ہتھیار - weapons

محمد امین

لائبریرین
نہیں پی او اف کے پاس فنڈز نہیں ہیں اور یہ پروجیکٹ بھی کولڈ روم میں ہے ۔ اور اسے ویسے تو پی کے-10 کہتے ہیں پر کہتا کوئی نہیں سب کلاشنکوف ہی کہتے ہیں
فارورڈ گرپ سے مجھے سخت کوفت ہے یہ کیا بچوں کے لیے بنائی ہیں :ROFLMAO:

یہ ہے پی کے-10 پی او اف نے دبئی میں دکھائی تھی
n7401809349340141841024.jpg


ویسے سعودی فورسز سے رومانیہ سے جو اے کے کی کاپی خریدی تھی ساری کی ساری فارورڈ گرپ والی ہیں ۔
Saudi-Arabia1.gif

میرا خیال ہے کہ اب جب ساری دنیا 56۔5 پر آگئی ہے، تو ہمیں جی تھری کو خیر باد کہہ دینا چاہیے۔ یوں بھی جی تھری اے کے 47 کے معیار کی گن نہیں ہے۔ اتنی لمبی، بھاری اور ڈیزائن کے اعتبار کے عجیب لگتی ہے۔ 62۔7 ناٹو سروس رائفلز میں اب کہاں استعمال ہوتا ہے؟ فقط مشین گنز اور اسنائپرز ہی استعمال کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ جی تھری کی گرپ اتنی آسان نہیں ہے اس کے سیدھے سیدھے ڈیزائن کی وجہ سے۔ اس سے بہتر اے کے ہی ہے۔

اور فارورڈ گرپ اس اوپر والی تصویر کی تو بہت ہی بکواس ہے۔ پاکستانی بنی ہوئی گن کی بہت اچھی ہے۔ نارنجی لکڑی کی جگہ کالا شاید میٹل ہی لگایا ہے مگر گرپ بہت اچھی بنائی ہے۔ میرا خیال ہے خصوصی فورسز کے لیے گرپ خاصی کارآمد ہوتی ہے۔ کیوں کہ اس سے اسٹیبلٹی بڑھ جاتی ہے نتیجتا ایکیوریسی۔۔۔ یہ گن کراچی میں رینجرز کے پاس بڑی تعداد میں ہے۔
 

عسکری

معطل
میرا خیال ہے کہ اب جب ساری دنیا 56۔5 پر آگئی ہے، تو ہمیں جی تھری کو خیر باد کہہ دینا چاہیے۔ یوں بھی جی تھری اے کے 47 کے معیار کی گن نہیں ہے۔ اتنی لمبی، بھاری اور ڈیزائن کے اعتبار کے عجیب لگتی ہے۔ 62۔7 ناٹو سروس رائفلز میں اب کہاں استعمال ہوتا ہے؟ فقط مشین گنز اور اسنائپرز ہی استعمال کرتے ہیں۔ مزید یہ کہ جی تھری کی گرپ اتنی آسان نہیں ہے اس کے سیدھے سیدھے ڈیزائن کی وجہ سے۔ اس سے بہتر اے کے ہی ہے۔

اور فارورڈ گرپ اس اوپر والی تصویر کی تو بہت ہی بکواس ہے۔ پاکستانی بنی ہوئی گن کی بہت اچھی ہے۔ نارنجی لکڑی کی جگہ کالا شاید میٹل ہی لگایا ہے مگر گرپ بہت اچھی بنائی ہے۔ میرا خیال ہے خصوصی فورسز کے لیے گرپ خاصی کارآمد ہوتی ہے۔ کیوں کہ اس سے اسٹیبلٹی بڑھ جاتی ہے نتیجتا ایکیوریسی۔۔۔ یہ گن کراچی میں رینجرز کے پاس بڑی تعداد میں ہے۔
آپ کی بات بجا ہے پر ایک نیا انفنٹری ہتھیار جیسے کہ سٹیندرد گن کو اسطرح سے تبدیل نہیں کیا جاتا بھائی جان ۔ اس کے لیے بہت کام کرنے پڑیں گے یا تو وہی پی کے-8 اور پی کے-9 والا فارمولہ ہی چلا لیں پر اس کے لیے فنڈز چاہیے جو اسوقت نہیں ہیں ۔ دوسرا یہ تصویر پی او اف نے دکھائی ہے اب ہم کیا کریں :biggrin: رہی بات فارورڈ گرپ اور سپیشل سروسز کی تو ٹھیک ہے پر ہر یونٹ کو دینا عجیب لگتا ہے ۔

ویسے میں نے سوچا تھا پاکستان جی-36 کا لائسنس لے گا جرمنی سے پر ہمارے ایسے نصیب کہاں :biggrin:
 

محمد امین

لائبریرین
آپ کی بات بجا ہے پر ایک نیا انفنٹری ہتھیار جیسے کہ سٹیندرد گن کو اسطرح سے تبدیل نہیں کیا جاتا بھائی جان ۔ اس کے لیے بہت کام کرنے پڑیں گے یا تو وہی پی کے-8 اور پی کے-9 والا فارمولہ ہی چلا لیں پر اس کے لیے فنڈز چاہیے جو اسوقت نہیں ہیں ۔ دوسرا یہ تصویر پی او اف نے دکھائی ہے اب ہم کیا کریں :biggrin: رہی بات فارورڈ گرپ اور سپیشل سروسز کی تو ٹھیک ہے پر ہر یونٹ کو دینا عجیب لگتا ہے ۔

ویسے میں نے سوچا تھا پاکستان جی-36 کا لائسنس لے گا جرمنی سے پر ہمارے ایسے نصیب کہاں :biggrin:

جی 36 ہاہاہاہہا۔۔۔ یہی میں سوچ رہا تھا۔۔۔ خیر۔۔۔

یہ بات صحیح ہے کہ اسٹینڈرڈ گن اس طرح تبدیل نہیں ہوسکتی مگر یہ کام 10 سال پہلے سے شروع ہوجانا چاہیے تھا۔۔۔ اگر 62۔7 ناٹو ہی برقرار رکھنا تھا تو جی تھری سے کہیں آگے کے مزید ہتھیار ہیں بیٹل رائفلز میں۔۔۔

خود ہیکلر اینڈ کوش جی تھری کو بہت پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ کتنے ہی جدید اور کارآمد ہتھیار بنا رہے ہیں وہ۔۔۔ جی تھری بس یہیں رہ گئی ہے پاکستان، سعودیہ، ترکی، ایران میکسیکو وغیرہ۔۔۔
 

عسکری

معطل
جی 36 ہاہاہاہہا۔۔۔ یہی میں سوچ رہا تھا۔۔۔ خیر۔۔۔

یہ بات صحیح ہے کہ اسٹینڈرڈ گن اس طرح تبدیل نہیں ہوسکتی مگر یہ کام 10 سال پہلے سے شروع ہوجانا چاہیے تھا۔۔۔ اگر 62۔7 ناٹو ہی برقرار رکھنا تھا تو جی تھری سے کہیں آگے کے مزید ہتھیار ہیں بیٹل رائفلز میں۔۔۔

خود ہیکلر اینڈ کوش جی تھری کو بہت پیچھے چھوڑ چکا ہے۔ کتنے ہی جدید اور کارآمد ہتھیار بنا رہے ہیں وہ۔۔۔ جی تھری بس یہیں رہ گئی ہے پاکستان، سعودیہ، ترکی، ایران میکسیکو وغیرہ۔۔۔
ویسے اور بھی اوپشنز ہیں ابھی یار آپ جلدی نا مچائیں ابھی دنیا بہت دن چلے گی :ROFLMAO: 10 سال میں جو دوسرے کام کیے ہیں وہ بھی تو ضروری تھے اور عین جنگ میں اب کلیبر چینج نہیں ہونا چاہیے ۔ باقی آپکو پتا ہے جرمنی نے مہنگائی مچا رکھی ہے ۔ پر مجھے عجیب سا لگتا ہے پاکستان ابھی تک ایک بھی کیو بی زیڈ کیوں نہیں خریدی ماڈرن آرمی کے لئے بہترین ہے ۔ ایک اور سستا آئیڈیا انڈونیشیا کہ پنداد کا لائسنس بھی ہے
Pindad_SS2_Vollection_by_Iskaksen.png





مجھے تو کیو بی زیڈ -95 بھی اچھی لگی اگر پاک آرمی چاہے تو اس کا لائسنس مل سکتا ہے
QBZ_95_Assault_Rifle_Model_by_pixelchemist.jpg
 

عسکری

معطل
میٹرا ڈیورینڈل اینٹی رن وے -Matra Durandal
پاکستان کا بنایا ہوا - RPB-1 یعینی runway penetration bomb
یہ ایک ایسا اہم بم ہے جسے ہر ائیر فورس کو ضرورت ہوتی ہے ۔ خاص طور پر جب دشمن کے ہوئی اڈے آپ کے نزدیک ہوں تو اس کی افادیت سے کوئی انکار نہیں کر سکتا۔ فرانس کی کمپنی میٹرا جسے اب ایم بی ڈی اے کہا جاتا ہے یہ اس کا ائیدیا ہے ۔ اس میزائیل کی اگر ایک کامیاب ڈیلیوری ہو جائے تو دشمن کا ائیر بیس یا پورٹ کئی ہفتوں کے لئے ناکارہ ہو جاتا ہے ۔ اس بم کی افدیت کے پیش نظر پاکستان نے نا صرف اسے خریدا بلکہ خؤد بھی بنایا۔ پاکتان کی ایرو کمپنی اسے بناتی ہے ۔ تا کہ مستقبل کی جنگ میں دشمن کے ہوئی اڈوں کی رن ویز کو نشانہ بنایا جائے ۔ڈیورینڈل کو لاک کرنے کے بعد جب فائر کیا جاتا ہے تو اس کا پیرا شوٹ کھل جاتا ہے اور یہ اس کی مدد سے 2 سیکنڈ ہوا میں رک کر رن وے کا سینٹر تلاش کرتا ہے اور پھر بم حرکت میں آتا ہے ۔ یہ رن وے کے اندر گہرائی تک چلا جاتا ہے بنکر بسٹر کی طرح اور پھر بلاسٹ ہو جاتا ہے جس سے رن وے میں بڑا سا کڑھا اور کریکس آ گاتے ہیں اور او کی مرمت میں ہفتوں لگ سکتے ہیں ۔پاکستان میں میراج اف سولہ اور جے اف-17 اسے ڈیلیور کرتے ہیں ۔


