ بھی سیاسی سیکولریت کے حامی ہیں۔ یہ خبر ملاحظہ ہو۔
http://www.egyptindependent.com/news/erdogan-calls-secular-egypt
ایسا اسلام پسند حکمران اللہ ہر مسلم ملک کو نصیب کرے۔ :)
 
رجب طیب اردگان کے کمرے میں بھی اتاترک کی تصویر لٹکی رہتی ہے، یہ حضرت بھی سالانہ اتاترک کے مزار پر حاضری دیتے ہیں۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ یہ بھی سیاسی سیکولریت کے حامی ہیں۔ یہ خبر ملاحظہ ہو۔
http://www.egyptindependent.com/news/erdogan-calls-secular-egypt
ایسا اسلام پسند حکمران اللہ ہر ملک کو نصیب کرے۔ :)

سو با توں کا ایک جواب ۔ تصویر تو قائد کی بھی ہمارے ایوان صدر ، وزیر اعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ میں لگی ہوئی ہے ، پھر ہمارے حکمران ہمارے اصلی قائد کی کتنی پیروی کرتے ہیں ۔ !!!
آپ کو کمال کا اتنا غم کھائے جارہا ہے کہ ہم " جنونی “ لوگ اس کے پیچھے پڑ گئے ہیں ، کاش کہ جس قائد اور اقبال کو اس قوم نے پس پشت ڈال دیا ، ان کے افکار کی صحیح ترجمانی میں وقت اور ہمدردیاں صرف کرتے !!!
عدنان میندرس کو تو آپ جانتے ہوں گے ، وہی جو ترک قوم کا آزاد منتخب وزیر اعظم تھا اور جس نے کمال کے مقبرے کے سامنے مسجد تعمیر کروائی تھی، پھر فوجی آمریت کو" کمال ازم“ بچانے کی فکر ہوئی اور ملک پر فوجی شب خون کے ہاتھوں میندرس سولی پر چڑھ کر جام شہادت نوش کرگئے لیکن تاریخ میں امر ہوگئے ۔
حسان بھائی ابھی آپ کو بہت کچھ پڑھنے کی ضرورت ہے اور وہ بھی غیر جانبداری کے ساتھ ۔ یہ مؤدبانہ مشورہ ہے ۔ گر قبول افتد !
 

حسان خان

لائبریرین
سو با توں کا ایک جواب ۔ تصویر تو قائد کی بھی ہمارے ایوان صدر ، وزیر اعظم ہاؤس اور پارلیمنٹ میں لگی ہوئی ہے ، پھر ہمارے حکمران ہمارے اصلی قائد کی کتنی پیروی کرتے ہیں ۔ !!!
!
کم سے کم جناح کے نام لیوا تو ہیں نا؟ اسی طرح AKP اتاترک سے انحراف کرتی ہو، ہے تو وہ بھی اتاترک کی ہی نام لیوا۔
آپ کا علم ماشاءاللہ ترکی سے متعلق بہت وسیع ہے، میں آپ کی بات نہیں کر رہا ،لیکن پاکستان میں یہ تصور عام ہے جیسے ترکی میں اتاترک کوئی منفی شخصیت ہے یہ عام لوگ اسے برا کہتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں چاہے کوئی پنج وقتہ نمازی ہی کیوں نہ ہو، وہ اتاترک کو اپنا بابائے قوم اور قومی رہبر سمجھتا ہے۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو میں ایک مولانا کا بیان ڈھونڈ کر پوسٹ کر دوں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلم دنیا کی سیاسی و سماجی آزادی اتاترک کے دکھائے راستے میں موجود ہے۔ میں مولانا کی تائید نہیں کر رہا، صرف یہ بتانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ وہاں کے عمومی رجحانات کیا ہے۔
ہاں، ایک قلیل اقلیت ایسی ضرور ہے جو اتاترک کو برا کہتی ہے۔

کاش کہ جس قائد اور اقبال کو اس قوم نے پس پشت ڈال دیا ، ان کے افکار کی صحیح ترجمانی میں وقت اور ہمدردیاں صرف کرتے !!!

