کتا ب و سنت ڈاٹ کام کی لائیبریری سے...

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
انتساب
کلمۃ الناشر
احوال واقعی
اپنی سرگزشت
تاثرات
کلمات تبریک
جماعت کی مجسم تاریخ
حرف شناس
حرفے چند
کلمۃ الشکر
ذہبی دوراں
بھٹی صاحب سے چند یادگار ملاقاتیں
مولانا اسحاق بھٹی کا خاندانی پس منظر
ابتدائی حالات
اساتذہ کرام
سیاست کی وادی پرخار کی آبلہ پائی
جیل یاترا
مولانا ابوالکلام سے تعلق خاطر
پاکستان کی طرف مہاجرت
پاکستان میں اولین مسکن
تجارت
جماعتی وابستگی اور مرکزی جمعیت پاکستان کا قیام
مولانا داؤد غزنوی سے تعلق خاطر
ہفت روزہ الاعتصام کی ادارت
تصانیف و تراجم
ریڈیو اور ٹیلی ویژن پر دینی پروگرام
نظم
مولانا محمد اسحاق بھٹی صاحب کے بارے اہل قلم کی نگارشات
آباد شاہ پوری
صاحبزادہ خورشید گیلانی مرحوم
ڈاکٹر ابو سلمان شاہ جہان پوری
پروفیسر ڈاکٹر سفیر اختر
محترم ہارون الرشید
مولانا صلاح الدین مقبول احمد
محمد انور محمد قاسم سلفی
پروفیسر محمد فاروق سبحانی
ملک عبدالرشید عراقی
محمد عالم مختار حق
مولانا محمد خالد سیف
نظم
نذر عقیدت
 

عبد المعز

محفلین
اسلام کو مکمل صورت اختیار کرنا جتنا مشکل ہے اس سے کہیں دشوار اپنے آبائی مذہب کو ترک کر کے اسلام کی آغوش میں آنا ہے ۔اسلامی تاریخ ایسے لوگوں کےحالات وواقعات سےبھری پڑی ہے کہ جنہیں اسلام کی سچی دولت پانے کے لیے بے پناہ مصائب وآلام اور اذیتوں سے دو چار ہونا پڑا۔ او ر اسلام قبول کرنے کے باعث انہیں زدوکوب کیا گیا۔زیرِنظر کتاب نو مسلم ڈاکٹر عبدالواحد۔ کے تذکرہ پر مشتمل ہے ڈاکٹر صاحب 1920ءمیں ضلع شیخوپورہ کے ایک ہندو گھرانے میں پیدا ہوئے۔1940 میں مشرف بہ اسلام ہوکر چینیاں والی مسجد میں آگئے اورمولانا سید داؤد غزنوی ﷫ اوردیگر غزنوی علماء کےزیر نگرانی تعلیم وتربیت کی منزلیں طے کیں ۔انہوں نے نہایت مشکل حالات میں اپنے اسلام وایمان کی حفاظت کی اور صبر استقامت سے ثابت قدم رہے ۔ اسلام کے لیے اپنا گھر،بھائی بہن او روالدہ کوچھوڑ کر سچے دل سے اسلام قبول کیا او رپھر ساری زندگی اسلام کی تبلیغ اور خدمت میں گزاردی۔ اور جنوری2004ء میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے ۔ان کے اسلام میں داخل ہونے کے ایمان افروز واقعات پڑ ھنے کے لائق ہیں ۔ اللہ تعالی ان کے درجات بلند فرمائے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف اول
حرفے چند
ایک نمونہ سلف بزرگ ڈاکٹر عبدالواحد
ڈاکٹر عبدالواحد 
وصیت نامہ
مصنف کے نام ڈاکٹر صاحب کا مکتوب گرامی
ڈاکٹر صاحب کے نام مفتی عبیدالہ عفیف کا خط
چند مسنون دعائیں
 

