ہتھیار - weapons

عسکری

معطل
میں نے سوچا ہے کیوں نا ایک دھاگہ شروع کیا جائے جس میں ہتھیاروں کا تعارف ہو جائے؟ اس میں ہر قسم کے ہتھیاروں پر بات ہو گی اور ان تعارف کرایا جائے گا ۔ میرے خیال سے ایسا کوئی دھاگہ اردو میں نہیں ہے جس میں ہر قسم کے ہتھیاروں کی معلومات درج ہوں ۔ سب سے پہلے ہم پاکستانی افواج اور پاکستانی ہتھیاروں کا تعارف کرائیں گے ۔:bighug:

یہ موزوں تعارف وکی کی طرف سے ہتھیار کا
اسلحہ یا ہتھیار ایک ایسا اوزار جسے شکار کیلئے قوت کے اطلاق ، مبارزت میں حملہ یا دفاع کرنے، دشمن کے آدمیوں کو زیر کرنے ، یا دشمن کے ہتھیاروں ، سازوسامان اور دفاعی ساخات کو تباہ کرنے کیلئے استعمال کیا جاتا ہے.
 

عسکری

معطل
ہتھیاروں کو ہم پہلے بڑے تین حصوں میں تقصیم کر لیتے ہیں ۔

بری بحری فضائی ۔ویسے یہ اب ایک دوسرے کا لازم و ملزوم ہیں اسلئیے ہر فورس اپنے پاس تینوں رکھتی ہے ۔ جیسے کہ پاکستان آرمی کہنے کو تو زمینی فوج ہے پر اس کا آرمی ایویشن بہت قسم کے جہاز اور 350 سے زیادہ ہیلی کاپٹر آپریٹ کرتا ہے ۔ اسی طرح نیول ایویشین کے پاس جنگی جہاز فضائی نگرانی کے جہاز اور ہیلی کاپٹر ہیں اور ائیر فورس کے پاس زمینی افواج جیسے کہ ایس ایس ڈبلیو )سپیشل سروسز ونگ بھی ہیں ۔ اب ایک طرح سے افواج گڈ مڈ ہو چکی ہیں ماڈرن جنگی سسٹم کی وجہ سے ۔
 

عسکری

معطل
اسی طرح ہتھیاروں کی اقسام بھی مکس ہو چکی ہیں پر ان کو اب بھی تقسیم کیا جا سکتا ہے جیسے کہ انفنٹری ہتھیار میکنائیزڈ ہتھیار آرمرڈ ہتھیار وغیرہ ۔ لیں جی شروع کرتے ہیں ۔
 

عسکری

معطل
انفنٹری ہتھیار جی تھری - سب سے پہلے وہ اٹو میٹک گن جو آپکو کم و بیش ہر پاکستانی فوجی کے ہاتھ میں نظر آتی ہے ۔جی ہاں جی تھری ۔ یہ مختلف ماڈلز میں بنائی گئی جرمن گن ہے جسے Heckler & Koch کمپنی نے بنایا تھا ۔ پاکستان کو ساٹھ کی دہائی میں ہی ایک ایسی گن کی ضرورت تھی جو سٹینڈرڈ گن ہو ہیوی ہو اور دور مار ہو ۔ اسوقت سے ہی جی تھری نے کامیابی کے جھنڈے گاڑھ رکھے تھے ۔ 56۔7 ملم کی یہ گن جس میں سیدھا میگزین ہے اور جو 20 راؤنڈز بائر کر سکتا ہے ۔ اس کے ساتھ ایک اور میگزین بھی آتا ہے جسے ڈرم میگزین کہا جاتا ہے جس میں 50 راٖنڈز ہوتے ہیں ۔ اس کی ایفیکٹیو رینج 500 میٹر ہے ۔ پاکستان نے اس کو بنانے کا لائسنس جرمن فرم سے حاصل کیا تھا اور اب تک لاکھون کی تعداد میں اس کے دونوں ماڈل بنائے جا چکے ہیں پی او اف واہ میں ۔

جی تھری اے تھری
schrg23t4.jpg


جی تھری اے فور- اس کی خاصیت یہ فولڈ ہو سکتی ہے اور تھوڑی لائٹ ہے ۔ پاکستان میں اس کا نام جی تھری پی فور ہے
ca_g3_es41_3.jpg


پاکستانی جوان اپنی جی تھری کے ساتھ
Pakistan-Crash_Gree_20100728080147_640_480.JPG
 

