محمد تابش صدیقی
منتظم
لیاقت آباد میں ہم نے چالیس گھرانوں میں راشن دینا تھا- گاڑی کے گرد کئی درجن لوگ جمع ہو گئے - کسی نے ایک لفظ بھی نہیں کہا، نہ کوئی شور شرابا ہوا-
یقین کیجئے کہ ایک بھی پروفیشنل مانگنے والا نہیں تھا-
لگتا تھا کہ ساری زندگی کسی ایک نے بھی کسی سے کچھ نہیں مانگا!
محنت کش لوگ، عزت نفس کو برقرار رکھنے والے
بس ان کی آنکھوں میں دیکھنے کی تاب ہم میں سے کسی کو نہیں تھی!
آنکھوں کی زبان سب کچھ کہہ ڈالتی ہے ۔۔۔
جناب عمران خان!
جناب مراد علی شاہ!
ان لوگوں کو قطاروں میں کھڑے ہونے سے بچائیں
یہ ہاتھ کام کرنے والے ہیں
یہ کسی کے سامنے پھیلے ہوئے نہیں ہونے چاہیئں
اب بھی وقت ہے کہ حکومتی سطح پر بلاتاخیر امداد شروع کی جائے
نادرا کا ڈیٹا کس دن کام آئے گا
کسی نے چپکے سے کہا کہ ہم لوگ بیس تاریخ کے بعد دکانداروں سے ادھار پر سودا لینا شروع کردیتے ہیں
روزانہ کمانے والے لوگ ہیں
کام بند ہے ۔۔۔ سمجھ میں نہیں آتا کیا کریں؟
ڈاکٹر فیاض عالم
یقین کیجئے کہ ایک بھی پروفیشنل مانگنے والا نہیں تھا-
لگتا تھا کہ ساری زندگی کسی ایک نے بھی کسی سے کچھ نہیں مانگا!
محنت کش لوگ، عزت نفس کو برقرار رکھنے والے
بس ان کی آنکھوں میں دیکھنے کی تاب ہم میں سے کسی کو نہیں تھی!
آنکھوں کی زبان سب کچھ کہہ ڈالتی ہے ۔۔۔
جناب عمران خان!
جناب مراد علی شاہ!
ان لوگوں کو قطاروں میں کھڑے ہونے سے بچائیں
یہ ہاتھ کام کرنے والے ہیں
یہ کسی کے سامنے پھیلے ہوئے نہیں ہونے چاہیئں
اب بھی وقت ہے کہ حکومتی سطح پر بلاتاخیر امداد شروع کی جائے
نادرا کا ڈیٹا کس دن کام آئے گا
کسی نے چپکے سے کہا کہ ہم لوگ بیس تاریخ کے بعد دکانداروں سے ادھار پر سودا لینا شروع کردیتے ہیں
روزانہ کمانے والے لوگ ہیں
کام بند ہے ۔۔۔ سمجھ میں نہیں آتا کیا کریں؟
ڈاکٹر فیاض عالم