عبد المعز

محفلین
خاتم النبین ﷺ نے نبوت وبعثت کےتمام تقاضوں اور مقاصد کی انہتائی تعمیر اورکامل ترین تکمیل کردی جس کے بعد کسی اضافہ کی گنجائش نہیں ۔ ان میں سماجی اخلاق کی تکمیل واتمام بھی شامل ہے او ر اس کا ذکر حدیث نبوی ''بعثت لاتمم مكارم الاخلاق '' (میں اخلاق کےتمام مکارم کے اتمام کےلیے مبعوث کیا گیا ہوں) میں ملتا ہے۔سماجی اخلاقیات میں دوسرےابواب سےکہیں زیادہ نازک جہانِ نسواں کا باب ہے او ر اس سے بھی نازک تر مردوزن کےباہمی ارتباط اورتعلق کامعاملہ رسولﷺ نےاپنی اصلاحات واحادیث سے اس کو بھی استوار کردیا جاہلیت نے جو خرابیاں پیداکی تھی ان کو دور کیا اوراسلامی اصول واحکام کے تناظر میں اپنے خالص اسوہ سے اس کا معیار قائم فرمادیا۔ زیر نظر کتاب ڈاکٹر محمد یٰسین مظہر صدیقی﷾ کی تالیف ہے جس میں انہوں نے مکی ومدنی دور میں حیات ومعاملات کی خاطر نبی کریمﷺ کے خواتین کے گھروں میں تشریف لے جانے کے واقعات کو بیان کیا ہے۔ او راسی طر ح معاصر خواتین بھی بہت سے مقاصدِ حسنہ کی بنا پر خدمت نبوی میں حاضری دیا کرتی تھیں او رغزوات میں شامل ہوتی رہیں۔فاضل مصنف نے ان واقعات کا ذکر کرتے ہوئے صحابہ کرام اور خواتین کے معاشرتی تعلقات اور اختلاط مردوزن کے اصولِ نبوی کو بھی بیان کیا ہے ۔ زیارت باہمی کی اس سنت متواترہ نےبہت سی احادیث شریفہ اور اسلامی احکام کو جنم دیا جس نے حدیث وفقہ میں خواتین کے علم ساز رجحان اور فن خیز روایت کی طرح ڈالی ۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
انتساب
تقدیم
رسول اکرم5 خواتین کے گھر میں
مدنی خواتین کے گھروں میں
خواتین بیت نبوی میں
کاشانہ نبوی میں مدنی خواتین
زیارات خواتین اور اشاعت حدیث
احکام اسلام کا ارتقاء اور زیارات خواتین
غزوات نبوی میں خواتین
خواتین کی تزویج نبوی
عورتوں کا حق خرید وفروخت اور کسب معاش
صحابہ کرام اور خواتین کے معاشرتی تعلقات
عورتوں کی شکایات اور ان کا ازالہ
اختلاط مرد وزن کے اصول نبوی
منتخب کتابیات
 

عبد المعز

محفلین
مولانا محمد ادریس ہاشمی ﷫ جماعت غرباء اہل حدیث کا عظیم سرمایہ تھے انہوں نے تمام عمر جماعت کے ساتھ بے لوث وابستگی قائم رکھی اور تن من دھن سے جماعت کا کام کر کے گراں قدر خدمات سرانجام دیں۔اوائل عمرمیں ہی انہوں نے جماعت کے لیے کام کا آغاز کیا ۔سکول کی سرکاری ملازمت کے ساتھ ساتھ پنجاب کے دوردراز علاقوں اور شہر وں میں دعوت وتبلیغ کا کاجاری رکھا اور مساجد ومدارس کی تعمیر وترقی میں رات دن مصروف ر ہے ۔زیر نظرکتاب میں مولانا محمد رمضان سلفی ﷾ نے ہاشمی صاحب مرحوم کی زندگی اور جماعتی خدمات کے گوشوں کو بڑی عمدگی سے اجاگر کردیا ہے اللہ مولانا ہاشمی مرحوم کے درجات بلند فرمائے او ر مولانا محمد رمضان یوسف سلفی کو صحت وسلامتی والی لمبی عمر عطاء فرمائے اور ان کا رواں قلم اسلاف کےحالات وواقعات پر سلامت روی سے چلتا رہے (آمین) (م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
مؤرخ اہل حدیث کا فرمان
انتساب
احوال واقعی
ایک خوش گفتار عالم
کلمات تبریک
حرفے چند
تقدیم
پہلی ملاقات
خاندانی حالات اور سید شریف حسین ہاشمی کا تذکرہ
مولانا محمد ادریس ہاشمی کے ابتدائی حالات
لاہور میں جماعت کی تنظیم سازی
لاہور میں مساجد کی تعمیر
ماہنامہ صدائے ہوش کا اجراء
تصانیف
سیاسی خدمات
تحریک ختم نبوت 1973ء میں خدمات
بیماری اور وفات
اہل قلم کے مضامین اور تاثرات
انٹرویوز
تعزیت نامے
جماعتی رسائل کا اظہار افسوس
 

