پٹرول سے جان چھڑاو بجلی سے چلنے والی موٹر سایکل گھر لاؤ

طالوت

محفلین
سلامُُ علیکم
لیجیے جناب ایک زبردست خبر کے ساتھ حاضر ہوں ممکن ہے آپ میں سے کچھ حجرات جانتے ہوں۔۔۔ پاکستان کی ایک فرم Energen Energy Generation نے بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل متعارف کروائی ہے۔۔۔ ذرا اس کی خصوصیات ملاحظہ کریں::
1۔۔۔پٹرول کے بغیر ! ظاہر ہے کم خرچ اور آلودگی سے پاک
2۔۔۔قیمت 25،000 سے 35،000 تک
3۔۔۔شور کی آلودگی سے پاک
4۔۔۔12 وولٹس کی چار بیٹریوں کے ساتھ
5۔۔۔صرف چار گھنٹے چارجنگ
6۔۔۔اور چار گھنٹے کی چارجنگ کے بعر تقریبا 80 کلیومیٹر کا سفر
7۔۔۔60 کلیومیٹر فی گھنٹا رفتار
8۔۔۔800 واٹ کی موٹر
9۔۔۔35 سے 42 کلیو گرام وزن
10۔۔۔150سے 180 کلیو گرام وزن اٹھانے کی صلاحیت
11۔۔۔ اور جناب صرف 20 پیشے فی کلیومیٹر
12۔۔۔بغیر کک کے اسٹارٹ
13۔۔۔اور فی الحال صرف اہل کراچی کے لیئے ہو گی لیکن ظاہر ہے اگر کامیاب ہو گئی تو پورا ملک اسے پر ناچے گا۔۔۔۔۔ تو پھر کیا خیال ہے :hatoff:

وسلام
 

شمشاد

لائبریرین
بہت ہی اچھی خبر ہے اور بہت ہی اچھی پیش رفت ہے۔

لیکن بجلی ہی نہ آئے تو چارجنگ کہاں سے کریں گے؟
 

طالوت

محفلین
جی شمشاد صحیح کہا آپ نے لیکن صرف چار گھنٹے چارجنگ اور وولٹ سے اندازہ لگا لیں کہ کتنی بجلی خرچ ہو گی اور میرا خیال ہے کہ کم از کم چار گھنٹے تو بجلی ہوتی ہی ہے ۔۔۔ تاہم جو مزے کی بات مجھے اس میں لگی وہ یہ کہ 20 پیسے فی کلیومیٹر ورنہ پیٹرول کے حساب سے تو سوا روپے سے کچھ زیادہ فی کلیومیٹر پڑتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

دوست

محفلین
اور بجلی کس سے بنتی ہے؟
پٹرول سے، ڈیزل سے، مٹی کے تیل سے
اور آئے دن مہنگی بھی ہوتی رہتی ہے۔ جتنی زیادہ استعمال ہوگی اتنا زیادہ ٹیکس پڑے گا۔ فی یونٹ ریٹ بڑھتا جائے گا۔
جتھے دی کھوتی اوتھے آن کھلوتی والی بات ہوجائے گی۔
 

arifkarim

معطل
ہاہاہا، عام استعمال کیلئے لوڈ شیڈنگ اور بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل!
بہت ہی مزیدار لطیفہ!
 

شمشاد

لائبریرین
سب اعتراضات اپنی جگہ پر لیکن یہ بات سو فیصد درست ہے کہ اگر بجلی سے چلنے والی موٹر سائیکل بازار میں آ گئی تو بہت کامیاب رہے گی۔
 