جناح کے افکار ہی تو پیش کرنے کی جسارت کی تھی۔ ردِ عمل آپ کے سامنے ہے۔ :)
 
جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں چاہے کوئی پنج وقتہ نمازی ہی کیوں نہ ہو، وہ اتاترک کو اپنا بابائے قوم اور قومی رہبر سمجھتا ہے۔
ہاں، ایک قلیل اقلیت ایسی ضرور ہے جو اتاترک کو برا کہتی ہے۔

اگر ترکی کا پنج وقتہ نمازی باشندہ بھی کمال کو بابائے قوم سمجھتا ہے تو یہ بلاشبہ اس کا حق ہے ۔ اور کوئی بھی اسے اس حق سے محروم نہیں کر رہا ۔
بات تو یہاں قائد اور کمال کی ہورہی تھی جس کے تناظر میں ہم سب نے خامہ فرسائی کی ۔

دوسری بات قلیل "اقلیت“ ہی ہوتی ہے لیکن یہ بھی محض دعویٰ ہے ۔
 

باباجی

محفلین
کم سے کم جناح کے نام لیوا تو ہیں نا؟ اسی طرح AKP اتاترک سے انحراف کرتی ہو، ہے تو وہ بھی اتاترک کی ہی نام لیوا۔
آپ کا علم ماشاءاللہ ترکی سے متعلق بہت وسیع ہے، میں آپ کی بات نہیں کر رہا ،لیکن پاکستان میں یہ تصور عام ہے جیسے ترکی میں اتاترک کوئی منفی شخصیت ہے یہ عام لوگ اسے برا کہتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہاں چاہے کوئی پنج وقتہ نمازی ہی کیوں نہ ہو، وہ اتاترک کو اپنا بابائے قوم اور قومی رہبر سمجھتا ہے۔ اگر آپ مناسب سمجھیں تو میں ایک مولانا کا بیان ڈھونڈ کر پوسٹ کر دوں، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ مسلم دنیا کی سیاسی و سماجی آزادی اتاترک کے دکھائے راستے میں موجود ہے۔ میں مولانا کی تائید نہیں کر رہا، صرف یہ بتانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ وہاں کے عمومی رجحانات کیا ہے۔
ہاں، ایک قلیل اقلیت ایسی ضرور ہے جو اتاترک کو برا کہتی ہے۔



جناح کے افکار ہی تو پیش کرنے کی جسارت کی تھی۔ ردِ عمل آپ کے سامنے ہے۔ :)
:) میرے بھائی
آپ نے اپنے پیش کردہ جناح صاحب کے افکار کے بعد
اسی جناح کے باقی افکار کو ماننے سے ہی انکار کردیا
 

منصور مکرم

محفلین
میں نے کہیں دیکھا تھا کہ کمال اتاترک کے خیالات حضورﷺ کے بارئے میں کافی گستاکانہ تھے،لیکن ھوالہ ڈھونڈ رہا ہوں کہ کہاں دیکھا تھا؟
 

arifkarim

معطل
یار حسان خان کن سے بحث کر رہے ہو جو ہر ایک معاملے کو سیاہ و سفید دیکھتے ہیں۔ مطالعہ پاکستان سے سیدھا محفل پر وارد ہوئے ہیں :D
ہر کامیاب مسلمان کے سامنے جونہی مُلا کا اسلام کھڑا ہے تو وہ خود بخود یہودی اور قادیانی بن جاتا ہے۔ اتا ترک اور نوبل انعام یافتہ واحد ڈاکٹر عبدالسلام کی مثال آپکے سامنے ہے۔ کسی مسلمان کی کیا مجال ہے کہ وہ یہ کافرانہ عالمی انعام حاصل کرے اور پھر ان جاہل مُلاؤں کے سامنے مسلمان کہہ کر حاضر ہو۔ مسلمانیت کی چھڑی تو ہمنے کب کی ان مولویوں کو تھما دی ہے!
 