عبد المعز

محفلین
امام محمد بن اسماعیل بخاری ﷫ کی شخصیت اور ان کی صحیح بخاری محتاجِ تعارف نہیں۔ آپ امیر االمؤمنین فی الحدیث امام المحدثین کے القاب سے ملقب تھے۔ ان کے علم و فضل ، تبحرعلمی اور جامع الکمالات ہونے کا محدثین عظام او رارباب ِسیر نے اعتراف کیا ہے امام بخاری ۱۳ شوال ۱۹۴ھ؁ ، بروز جمعہ بخارا میں پیدا ہوئے۔ دس سال کی عمر ہوئی تو مکتب کا رخ کیا۔ بخارا کے کبار محدثین سے استفادہ کیا۔ جن میں امام محمد بن سلام بیکندی، امام عبداللہ بن محمد بن عبداللہ المسندی، امام محمد بن یوسف بیکندی زیادہ معروف ہیں۔اسی دوران انہوں نے امام عبداللہ بن مبارک امام وکیع بن جراح کی کتابوں کو ازبر کیا اور فقہ اہل الرائے پر پوری دسترس حاصل کر لی۔ طلبِ حدیث کی خاطر حجاز، بصرہ،بغداد شام، مصر، خراسان، مرو بلخ،ہرات،نیشا پور کا سفر کیا ۔ ان کے حفظ و ضبط اور معرفت حدیث کا چرچا ہونے لگا۔ ان کے علمی کارناموںم میں سب سے بڑا کارنامہ صحیح بخاری کی تالیف ہے جس کے بارے میں علمائے اسلام کا متفقہ فیصلہ ہے کہ قرآن کریم کے بعد کتب ِحدیث میں صحیح ترین کتاب صحیح بخاری ہے ۔ فن ِحدیث میں اس کتاب کی نظیر نہیں پائی جاتی آپ نے سولہ سال کے طویل عرصہ میں 6 لاکھ احادیث سے اس کا انتخاب کیا اور اس کتاب کے ابواب کی ترتیب روضۃ من ریاض الجنۃ میں بیٹھ کر فرمائی اور اس میں صرف صحیح احادیث کو شامل کیا ۔امام بخاری ﷫ کی سیر ت پر متعدد اہل علم نے کتب تصنیف کی ہیں لیکن سب سے عمدہ کتاب مولانا عبد السلام مبارکپوری کی تصنیف ''سیرۃ البخاری '' ہے جو کہ کتاب وسنت ویب سائٹ پر موجود ہے ۔ اس کتاب کا عربی ترجمہ ڈاکٹر عبد العلیم بستوی کےقلم سے جامعہ سلفیہ بنارس سے شائع ہوچکا ہے ۔زیر نظر کتاب مشہور ومعروف سیرت نگار مولاناعبدالرشید عراقی ﷾ کی تصنیف ہے جسے انہوں نے تین ابواب میں تقسیم کیا ہے ۔باب اول میں امام بخاری کے حالات زندگی از ولادت تاوفات مختصراً درج کئے ہیں ۔ باب دو م میں ان کے گیارہ مشہور استاتذہ او رسات مشہور تلامذہ کے حالات قلم بند کئے ہیں ۔او رباب سوم میں امام صاحب کی تصانیف اور ان کی لاجواب کتاب '' صحیح بخاری '' پر روشنی ڈالنے کے علاوہ اس باب میں برصغیر پاک وہند کےعلمائے حدیث نے ''صحیح بخاری''کی جو خدمت کی ہے اس کابھی مختصراً ذکر کیا ہے۔(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
پیش لفظ
باب اول امام محمد بن اسماعیل بخاری
نام ونسب
ولادت
تعلیم و تربیت
پہلا سفر
رحلت سفر
نیشاپور کا سفر
قوت حافظہ
امام بخاری کی شہرت
فضل و کمال
شیوخ و معاصرین کا اعتراف
اخلاق و عادات
سادگی اور قناعت
زہد وتقویٰ
دور ابتلاء و آزمائش
امام بخاری کا مسلک
سنن کی پابندی
ملفوظات
جلا وطنی
وفات
باب دوم اساتذہ و تلامذہ
اساتذہ
تلامذہ
باب سوم تصانیف
قضایا الصحابہ والتابعین
التاریخ الکبیر
التاریخ الاوسط
التاریخ الصغیر
الجامع الکبیر
خلق الافعال والعباد
کتاب الضعفاء والصغیر
المسند الکبیر
التفسیر الکبیر
کتاب الہبہ
کتاب الوحدان
کتاب العلل
الادب المفرد
جز رفع الیدین
کتاب الرقاق
کتاب المناقب
الجامع الصحیح البخاری
صحیح بخاری کے شروع وحواشی
امام بخاری کی دوسری تصانیف
 