عسکری

معطل
اینٹی ٹینک میزائیل ٹوو- یا BGM-71 TOW

پاکستان آرمی کے پاس حالانکہ پہلے سے ہی ملک میں بنائے اور درآمد شدہ اینٹی ٹینک میزائیل تھے پر جب سے نئے نئے کاونٹر میسیرز جیسے ٹرافی-وارٹا وغیرہ مارکیٹ مین آئے ہیں پاکستان کو جبرا ایک ایسا ہتھیار چاہیے تھا جو دشمن کے ٹینک اور بکتر بند دستوں کی راہ میں چٹان بن جائے ۔ 2006 میں پاکستان نے امریکہ کے ساتھ ایک سودا طے کیا جس سے پاکستان نے 3300 ٹوو -2 جدید میزائیل خریدے ۔ یہ میزائیل موبائل لانچر بھی ہو سکتا ہے اور فکسڈ بھی پاکستان نے اسے دونوں طرح سے ان سروس کیا ہے ۔ اس کی رینج قریب قریب 4 کلو میٹر ہے اور یہ 278 میٹر فی سیکنڈ سفر کرتا ہے ۔ ٹوو-1 نے عراق اور افغانستان کی جنگ کے علاوہ پہلی عراق جنگ میں بھی بہت ہی اچھی پرفارمنس دی تھی ۔اس کے اندر لگے آپٹیکلز ٹارگٹ کو لاک کرتے ہیں اور یہ گائڈڈ میزائیل ہے ۔ ایک اور بات جو کہ قابل زکر ہے پاکستان آرمی کے کوبرا ہیلی کاپٹر بھی ٹو میزائیل فائر کر سکتے ہیں ،

پاکستانی جوان ٹوو سے نشانہ لیتے ہوئے پاک سعودی مشقیں الساسام-2
pakistan-saudi-army-06-25.jpg


میزائیل
Tow_atm.jpg


لانچر
n1010316-1746109.jpg


میزائیل کے تجربے کی ویڈیو

watch
 

عسکری

معطل
اے-100 ملٹی لانچ راک سسٹم -A-100 MLRS

یہ ایک انفنٹری ہتھیار ہے جو حال ہی میں پاکستان آرمی میں شامل کیا گیا ہے ۔ جیسا کہ ہمارے شہر بارڈر کے بہت قریب ہیں اور حالت جنگ میں دشمن بھرپور کوشش کرتا ہے کہ ان پر قبضہ کیا جائے ۔ پاکستان کو ایک ایسے فائر پاور والے ہتھیار کی ضرورت تھی جو دشمن کی انفنٹری کو شل کر کے رکھ دے ۔ حالنکہ پاکستان پہلے سے ہی 45 کلومیٹر رینج کی ایم آر ایل اس بنا رہا ہے کے آر ایل-21 کے نام سے پر پاکستان کو ایک ہتھیار چاہیے تھے جو شہروں کے پیچھے دور رہ کہ دشمن پر جہنم برسا دےاور دشمن کے یونٹ جو بارڈر سے باہر دور ہوں ان کو بھی ٹارگٹ کیا جا سکے ۔ چائنا کے ساتھ ٹرانفر آف ٹیکنالوجی کے تحت پاکستان نے اے-100 کا سودا کیا ہے - اس کی ایک بٹالیین اس وقت سروس میں ہے ۔ 300 ملی میٹر دھانے کے یہ راکٹ سسٹم کے ہر یونٹ میں 10 میزائیل ٹیوبز ہوتی ہیں اور اس کی رینج 120 کلو میٹر تک ہے اس کے 7 میٹر لمبے گائڈڈ راکٹ ٹارگٹ کے اوپر جا کر ائیر برسٹ ہو جاتے ہیں اور بہت بڑے ایریے میں موجود ہر شئے کو تباہ کر دیتے ہیں اس طرح ایک ہی یونٹ دشمن کی بہت بڑی انفنٹری یونٹ کو یک دم ختم کرنے کے لیے کافی ہے ۔اس کے راکٹ کا وزن 840 کلو گرام ہوتا ہے ۔راکٹ کے اندر ٹارگٹ کریکشن سسٹم نسب ہے جو کہ اس کو گائید کرتا ہے ۔سب سے اچھی بات یہ ری لوڈ ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگاتا صرف 20 منٹ میں ری لوڈ ہو سکتا ہے اور موبائیل لانچر ہونے کی وجہ سے دشمن کے آرٹلی فائنڈنگ راڈار سے با آسانی بچ سکتا ہے ۔یہ آٹھ منٹ میں تیار ہو جاتا ہے اور 2 منٹ کے اندر وہاں سے حرکت کر جاتا ہے ۔اس طرح کاؤنٹر فائر سے بچ جاتا ہے ۔

