یہ سوچ کر کہ تیری جبیں پر بل نہ پڑے

ظفری

لائبریرین
میں‌ نے فراز اور دیگر مشہور شاعروں کو بہت بعد میں پڑھا ۔ مگر جس کو سب سے پہلے پڑھا اور ان جیسا بننے کی کوشش بھی کی ( جو کہ ایک ناکام کوشش تھی ) وہ شہزاد احمد تھے ۔ سب سے پہلے ان کی شاعری پڑھ کر ہی مجھے شاعری کا شوق چرایا ۔ بعد میں رہی کسر ، عشق نے پوری کردی ۔ شہزاد احمد کی ایک غزل یادوں کے دریچے سے ۔۔۔۔

یہ سوچ کر کہ تیری جبیں پر نہ بل پڑے
بس دور ہی سے دیکھ لیا اور چل پڑے

دل میں پھر اِک کسک سی اٹھی مدتوں کے بعد
اِک عمر سے رکے ہوئے آنسو نکل پڑے

سینے میں بے قرار ہیں مردہ محبتیں
ممکن ہے یہ چراغ کبھی خود ہی جل پڑے

اے دل تجھے بدلتی ہوئی رُت سے کیا ملا
پودوں میں پھول اور درختوں میں پھل پڑے

اب کس کے انتظار میں جاگیں تمام شب
وہ ساتھ ہو تو نیند میں کیسے خلل پڑے

شہزاد دل کو ضبط کا یارا نہیں رہا
نکلا جو ماہتاب سمندر اچھل پڑے​
 

محمد وارث

لائبریرین
بہت شکریہ برادرم ایک اور خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے، شہزاد احمد واقعی بہت اچھے شاعر ہیں۔


میں‌ نے فراز اور دیگر مشہور شاعروں کو بہت بعد میں پڑھا ۔ مگر جس کو سب سے پہلے پڑھا اور ان جیسا بننے کی کوشش بھی کی ( جو کہ ایک ناکام کوشش تھی ) وہ شہزاد احمد تھے ۔ سب سے پہلے ان کی شاعری پڑھ کر ہی مجھے شاعری کا شوق چرایا ۔ بعد میں رہی کسر ، عشق نے پوری کردی ۔

اللہ آپ کا عشق سلامت رکھے تا کہ شاعری سے آپ کی محبت برقرار رہے :)
 

الف عین

لائبریرین
ظفری کیا اطہر نفیس کا سا حال ہوا ہے؟
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا، اب اس کا حال سنائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں، ان سچا شعر سنائیں کیا
(کوئی یہ مکمل غزل پوسٹ کر سکتا ہے؟
شکریہ ظفری، شہزاد کا کلام نیٹ پر دستیاب نہیں تھا اس سے پہلے!! اور میں تصویری اردو کو اس میں شامل ہی نہیں کرتا!!
 

ظفری

لائبریرین
بہت شکریہ برادرم ایک اور خوبصورت غزل شیئر کرنے کیلیے، شہزاد احمد واقعی بہت اچھے شاعر ہیں۔




اللہ آپ کا عشق سلامت رکھے تا کہ شاعری سے آپ کی محبت برقرار رہے :)

سلامت تو وہی چیز رہتی ہے وارث بھائی ۔۔۔۔ جس کی سلامتی کا ڈر نہ ہو ۔ میں اطہر نفیس کی غزل کا یہ شعر پوسٹ کرنے لگتا تھا کہ ۔۔۔

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا ، اب اس کا حال سنائیں کیا

مگر ابھی دیکھا کہ استادِ محترم نے عین دکھتی ہوئی رگ پر ہاتھ رکھا ہوا ہے ۔ سو باز رہا ۔۔۔۔ ;)
 

ظفری

لائبریرین
ظفری کیا اطہر نفیس کا سا حال ہوا ہے؟
وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا، اب اس کا حال سنائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں، ان سچا شعر سنائیں کیا
(کوئی یہ مکمل غزل پوسٹ کر سکتا ہے؟
شکریہ ظفری، شہزاد کا کلام نیٹ پر دستیاب نہیں تھا اس سے پہلے!! اور میں تصویری اردو کو اس میں شامل ہی نہیں کرتا!!

استادِ محترم ۔۔۔ آپ کا حکم سر آنکھوں پر ۔۔۔۔ لجیئے حاضرِ خدمت ہے ۔

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا ، اب اس کا حال بتائیں کیا
کوئی مہر نہیں کوئی قہر نہیں ، پھر سچا شعر سنائیں کیا

اک ہجر جو ہم کو لاحق ہے ، تا دیر اسے دہرائیں کیا
وہ زہر جو دل میں اتار لیا ، پھر اس کے ناز اٹھائیں کیا

اک آگ غمِ تنہائی کی ، جو سارے بدن میں پھیل گئی
جب جسم ہی سارا جلتا ہو ، پھر دامنِ دل کو بچائیں کیا

ہم نغمہ سرا کچھ غزلوں کے ، ہم صورت گر کچھ خوابوں کے
بے جذبہِ شوق سنائیں کیا ، کوئی خواب نہ ہو تو بتائیں کیا

 

محمد وارث

لائبریرین
سلامت تو وہی چیز رہتی ہے وارث بھائی ۔۔۔۔ جس کی سلامتی کا ڈر نہ ہو ۔ میں اطہر نفیس کی غزل کا یہ شعر پوسٹ کرنے لگتا تھا کہ ۔۔۔

وہ عشق جو ہم سے روٹھ گیا ، اب اس کا حال سنائیں کیا

مگر ابھی دیکھا کہ استادِ محترم نے عین دکھتی ہوئی رگ پر ہاتھ رکھا ہوا ہے ۔ سو باز رہا ۔۔۔۔ ;)

کسی دن امجد اسلام امجد کی غزل بھی پوسٹ کیجیے گا

وہ تیرے نصیب کی بارشیں کسی اور چھت پر برس گئیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بھول جا، وغیرہ وغیرہ :)
 
Top