عبد المعز

محفلین
شریعت اسلامیہ میں سفید بالوں کو خضاب لگانے کو جائز قرار دیا گیاہے۔بشرطیکہ وہ کالے کے علاوہ کوئی رنگ ہو۔سیدنا ابو ہریرہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم نے فرمایا:'' بڑھاپے کی سفیدی کو بدل دو، یہود جیسے نہ بنو۔''کالے خضاب کے بارے میں فقہا کے درمیان اختلاف ہے۔ شوافع عام حالات میں اسے حرام قرار دیتے ہیں۔ مالکیہ، حنابلہ اور احناف اسے حرام تو نہیں البتہ مکروہ کہتے ہیں۔ امام ابو حنیفہ کے شاگرد قاضی ابو یوسفؒ اس کے جواز کے قائل ہیں۔ حافظ ابن حجر ؒ کہتے ہیں: ''بعض علما نے سیاہ خضاب کے استعمال کو جائز قرار دیا ہے۔'' (ابن حجر، فتح الباری، دار المعرفہ، بیروت، ١٠/ ٣٥٤) ایک قول حضرت عمر بن الخطابؒ کے بارے میں مروی ہے کہ وہ کالا خضاب استعمال کرنے کا حکم دیتے تھے۔ (عبد الرحمن مبارک پوری، تحفۃ الاحوذی شرح جامع الترمذی، طبع دیو بند، ٥/ ٣٥٦)۔ متعدد صحابۂ کرام سے بھی اس کا استعمال ثابت ہے، مثلاً حضرت عثمان بن عفانؓ، حضرت مغیرہ بن شعبہؓ، حضرت عمرو بن العاصؓ، حضرت جریر بن عبد اللہؓ، حضرت سعد بن ابی وقاصؓ، حضرت حسنؓ، حضرت حسینؓ، حضرت عقبہ بن عامرؓ، حضرت عبد اللہ بن جعفرؓ۔ تابعین اور بعد کے مشاہیر میں ابن سیرینؒ، ابو بردہؒ، محمد بن اسحاقؒ صاحب المغازی، ابن ابی عاصمؒ اور ابن الجوزی بھی کالا خضاب استعمال کیا کرتے تھے۔ (تحفۃ الاحوذی، ٥/٣٥٥، علامہ مبارک پوری نے اور بھی بہت سے تابعین و مشاہیر کے نام تحریر کیے ہیں۔ ٥/ ٣٥٧۔ ٣٥٨)زیر نظر کتاب (خضاب کی شرعی حیثیت ،کتاب وسنت کی روشنی میں)معروف عالم دین فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر سعید بن علی بن وہف القحطانی کی تصنیف ہے ،جس میں انہوں خضاب کے حوالے سے سیر حاصل بحث کی ہے۔(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست موضوعات
مقدمہ از مولف
بالوں کی سفیدی اور اسے بدلنے سے متعلق احادیث
’’انه نور المسلم‘‘
’’من شاب شيبة في الإسلام‘‘
’’من شاب شيبة في سبيل الله‘‘
’’الشيب نور المؤمن، ۔۔۔‘‘
’’لاتنفقو الشيب؛ فإنه نور يوم القيامة۔۔۔‘‘
’’غيرو هذا بشيءٍ واجتنبوا السواد‘‘
’’كان النبيﷺ قد لطخ لحيته بالحناء‘‘
قد لطخﷺ لحيته بالصفرة‘‘
’’میں نے عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کو اپنی داڑھی میں زرد خضاب لگاتے ہوئے دیکھا۔‘‘
’’إن أحسن ما غير تم به الشيب: الحناء والكتم‘‘
ایک شخص نے اپنے بالوں میں مہندی لگا رکھی تھی، تو آپﷺ نے اسے دیکھ کر فرمایا: ’’ماأحسن من هذا‘‘
ايك تيسرا شخص زرد خضاب لگائے هوئے تھا تو آپﷺ نے اسے ديكھ كر فرمايا: ’’هذا أحسن من هذا كله‘‘
’’نبی کریمﷺ سبتی جوتے پہنتے تھے اور اپنی داڑھی مبارک کو درس اور زعفران سے زرد کرتے تھے‘‘
’’إن اليهود والنصاريٰ لا يصبغون فخالفوهم‘‘
’’يكون قوم يخضبون في آخر الزمان۔۔۔‘‘
نسود أعلاها وتأبي أصولها۔۔۔
بالوں کی سفیدی کو2 بدلنے کے بارے میں علامہ ابن قیم کی تحقیق
(مذکور) احادیث سے مستنبط مسائل
’’شيبتي هود، والواقعة، والمراسلات۔۔۔‘‘
’’شيبتي هود وأخواتها‘‘
شيبتي هود وأخواتها‘‘
فہرست موضوعات
 