یار حسان خان کن سے بحث کر رہے ہو جو ہر ایک معاملے کو سیاہ و سفید دیکھتے ہیں۔ مطالعہ پاکستان سے سیدھا محفل پر وارد ہوئے ہیں :D
جناب ہر معاملے کے سیاہ و سفید کو ہی دیکھا جاتا ہے ۔ بے چون و چراں نہیں مان لیا جاتا ۔ اور بقول ابوالکلام کے "ہم سیاہ کو سفید کہنے سے انکار کرتے ہیں !!!“ ۔
 

bilal260

محفلین
جہاں تک مجھے پتہ ہے یہ اسلام دشمن اپنے آپ کو مسلمان کہتا تھا ۔
مگر اس کے تمام کام A سے لیکر Z تک اسلام دشمن تھے۔
لوہا لوہے کو کاٹتا ہے۔
زہر زہر کو مارتا ہے۔
اور اس کو مسلمان کہلوا کرمسلمانوں کا بیڑاغرق کیا گیا تھا۔
اس کے مسلمان ہونے میں ہی شک و شبہ پایا جاتا ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
جناب ہر معاملے کے سیاہ و سفید کو ہی دیکھا جاتا ہے ۔ بے چون و چراں نہیں مان لیا جاتا ۔ اور بقول ابوالکلام کے "ہم سیاہ کو سفید کہنے سے انکار کرتے ہیں !!!“ ۔

شائد آپ نہیں سمجھے کہ میں کیا کہہ رہا تھا۔ میری مراد یہ تھی کہ دنیا کا ہر معاملہ سیاہ و سفید نہیں ہوتا۔ کیونکہ سیاہ و سفید کے بیچ میں بھی کئی رنگ ہیں(Shades of gray)۔ اور اکثر معاملات سیاہ و سفید کے بیچ میں کہیں ہوتے ہیں اور کچھ لوگ ہر معاملے کو بس دو ہی رنگوں میں دیکھتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
شائد آپ نہیں سمجھے کہ میں کیا کہہ رہا تھا۔ میری مراد یہ تھی کہ دنیا کا ہر معاملہ سیاہ و سفید نہیں ہوتا۔ کیونکہ سیاہ و سفید کے بیچ میں بھی کئی رنگ ہیں(Shades of gray)۔ اور اکثر معاملات سیاہ و سفید کے بیچ میں کہیں ہوتے ہیں اور کچھ لوگ ہر معاملے کو بس دو ہی رنگوں میں دیکھتے ہیں۔
درحقیقت اس دنیا جہاں کے تمام معاملات سیاہ اور سفید کے بیچوں بیچ کہیں ہوتے ہیں۔ سیاست میں انتہائی دا ئیں اور بائیں بازو کی پارٹیاں ہوں یا معاشرتی انتہائی امیری اور غریبی۔ ہر جگہ دین اسلام میں اعتدال پسندی کی راہ اختیار کرنے کو کہا گیا ہے۔ کاش پہلے مسلمان ہی اس پر عمل کر لیں۔
 

باباجی

محفلین
مسئلہ یہ ہے کہ یہاں موجود ہر دو فریق
صرف اپنے رنگ کو اہمیت دیئے ہوئے ہیں
میں صرف یہ کہوں گا کہ اچھائی اور برائی دونوں کو ماننا چاہیئے

ایک صرف اچھائی دیکھ رہا ہے تو دوسرا صرف برائی
اس طرح کبھی بھی کسی بات پر کوئی متفق نہیں ہوگا
 

