قیصرانی
لائبریرین
کل دن کے وقت ایک دوست کا فون آیا کہ وہ اپنی فیملیی کے ساتھ تُرکُو (یہاں سے کوئی ڈیڑھ سو کلومیٹر دور) جا رہا ہے۔ مجھے اس نے ساتھ چلنے کی دعوت دی۔ میں نے انکار کر دیا کیونکہ موسم کل کافی خوشگوار تھا۔ دھوپ پھیلی ہوئی تھی۔ چونکہ سارا سفر اس سمت میںتھا کہ برف پر سورج کی روشنی بہت چمکتی ہے اور آنکھوں میں درد ہوتا ہے۔ عینک کی وجہ سے میں اضافی گلاسز بھی استعمال نہیں کرتا۔ اضافی شیشے لگانا عینک کے ساتھ ساتھ ناک پر بھی زور ڈالتے ہیں۔
میرا ارادہ تھا کہ گھر رہوں۔ اس نے کچھ اصرار کیا تو میں ساتھ چل پڑا۔ راستے میں جا کر مجھے اندازہ ہوا کہ اس نے مجھے ساتھ لے چلنے پر کیوں اصرار کیا تھا۔ درج ذیل کی وڈیوز میں نے اس وقت تک بنائیں جب تک موسم نسبتاً بہتر رہا۔ جب موسم زیادہ خراب ہوا تو مجھے ڈرائیونگ پر آنا پڑا، اس وقت کی وڈیوز نہیں بن سکیں۔ چند ایک تصاویر ہیں البتہ
یہ وڈیوز دوپہر تقریباً دو بجے دن کی ہیں
[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=X3ZJuYyiD5s[/youtube]
میرا ارادہ تھا کہ گھر رہوں۔ اس نے کچھ اصرار کیا تو میں ساتھ چل پڑا۔ راستے میں جا کر مجھے اندازہ ہوا کہ اس نے مجھے ساتھ لے چلنے پر کیوں اصرار کیا تھا۔ درج ذیل کی وڈیوز میں نے اس وقت تک بنائیں جب تک موسم نسبتاً بہتر رہا۔ جب موسم زیادہ خراب ہوا تو مجھے ڈرائیونگ پر آنا پڑا، اس وقت کی وڈیوز نہیں بن سکیں۔ چند ایک تصاویر ہیں البتہ
یہ وڈیوز دوپہر تقریباً دو بجے دن کی ہیں
[youtube]http://www.youtube.com/watch?v=X3ZJuYyiD5s[/youtube]