عبد المعز

محفلین
اللہ تعالی نے انسان کو جوڑا جوڑا پیدا کیا ہے ،اور مرد وعورت میں ظاہری تمیز کرنے کے لئے مرد کو داڑھی جیسے خوبصورت زیور سے مزین کیا ہے۔داڑھی مرد کی زینت ہے ،جس سے اس کا حسن اور رعب دوبالا ہو جاتا ہے۔داڑھی خصائل فطرت میں سے ہے ۔ تمام انبیاء کرام داڑھی کے زیور سے مزین تھے۔یہی وجہ ہے کہ شریعت اسلامیہ نے مسلمانوں کو داڑھی بڑھانے اور مونچھیں کاٹنے کا حکم دیا ہے۔اللہ تعالی کی عطا کردہ اس فطرت کو بدلنا اپنے آپ کو عورتوں کے مشابہہ کرنا اوراللہ کی تخلیق میں تبدیلی کرنا ہے ،جو بہت بڑا گناہ ہے۔زیر نظر کتابچہ(اسلام میں داڑھی کا مقام) شیخ العرب والعجم ابو محمد بدیع الدین شاہ راشدی کی کاوش علمیہ ہے ،جس میں انہوں نے قرآن وسنت کے دلائل سے یہ ثابت کیا ہے کہ داڑھی رکھنا فرض اور واجب ہے اور داڑھی کاٹنا یا مونڈنا ناجائز اور حرام عمل ہے۔بارگاہ الہی میں دعا ہے کہ وہ شیخ محترم کی اس جدوجہد کو قبول فرماتے ہوئے ان کے میزان حسنات میں اضافے کا باعث بنائے۔آمین(راسخ)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
الحدیث الاول والثانی
تشریح
فائدہ
الحدیث الثالث
الحدیث الرابع
الحدیث الخامس
الحدیث السادس
الحدیث السابع
الحدیث الثامن
الحدیث التاسع
الحدیث العاشر
الحدیث الحادی عشر
الحدیث الثانی عشر
الحدیث الثالث العشر
دھاڑی بڑھانے کے فوائد
خاتمہ
 

