کاشف عمران کامل ۔ محفل پر ایک نئی آواز

کاشف عمران کامل ؔ۔ محفل پر ایک نئی آواز
۱۱ فروری ۲۰۱۳ کو محفل کے ممبر بنے اور اگلے ہی دن، رات کے پچھلے پہر جانے کیا اُن کے دِل میں سمائی کہ لگاتار اپنی سولہ سترہ غزلیں، کچھ نظمیں اور کئی رُباعیات محفل کی زینت بنادیں۔ ستم بالائے ستم کہ محفلین نے اُن کی ایک دو غزلیں دیکھ کر اُن پر کمنٹس تو دیئے لیکن ان کی زیادہ تر غزلیں محفلین کی نظروں سے اوجھل رہیں۔صاحبِ طرز شاعر جو خود اپنے کلام پر کچھ اس طرح رائے دے رہے ہیں​
’’حقیقت یہ ہے کہ جو کلام اب تک اس فورم میں پیش کیا ہےبالاستثناء سب کا سب نوجوانی کے دور کا ہے۔ تعلیم کے زمانے کے بعد (سنہ2000) میں نے نثرکو تو فی الفور اور شعر کو آہستہ آہستہ مکمل طور پر ترک کر دیاتھا۔گزشتہ دس برس میں شاید پچاس یا اس سے بھی کم شعر کہے ہوں گے۔اور پچھلے پانچ برس میں شاید ایک آدھ ہی۔وجہ وہی معاشرے میں علم و ادب کی بے وقعتی اور مداریوں ،خوشامدیوں کی پذیرائی ۔جو قوم مشتاق احمد یوسفی سے نادرِ روزگار صاحبِ فن سے تمام عمر بنکاری کروائے وہ مجھ ایسوں کو شاید سڑک پرہی بٹھا دیتی۔یہ سب سوچ کر شعروادب سے تائب ہوا اور دل دوسرے کاموں میں لگا لیا۔ یہ تو چند روز قبل ہی جانے جی میں کیا سمائی کہ پرانا کلام نکال کر دیکھا اور انٹرنیٹ پر شائع کرنے کا فیصلہ کیا۔ اب آپ سب حضرات کی عزت افزائی کی بدولت شاید پھر سے کچھ کہنے لگوں۔ بہرحال اگر کہوں گا تو شعر ہی ہو گا۔ نثر لکھنے کاتو شاید اب دماغ ہی نہیں رہا۔ رکھیو غالب مجھے اس تلخ نوائی میں معاف۔‘‘

مزید کہتے ہیں۔
’’ویسے حقیقت تو یہ ہے کہ اپنے اسلوب اور کچھ فارسی گوئی کے سبب میں اپنا کلام شائع کرنے سے ہچکچاتا رہا۔ورنہ پیش کردہ کلام کا بیشتر حصہ قریبًا دس سے پندرہ برس یا اس سے بھی پرانا ہے۔اسی سبب میں نے کئی سال قبل شاعری مکّمل طور پر ترک کر دی تھی۔اب سے بس چند روز قبل ہی حوصلہ کر کے انٹرنیٹ پر کہیں کہیں کچھ کلام اپ لوڈ کیا۔اب آپ جیسے قدر دانوں کی حوصلہ افزائی شاید مجھے دوبارہ لکھنے کی طرف مائل کیے دے رہی ہے۔‘‘

بقول حسان خان بھائی
کامل بھائی، آپ کی غزلوں کا جو فارسی نما اسلوب ہے یہ میرا پسندیدہ ترین اسلوب ہے، اور اس رنگ کی شاعری مجھے بے حد پسند ہے۔ بدقسمتی سے آج کل کے اردو ادب میں ایسا اسلوب بالکل عنقا ہو گیا ہے، اور ہر جگہ ایک سی ہی ٹھنڈی پھیکی غزلیں پڑھنے کو ملتی ہیں۔ اس لیے آپ کی ایسی غزلیں دیکھ کر دل باغ باغ ہو گیا۔ خدا کرے زورِ قلم اور زیادہ۔
ہم جناب کاشف عمران کامل بھائی کو اردو محفل میں خوش آمدید کہتے ہیں اور محفلین کو دعوتِ عام دیتے ہیں کہ وہ کامل بھائی کی تمام تر کاوشوں کو پڑھیں، سراہیں ( جیسا کہ ان خوبصورت غزلوں کے سراہے جانے کا حق ہے) اور لطف اندوز ہوں۔ محفلین اس خوبصورت شاعر کی شاعری پر اس دھاگے میں بھی خراجِ تحسین پیش کرسکتے ہیں۔​
 