طالوت

محفلین
کیا ہو گیا ہے دوستو اگر ہم بجلی نہیں بنا سکتے تو اتنی اچھی چیز کی اس طرح تو بے عزتی نہ کرو۔۔۔ اب ذرا دھیان سے سنو
ہماری بجلی کی ضروریات 16 سے 18 ہزار میگا واٹ ہیں
اور اس وقت ہمیں 6 سے آٹھ ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے
اور کالا باغ ڈیم سے ہمیں 30 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہو سکتی ہے
کراچی سے مکران کے ساحل تک بجلی بنانے کے کھمبے لگا کر بھی ہم اپنی ضروریات سے زیادہ بجلی پیدا کر سکتے ہیں
تھر میں موجود کوئلے سے بجلی پیدا کر کے ہم اپنے کھانے تک بجلی پر پکا سکتے ہیں
اب اتنے سارے مواقع موجود ہیں لیکن بجلی نہیں
دنیا کچرے سے بجلی پیدا کر رہی ہے اور ہم بجلی پیدا کرنے والی چیزوں کے ساتھ کچرے جیسا سلوک کر رہے ہیں
سچ تو یہ ہے کہ ہم میں کام کرنے کی بلکہ مفید کام کرنے کی اہلیت ہی نہیں
کسی کو کالا باغ ڈیم سے شہر ڈوبتے نظر آتے ہیں توکسی کو یہ پورے صوبے کے حق پر ڈاکا نظر آتا ہے
کوئی ترقیاتی منصوبوں اور ان پر کام کرنے والے انجینرز کو ختم کرنے میں اپنی بقاء سمجھتا ہے
ہمارا کوئی ایک کام ایسا نہیں جس میں ہم اپنے حالات سدھار سکیں اور آنے والی نسلوں کو ہم کیا دے کر جائیں گے ؟
یقیننا وہی کچھ جو ہماری گزشتہ نسلوں نے ہمیں دیا
بھوک مفلسی بیمار ذہنیت کی قوم نفرتیں تعصب مزہبی بدمعاشی اور وہ سب کچھ جو ہمیں کبھی انسان بھی نہیں بننے دے گا اچھا مسلم بننا تو بہت دور کی بات ہے ۔۔۔۔ سچ تو یہ اب تو دعا مانگنے کو بھی جی نہیں چاہتا کہ اللہ اس قوم کی حالت سدھار دے کہ اللہ نے تو حالتوں کے سدھرنے کا فارمولا ہمیں دے دیا ہے تو پھر خالی خولی دعائیں کس کام کی ؟
(اگر میری کیلکولیشنز میں فرق ہو تو براہ کرم تصحیح فرما دیں) ۔۔۔۔۔۔۔وسلام
 

شمشاد

لائبریرین
ہم کوئی ایسا کام نہیں ہونے دیں گے جس سے کسی کو کوئی فائدہ ہو۔ یہی تو ہے ہماری بیوریوکریسی۔
 

مغزل

محفلین
کیا ہو گیا ہے دوستو اگر ہم بجلی نہیں بنا سکتے تو اتنی اچھی چیز کی اس طرح تو بے عزتی نہ کرو۔۔۔ اب ذرا دھیان سے سنو
ہماری بجلی کی ضروریات 16 سے 18 ہزار میگا واٹ ہیں
اور اس وقت ہمیں 6 سے آٹھ ہزار میگا واٹ بجلی کی کمی کا سامنا ہے
اور کالا باغ ڈیم سے ہمیں 30 ہزار میگا واٹ بجلی حاصل ہو سکتی ہے
کراچی سے مکران کے ساحل تک بجلی بنانے کے کھمبے لگا کر بھی ہم اپنی ضروریات سے زیادہ بجلی پیدا کر سکتے ہیں
تھر میں موجود کوئلے سے بجلی پیدا کر کے ہم اپنے کھانے تک بجلی پر پکا سکتے ہیں
اب اتنے سارے مواقع موجود ہیں لیکن بجلی نہیں
دنیا کچرے سے بجلی پیدا کر رہی ہے اور ہم بجلی پیدا کرنے والی چیزوں کے ساتھ کچرے جیسا سلوک کر رہے ہیں
سچ تو یہ ہے کہ ہم میں کام کرنے کی بلکہ مفید کام کرنے کی اہلیت ہی نہیں
کسی کو کالا باغ ڈیم سے شہر ڈوبتے نظر آتے ہیں توکسی کو یہ پورے صوبے کے حق پر ڈاکا نظر آتا ہے
کوئی ترقیاتی منصوبوں اور ان پر کام کرنے والے انجینرز کو ختم کرنے میں اپنی بقاء سمجھتا ہے
ہمارا کوئی ایک کام ایسا نہیں جس میں ہم اپنے حالات سدھار سکیں اور آنے والی نسلوں کو ہم کیا دے کر جائیں گے ؟
یقیننا وہی کچھ جو ہماری گزشتہ نسلوں نے ہمیں دیا
بھوک مفلسی بیمار ذہنیت کی قوم نفرتیں تعصب مزہبی بدمعاشی اور وہ سب کچھ جو ہمیں کبھی انسان بھی نہیں بننے دے گا اچھا مسلم بننا تو بہت دور کی بات ہے ۔۔۔۔ سچ تو یہ اب تو دعا مانگنے کو بھی جی نہیں چاہتا کہ اللہ اس قوم کی حالت سدھار دے کہ اللہ نے تو حالتوں کے سدھرنے کا فارمولا ہمیں دے دیا ہے تو پھر خالی خولی دعائیں کس کام کی ؟
(اگر میری کیلکولیشنز میں فرق ہو تو براہ کرم تصحیح فرما دیں) ۔۔۔۔۔۔۔وسلام