پاکستان ائیر فورس کی مشقوں سیفران بینڈت کے دوران ڈیورینڈل فائرنگ
Mirage11.jpg


Mirage12.jpg


Mirage13.jpg


Mirage14.jpg


1267081587_RPB-1.jpg


RPB-1%20tipli%20aviasiya%20raketi.jpg


جے اف-17 کے ساتھ
jf-17-with-weapons.jpg
 

عسکری

معطل
ایکزوسیٹ یا ای ایم ای ایکزوسیٹ -Exocet

فرانسی زبان میں اڑتی ہوئی مچھلی اور جنگ میں تباہی کا نشان ایکزوسیٹ میزائیل فرانس کی کمپنی ایم بی ڈی اے نے بنایا ہے ۔ 15 فٹ لمبے اس میزائیل کو ہر فن مولا کہا جائے تو غلط نا ہو گا یہ ہر قسم کے پلیٹ فارم سے اڑ جاتا ہے مطلب لانچ ہو سکتا ہے ہیلی کاپٹر سے لے کر سب میریین تک اور جہازوں سے لے کر بحری جہازوں تک حتی کہ زمین سے بھی ۔اس کی رینج 180 کلو میٹر ہے اور یہ ایک طرح سے دشمن کے بحری جہازوں پر رعب ہے ۔ یہ جیٹ انجن سے چلتا ہے اور خاموشی سے ہدف کو جا لیتا ہے اس کی سپیڈ 315 میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے ۔ اس کے بھی ہارپون کی طرح مختلف ماڈل اور مختلف نام ہیں
جیسے کہ
ایم ایم-39 ایکزوسیٹ زمین سے فائر کیا جانے وال
اے ایم -39 ہوا سے فائر کیا جانے والا
ایس ایم-39 سب میرین سے زیر سمندر سے فائر کیا جانے والا
ایم ایم -40 اس کا بلوک -3 ہے جو 2007میں مارکیٹ میں آیا ۔

اس نے بہت ساری جنگوں میں حصہ لیا اور جہازوں کی غرقابی کی وجہ بنا ۔ اس کا سب سے مشہور نشانہ برطانوی نیوی کا ڈسٹرائیر ایچ ایم ایس شیفلڈ بنا تھاجسے ارجنٹائن ائیر فورس کے آتلانٹک جہاز نے ایکزوسیٹ سے تباہ کیا تھا ۔ عراق ایرن جنگ میں ایکزوسیٹ میزائیل کا نشانہ عراقی پائلٹ کی غلطی کی وجہ سے امریکی اولیور فریگیٹ یو ایس ایس سٹارک بنی تھی ۔

پاکستان اس کے پہلے تین ماڈل استمال کرتا ہے ۔ یہ ایک بھر پور میزائیل طاقت بن کر پاکستان نیوی میں انڈکٹ ہوا تھا اور اب تک ہے ۔ نیوی کی ہر سب میرین میں یہ موجود ہے اور پاکستان نیول ایوی ایشن کے بیڑے میں یہ سیی کنگ ہیلی کاپٹرز اور اٹلانٹک جہازوں پر نصب ہوتا ہے ۔ تو نیول رول کے لئے مخصوص میراج جہازوں کے سکواڈرن نمبر 8 حیدرز کے پاس بھی ہے جو بحر ہند اور بحیرہ عرب کے اوپر ایکزوسیٹ سے لیس پٹرولنگ کرتے ہیں ۔

xkno6b.jpg






پاکستانی میراج پر لوڈ ایکزوسیٹ
PakistanMirage5PA451withExocetASM.jpg


PAF_acquired_twelve.jpg


1st_Exocet_Sortie_1984.jpg

پاکستان نیوی کے سی کنگ ہیلی کاپٹر پر لوڈڈ ایزوسیٹ میزائیل
5010_3509.jpg


5011_3510.jpg


Mehran_-_078.jpg




سب میریین سے فائیر کیا ہوا ایکزوسیٹ
Exocet_SM-39_Missile.jpg


جہاز سے فائر ہونے کے بعد
exocet-MISILLE.jpg
 

عسکری

معطل
ایم آئی -17 یا Mil Mi-17

سوویت یونین نے سرد جنگ کے دوران میل میی کے ہیلی کاپٹر بنانے شروع کیے ۔ ایم ائی -8 جو 1961 میں بننا شروع ہوا تو 17000 بنتے گئے ۔ستر کی دہائی میں اس کو نئی طرز کا بنانے کی کوشش کی گئی جسے ایم آئی 17 کا نام دیا گیا ۔بالکل ویسا ائیر فریم تھا تھوڑی سی تبدیلیون کے ساتھ ۔ ایم آئی -17 اور ایم آئی 8 دنیا کے سب سے زیادہ بنائے جانے والے اور استمال کیے جانے والے ہیلی کاپٹر ہیں دنیا کے کم و بیش ہر ملک میں آپکو ملیں گے ۔ 12000 ایم آئی 17 بنائے جا چکے ہیں ۔اس کا ایک نیول ویرزن بھی ہے جسے ایم ائی 14 کہا جاتا ہے اس کے فرنٹ میں 2 اور بیک میں 2 لیندینگ گیئر یعینی ویل ہوتے ہین ۔اس کے 50 سے زیادہ ویرزن ہیں جس کی وجہ سے جانکار آدمی بھی اس کو ویرزن نہیں بتا سکتا جب تک قریب سے نا دیکھ لے ۔ مجھے خود اس کے 4 یا 5 ماڈل دور سے پتا چلتے ہیں :D۔ ایم ائی 17 ایک ملٹی رول ہیلی کاپٹر ہے یہ آدمی بھی اٹھا لیتا ہے اور سامان بھی ٹرانسپورٹ کرتا ہے سمندر پر اتر بھی جاتا ہے تو برف پر بھی اس کو گن شپ بھی بنایا جا سکتا ہے تو اسے ائیر لائن میں بھی استمال کیا گیا یہ دور تک اڑ کر جا سکتا ہے اپنے ایکسٹرا فیول ٹینکوں کے ساتھ ۔ ایک طرح سے فیلڈ کمانڈر کی ہر مشکل کا حل ایم آئی -17 ہی ہوتا ہے ۔اس کے جدید ماڈل ایم آئی 171 جنہیں مزید نام وں میں تقسیم کیا گیا ہے جیسے وی-1 وی-5 وغیرہ ۔ ایم ائی 17 میں 30 فوجی سفر کر سکتے ہیں۔اسے دو پائلٹ ایک انجینیر اڑاتا ہے ۔یہ 60 فٹ لمبا اور 15 فٹ اونچا ہوتا ہے ۔یہ ساڑھے 7 ٹن کا ہے اور 13 ٹن انتہائی وزن کے ساتھ اڑ جاتا ہے ۔اس کی سپیڈ 250 کلو میتر فی گھنٹہ ہے اور یہ 450 کلو میٹر تک صرف اپنے داخلی ٹینک کے فیول سے اڑ جاتا ہے ۔اس کے دو انجن ہوتے ہیں اور یہ 20 ہزار فٹ کی بلندی تک اڑ سکتا ہے ۔ اس کے نیچے آرمرڈ پلیٹیں لگی ہوتی ہین جو اسے گولیوں سے بچاتی ہیں ۔ اسوقت اس کی اپ گریڈ اور بنانے میں روس کے ساتھ قازقستان کا کازن پلانٹ یوکرائین کی ایک کمپنی اور سلواکیا تک اس کے پلانٹ ہیں ۔