عزم نومشقوں کے دوران پاکستانی سسٹم ایکشن میں
d3786b2dd9a942c397d12684bad19487.jpg


xinsrc11209050109435001xc7.jpg




1da4ff67647ea9a7616c758489658772.jpg


A-100_MLRSb.jpg
 

عسکری

معطل
AGM-84 Harpoon

پاکستان نیوی کے پاس ویسے تو کئی طرح کے اینٹی شپ میزائیل ہیں پر ہارپوں بلوک-1 اور بلوک-2 میزائیل ایک طرح سے خطرناک مکا ہے دشمن کے لیے ۔
پاکستان نیوی تین طرح کے ہارپون میزائیل استمال کرتی ہے
AGM-84 جو کہ جہازوں کے پلیٹ فارم سے استمال کیا جاتا ہے
RGM-84 جو کہ بحری جہازوں سے استمال کیا جاتا ہے
UGM-84 جو کہ ہماری سب میریینز سے استمال کیا جاتا ہے

اسی کی دھائی میں پاکستان نیوی نے کم و بیش 180 ہارپون بلوک-1 میزائیل خریدے تھے
2005 میں پاکستان نیوی نے 180 ملین ڈالر کا ایک سودا کیا جس میں 40 عدد اے جی ایم -84 ایل اور 20 عدد آر جی ایم -84 ایل بلوک-2 ہارپون میزائیل خریدے
مکڈونلڈز ڈگلس کمپنی کا بنایا یہ میزائیل پاکستان نیوی نےدوبارہ 2006 بلوک-2 میزائیلوں کا سودا کیا ۔ 370 ملین ڈالر کی اس ڈیل میں پاکستان نے 130 میزائیل جو کہ 50 عدد یو جی ایم اور 50 عدد آر جی ایم اور 30 عدد اے جی ایم ہارپوں خریدے۔ ساتھ میں اس میزائیل کے 5 کمانڈ سینٹرز اور 115 میزائیل کنتینرز اور ٹریننگ-سپورٹ اور سپئیر پارٹس بھی اس ڈیل میں شامل تھے -


سمندر کی سطح کے بالکل قریب اڑنے والے اس میزائیل کو ایک طرح کا جہاز کہا جا سکتا ہے اس کی کی رینج 125 کلم ہے اور یہ 550 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے نیچی پرواز کرتے ہوئے دشمن کے جہازوں کو خآموشی سے جا لیتا ہے ۔پاکستان نیوی اپنے جہازوں پی -3 سی ٹائیپ-21 بحری جہازوں اور آگوسٹا سب میریینز سے اسے استمال کرتا ہے ۔


پاکستان نیوی کا پی -3 سی اوورین جو کہ ہارپون میزائیلوں سے لیس ہے
5.jpg


ٹایپ-21 فریگیٹ پی ان ایس شاہ جہاں پر نصب ہارپوں
PNS%2BTariq%2BBabur%2BTippu%2BSultan%2BBadr%2BShah%2BJahan%2BKhaibar%2BType%2B21%2Bfrigate%2Bor%2BAmazon-class%2Bfrigate%2Bpakistan%2Bnavy%2Bfrigate%2Bharpoon%2Bmissile%2Bagm84.jpg


Babur%2BType%2B21%2Bfrigates%2BPakistan%2BNavy.jpg


دوران پرواز
1223432820960.jpg

زیر سمندر سب میریین سے فائر گیا ہارپون
ceba68e713262dc69d86453448240a43o.jpg


اور یہ ویڈیو
 

عسکری

معطل
کلسٹر بم- cluster munition

یہ ایک ایسا ہتھیار ہے جس سے ماس کلین سویپ کیا جاتا ہے ۔ ایک طرح سے یہ ایک بم جس کے اندر سینکڑوں اور بم ہوتے ہیں جو ہوا میں ہی پھٹ کر بکھر جاتے ہیں جس سے ایک بڑا ایریا کور ہو سکتا ہے ۔ بیسیکلی اسے اینٹی پرسنل ہتھیار سمجھا جاتا ہے پر یہ اینتی آرمرڈ بھی بہتریں ہتھیار ہے ۔ بہت سارے ملکوں نے ایک ٹریٹی سائن کی ہے جس کی رو سے وہ کلسٹر بم نا بنائیں گے نا خریدیں گے نا استمال کریں گےاسے Wellington Declaration کہتے ہیں ۔ پاکستان سمیت کئی ملکوں نے اس ٹریٹی پر سائن نہیں کیا ہے ۔ پاکستان کلسٹر بم بنانے اور فروخت کرنے والے ممالک میں شامل ہوتا ہے ۔ پاکستان کے بنے روکی اور حجارہ کلسٹر بم پاکستان ائیر فورس اپنے جہازوں اف-16 جے اف-17 میراج اور اف-7 پر استمال کرتے ہیں۔
پاکستانی کلسٹر بم حجارہ آئیدیاز 2008 میں
2lsjj9j.jpg

