گو اس کے ہجر میں پل بھر کبھی جیا بھی نہیں (غزل از عاطف بٹ)

عاطف بٹ

محفلین
غزل
عاطف بٹ
گو اس کے ہجر میں پل بھر کبھی جیا بھی نہیں
بچھڑ کے اس سے مجھے دکھ ہوا ذرا بھی نہیں
اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے مرا کوئی واسطہ بھی نہیں
میں جانتا ہوں کہ اب ہجر ہی مقدر ہے
"مگر یہ آس کا رشتہ کہ ٹوٹتا بھی نہیں"
وہ زعمِ حسن میں اس طرح محو رہتا ہے
میں مر رہا ہوں یہاں اور اسے پتہ بھی نہیں
وہ میرے پاس سے گزرا ہے اب کے یوں جیسے
میں اجنبی ہوں کوئی، اور وہ جانتا بھی نہیں
حیات کاٹ لی چپ چاپ قیدِ فرقت میں
کسی کے ہونے نہ ہونے کا کچھ گِلہ بھی نہیں
میں اس کے واسطے یکسر بکھر گیا عاطف
جو اپنی جا سے کبھی اک قدم ہِلا بھی نہیں
 

سید ذیشان

محفلین
وہ زعمِ حسن میں اس طرح محو رہتا ہے​
میں مر رہا ہوں یہاں اور اسے پتہ بھی نہیں​
واہ- بہت خوب بٹ صاحب!​
 

نایاب

لائبریرین
واہہہہہہہہہ بٹ صاحب
بہت سادہ بہت گہرا کلام کرتے ہیں آپ
ماشاءاللہ
حیات کاٹ لی چپ چاپ قیدِ فرقت میں​
کسی کے ہونے نہ ہونے کا کچھ گِلہ بھی نہیں​
 

محمداحمد

لائبریرین
ارے واہ عاطف بھائی۔۔۔۔!

ہمیں تو پتہ ہی نہیں تھا کہ آپ بھی شعر کہتے ہیں۔

ماشاءاللہ بہت اچھی غزل ہے، سب شعر اچھے ہیں۔

بہت سی داد حاضرِ خدمت ہے بھائی۔۔۔۔! قبول کیجے۔ :)
 

پردیسی

محفلین
اب ہمیں لگتا ہے کہ واقع میں آپ کو لوگ باکمال کہتے ہوں گے ۔۔۔ خوب غزل کہی ہے بٹ صاحب ۔۔ داد قبول فرمائیے
 

طارق شاہ

محفلین
غزل
عاطف بٹ
گو اس کے ہجر میں پل بھر کبھی جیا بھی نہیں
بچھڑ کے اس سے مجھے دکھ ہوا ذرا بھی نہیں
اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے مرا کوئی واسطہ بھی نہیں
میں جانتا ہوں کہ اب ہجر ہی مقدر ہے
"مگر یہ آس کا رشتہ کہ ٹوٹتا بھی نہیں"
وہ زعمِ حسن میں اس طرح محو رہتا ہے
میں مر رہا ہوں یہاں اور اسے پتہ بھی نہیں
وہ میرے پاس سے گزرا ہے اب کے یوں جیسے
میں اجنبی ہوں کوئی، اور وہ جانتا بھی نہیں
حیات کاٹ لی چپ چاپ قیدِ فرقت میں
کسی کے ہونے نہ ہونے کا کچھ گِلہ بھی نہیں
میں اس کے واسطے یکسر بکھر گیا عاطف
جو اپنی جا سے کبھی اک قدم ہِلا بھی نہیں
بٹ صاحب طرحی غزل اچھی لگی
بہت سی داد قبول کیجئے
دو اشعار کے مفہوم کو مد نظر رکھ کر جو خیال میرے ذہن میں آیا وہ لکھ رہا ہوں
صورت دیکھ لیجئے ،غور و فکر سے آپ اس سے اچھا لکھ لیں گے

اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے مرا کوئی واسطہ بھی نہیں
دوسرے مصرع کے مرا کو رہا کردیں گے تو شعر واضح مفہوم دے گا :​
اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے رہا کوئی واسطہ بھی نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔​
وہ میرے پاس سے گزرا ہے اب کے یوں جیسے
میں اجنبی ہوں کوئی، اور وہ جانتا بھی نہیں
بالا شعر میں بھی ذرا سی ترمیم اسے خوب تر کردے گی :​
وہ میرے پاس سے گزرا ہے آج یوں جیسے
کبھی مِلا بھی نہیں ، اورجانتا بھی نہیں
یوں ہی دیکھنے سے جو خیال ذہن میں آیا وہ لکھ دیا میں نے،​
آپ کا اتفاق ضروری نہیں​
داد ایک بار پھر سے آپ کی نظر​
بہت خوش رہیں اور لکھتے رہے​
 

الف عین

لائبریرین
واہ عزیزم عاطف، خوب غزل کہی ہے۔ آخری دونوں اشعار حاصل غزل ہیں۔ طارق کا دوسرا مشورہ قبول کر لو، لیکن پہلا نہیں۔ مجھے تمہاری اصل صورت (یعنی مصرعے کی صورت) ہی بہتر اور رواں محسوس ہوتی ہے÷
 

عاطف بٹ

محفلین
بٹ صاحب طرحی غزل اچھی لگی
بہت سی داد قبول کیجئے
دو اشعار کے مفہوم کو مد نظر رکھ کر جو خیال میرے ذہن میں آیا وہ لکھ رہا ہوں
صورت دیکھ لیجئے ،غور و فکر سے آپ اس سے اچھا لکھ لیں گے

اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے مرا کوئی واسطہ بھی نہیں
دوسرے مصرع کے مرا کو رہا کردیں گے تو شعر واضح مفہوم دے گا :​
اسی کی یاد کا پہرہ ہے ہر گھڑی دل پر
وہ شخص جس سے رہا کوئی واسطہ بھی نہیں
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔​
وہ میرے پاس سے گزرا ہے اب کے یوں جیسے
میں اجنبی ہوں کوئی، اور وہ جانتا بھی نہیں
بالا شعر میں بھی ذرا سی ترمیم اسے خوب تر کردے گی :​
وہ میرے پاس سے گزرا ہے آج یوں جیسے
کبھی مِلا بھی نہیں ، اورجانتا بھی نہیں
یوں ہی دیکھنے سے جو خیال ذہن میں آیا وہ لکھ دیا میں نے،​
آپ کا اتفاق ضروری نہیں​
داد ایک بار پھر سے آپ کی نظر​
بہت خوش رہیں اور لکھتے رہے​
سر، بہت نوازش کہ آپ نے اس قابل سمجھا۔
بہت خوشی ہوئی آپ کا تبصرہ پڑھ کر اور آپ کی جانب سے کی گئی اصلاحات بھی نوٹ کرلیں۔
 

عاطف بٹ

محفلین
واہ عزیزم عاطف، خوب غزل کہی ہے۔ آخری دونوں اشعار حاصل غزل ہیں۔ طارق کا دوسرا مشورہ قبول کر لو، لیکن پہلا نہیں۔ مجھے تمہاری اصل صورت (یعنی مصرعے کی صورت) ہی بہتر اور رواں محسوس ہوتی ہے÷
استاد محترم، بہت بہت شکریہ۔
میں آپ کا ممنون ہوں کہ آپ نے اپنی قیمتی رائے سے نوازا۔ بہت خوشی ہوئی۔
اللہ آپ کو سلامت رکھے۔
 
Top