بہت خوب طالوت صاحب۔
بس ایک اضافہ کہ کراچی سے مکران کی ساحلی پٹی کے بشمول ہمارے پاس ہوا کے چار بڑے چینل موجود ہیں۔
شمشاد صاحب کی بات بھی درست ہے ۔۔ کہ دوست یہ ساب کام حکومتی سرپرستی میں ممکن ہیں۔۔ آپ ذاتی کوشش کیجئے
حکیم سعید جیسا حال کیا جاتا ہے۔۔۔ سرکار کی پالیسی ازل سے ایک ہی ہے لڑاؤ اور حکومت کرو۔
سو ناراض ہونے کی ضرورت نہیں۔۔۔ آئیے ہم سب مل کر کوئی اور بہتر حل تلاش کرتے ہیں۔
آپ کا خیر خواہ
م۔م۔مغل
 
برادر من مغل، آپ کے یہ الفاظ سونے سے لکھے جانے کے قابل ہیں، تکنیکی وجوہات کی وجہ سے ان الفاظ کو قومی رنگ سے لکھ رہا ہوں

آئیے ہم سب مل کر کوئی اور بہتر حل تلاش کرتے ہیں۔

جس دن ہم نے مل کر بہتر حل تلاش کرنا سیکھ لیا تو کوئی بھی کام مشکل نہیں ۔
 
چینی ، شکری الیکٹرک کار

http://www.chinacartimes.com/2007/10/11/byd-to-mass-produce-electric-car/
http://www.byd.com/f6/f6exterior.asp?show=f6&color=b
http://www.byd.com/f3/f3exterior.asp?show=f3&color=b
http://www.byd.com/f3/f3colour.asp?show=f3&color=d

یہ بھی ذہن میں رکھئے کہ جو تیل ہم کاروں میں‌ جلا دیتے ہیں، اس کی قیمت بجلی سے آج بھی کہیں زیادہ ہے۔ بجلی کی کار امریکہ میں 4 ڈالر میں 20 میل جاتی ہے۔ یعنی 25 سینٹ‌ فی میل اور بجلی کی کار 3 سینٹ فی میل۔
بجلی کی پیداوار بڑھانا ممکن ہے۔ جیسا کہ دوستوں نے بتایا ہے۔

والسلام
 

تعبیر

محفلین
بہت خوب

ویسے آپکی پوسٹ سے مجھے ایک فنی میل یاد آگئی جس میں پٹرول سے بچنے کے کچھ دلچسپ طریقے تھے تصویروں کی صورت میں
 