جے اف-17 روکی کلسٹر بم سے لیس
JF-17%20Thunder%20jets%20.jpg


لائیو فائر میں اف-7 کلسٹر بم ڈیلیوری مشن پر
f7b.jpg

f7c.jpg


f7f.jpg








کلسٹر بم استمال ہوتے ہوئے














ہیں
 
کوئی جرمنی کا بنا ہے کوئی چائنا کا
حد تو یہ ہے کہ فوتو بھی چائنا کی
جہاز تو لگتا ہے اب اتفاق فونڈری میں ہی کا م اسکتے ہیں
 

عسکری

معطل
Spada 2000 ground-based air defence system- یا ایم بی ڈی اے سپاڈا
یہ اینٹی ائیر کرافٹ سسٹم یورپ کا مشترکہ پروجیکٹ ہے ۔ اس میں جدید ترین سنسرز راڈار اور ایکٹرونکس استمال کی گئی ہیں ۔پاکستان نے پچھلے کئی سال سے اپنے ائیر ڈیفنس سسٹم کو اپگریڈ نہیں کیا تھا ۔ 80 کی دہائی میں خریدے گئے میزائیلوں کے کاؤنٹر میسرز اب ہر کسی کے پاس ہیں ۔ اسلئے پاکستان نے 2006 میں ایک پروگرام شروّع کیا جس میں لانگ رینج اور میدیم رینج ائیر ڈیفنس سسٹمز کو اپگریڈ کرنا تھا۔ میڈیم رینج میزائیلوں کا سودا اٹلی کی ام بی ڈی اے سے طئے پایا جس میں پاکستان نے 10 بیٹریاں سپاڈا-2000 سسٹم کی خریدی ۔ ہر بیٹری میں 6 میزائیل یونٹ اور 3 راڈارRAC-3D یونٹ ہوتے ہیں اس کے راڈار کی رینج 60 کلو میٹر ہے اور یہ 100 ٹارگٹس پر نظر رکھ سکتا ہے ۔ اور ہر میزائیل یونٹ میں 6 میزائیل ہوتے ہیں ۔یہ با آسانی سی-130 جہاز سے ٹرانسفر کیا جا سکتا ہے ۔ اس کی رینج 25 کلو میٹر تک ہے اور یہ راڈار گائیڈڈ ہے اور سپر سانک میزائیل ہے جو جہاز یا اڑتے ہوئے میزائیل کو سیکنڈوں میں جا لیتا ہے ۔اس کی کامیابی کی شرح 97 فیصد تک ہے ۔ سسٹم ٹرانفر 2010 سے شروع ہوا جو کہ 2012 کے وسط میں مکمل ہوا۔ اور اس کے یونٹس اور کنٹرول سٹیشنز کو بارڈر کے ساتھ سیٹ اپ کر دیا گیا ہے ۔


SPADA2000MissileSystem.jpg



2w4me61.jpg



spada-2000.jpg

لانچ ہوتے ہوئے
3_air_defence.jpg


ASPIDE2000-SPADA2000-8_large.jpg


ASPIDE2000-SPADA2000-7_zoom.jpg



بہترین تجربے کی ویڈیو
 

عسکری

معطل
بیل-412 یا Bell 412EP
بیل کمپنی کا بنایا ہوا یہ ہیلی کاپٹر تیز رفتار اور میڈیم ویٹ ہے ۔ اس کے دو انجن ہیں اور چار روٹر بلیڈز ۔اسے ایک بھی یا دو پائلٹ ااڑاتے ہیں ۔ ملٹی رول صلاحیت کا حامل یہ ہیلی کاپٹر 56 فٹ لمبا ہے اور اس کی رفتار 260 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے ۔یہ 750 کلو میٹر تک اڑان بھر سکتا ہے اور اس کو 20 ہزار بٹ کی بلندی تک اڑایا جا سکتا ہے ۔ اور یہ دن رات اور ہر موسم میں اڑان بھر سکتا ہے ۔پاکستان آرمی کو اپنے دستوں کو موبلائزنگ کے لیے ایک ایسی ہی مشین کی ضرورت تھی جو ڈھلتی عمر کے پیوما ہیلی کاپٹرز کی جگہ لے سکے ۔