عبد المعز

محفلین
قرآنِ کریم اور فن محدثین کے معیار کے مطابق مستند روایاتِ حدیث میں صادق ومصدوق حضرت محمد ﷺ کی قیامت سےقبل پیش آ نے والے واقعات کے بارے میں وارد شدہ خبروں کو پیش گوئیاں کہا جاتاہے۔جن کا تعلق مسائل عقیدہ سے ہے ۔عقیدۂ آخرت اسلام کے بنیادی عقائد میں شامل ہے جس سے انکار وانحراف در اصل ا سلام سےانکار ہی کے مترادف ہے ۔عقیدہ آخرت میں وقوع ِقیامت او راس کی علامات ،احوال بعد الممات ،حساب وکتاب،جزاء وسزا او رجنت وجہنم وغیرہ شامل ہیں۔اس مادی وظاہر ی دنیا میں مذکورہ اشیا کاہر دم نظروں سےاوجھل ہونا ایک حد تک ایمان بالآخرت کو کمزور کرتا رہتا ہے لیکن اس کے مداوا کے لیے نبی ﷺ نے قیامت سے پہلے کچھ ایسی علامات وآیات کے ظہور کی پیشن گوئیاں فرمائی ہیں جن کا وقوع جہاں لامحالہ قطعی ولازمی ہے وہاں اس کے اثرات مسلمانوں کےایمان کومضبوط بنانے اور نبی ﷺ کی نبوت صادقہ کے اعتراف واثبات پر بھی معاونت کرتے ہیں۔ زیرنظر کتاب ’’‘‘ ڈاکٹر حافظ مبشر حسین لاہور ی ﷾ (فاضل جامعۃ الدعوۃ الاسلامیۃ،مرید کے ،سابق ریسرچ سکالرمجلس التحقیق الاسلامی ،لاہور) کی اہم تصنیف ہے جس میں انہوں قربِ قیامت کی نبوی پیش گوئیوں(شخصیات، حیوانات، ظہور مہدی ونزول مسیح،یاجوج ماجوج، وغیرہ کے متعلقہ پیش گوئیاں) کوقرآن واحادیث کی روشنی میں بیان کرنے ساتھ ساتھ پیش گوئیوں کی تعبیر وتعیین کےحوالےسے بعض معاصر مفکرین کی آراء کاتنقیدہ جائزہ اور صحیح نکتہ نظر بھی پیش کیا ہے ۔اس کتاب کی تیاری میں حافظ عبد الرحمن مدنی ﷾(مدیر اعلی ماہنامہ محدث،لاہور) کی کوشش سے مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام منعقد ہونے والے علمی مذکرہ (مؤرخہ 26جنوری2003ء) کی رپورٹ بھی شاملِ اشاعت ہے جس میں جید علماء کرام نے شریک ہوکر اپنی علمی آراء پیش کیں۔ کتاب کے فاضل مؤلف اس کتاب کے علاوہ بھی کئی کتب کے مصنف ومترجم ہیں ۔اور تقریبا عرصہ دس سال سے ادارہ تحقیقات اسلامی ،اسلام آباد میں بطور ریسرچ سکالر خدمات انجام دےرہے ہیں ۔ اللہ تعالی اشاعتِ دین کےلیے ان کی جہود کوشرف ِقبولیت سے نوازے او راس کتاب کو لوگوں کے عقائد کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین)(م۔ا)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
حرف آغاز
مذاکرہ علمیہ بر موضوع ’’قرب قیامت کی پیش گوئیاں‘‘
مقدمہ
عقیدہ ایمان بالغیب
متشبابہات، اسماؤ صفات اور پیش گوئیوں کی بحث
حقیقت و مجاز کی بحث
اسماؤ صفات کی بحث
پیش گوئیوں کی حقیقت
پیش گوئیوں کی تعبیر کا صحیح منہج
خواب اور پیش گوئی میں فرق
خلاصہ بحث
باب: شخصیات سے متعلقہ پیش گوئیاں
فصل: جمادات سے متعلقہ پیش گوئیاں
دریائے فرات سے سونے کا پہاڑ نمودار ہوگا
لاٹھی، کوڑا، اور جوتےکا تسمہ گفتگو کریں گے
شجر و حجر پکار اٹھیں گے
فصل: حیوانات سے متعلقہ پیش گوئیاں
جانور انسان سے گفتگو کریں
فصل: ذوی العقول شخصیات سے متعلقہ پیش گوئیاں
ظہور مہدی کی پیش گوئی
امام مہدی کا ظہور احادیث کی روشنی میں
علامات مہدی
مقام ظہور
بعض شبہات کا ازالہ
کچھ جعلی و بناوٹی مہدی
دجال کون؟ امریکہ اسرائل یا۔۔۔؟؟
ڈاکٹر اسرار احمد کا نکتہ نظر
اسرار عالم دہلوی کا نکتہ نظر
ماہنامہ اشراق کا فیصلہ
خروج دجال صحیح احادیث کی روشنی میں
نزول مسیح کی پیش گوئی
نزول مسیح قرآن مجید کی روشنی میں
نزول مسیح احادیث کی روشنی میں
مسیح موعود کون۔۔۔؟
کیا مرزا غلام احمد قادیانی مسیح موعود یا مثل مسیح تھا؟
کچھ مزید جعلی مدعیان مسیحیت
یاجوج و ماجوج سے متعلقہ پیش گوئیاں اور ان کا مصداق
یاجوج ماجوج قرآن مجید کی ر وشنی میں
یاجوج ماجوج قرآن مجید کی روشنی میں
یاجوج ماجوج احادیث کی روشنی میں
یاجوج ماجوج اور دیوار ذوالقرنین کے بارے میں کچھ ضعیف روایات
یاجوج ماجوج کے بارے میں چند مفکرین کی غلط تعبیروں کا جائزہ
علامہ مودودیؒ اور یاجوج ماجوج
جمال الدین قاسمیؒ اور یاجوج ماجوج
سید قطب شہید اور یاجوج ماجوج
حفظ الرحمٰن سیوہارویؒ اور یاجوج ماجوج
امین احسن اصلاحیؒ اور یاجوج ماجوج
جاوید احمد غامدی اور یاجوج ماجوج
گزشتہ بحث کے مشترک وغیرہ مشترک نکات اور ان پر نقد و نظر
پہلی تعبیر کا جائزہ
عصر حاضر میں کوئی قوم بھی یاجوج ماجوج کی تمام صٖات سے متصف نہیں
خاتم النبیینؐ، یاجوج ماجوج اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام
یاجوج ماجوج کے باے میں بائبلی و اسرائلی روایات کا کردار
یاجوج ماجوجج کون اور کہاں ہیں۔۔۔؟ صحیح نکتہ نظر
مفسر آلوسی کا یاجوج ماجوج کے بارے میں صحیح نکتہ نظر
مفسر امین شنقیطیؒ کا یاجوج ماجوج کے بارے میں صحیح نکتہ نظر
باب 2: علاقہ جات سے متعلقہ پیش گوئیاں
تمہید
مسلمانوں اور عیسائیوں میں جنگ عظیم کس علاقے میں ہوگی
قسطنطنیہ (استنبول) کے بارے میں پیش گوئی اور اس کی تعیین
نجد عراق کے بارے میں پیش گوئی اور اس کی تعبیر و تعیین
غیر مرئیات اور مجرد اشیا کے بارے میں پیش گوئیاں
 