کسی کو کالا باغ ڈیم سے شہر ڈوبتے نظر آتے ہیں توکسی کو یہ پورے صوبے کے حق پر ڈاکا نظر آتا ہے
اگر ملک کا حکمران بلوچستان کی پہاڑی میں چھپے آدمی کو میزائیل مارسکتا ہے تو کالا باغ ڈیم بنانے سے کس نے روکا ہے ؟ کیا وہ اتنا کمزور ہے کہ کالا باغ ڈیم ہی نہ بناسکے ؟
اس شخص سے اس کی اپنی عداوت تھی ، اس سے ان کی ذات کو خطرہ تھا اس لیے میزائیل مارا۔ چونکہ کالا باغ ڈیم بنانے سے پاکستان کو فائدہ ہے اس لیے کوئی نہ کوئی بہانہ بنایا جاتا ہے نہ بنانے کےلیے ۔ باقی آپ لوگ خود ہی سمجھدار ہیں۔
 

طالوت

محفلین
آفریدی میں آپ کی بات سے کافی حد تک متفق ہوں ۔۔۔ بے شک ایک ایسا آدمی جس نے آٹھ سال تک کسی فرعون کی طرح پاکستان پر حکمرانی کی ہو اسے کالا باغ ڈیم بنانے سے کون روک سکتا تھا۔۔ بلکہ اگر گزشتہ آٹھ سال دیکھیں جائیں تو ہر ایک ایشو کے بعد یہ شخص ایک اور ایشو پیدا کرتا رہا لیکن اسے کبھی بھی ہمارے مسائل سے دلچسپی نہیں رہی۔۔ خود کو سچا اور کھرا ثابت کرنے والے نے اصل میں اپنی منافقت کو سچ کا لبادہ پہنانے کی کوشش کی تھی ۔۔۔ یہ ایک ایسا "کمانڈو" جس کے سینے پر کوئی ایک بھی بہادری کا نشان نہیں جسے میں آپ ہم سب اپنی رہتی زندگیوں تک ایک مکروہ شخص کی حیثیت سے جانتے رہیں گے ۔۔۔
لیکن اس میں" ہمارے سرمایہ افتخار" سیاستدانوں کو بھی مت بھولیئے گا جن کی وطن فروشی ہم گزشتہ ساٹھ سالوں سے دیکھ رہے ہیں لیکن ہم آج بھی انھی کے زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں آج بھی ہمیں وہ نجات دہندہ نظر آتے ہیں۔۔ سچ تو یہ ہے کہ پاکستان سے کوئی بھی مخلص نہیں نہ سرکردہ لوگ نہ عوام ۔۔۔
لیکن شاید مغل کی بات پر ہمیں سوچنا چاہیے کم از کم ہمیں اس فورم کے ذریعے اور اپنی اپنی بیٹھک کے زریعے سے افراد میں وہ تحریک پیدا کرنا چاہیے کہ ہم مرتے مرتے اپنی آنے والی نسل کو کم از کم کوئی حل تو دے جائیں یہ نفرتیں ہی ختم کر جائیں۔۔۔
لیکن کیا ؟ کیا بہتر حل ہو سکتا ہے ؟ کن چیزوں پر ہم عہد کریں ؟ کن معاملات کو ترجیح دیں ؟ وہ کیا چھوٹے سے چھوٹا کام ہو سکتا ہے جس کے کرنے سے ہم ایک بنیادی اینٹ رکھ سکیں ؟
 
ضرورت ہے کہ نوجوان نسل کی تربیت کی جائے اسے وہ علم سکھایا جائے جو ایوان و اسمبلیاں چلانے کے لئے ضروری ہے۔ نوجوان نسل کی ایک مکمل سیاسی اسمبلی بنائی جائے۔ جس کے الیکشنز ہوں۔ اسی طرح جس طرح حکومت کے ہوتے ہیں۔ اس طرح تعلیم یافتہ نئی نسل کو تیار کیا جائے ملک میں ایک آرگنائزڈ سیاست کے لئے۔ تاکہ یہ کرپٹ سیاسی لیڈر تبدیل کئے جاسکیں۔
 