پہلے 2006 میں پاکستان نے 30 بیل-412 کا سودا کیا جنہیں 2007 میں ٹرانسفر کیا گیا اور دوبارہ 2010 میں 30 مزید یہ ہیلی کاپٹر خرایدے گئے ۔ جو کہ 395 ملین ڈالر میں ہوا۔ پاکستان کو دو بیل 412 امریکہ کی طرف سے امداد کے طور پر دیے گئے ۔

Tadbeer%20i%20Mushtariq02.jpg


546378_201152620000824_660921300_n.jpg



218094_217028061642688_3330118_n.jpg


576130_475722185773273_1085490618_n.jpg


580759_480810808597744_1037814732_n.jpg


پاکستانی بیل-412 ٹیک آف کرتے ہوئے
 

شمشاد

لائبریرین
عمران بہت ہی زبردست دھاگہ بنایا ہے۔

جی تھری رائفل اب بہت کم رہ گئی ہے۔ اس کی جگہ اب چین کی بنی ہوئی 62۔7 رائفل نے لے لی ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ چھوٹے ہتھیاروں میں جن میں رائفل، سب مشین گن اور مشین گن، تینوں میں 62۔7 ملم کے راؤنڈ فائر ہوتے ہیں۔ بلکہ اب تو میں نے پاکستانی پولیس کے پاس بھی یہ سیمی آٹومیٹک رائفل دیکھی ہے۔
 

عسکری

معطل
آئی ایل-78 یا Il-78 Midas


یہ جہاز آئی ایل -76 ٹرانسپورٹ جہاز کا ہی ایک ویرزن ہے پر اس میں جو خصوصیت ہے وہ اسے منفرد بناتی ہے آئی ایل -78 کو MRTTP یا ملٹی رول ٹینکر ٹرانسپورٹ پلین بھی کہا جاتا ہے ۔ اس کے اندر دو ٹینک فٹ کیے جاتے ہیں ہر ٹینک میں 18230 لیٹر فیول ہوتا ہے جو یہ جہاز دوسرے جہازوں کو ہوا میں اڑتے ہی ایریل ری فیولنگ کرتا ہے ۔اب تک اس طرح کے 53 جہاز بنائے جا چکے ہیں ۔اس کے دونوں پروں پر اور ایک بادی پر UPAZ-1M ری فیولنگ پوڈ فٹ ہوتی ہے جس سے یہ فیول دوسرے جہازوں میں منتقل کرتا ہے ۔اس طرح اس کے ٹینکر ہٹا بھی دیے جا سکتے ہیں تو یہ ایک ہیوی ٹرانسپورٹ جہاز بن جاتا ہے ۔جو کہ 85 ہزار 720 کلو گرام وزن میکسیمم ٹیک آف ویٹ میں ٹرانسفر کر سکتا ہے ۔ پاکستان ائیر فورس کو کئی سال سے اپنی ایریل ریفیولنگ صلاحیت کا نا ہونے کا مسئلہ تھ ا جسے پورا کرنے کے لیے پاکستان نے یوکرائن سے 4 آئی ایل -78 ایم پی جہازوں کا سودا کیا جن میں سے پہلا اور دوسرا جہاز پاکستان کو 2009 2010 میں ملا اور باقی دو 2011 میں ۔ اب پاکستان کے پاس ائیریل ریفیولنگ کی صلاحیت ہے جو پاکستانی فائٹر جہازوں کو دشمن کے ملک میں گہرائی تک اٹیک کرنے -زیادہ سے زیادہ دیر تک فضا میں رہنے اور جنگ کے دوران لمبے ٹائم کے سی اے پی مشنز میں بھر پور مدد دے گا ۔ اور ٹرن ارونڈ ٹائم کو بہت ہی کم کر دے گا ۔ اور ایک اسٹریٹجک ہیوی لفٹر کی صورت میں بڑا مال بردار جہاز بھی ۔پاکستان نے سب سے پہلے میراج جہازوں کے ایک سکواڈرن کو کنورٹ کیا ہے اور ان پر ریفیولنگ پوڈز فٹ کی ہیں ۔

PAF%2BIL78%2BAAR%2B%2B(3).jpg



ریفیولنگ پوڈ زمین پر
day03_033.jpg


R10-002-Pakistan-Air-Force-Ilyushin-Il-76_PlanespottersNet_215303.jpg


ری فیولنگ
a002c95e7988d4e8e8940bd7138343d2.jpg


Pakistan%2BAir%2BForce%2BReceives%2B3rd%2BIl-78P%2BMidas%2BMulti-Role%2BTanker%2BTransport%2BAircraft%2B%2525282%252529Mirage-III%2BRose-I.jpg