عبد المعز

محفلین
انسانی زندگی میں عمل ِصالح کی بڑی اہمیت ہے ۔معاشرے میں کسی فرد کانیک کردار نہ صرف خود اسے فائدہ دیتا ہے بلکہ معاشرے کے دیگر افراد بھی اس کی خوش اطواری سےمستفید ہوئے بغیر نہیں رہتے۔عمل صالح کی توفیق اللہ تعالیٰ ہی کی طرف سے ملتی ہے ۔یو ں عمل صالح گویا ربانی ملازمت ہے جو آدمی اعمال صالحہ پر کاربند ہوتا ہے وہ اللہ تعالیٰ کے خادم کی حیثیت سے زندگی بسر کرتا ہے ۔ وہ دین کی بھی خدمت کرتا ہے اور لوگوں کو بھی نفع پہنچاتا ہے ۔آدمی کو دنیا میں رہتے ہوئے عمل صالح کی توفیق مل جائے تو اس سےبڑی خوشی نصیبی اور کوئی نہیں۔زیر نظر کتاب’’کیا آپ ملازمت کی تلاش میں ہیں ؟ ‘‘ ڈاکٹر محمد بن عبد الرحمن العریفی﷾ کی عربیتصنیف’’ هل تبحث عن وظيفة‘‘ کااردو ترجمہ ہے ۔جس میں انہوں نے روزہ مرہ اور تاریخی واقعات کے پس منظر میں یہی باور کرایا ہے کہ عملِ صالح ہی انسانی فلاح وبہبود کاضامن ہے۔امید ہے کہ یہ ایمان افروز کتاب قارئین کو عمل وکردار کے سنوارنے میں مدد دے گی ۔کتاب کے فاضل مصنف ڈاکٹر عبد الرحمن العریفی﷾ سعودی عرب کے جانے پہچانے مصنف ہیں۔ ریاض کی مقامی یونیورسٹی میں معلمی کے فرائض انجام دیتے ہیں ۔دعوتِ دین کےمیدان میں اُن کی مساعی جمیلہ کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے اُن کا شمار علامہ ابن باز  کے ممتاز شاگردوں میں ہوتا ہے ۔ دیار ِعرب میں ان کی خطابت کا بھی بہت شہرہ ہے ۔ ان کی متعدد کتابیں خاصی پذیرائی حاصل کرچکی ہیں جن میں ان کی شہرۂ آفاق کتاب ’’زندگی سے لطف اٹھائیے ‘‘ سرفہرست ہے۔زیر تبصرہ کتاب کی اردور ترجمانی کے فرائض دارالسلام کے ریسرچ سکالر حافظ قمر حسن﷾ نے سرانجام دئیے ہیں ۔ اللہ تعالی مصنف ومترجم کی اس کاوش کو شرف قبولیت سے نواز ے اور اس کتاب کو اہل ایمان کی اصلاح کاذریعہ بنائے ( آ مین )
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
عرض ناشر
پیش لفظ
پہلی وصیت
دوسری وصیت
تیسری وصیت
چوتھی وصیت
پانچویں وصیت
چھٹی وصیت
ساتویں وصیت
آٹھویں وصیت
نویں وصیت
دسویں وصیت
آخری وصیت
آخری بات
 