پاکستان بھی ایم آئی 17 اور ایم آئی 171 وی1 اور ایم ائی 17 وی-5 استمال کرتا ہے اور کچھ ایم آئی 14 بھی پاکستان کے پاس ہیں ۔ پاکستان آرمی ایویشن کی ریڑھ کی ہڈی یہ ہیلی کاپٹر ہے ۔ پاکستان کے پاس اس وقت 106 کے قریب ایکٹیو ایم آئی ہیں ۔ حال ہی میں پاکستان نے اپنے کچھ پرانے ایم آئی افغانستان کو دے ہیں ۔پاکستان نے اسے 10 اور 12 کے نمبرز میں قسط وار خریدا ہے ۔ آخری 10 ایم آئی 171 وی 5 ابھی حال ہی میں پاکستان پہنچے ہیں ۔ پاکستان میں بھی اسے ہر طرح سے فورسز استمال کرتی ہیں ۔ اندر کی سپیسفیکشن ہر سکواڈرن میں مختلف رکھی گئی ہے تا کہ استمال میں آسانی رہے ۔ پاکستان اسے اقوام متحدہ مشنز پر بھی بھیجتا ہے

پاکستان ائیر فورس نے بھی حال ہی میں ایک سکواڈرن ایم آئی 171 کا بنایا ہے جو ایس اے آر آپریشنز کے لیے ہے ۔ ان پر 6 اضافی فیول ٹینک لگائے ہیں جو آپریشنل ٹائمنگ بڑھا دیتے ہیں

پاکستان آرمی کے لیے بنائے گئے نئے ایم آئی 171 وی 5
1650372.jpg


پاکستان آرمی کے لیے بنائے گئے ایم آئی 171 وی1 کی فلائٹ ٹیسٹ
1882837.jpg



پاکستان آرمی کا ایم آئی 171 سیاچن میں
34206_1304095522.jpg


مشقوں کے دوران سلنگ سے فوجیوں کو اتارتے ہوئے
1101382906-1.jpg


قاسم ائیر بیس سے
553535_476547989024026_1350702088_n.jpg


1101106011-1.jpg


پاکستان ائیر فورس کا ایم آئی
gmrup13048382487.jpg


فلڈ ریلیف آپریشن میں
pak_flood26.jpg


Daniel%20Berehulak3%20.jpg
 

عسکری

معطل
سٹیئیر اے یو جی - Steyr AUG

یہ آسٹریا کی کمپنی سٹیئیر کی بنی ہوئی 5 اشاریہ 56 ملی ناٹو اور 9اشاریہ 19 ملی پیرابیلیم کی انفنٹری گن ہے اس کی قابل استمال رینج 300 میٹر ہے اور اس میں 30 راؤنڈ کا میگزین لگتا ہے ۔ اس کا کم وزن اور منفرد ڈیزائین ہے دوسری گنز کی طرح اس کے بھی بہت سارے ماڈل ہیں جنہیں اے-1 اے-2 اے3 جیسے نام دیے گئے ہیں ۔ جس کی وجہ سے دنیا کی بہت ساری فورسز نے اسے سپیشل سروسز کے لیے خراید ا ہے ۔اس کے اوپر لینس اور لیزر بھی فٹ کی جاتی ہے اور یہ حرکت میں آسانی پیدا کرتی ہے ۔ پاکستان نیوی کے کمانڈوز اور پاکستان نیول میرین فورس اف سی فورس اور ایس ایس جی کمانڈوز کے لیے پاکستان اسے خریدا ہے ۔
aug_r.jpg


aug_s.jpg

ایس ایس جی کمانڈو اے یو جی سے نشانہ لگاتے ہوئے
251786_10150220682135817_64387455816_7720983_1467853_n.jpg