Px06-045%20-%20Copy.jpg.opt838x487o0,0s838x487.jpg
 

عسکری

معطل
اف-16 یا General Dynamics F-16 Fighting Falcon

اف-16 ملٹی رول میدیم ویٹ فائٹر جہاز ہے ۔ ستر کی دہائی میں امریکہ نے اف-5 فریڈم فائٹر اور اف-20 ٹائگر شارک کے بدلے مین ایک ایسا ملٹی رول جہاز بنانے کی ٹھانی جو ہر قسم کے مشن ہت موسم میں پورے کر سکے ۔ اور آنے والے کئی سالوں تک امریکی افواج کی ضرورتوں کو پورا کر سکے ۔جس میں ہر طرح کے ہتھیار لے جانے کی صلاحیت ہو ۔ اف-16 کے نام سے بنائے جانے والے اس جہاز کو دنیا کے کامیاب ترین پروگرامز میں سے ایک جانا جاتا ہے ۔ آنے والے سالوں میں امریکہ اور اتحادی ممالک نے اف-16 سینکڑوں کی تعداد میں استمال کیے اور اس جہاز نے کئی جنگوں میں حصہ لیا ۔

اس کے مختلف بلوک ہیں جو کہ ایک طرح سے ماڈل کہے جا سکتے ہین اسی کی دھائی میں بلوک1 بلوک 5 بلوک-10 بلوک 15 اور بلوک-20 بنائے گئے
نوے کی دھائی مین بلوک 30 اور بلوک 40 بلوک 42
اس طرح اینڈ 90 اور 2000 کے عشرے مین بلوک 50 بلوک 52 بلوک 60 بنائے گئے ہیں
ہر بلاک ایک سے مختلف اور مختلف صلاحیت کا حامل ہے
پاکستان اپنے سارے اف سولہ بلوک-+52 سٹینڈر کے کر رہا ہے 18 جو بنے ہی بلوک 52+ ہیں اور باقی پرانوں کو اپگریٹ کیا جائے گا ۔

اف-16 کی رینج 4220 کلو میٹر ہے جو کہ فیول ٹینکس کے بڑھانے یا سی اف ٹی سے زیادہ ہو سکتی ہے۔
اس کی زیادہ سے زیادہ سپیڈ 2400 کلو میٹر فی گھنٹہ ہے
یہ 50 ہزار فٹ کی بلندی تک با آسانی اڑ سکتا ہے
اس پر 7 ٹن وزن تک ہتھیار نصب کیے جا سکتے ہیں
اف 16 اے میں ایک اور بی میں 2 پائلٹ ہوتے ہیں اسی طرح اف-16 سی میں ایک اور ڈی میں دو پائلٹ ہوتے ہیں
اس کی سب سے بڑی صلاحیت بہت ہی قسم کے ہتھیاروں کا لے جانا اس کا کمپیوٹر اور ایفیونکس ہر طرح کے امریکی ہتھیاروں کو لے جانے اور استمال کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے

ائیر ٹو ائیر میزائیلوں میں اے ائی ایم-7 شارٹ رینج
اے ائی ایم -9 میڈیم رینج
اے آئی ایم 120 امرام لانگ رینج کے میزائیل