ن

نامعلوم اول

مہمان
محفل فورم کی بدولت شعر و سخن کی دنیا میں واپسی میرے لیے ایک معجزے سے کم نہیں۔ ایسا تو میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا۔ اگر اسی بہانے کچھ اچھا کام کر گیا تو میری بڑی خوش قسمتی ہو گی۔آپ سب کی طرف سے کی گئی عزت افزائی کا از حد شکر گزار ہوں۔
 

شمشاد

لائبریرین
خلیل بھائی بہت شکریہ لیکن موصوف کا تعارف کہاں ہے؟ میں نے تو غالباً ان کو خوش آمدید بھی نہیں کہا۔
 

تلمیذ

لائبریرین
خوش آمدید، کاشف صاحب۔
انتہائی خوشی کی بات ہے کہ محفل کے پلیٹ فارم پر نئے نئےاصحاب علم و ادب کواردو کے شائقین سے متعارف ہونے کا موقع مل رہا ہے۔
دھاگہ شروع کرنے کے لئےشکریہ ، خلیل الرحمن صاحب!
 

الف عین

لائبریرین
خوش آمدید، اگرچہ نئے رکن ہیں لیکن خوشی ہے کہ محفل کا مزاج بہت جلد ایسے سمجھ گئے ہیں کہ خود بھی پرانے لگنے لگے ہیں، اس لئے خوش آمدید اب کہنا کچھ عجیب سا لگ رہا ہے، کہ بہت سی باتیں تو اس سے پہلے ہی ہو چکی ہیں۔ بہر حال اردو محفل کی روایات کا احترام کرتے ہوئے میں بھی صمیمَ قلب سے خوش آمدید کہتا ہوں کاشف عمران کو
 
خلیل بھائی بہت شکریہ لیکن موصوف کا تعارف کہاں ہے؟ میں نے تو غالباً ان کو خوش آمدید بھی نہیں کہا۔
درست فرماتے ہیں شمشاد بھائی، تعارف تو ہونا چاہیے۔ ہم کاشف عمران بھائی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ تعارف کی لڑی میں اپنا تعارف پیش کریں تاکہ ہم محفلین ان سے صحیح طور پر متعارف ہوسکیں۔
 
بہت ادب اور احترام کے ساتھ خوش آمدید ۔میں خود عمران بھائی کو محفل میں پرانا ہی سمجھ رہا تھا لیکن واقعی یہ معلوم کرکے بڑی حیرت ہوئی کہ بھائی جان ہمارے لئے نئے رہتے ہوئے بھی نئے نہیں ہیں ۔اس سے بڑھ کر اور خوشی کی بات کیا ہو سکتی ہے کہ اتنے کم عرصہ میں بھی انھوں نے تمام محفلین کے دلوں میں جگہ بنا لی ۔ایسی جگہ جو بہت سے پرانے لوگ بھی نہیں بنا پائے ۔میں سمجھتا ہوں یہ صرف ان کا چھوٹوں سے شفقت ،بڑوں سے محبت اور اور ان کے اپنےعلم فضل سے ملاہے ۔میں تو اول دن سے عمران بھائی کا اسیر ہو چکا ہوں ۔سچ مچ اسقدر مشفق ،ملنسار اور علم دوست کم کم ہی ملتے ہیں، خدا وند کریم سے میں کاشف بھائی کی درازئی عمر اور علم وفن میں مزید ترقی کی دعاکرتاہوں ۔
 
Top