اقبال عظیم پروفیسراقبال عظیم " اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے "

طارق شاہ

محفلین
غزل
پروفیسراقبال عظیم
اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے
ہر تبسّم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے
ایسے لوگوں سےبھی ہم مِلتے رہے دل کھول کر
جو وفا کے نام پر سوداگری کرتے رہے
خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی
دوسروں کے گھرمیں لیکن روشنی کرتے رہے
سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی
اپنے اشکوں سے علاجِ تشنگی کرتے رہے
اپنے ہاتھوں آرزوؤں کا گلا گھونٹا کئے
زندہ رہنے کے لئے ہم خودکُشی کرتے رہے
ہر طرف جلتے رہے،بُجھتے رہے جُھوٹے چراغ
اور ہم، سامانِ جشنِ تِیرَگی کرتے رہے
حالِ دل کہہ دیں کسی سے، بارہا سوچا مگر
اِس اِرادے کو ہمیشہ مُلتوی کرتے رہے
خود کودیتے بھی رہے ترکِ تعلّق کا فریب!
اور درپردہ ، کسی کو یاد بھی کرتے رہے
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے
پروفیسراقبال عظیم
 

سید زبیر

محفلین
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے
شاہ صاحب ہمیشہ خوش رہیں ۔ ۔ ۔ بہت اعلیٰ
 

طارق شاہ

محفلین
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے
شاہ صاحب ہمیشہ خوش رہیں ۔ ۔ ۔ بہت اعلیٰ
مکرمی سید صاحب اظہار خیال کے لئے ممنون ہوں
خوشی ہوئی جو انتخاب آپ کو پسند آیا
تشکّر
بہت شاداں رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
الشفاء صاحب
خوشی ہوئی جو پروفیسر صاحب کے کلام سے یہ انتخاب آپ کو پسند آیا
اظہارِ خیال اور اِس انتخاب کی ستائش پر آپ کا ممنون ہوں
بہت خوش اور فرحاں رہیں
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی
اپنے اشکوں سے علاجِ تشنگی کرتے رہے
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے

واہ واہ کیا بات ہے۔
 

طارق شاہ

محفلین
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے
بہت خوب۔ کیا کہنے ! کمال ہے
احمد بلال صاحب!
انتخاب کی پذیرائی کے لئے ممنون ہوں
مسّرت سے دوچار ہوا، جوغزل آپ کے معیار پرپوری اتری
اظہار کے لئے تشکّر
بہت خوش رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی
اپنے اشکوں سے علاجِ تشنگی کرتے رہے
اس طرح اقبال! گزری ہے ہماری زندگی
زہرِغم پیتے رہے، اور شاعری کرتے رہے

واہ واہ کیا بات ہے۔
بلال اعظم میاں!
خوشی ہوئی کہ انتخاب آپ کو بھایا۔
بلخصوص بالا منتخبہ اشعار آپ کو پسند آئے
اظہار خیال کے لئے تشکّر
بہت شاداں رہیں
 

طارق شاہ

محفلین
حالِ دل کہہ دیں کسی سے، بارہا سوچا مگر
اِس اِرادے کو ہمیشہ مُلتوی کرتے رہے
:great:
نگارف صاحبہ
چنیدہ شعر بہت ہی خوب ہے، اظہار خیال کے لئے تشکّر
خوشی ہوئی کہ انتخاب پسند آیا
بہت شاداں رہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وقت کا دامن کچھ ایسے ہاتھ سے چُھوٹا، کہ ہم
اُن سے اظہارِ وفا کو، مُلتوی کرتے رہے
 
اک خطا ہم از رہِ سادہ دِلی کرتے رہے​
ہر تبسّم پر قیاسِ دوستی کرتے رہے​
ایسے لوگوں سےبھی ہم مِلتے رہے دل کھول کر​
جو وفا کے نام پر سوداگری کرتے رہے​
خود اندھیروں میں بسر کرتے رہے ہم زندگی​
دوسروں کے گھرمیں لیکن روشنی کرتے رہے​
سجدہ ریزی پائے ساقی پر کبھی ہم نے نہ کی​
اپنے اشکوں سے علاجِ تشنگی کرتے رہے​
اپنے ہاتھوں آرزوؤں کا گلا گھونٹا کئے​
زندہ رہنے کے لئے ہم خودکُشی کرتے رہے​
ہر طرف جلتے رہے،بُجھتے رہے جُھوٹے چراغ​
اور ہم، سامانِ جشنِ تِیرَگی کرتے رہے​
حالِ دل کہہ دیں کسی سے، بارہا سوچا مگر​
اِس اِرادے کو ہمیشہ مُلتوی کرتے رہے​
خود کودیتے بھی رہے ترکِ تعلّق کا فریب!​
اور درپردہ ، کسی کو یاد بھی کرتے رہے​
:zabardast1:انتخاب ہے۔​
شریکِ محفل کرنے کا شکریہ​
 
Top