ہوا سے زمین پر یہ
اے جی ام 65
اے جی ایم 45 شرائیک
اے جی ایم 88 ہارم جو اینٹی ریڈی ایشن میزائیل ہے
لیزر گائڈڈ میں یہ
ہر قسم کے جی بی یو لیزر گائڈد میزائیل فائر کرات ہے جیسے کہ جی بی یو 10 جی بی یو 12 وغیرہ
فٖضا سے سطح سمند پر یہ ہارپون اور اے جی ایم 119 بینگوئن میزائیل فائر کر سکتا ہے
کم و بیش 10 ٹائیب کے فری فال بم بھی اس پر نسب کیے جا سکتے ہیں جن میں مارک سریز کے پرانے سے لے کر جاڈام جیسے نئے بم تو بنکر بسٹر کلسٹر بم بھی ۔
اس پر پوڈز نصب ہوتی ہیں جیسے سنائپر اور ٹارگٹنگ پوڈ اور ریکونینس پوڈ جو پائلٹ اور گراؤنڈ سٹیشن کو نشانے ہدف کی حرکت اور پہچان کے علاوہ ہدف کے پن پوائینٹ نشانہ لگانے میں مدد دیتی ہیں ۔اور دشمن کے علاقے کی جاسوس اور بہت ہی بڑے ایریے کی تصاویر بنانے مین بھی۔
کچھ ملکوں نے ان پر اپنے بنائے ہتھیار بھی استمال کیے جیسے کہ پاکستان نے نیوکلئیر ہتھیاروں کی ڈیلوری کے لیے ان کو کنورٹ کیا تھا۔
افغان جنگ کے دوران پاکستان کو ایک ایسے جہاز کی ضرورت تھی جو سوویت ائیر فورس اور افغان ائیر فورس کو پاکستان سے دور رکھے۔ پاکستان نے اف-16 کا انتخاب کیا تو امریکہ نے انکار کر دیا تھا اس کے بدلے پاکستان کو اف-20 کی آفر کی گئی تھی جسے پاکستان نے مسترد کر دیا تھا ۔ 1981 میں بالخر امریکہ نے پاکستان کو اف-16 بیچنے پر آمادگی ظاہر کر دی اور پاکستان نے پیس گیٹ-1 کنٹریکٹ سائن کیا جس سے پاکستان کو پہلے 6 اف سولہ 1983 میں ملے۔ اس کے بعد پاکستان نے پیس گیٹ-2 کنٹریکت سائن کیا جس سے پاکستان کو 34 مزید اف سولہ ملے ۔ 1987 مین پاکستان نے پیس گیٹ تھری سائن کیا جس سے پاکستان کو 11 اف سولہ ملنے تھے اسی سال پیس گیٹ-4 بھی سائن ہوا جس میں مزید 60 اف سولہ خریدے گئے ۔ پر پیس گیٹ 3 اور 4 کے جہازوں کو امریکہ نے روک لیا یہ کہہ کر کہ پاکستان ایٹمی ہتھیار بنا رہا ہے نوے کی دھائی میں۔ یہ سلسلہ 10 سال چلتا رہا اور پاکستان اس دوران اپنے 40 بلوک-15 او سی یو اف سولہ استمال کرتا رہا۔2001 میں پابندیاں ہٹنے کے بعد پاکستان نے 2005 میں پیس ڈرائیو کے نام سے ایک اور 5 ارب ڈالر کا سودا طے کیا جس کی رو سے پاکستان ائیر فورس کو مزید 18 اف سولہ کئی ہزرا بم میزائیلز نئے جوائنٹ ہیلمنٹ ماءنتین سائٹ اور کئی نئے ہتھیار ملے اور پرانے اف-16 کو ام ایل یو پروگرام کے زریئے بلوک -52 لیول کا بنانا تھا۔ نئے آنے والے پاکستانی اف-16 بلوک-52 ماڈل کے تھے جن پر جدید ترین ہتھیار لانگ رینج میزائیل اضافی فیول ٹینک بی وی ار صلاحیت کے میزائیل جاڈام جیسے جدید بم اور نئے ایفیونکس اور نیا جدید راڈار نصب ہے ۔ یہ تمام جہاز 2010 2012 مین پاکستان کو دے جا چکے ہیں ۔
اور پرانے جہازوں کی ایم ایل یو امریکہ اور ترکی میں شراوع ہو چکی ہے پہلے 5 جہاز اپگریٹ ہو کو پاکستان اس سال پہنچے ہیں۔
اس دوران امریکہ نے پاکستان کو 14 مزید اف سولہ بھی دیے جو کہ پابندیوں کی وجہ سے روک لیئے گئے تھے اور مزید 14 بھی دینے کا وعدہ کیا ہے ۔جنہیں ایم ایل یو کیا جائے جائے گا۔ ایم ایل یو یعینی مڈ لائف اپگریڈین
پاکستانی اف 16 جہازوں نے 8 سوویت اور افغان جہازوں کو گرایا ہے ایک انڈین یو اے وی کو اور 6 افغان ہیلی کاپٹروں کو فورس لیندنگ کرائی جبکہ ایک میگ-21 اور ایک ٹرانسپورٹ جہاز اے این-26 کو بھی جنگ کے دوران زبردستی اتار لیا ہے ۔ پاکستان کے پاس اسوقت 63 اف سولہ ہیں جو تین سکواڈرنز کے پاس ہین نمبر 9 سکواڈرن گریفینز اور نمبر11 ایروز سرگودھا کے ائیر بیس پر اور نمبر 5 سکوڈرن فالکونز شھباز ائیر بیس جیکب آباد پر بیسڈ ہیں ۔