عبد المعز

محفلین
سیدنا حضرت ابراہیم ﷤ اللہ تعالی کے جلیل القدر پیغمبر تھے ۔قرآن مجید میں وضاحت سے حضرت ابراہیم ﷤ کا تذکرہ موجود ہے ۔قرآن مجید کی 25 سورتوں میں 69 دفعہ حضرت ابراہیم ﷤ کا اسم گرامی آیا ہے ۔اور ایک سورۃ کا نام بھی ابراہیم ہے ۔حضرت ابراہیم ﷤نے یک ایسے ماحول میں آنکھ کھولی جو شرک خرافات میں غرق اور جس گھر میں جنم لیا وہ بھی شرک وخرافات کا مرکز تھا بلکہ ان ساری خرافات کو حکومتِ وقت اورآپ کے والد کی معاونت اور سرپرستی حاصل تھی ۔جب حضرت ابراہیم ﷤ پربتوں کا باطل ہونا اور اللہ کی واحدانیت آشکار ہوگی تو انہوں نے سب سے پہلے اپنے والد آزر کو اسلام کی تلقین کی اس کے بعد عوام کے سامنے اس دعوت کو عام کیا اور پھر بادشاہ وقت نمرود سےمناظرہ کیا اور وہ لاجواب ہوگیا ۔ اس کے باجود قوم قبولِ حق سے منحرف رہی حتیٰ کہ بادشاہ نے انہیں آگ میں جلانے کا حکم صادر کیا مگر اللہ نے آگ کوابراہیم﷤ کے لیے ٹھنڈی اور سلامتی والی بنا دیا اور دشمن اپنے ناپاک اردادوں کے ساتھ ذلیل ورسوار ہوئے اور اللہ نے حضرت ابراہیم﷤کو کامیاب کیا۔اللہ تعالی نے قرآن مجید میں انبیائے کرام﷩کے واقعات بیان کرنے کامقصد خودان الفاظ میں واضح اور نمایا ں فرمایا ''اے نبیﷺ جونبیوں کے واقعات ہم آپ کے سامنے بیان کرتے ہیں ان سے ہمارا مقصد آپ کے دل کو ڈھارس دینا ہے اور آپ کے پاس حق پہنچ چکا ہے اس میں مومنوں کے لیے بھی نصیحت وعبرت ہے ۔'' زیر نظر کتاب ''سیرت ابراہیم﷤'' قائد تحریک دعوت توحید میاں محمد جمیل ﷾ کی تصنیف ہے فاضل مؤلف نے آیات قرآنی اور احادیث کی روشنی میں حضرت ابراہیم﷤ کے تفصیلی واقعہ اور ان کی سیرت کو عام فہم انداز میں بیا ن کیا ہے ۔اللہ تعالی اس کتاب کو لوگوں کے عقائد کی اصلاح کا ذریعہ بنائے (آمین) (ا۔م)
 

عبد المعز

محفلین
فہرست مضامین
انبیائے کرام علیہم السلام کے واقعات کا مدعا
نبوت کے اغراض و مقاصد
نبی فضول رسموں سے نجات دلاتا ہے
تذکرہ خلیل علیہ السلام کا منشا
ابراہیم علیہ السلام کے والد کا نام اور کام
قرآن پاک میں ابراہیم علیہ السلام کا ذکر گرامی
ولادت باسعادت
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا چہرہ مبارک
میدان تبلیغ میں پہلا قدم
دعوت حق دوسرے مرحلے میں
تقلید کا بہانہ اور اس کا انجام
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی گفتگو میں کمال درجے کا ادب
چاند سورج اور ستارہ پرستوں سے خطاب
چاند اور سورج کی حقیقت
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی تحریک آخری مرحلہ میں
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا جلال
اتفاق کی بات دیکھیے
حضرت ابراہیم علیہ السلام کے خلاف کاروائی کا آغاز
ابراہیم علیہ السلام کے خلاف حکومت حرکت میں آتی ہے
منفرد آزمائش
ہجرت کا معنی
کن حالات میں ہجرت کا حکم ہے
فلسطین میں قیام
ام اسماعیل پر بھاری آزمائش
حضرت ابراہیم علیہ السلام کا خواب اور اسماعیل کی قربانی
ایثار کا عجیب واقعہ
قربانی کے متفرق مسائل
حضرت ابراہیم علیہ السلام نے کہا کہ چوکھٹ کی حفاظت کرنا
کعبۃ اللہ کی تعمیر
فضائل مکہ مکرمہ
جد انبیاء کا انتقال
حضرت ابراہیم علیہ السلام کو امت محمدیہ سے محبت
حضرت کونسی زبان بولتے تھے
حضرت ابراہیم علیہ السلام کی منفرد خوبی
دنیا میں عزت و عظمت
آپ علیہ السلام کے بھتیجے لوط علیہ السلام کے حالات و واقعات
دنیا کی غلیظ ترین قوم
قوم لوط کو تہس نہس کر دیا گیا
جناب لوط علیہ السلام کی بیوی عذب میں گرفتار ہوئی
ایمان کے بغیر کوئی رشتہ فائدہ مند نہیں ہوتا
قرآن حکیم کا اعلان
 
Top