پاکستان نیوی کے کمانڈو کے ساتھ
1_Action-Aug-1.jpg


پاکستانی انفنٹری سولجر نشانہ لگاتے ہوئے
37433430647656273007711.jpg


ایف سی جوان اور اے یو جی
pakistanreporter.jpg


steyr1.jpg
 

محمد امین

لائبریرین
ویسے اور بھی اوپشنز ہیں ابھی یار آپ جلدی نا مچائیں ابھی دنیا بہت دن چلے گی :ROFLMAO: 10 سال میں جو دوسرے کام کیے ہیں وہ بھی تو ضروری تھے اور عین جنگ میں اب کلیبر چینج نہیں ہونا چاہیے ۔ باقی آپکو پتا ہے جرمنی نے مہنگائی مچا رکھی ہے ۔ پر مجھے عجیب سا لگتا ہے پاکستان ابھی تک ایک بھی کیو بی زیڈ کیوں نہیں خریدی ماڈرن آرمی کے لئے بہترین ہے ۔ ایک اور سستا آئیڈیا انڈونیشیا کہ پنداد کا لائسنس بھی ہے
Pindad_SS2_Vollection_by_Iskaksen.png





مجھے تو کیو بی زیڈ -95 بھی اچھی لگی اگر پاک آرمی چاہے تو اس کا لائسنس مل سکتا ہے
QBZ_95_Assault_Rifle_Model_by_pixelchemist.jpg

انڈونیشین اے آر 15 نہ جانے جس معیار کی ہو۔۔۔۔ ایم 4 صرف کولٹ والی جچتی ہے :p

باقی بل پپ جیسا آپ نے آگے والی پوسٹ میں اسٹائر کی "اوگ" بتائی۔۔۔میں تو اسے ہی پریفر کروں :)
 

عسکری

معطل
سی-802 یا C-802 یا پھر YJ-82

سب سے پہلے مجھے اس سے بہت لگاؤ ہے اور یہ میرا فیورٹ ہتھیار ہے :)

چائنا ھے یونگ الیکٹرونکس نے اسے 1989 سے بنانا شروع کیا ہے ۔ یہ ایک اینٹی شپ میزائیل ہے جو کہ سمندر کی سطح سے 5 سے 7 میٹر کی بلندی پر پرواز کرتا ہے ۔اور اس کے حملے سے بچنے کے چانس بہت ہی معدوم ہیں ۔ جب ایک بار ٹارگٹ لاک ہو گیا موت یقینی سمجھی جاتی ہے ۔اس لیئے اسے فائر اینڈ فارگٹ میزائیل بھی کہا جاتا ہے ۔ اب تک فائر کیے گئے میزائیلوں نے 97 سے 98 فیصد درست نشانے لگائے ہیں ۔اس کا وزن 715 کلو گرام ہوتا ہے اور بیسیک سی-802 کی رینج 180 کلو میٹر ہے اس کے نئے ماڈل سی 803 کی رینج 350 کلو میٹر ہے اور سی-805 کی رینج 500 کلومیٹر ہے ۔یہ1070 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتا ہے ۔اس کے اندر اپنا راڈار ہوتا ہے جو اسے راستہ دکھاتا ہے ۔یہ بھی ملٹی موڈ ہے اسے جہاز بحری جہاز اور زمین سے فائر کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی لمبائی 6 میٹر ہے

اس طرح کا میزائیل اور وہ بھی پابندیوں کے زمانے میں مل جانا پاکستان کے لیئے ایک طرح سے نعمت تھی ۔ پاکستان اس کا دوسرا بڑا آپریٹر ہے چائنا کے بعد ۔ اس کی کئی بیٹریاں پاکستان کے پاس سروس میں ہیں پاکستان نیوی کی فاسٹ اٹیک کرافٹ میزائیل بوٹ ہون یا فریگیٹ یہ ایک لازمی جزو بن چکا ہے ۔ پاکستان ائیر فورس کے جے اف-17 بھی اسے استمال کر سکتے ہیں جس کی وجہ سے جہاز کی اینٹی شپ کیپیبلٹی بہت ہی زبردست مانی جاتی ہے ۔ جے ایف-17 سی-803 میزائیل سے دشمن کے بحری جہاز کو 350 کلو میٹر دور سے ہی تباہ کر سکتا ہے ۔ سی-802 پاکستان کا فرنٹ لائن اینٹی شپ میزائیل رہے جا جب تک بابور کراز میزائیل کا نیول ورژن آپریشنل نہیں ہو جاتا ۔۔

پاکستان ائیر فورس کے جے ایف-17 تھنڈر کے سامنے
JF17-10-114-1748.jpg


جے ایف-17 پر لوڈ کیے ہوئے دو سی-802
fc-1%2BJF-17%2BThunder%2Byj83%2BC-802A%2BAnti-Ship%2Bcruise%2Bmissile%2Bwith%2Brange%2Bof%2B180%2Bkilometers%2B255%2Bc803%2Byj83%2BPLAAF%2BNavy%2Battack%2Boperational%2Bmaritime%2Bfighter%2Bjet%2Bpakistan%2Bair%2Bforce%2Bchina%2B%2525284%252529.jpg


جے ایف -17 تھنڈر ایک سائیڈ کے ہارڈ پوائنٹ پر سی-802 اور دوسری سائیڈ کے ہارڈ پوائنٹ پر گولڈن سی-803 میزائیل
JF-17%2BThunder%2BC-802A%2Bkg%2BAnti-Ship%2Bcruise%2Bmissile%2Bair%2Bto%2Bground%2Brange%2B180%2Bkilometers%2B255%2Bc803%2Byj83%2BPLAAF%2BNavy%2Battack%2Boperational%2Bmaritime%2Bfighter%2Bjet%2Bpakistan%2Bair%2Bforce%2Bchina%2B%2525283%252529.jpg


