کیا یہ شعر علامہ اقبال رح کا ہے ؟ ؟ ؟

نورمحمد

محفلین
مجھے میرے نانا جان مرحوم کے شاعری مجموعہ میں درج ذیل شعر لکھا ہوا ملا :

انساں کو چاہیئے کہ خیال قضا رہے
ہم کیا رہیں گیں جبکہ نہ رسولِ خدا رہے (صل اللہ علیہ و سلم)

جب میں نے یہ شعر ہمارے ایک ساتھی کو سنایا تو ان کا کہنا تھا کہ شاید یہ شعر علامہ اقبال رح کا ہے - چونکہ میرے نانا جان " خیال " تخلص استعمال کرتے تھے اس لئے مجھے لگ رہا ہے کہ یہ ان کا ہی شعر ہوگا۔۔۔

خیر ۔ ۔ آپ حضرات سے درخواست ہے کہ اگر کسی کو اس شعر کے بابت علم ہو تو ضرور بتا دے ۔

جزاک اللہ
 

محمد وارث

لائبریرین
میرے خیال میں تو یہ شعر اقبال کا نہیں ہے۔

دوسرا یہ کہ یہاں خیال بطور شاعر کے تخلص کے نہیں آیا بلکہ خیال لفظ کے طور پر آیا ہے، اور اضافت کے ساتھ پڑھا جا رہا ہے یعنی خیالِ قضا مطلب قضا کا خیال رہے۔

دوسرا مصرع آپ نے درست نہیں لکھا کہ بے وزن ہو رہا ہے، شاید یوں ہوگا

ہم کیا رہیں گے جب نہ رسولِ خدا رہے
 

نورمحمد

محفلین
شکریہ وارث صاحب ۔ ۔ ۔

جی آپ بالکل درست فرما رہے ہیں ۔ ۔ دوسرا مصرعہ " ہم کیا رہیں گے جب نہ رسولِ خدا رہے" اسی طرح ہے ۔۔۔۔

مگر میں نے ان کی بیاض میں لفظ خیال پر تخلص کا نشا ن دیکھا ہے ۔۔ ( مجھے اصل بیاض تو نہ مل پائی ہے مگر ان کے ایک دوست نے لکھی تھی اس میں خیال پر تخلص کا نشا ن موجود ہے۔۔۔)

اگر کوئی اس شعر کے بابت جانتا ہو تو ضرور بتا دے ۔۔۔۔ شکریہ
 
Top