طالوت

محفلین
فاروق تجویز تو بہت اچھی ہے لیکن شاید اس پر عمل درآمد کم از کم پاکستان میں ممکن نہیں ۔۔ اس کی کئی ایک وجوہات ہیں جس میں سب سے بڑی وجہ لوگوں کی عدم دلچسپی ہے ۔۔ اور کوئی دلچسپی لے بھی کیسے جو تھوڑی بہت دلچسپی رکھتے ہیں وہ پاکستان کی مڈل یا لوئر مڈل کلاس ہے اور اس کلاس کے بندے کو سفید پوشی کا بھرم رکھنے کے لیے ہی جو کچھ کرنا پڑتا ہے وہ کوئی ڈھکی چپھی بات نہیں اس صورتحال میں یہ کافی مشکل ہو جاتا ہے ۔۔ اور غریب کا تو ذکر ہی کیا۔ اور اپر یا ایلیٹ کلاس ہی کا تو یہ گند ہے تو ان سے تو یہ امید رکھی بھی نہیں جا سکتی۔۔۔ البتہ پاکستان میں ایک موومنٹ ضرور تھی ایسی لیکن اس کا قیام اور اس کا کردار اتنا متنازعہ ہے کہ کوئی اس طرف جانے کی کوشش بھی نہ کرے میں متحدہ قومی موومنٹ کی بات کر رہا ہوں۔۔۔ اگرچہ اسے ہم ایک ایسی جماعت کہہ سکتے تھے جو کہ باشعور اور مڈل کلاس کی نمائندہ جماعت بن سکتی تھی لیکن اس جماعت نے تو کراچی کی با شعور عوام کا شعور ہی چھین لیا ہے۔۔۔
ایسی تجاویز دیں جو پاکستان کے لوگوں کے مزاج کے حوالے سے ممکن ہوں سکیں۔۔۔ مثلا میں نے طلبہ سیاست میں تھوڑا بہت حصہ لیا اس پر گھر سے کیا کیا صلواتیں سننا پڑیں اور پھر اس جماعت کا کیا چہرہ سامنے آیا کہ مجھے اسے چھوڑنا پڑا ایک لمبی داستان ہے جماعت چھوڑنے سے پہلے انھوں نے مجھے کہا کہ جماعت کی اہمیت بہت زیادہ ہے اسلیئے ہمیں چھوڑتے ہو تو کسی اور کو پکڑو اگر تمھیں کوئی مناسب نہیں لگتا تو اپنی جماعت بناو اب میں اور اپنی جماعت کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ ۔۔ یعنی مجموعی طور پر ہمارا مزاج ایسا نہیں کہ کسی لمبی پلاننگ پر ہم بغیر کسی مضبوط سہارے کے عمل کر سکیں ۔۔ خصوصا سیاسی حوالے سے اور مضبوط سہارے کس قسم کے ہیں یہ سبھی جانتے ہیں۔۔۔ ہم مجموعی طور پر تن آسان ہو چکے ہیں تو ہماری تن آسانی کے لیئے آسان تجاویز دیں کہ جن پر عمل سے ہم آئندہ سالوں میں کچھ بہتری لا سکیں یعنی اس میں آسانی ایسی بھی ہو سکتی ہے کہ تجاویز ایسی ہوں جو انفرادی طور پر قابل عمل ہوں لیکن ان کا فائدہ مجموعی طور پر سامنے آئے۔۔۔۔ وسلام
 

طالوت

محفلین
ایک گزارش ہے تمام احباب سے یہ طالوت کے ساتھ "صاحب" نہ لگایا کریں اس سے اجنبیت کا احساس پیدا ہوتا ہے ۔۔۔ وسلام
 

وجی

لائبریرین
بھائی طالوت آپ کی اور سب کی بات بلکل ٹھیک ہے لیکن
اس وقت کیا کریں گے جب بارش ہوگی اور پھر موٹر سائیکل کا کیا ہوگا ؟؟
کراچی سے گوادر کے ساحل پر بھی ہوا کے ذریعے بجلی بنائی جاسکتی ہے لیکن آپ کو علم ہوگا کہ ہوا سال میں اپنا رخ تبدیل کرتی ہے گرمیوں میں بحر عرب سے ہوا آتی ہے اور سردیوں میں کوئٹہ سے ہوا آتی ہے جو کہ بلکل مختلف ہوا کا رخ‌ ہے
 
Top