FC-106YJ-83yellow-02.jpg

JF-17+Thunder+C-802A+kg+Anti-Ship+cruise+missile+air+to+ground+range+180+kilometers+255+c803+yj83+PLAAF+Navy+attack+operational+maritime+fighter+jet+pakistan+air+force+china+%25282%2529.jpg



new%2Bpicture%2Bimage%2Bjf-17%2Bthunder%2BFC-1%2B06%2B%25252B%2BYJ-83%2Bc803%2Bc802a%2B255%2B180%2Bantiship%2Bkd88%2Bair%2Bto%2Bsurface%2B%2Bmaritime%2B%2Bplaaf%2Bpaf%2Bpakistan%2Bair%2Bforce%2B%2Btest%2Bfire%2B%2525282%252529.jpg



پاکستانی جلالت کلاس میزائیل بوٹ پر سی-802
5196972091_32bc56e6a1_z.jpg


نئی فاسٹ اٹیک کرافٹس پر سی-802
RMplz.jpg



نئی فریگیٹس ایف-22 پی پر
240_7633_180507.jpg






پاکستان نیوی سی-802 کا تجربہ
 

عسکری

معطل
ٹی-80 یا T-80UD Bereza

ٹی -80 اصل میں سوویت یونین کا پروگرام تھا جسے بعد مین روس نے آداپٹ کر لیا تھا ۔ اس کا ایک ورژن جو کہ اوریجنل ٹی-80 سے بہت مختلف ہے یوکرائین نے اسے بہت تبدیل کر کے بنایا ہے ۔ جیسے کہ اورینجل ٹی-80 میں 1000 ہارس پاور کا انجن تھا جسے یوکرائین نے ملک میں بنے 1200 ہارس پاور میں بدل ڈالا ۔ یوکرائین کابنایا سیلف پروٹیکشن سسٹم شوٹرا اس میں لگایا گیا ۔ اس میں مزید بہترین ری ایکٹیو آرمر استمال کیا گیا ۔ایک چھوٹا سا ڑاڈار اور تھرمل امیجر بھی لگا یا گیا تھا ۔اور رات میں دیکھنے کے آلات بھی نصب کیے گئے ۔اس طرح روس کے ٹی-80 کو تو زیادہ توجہ نا ملی پر انٹرنیشنل مارکیٹ میں یوکرائین کے ٹی-80 یو ڈی کے چاندی ہو گئی -
اس کا وزن 46 ٹن ہے اور یہ 11 فٹ لمبی سموتھ بور یعینی سیدھی گن کیری کرتا ہے جس سے 125 ملم کے گولے فائر کیے جاتے ہین
اس پر ایک 12 اشاریہ 7 ملی کی ہیوی مشین گن بھی نصب ہے
اس کے میگزین سٹوریج میں 45 گولے اور چار اینٹی ٹینک میزائیل سٹور کے جاتے ہین ۔اس میں 1100 لیٹر فیول ڈالا جاتا ہے اور اس فیول سے یہ 440 کلو میٹر تک چل سکتا ہے اس کا بیشتر نظام کمپیوٹر سے چلتا ہے اور اسے 3 آدمی چلاتے ہیں ۔اس کی سپیڈ 70 کلو میٹر تک ہے ۔ یہ پانی کے نیچے بھی چل سکتا ہے

اسی کی دھائی کے اخیر میں پاکستان کو ایک مین بیٹل ٹینک کی ضڑورت تھی پر حلات بنتے بگڑتے گئے ۔ 1988 میں امریکہ نے پاکستان کو ایم ون ابرام ٹینکوں کی آفر کی ۔ دو ٹینک پاکستان بھیجے گئے جنہیں ٹیسٹ اینڈ ایولوایشن کے لئے صحرا بہاولپور لایا گیا ۔ جس حادثے میں جنرل ضیا کی وفات ہوئی وہ انہی دو ابرام ٹینکوں کی لائیو فائر دیکھنے گئے تھے تا کہ ان کو خریدا جائے ۔ پر فائر کیے گئے تمام گولے مس ہو گئے تھے اور ٹینک نے بہت ہی بری طرح جرنلز کے سامنے پرفارم کیا تھا۔ ضیا کی وفات اور سوویت افغان جنک کے خاتمے پر ویسے بھی امریکہ نے پاکستان سے آنکھیں پھیر لی تھی ۔ پاکستان نے 6 سال بعد مزاکرات شروع کیے تاکہ مین بیٹل ٹینک لیا جائے جب تک الخالد کی تیاری میں کئی سال باقی ہیں ۔ ادھر سے مہاراج انڈیا کی نیند کھل گئی اور بھارتی حکومت نے بھر پور کوشش کی کہ پاکستان یہ ٹینک نا خرید سکے اور 30 سال پرانے ٹائیپ-69 اور ٹائیپ-59 پر ٹکا رہے ۔ یوکرائین کے ساتھ مزاکرات کے دوران انڈیا اور سپیشلی واجپائی جی نے خوب شور مچایا ۔ لیکن پاکستان نے 1996 میں ڈیل سائن کی جس کی رو سے پاکستان کو 320 عدد ٹی -80 یوڈی ٹینک ان کے پارٹس ٹریننگ اور مینٹینس فیسیلٹی بنا کر دینی تھی ۔ پاکستان نے فی ٹینک 2 اشاریہ 3 ملین ڈالر ادا کیے اور اسطرح 1999 میں پاکستان کو یہ جدید ترین اور نئے ٹینک ملنا شروع ہو گئے ۔اسی ڈیل میں پاکستان کے یوکرائین سے دفاعی رشتے مزید گہرے ہوئے اور پاکستان نے یوکرائین سے سینکڑوں نئے انجن خریدے ٹی-80 پر شور مچانے والی ھندوستانی حکومت کا اگلا تحفہ الخالد ٹینک سے ملا جو ٹی-80 سے کہیں جدید اور موثر ہے اور پاکستان کا بنا ہوا بھی :D
land_t-80ud_al-khalid_pakistan_lg.jpg