پاکستانی اف سولہ جنگی مشقوں ریڈ فلیگ کے دوران امریکہ مین
129014-Induction-Ceremony-of-F-16-Block-52-in-Paf-PAF-Nevada.jpg

جادام - امرام -سی اف ٹی - سنائپر پوڈ - اے آئی ایم7 اور لیزر گائڈڈ جی بی یو سے لیس پاکستانی اف سولہ شھباز ائیر بیس پر
155841_68957948_5917881452_781a4acaee_b.jpg


263528-PAF-F-16C-Block-52-with-CFT-F-16-bk52-c-amraam.jpg

ایم ایل یو ہونے کے بعد پاکستانی اف-16 ترکی کی ایک تقریب میں
pakistan-paf-F-16-D-Block-52-MLU-Turkey.jpg


امریکہ سے ام ایل یو اپگریٹ ہو ہر واپسی پر پاکستانی اف سولہ امرام میزائیلوں سے لیس
f-16_mid_life_update_shahbaz.jpg



AGM-65 Maverick مافریک میزائیلوں سے لیس پاکستانی اف-16
418452.jpg




پاکستانی اف سولہ فضا مین ایندھن بھرتے ہوئے
PAF%2Bto%2BRefuel%2Bit%2BF16%2BFighter%2BJets%2Bin%2BAir%2B(1).jpg


چھ پاکستانی اف سولہ لیجاس ائیر بیس پر
Red-Green-Flag-2010-7-large.jpg


حال ہی میں بنائی گئی پاکستانی اف سولہ جہازوں کی ویڈیو


لوکھیڈ مارٹین کی طرف سے پاکستانی بلوک-52 کی پہلی پرواز کی فیڈیو 2009 سے

اف سولہ کے ہتھیار
internal-weapons.jpg


external-weapons.jpg


f-16_s10.jpg
 

باباجی

محفلین
واہ واہ واہ
بہت خوب پاکستانی بھائی
آج سر فخر سے بلند ہوگیا
اپنی جنگی صلاحیت دیکھ کر
آئی ایم پراؤڈ آف مائی آرمڈ فورسز

اے پتر ہٹاں تے نئی وکدے
ساڈے پاکستانی فوجی پتر
 

عسکری

معطل
عمران بہت ہی زبردست دھاگہ بنایا ہے۔

جی تھری رائفل اب بہت کم رہ گئی ہے۔ اس کی جگہ اب چین کی بنی ہوئی 62۔7 رائفل نے لے لی ہے۔ اس کا فائدہ یہ ہے کہ چھوٹے ہتھیاروں میں جن میں رائفل، سب مشین گن اور مشین گن، تینوں میں 62۔7 ملم کے راؤنڈ فائر ہوتے ہیں۔ بلکہ اب تو میں نے پاکستانی پولیس کے پاس بھی یہ سیمی آٹومیٹک رائفل دیکھی ہے۔
بھائی جان جی تھری کہیں نہیں جا رہی پروڈکشن چالو ہے اور کلیبر چینج نہیں ہونے والا اتنا جلدی ۔ لاکھوں آدمیوں کی ٹرینینگ اور لاکھوں ہتھیار بنانا ایک بہت بڑا چیلینج ہے ۔ پاکستان بھی ترکی کی طرح اپنا ایک مادل بنا رہا ہے جسے آپ لائٹ جی تھری کہیں گی جسے پی کے-7 اور دوسری کو پی کے-8 کا نام دیا گیا ہے ۔ آپ جس کی بات کر رہے ہیں وہ ٹایپ-56 ہے جو سٹاپ گیپ کے لیے لی گئی ہے یہ کلاشنکوف کی کاپی ہے پر تھوڑی جدید طرز کی ہے
یہ ہیں دونوں ایک ایم پی فائیو کو بڑا اور جی تھری کو چھوٹا کیا گیا ہے اب اس پر گرنیڈ لانچر لیزر بھی لگا دی گئی ہے ۔ پاکستان اب کلیبر چینج اور اتنی بڑی خریداری کا متحمل نہیں ہو گا اب پی او اف ہی بنائے گی ۔
610x.jpg
 
میرا تو پھر یہ مشورہ ہے کہ پاکستان کو اپنے طیارے کچھ دن کے لیے چائنا یا کہیں اور رکھوادینے چاہیں۔ شاید بچ جاویں
 

S. H. Naqvi

محفلین
بہت معلوماتی اور متاثرکن دھاگہ ہے، پاکستانی آپ عام ہتھیاروں جیسے 32بور، ریوالور، سیون ایم ایم، پسٹل وغیرہ کے بارے میں بھی معلومات دیں۔
 
Top