ملائکہ

محفلین
"اتاترک کے دور تک یورپی ادب کے زیرِ اثرعثمانی ترکی جدید اردو کی طرح فطری ہو چکی تھی اور اس میں مصنوعیت ختم ہو چکی تھی۔ مگر قوم پرست اتاترک کے نزدیک چونکہ عثمانی خط اور عثمانی زبان ان عربوں کی یادگار تھی جو جنگ عظیم اول میں عثمانیوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپ چکے تھے، اس لیے اس نے جدیدیت کے نام پر یکلخت رسم الخط تبدیل کر دیا، اور اپنی زبان میں مفرس اور معرب سے چھٹکارا پانے کا ارشاد سنا دیا۔ اور اس کے نتیجے میں ایک نئی ترکی زبان کی ایجاد کا کام شروع ہوا جو 1960 کے عشرے تک شدت سے جاری رہا۔ ہر بیرونی لفظ چن چن کر باہر نکالا گیا اور ان کی جگہ نئے نامانوس اور خود ساختہ الفاظ ٹھونسے گئے۔ اس لسانی اصلاحات کے نتیجے میں ترکوں کا اپنی ہی تاریخ سے تسلسل یکسر ختم ہوگیا۔ وہ اپنا ہی ادب اور تاریخ پڑھنے سے قاصر ہیں۔ 1960 کے پہلے تک کا جتنا ادب بھی شائع ہوتا ہے وہ نئی ترکی میں 'ترجمہ' ہو کر شائع ہوتا ہے۔
مزے کی بات ہے، اتاترک خود ساری زندگی اسی خط میں اور اسی عثمانی ترکی میں لکھتا اور تقریر کرتا رہا۔ وہ عثمانی میں لکھ کر پریس کو دے دیتا، پریس والا مترجم اس میں سے سارے عربی-فارسی الفاظ نکال کر نئے الفاظ ٹھونستا تھا اور اخبار میں شائع کرتا تھا۔ کافی عرصے تک تو ترک بیچارے اخبار کی جعلی زبان سمجھنے سے ہی قاصر رہے، پھر آہستہ آہستہ تدریس کے ذریعے یہ جدید ترکی ملک میں رائج ہو گئی۔ اتاترک کی ساری تقریریں اور تحریریں بھی اب ترجمہ ہو کر شائع ہوتی ہیں۔ اتاترک کی شاید یہی خود بیزاری تھی جس کے باعث میں کبھی اس کے لیے مثبت خیالات نہیں پیدا کر پایا ہوں۔ ایک جیتی جاگتی خوبصورت ترین زبان کو جدیدیت اور قوم پرستی کے نام پر اُس نے برہنہ کر دیا۔ یعنی کل تک جس میں ساٹھ فیصد عربی-فارسی کے الفاظ تھے آج اس میں صرف پانج دس فیصد ہی ایسے الفاظ رہ گئے ہیں۔ خدائے بزرگوار کا صد ہزار بار شکر کہ کسی نادان نے اردو کو چہرہ یوں بگاڑنے کی کوشش نہیں کی۔۔۔ “
معافی چاہتا ہوں کہ کہنے کے باوجود پھر پوسٹ کر رہا ہوں لیکن کیا کروں کہ ایک ایسی چیز ہاتھ لگی ہے کہ دل چاہ رہا ہے کہ سب لطف اندوز ہوں ۔
مندرجہ بالا اقتباس میرا یا کسی کمال پاشا مخالف کا نہیں بلکہ خود ہمارے محترم حسان خان صاحب کا ہے ، ملاحظہ کیجئے ان کا مشہور و معروف دھاگہ: ترکی اشعار مع اردو ترجمہ
کوئی بتلاؤ کہ ہم بتلائیں کیا ؟؟؟؟ بلا تبصرہ !!!!!!!!!!!!!
محمود احمد غزنوی برین ہیکر باباجی متلاشی الف نظامی نایاب درویش خُراسانی ملائکہ @
اسکول کی کتاب میں اتاترک پر ایک مضمون تھا اس میں اتاترک کی بہت اچھائیاں لکھی تھیں ابو نے مجھے کہا تھا اس وقت اتاترک اچھا بندہ نہیں تھا اس نے ترکی میں خلافت ختم کردی۔۔۔ بس ابو نے کہا تھا اس لئے اتاترک اچھا نہیں ہے میں تو اپنے ابو کی بات مانتی ہوں بس:D:love::p
 
Top