اسلام آباد میں
T-80U_Pakistan_03~0.jpg


T-80%20UD%20Pakistan.jpg


adz0wy.jpg


دریائے سندھ پار کرنے کا نیا طریقہ:ROFLMAO:

t-80ud_dunk.jpg



t-80uddunk2.jpg


Mvc-001f_4.jpg


FOORDING_TK34.jpg




IMGP2111_w.jpg
 

فاتح

لائبریرین
میں نے سوچا ہے کیوں نا ایک دھاگہ شروع کیا جائے جس میں ہتھیاروں کا تعارف ہو جائے؟ اس میں ہر قسم کے ہتھیاروں پر بات ہو گی اور ان تعارف کرایا جائے گا ۔ میرے خیال سے ایسا کوئی دھاگہ اردو میں نہیں ہے جس میں ہر قسم کے ہتھیاروں کی معلومات درج ہوں ۔ سب سے پہلے ہم پاکستانی افواج اور پاکستانی ہتھیاروں کا تعارف کرائیں گے ۔:bighug:

یہ موزوں تعارف وکی کی طرف سے ہتھیار کا
اسلحہ یا ہتھیار ایک ایسا اوزار جسے شکار کیلئے قوت کے اطلاق ، مبارزت میں حملہ یا دفاع کرنے، دشمن کے آدمیوں کو زیر کرنے ، یا دشمن کے ہتھیاروں ، سازوسامان اور دفاعی ساخات کو تباہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے.
اس تعریف پر تو خواتین کے مگر مچھانہ آنسو 100 فیصد پورے اترتے ہیں۔ :laughing:
 

عسکری

معطل
ٹی پی ایس -77 یا AN/TPS-77

اگر کبھی آپکو کسی ائیر بیس پر اور ائیر ڈیفنس یونٹ پر ایک بہت بڑی فٹ بال نظر آئے تو اے پانی کی ٹینکی نہیں سمجھنا یہ فٹ بال 100 ملین ڈالر یاد رہے ۔:D:laugh: اگلے دن کسی نے مجھ سے یہی بات کہی تھی ٹی پی ایس-77 کے بارے مین کہ عمران بھائی یہ پانی کی ٹنکی ہے اتنی بڑی ؟ مین نے کہا ہاں یہاں استمال بھی تو بہت ہوتا ہے نا یار :laughing:

جی ہاں ہم بات کر رہے ہیں ٹی پی ایس -77 لانگ رینج راڈار کی ۔ یہ اصل میں اے این اف پی ایس-117 کا ہی نیا ماڈل ہے جسے ٹرانسپورٹ کیا جا سکتا ہے ۔ اس کے مختلف ویرزن ہیں اور مختلف ڈیزائین ہیں ۔ یہ فیز ارے راڈار ہے جو کہ تھری ڈی ہے ۔ ایک ساتھ 12 چینلز سے یہ آپریٹ کرتا ہے اور اس کی رینج 400 کلو میٹر ہے ۔اور یہ ایک لاکھ فٹ کی بلندی تک اڑنے والی ہر چیز پر نظر رکھتا ہے ۔ یہ 365 کور دیتا ہے اور جتنے بھی اBجیکٹ ا جائیں سب پر نظر رکھتا ہے ۔ اور اس پر لگے ایک اور سسٹم کی وجہ سے یہ سطح سمندر پر بھی نظر رکھ سکتا ہے ۔امریکن کمپنی لوکھیڈ مارٹن کا بنا یہ راڈار ہی ہے جو امریکہ کینڈا کے نارتھ سرویلنس اینڈ وارننگ سسٹم کو چلاتا ہے ۔ اب تک اس کے 134 راڈار بنائے جا چکے ہیں جو کہ مختلف ممالک میں استمال ہو رہے ہیں برطانیہ کا مین ائیر ڈیفس ایند سرویلنس بھی یہی راڈار ہے ۔ اس کے دو ٹائپ کے انٹینے ہوتے ہیں ایک جو کوور کر دیا جاتا ہے ایک جو مابائیل ہوتا ہے جسے کور نہیں کیا جاتا بلکہ ٹو کر سی ون تھرٹی سے منتقل کیا جاتا ہے ۔
پاکستان کو اپنے اسی اور ستر کی دھائی والے میدیم رینج راڈاروں کی جگہ نئے اور لانگ رینج راڈاروں کی ضرورت تھی ۔ جو پورے مغربی انڈیا پر نظر رکھ سکیں ۔ پچلے کئی سال سے بھارت کے سارے مغربے کمانڈ کے اڈوں پر نظر رکھنا مشکل ہو رہا تھا چھوٹے راڈاروں کی وجہ سے ۔ جام نگر- وادسر -اجمیر -آگرہ -چندی گڑھ-امبالہ -دہلی -کوٹا -جودھ پور -سورت گڑھ -سرسوا -سری نگر -گارگل- ہلواڑا بھیشانیا- وغیرہ بھارتی فضائیہ کے ہوائی اڈوں کی لائین ہے جسے ایک ہی سرویلنس کمانڈ کے نیچے لانے کے لیے پاکستان نے یہ راڈار خریدا تاکہ فضائی نگرانی کے ساتھ ہے آتے جاتے ابجیکٹ پر نظر رکھی جا سکے ۔پاکستان نے 2 ستمبر 2003 کو امریکہ سے درخواست کی کہ پاکستان کو 6 ٹی پی ایس -77 راڈار بیچے جائیں کانگریس کی منظوری کے بعد پاکستانی انجینزر کی ٹریننگ گراؤند کریو راڈار آپریٹرز کی ٹریننگ شروع ہوئی ۔ اور 2007 میں پاکستان میں یہ راڈار پہنچنا شروع ہوئے جنہیں جلد ہی سروس میں لگا دیا گیا ۔ اس ڈیل میں پارٹس ایکپمنٹ اور ایک بیس بھی شامل تھا ۔ اب یہ 6 راڈار پاکستان کے مختلف علاقں میں لوکیٹیڈ ہیں اور دن رات کور دے رہے ہیں ۔
an-fps-117.jpg


17407057.jpg


پاکستان مین سروس کا پہلا دن اپریل 8 2008
weapons-defence-95-large.jpg


weapons-defence-93-large.jpg


weapons-defence-91-large.jpg


weapons-defence-94-large.jpg
 

عسکری

معطل
آگوسٹا-90 بی یا Agosta 90B

یہ فرانس کی کمپنی DCN کی بنی ہوئی سب میریین ہے جسے فرانس پاکستان اور اسپین کی نیول فورسز استمال کرتی ہیں ۔پاکستنا میں اسے خالد کلاس بھی کہا جاتا ہے ۔اس کا وزن 2000 ٹن سے زیادہ ہے اور یہ 76 میٹر لمبی ہے ۔ یہ سطح سمندر پر 22 کلومیٹر فی گھنتہ سے چلتی ہے اور زیر سمندر ہو کر 38 کلومیٹر کی سپیڈ پر ۔اس کی اندر کی اونچائی 19 فٹ ہے ۔اے 40 آدمیون کا عملہ چلاتا ہے جس میں 5 آفیسرز ہوتے ہیں اور 35 یا 36 جوان ۔اس کا ایڈوانس تھامسون کمپنی کا راڈار ہے جو زیر سمندر سطح سمندر اور فٖضا پر نظر رکھتا ہے ۔اس کے اندر 21 کروز اینتی شپ میزائیل ایکزوسیٹ لگے ہوتے ہیں اور اور 4 تارپیڈو ٹیوبز میں اور 8 مزید تورپیڈو سٹور ہوتے ہیں ۔ حال ہی میں اس پر ایک اور جدید ترین سسٹم اے ائی پی فٹ کیا گیا ہے جو اسے ہوا سے بے نیاز 21 دن کے لیے زیر سمندر رہنے کا حامل بنا دیتا ہے ۔ اس میں جدید ترین ایکٹرونکس کمپیوٹر سسٹم جامنگ سستم اور دشمن پر نظر رکھنے خود کو بچانے اور جدید ترین سیکیور کمیونی کیشن نظام نصب ہیں

نوے کی دھائی میں پاکستان کو اپنی آگوسٹا 70 کلاس کے سب میریینز کی جگہ لینے کے لیے نئی سب میرین کی اشد ضرورت تھی ۔ اس وقت 950 ملین ڈالر کا سودا فرانس سے طئے ہوا جس کی رو سے ایک آگوسٹا فرانس میں تیار ہونی تھی جس میں پاکستانی انجینیرز اور عملے کی تربیت ہوئی اور دو مزید پاکستان میں تیار ہونی تھی جس کے لیے سب میرین بنانے کی پیچیدہ اور نہایت ہی ایڈوانس ٹیکنالوجی ٹرانسفر ہو کر پاکستان آئی ۔ پاکستان میں پہلی بار سب میرین بنانے کے بعد مستقبل میں سب میریین بنانے کے دروازے کھل گئے ۔پی این ایس خالد کو فرانس میں بنایا گیا اور جو 1999 میں مکمل ہوئی اور 2000 میں پاکستان کے حوالے کی گئی 2 سال کے مزید تجربوں کے بعد 2002 میں سروس میں داخل کی گئی - دوسری پی این ایس سعد کراچی میں بنائی گئی 2002 میں مکمل ہوئی اور 2004 میں نیوی میں شامل ہوئی تیسری پی این ایس حمزہ 2004 میں مکمل ہوئی اور 2006 میں پاکستان نیوی میں شامل ہوئی ہے ۔ پاکستان نے MESMA air-independent propulsion system خرید کر ان میں نصب کرنا شروع کیا ہے ۔ یہ نظام پوری سب میرین کو کھول کر نصب کیا جاتا ہے ۔ اس کی لمبائی 10 میٹر ہے اور یہ ایک 60 ملین ڈالر کی لاگت میں خریدا کیا ہے مجموعی طور پر 200 ملین ڈالر کا خرچہ ہوا ہے ۔
AgostaSubmarine.jpg


Pakistan-Interview-2.jpg



اے آئی پی سسٹم پاکستان شفٹ کیا جا رہا ہے
econd%2BKhalid-class%2B%26



بذات خود :ROFLMAO:
395289_233438360078125_497084869_n.jpg


یہ تصاویر جو میں نے بنائی ہیں آگوسٹا-90 بی - پی این ایس ایم حمزہ کی

402391_233438686744759_1470247079_n.jpg



425349_233438770078084_1726188119_n.jpg


400363_233438883411406_1973697968_n.jpg


420727_233438943411400_1987652260_n.jpg


402751_233439060078055_1024646930_n.jpg



432242_233439143411380_809766681_n.jpg


422823_233439853411309_220649719_n.jpg



430135_233439910077970_1566410707_n.jpg


426187_233439980077963_420744002_n.jpg
427081_233440193411275_364888265_n.jpg

395910_233441280077833_746524268_n.jpg


429750_233444316744196_1294683604_n.jpg


ویڈیو
 
Top