پنجابی جیسی علاقائی زبانوں کی شاعری کے متعلق رہنمائی درکار

انس معین

محفلین
احباب سے سوال ہے کہ کیا علاقائی زبانوں کی شاعری میں جیسےکہ پنجابی ، سرائیکی ،سندھی اور بلوچی وغیرہ میں بھی اردو کا ہی نظام عروض رائج ہے ۔
اور اگر یہی نظام عروض رائج ہے تو پنجابی شاعری میں چند مستعمل بحور کی فہرست اگر مل جائے تو مشق کرنے میں آسانی رہے گی ۔

ایک اور سوال یہ ہے کہ گیت کی کیا خصوصیات ہیں کس صفت پر یہ دوسری اصناف شاعری سے مختلف ہے

تمام اہل علم دوستوں سے رہنمائی کی درخواست۔۔۔۔۔

الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی زیک
 

انس معین

محفلین

زیرک

محفلین
زیرک دی پسندیدہ پنجابی، سرائیکی، پوٹھواری تے ہندکو شاعری

زیرک بھائی نے ایک مراسلہ میں ۔ سرائیکی اور پنجابی اشعار شامل کیے تھے ان میں سے کچھ تو اردو کی بحور میں ہیں ۔ اور کسی میں ایک مصرع ۔ اور کسی ایک مصرع بھی نہیں ۔۔۔۔ جس سے یہ سوال زہن میں پیدا ہوا ۔۔۔
محترمی عبداللہ اداؔ میں شاعرتو نہیں، اس لیے بہور بارے اتنی فنی باریکیاں نہیں سمجھتا، اس پر کوئی شاعر ہی بات کر سکتا ہے۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ پنجابی کا رسم الخط اردو ہی رہا ہے اس لیے لوک شاعری کی ترکیبوں میں اردو کا انگ یا رنگ زیادہ نظر آتا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو کچھ اپنے بلاگ پر شئیر کروں وہ یہاں بھی شئیر کر دیا کروں تاکہ لوک زبانوں میں شاعری سے دوست بھی لطف اندوز ہو سکیں۔
 

فرقان احمد

محفلین
احباب سے سوال ہے کہ کیا علاقائی زبانوں کی شاعری میں جیسےکہ پنجابی ، سرائیکی ،سندھی اور بلوچی وغیرہ میں بھی اردو کا ہی نظام عروض رائج ہے ۔
اور اگر یہی نظام عروض رائج ہے تو پنجابی شاعری میں چند مستعمل بحور کی فہرست اگر مل جائے تو مشق کرنے میں آسانی رہے گی ۔

ایک اور سوال یہ ہے کہ گیت کی کیا خصوصیات ہیں کس صفت پر یہ دوسری اصناف شاعری سے مختلف ہے

تمام اہل علم دوستوں سے رہنمائی کی درخواست۔۔۔۔۔

الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی زیک

اس حوالے سے اردو محفل میں پہلے بھی کچھ تذکرہ ہو چکا ہے ۔۔۔
ربط
 

انس معین

محفلین
محترمی عبداللہ اداؔ میں شاعرتو نہیں، اس لیے بہور بارے اتنی فنی باریکیاں نہیں سمجھتا، اس پر کوئی شاعر ہی بات کر سکتا ہے۔ جہاں تک میں سمجھا ہوں کہ پنجابی کا رسم الخط اردو ہی رہا ہے اس لیے لوک شاعری کی ترکیبوں میں اردو کا انگ یا رنگ زیادہ نظر آتا ہے۔ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو کچھ اپنے بلاگ پر شئیر کروں وہ یہاں بھی شئیر کر دیا کروں تاکہ لوک زبانوں میں شاعری سے دوست بھی لطف اندوز ہو سکیں۔
آپ کی یہ کوشش تمام احباب کے لیے بہت مفید ہے ۔ اس سے علاقائی شاعری اور شعراء سے تعارف ہو رہا ہے ۔ اور آپ کا انتخاب اشعار قابل داد ہے ۔ بہت خوب مراسلہ ہے ۔ آپ نے اس میں اتنی محنت کی ہے ۔ اللہ اس کو قبول فرمائے
 

محمد وارث

لائبریرین
احباب سے سوال ہے کہ کیا علاقائی زبانوں کی شاعری میں جیسےکہ پنجابی ، سرائیکی ،سندھی اور بلوچی وغیرہ میں بھی اردو کا ہی نظام عروض رائج ہے ۔
اور اگر یہی نظام عروض رائج ہے تو پنجابی شاعری میں چند مستعمل بحور کی فہرست اگر مل جائے تو مشق کرنے میں آسانی رہے گی ۔

ایک اور سوال یہ ہے کہ گیت کی کیا خصوصیات ہیں کس صفت پر یہ دوسری اصناف شاعری سے مختلف ہے

تمام اہل علم دوستوں سے رہنمائی کی درخواست۔۔۔۔۔

الف عین محمد خلیل الرحمٰن عظیم فلسفی زیک
ان علاقائی زبانوں میں اردو، فارسی، عربی عروض کی بجائے مقامی عروضی نظام استعمال ہوتا ہے جو بنیادی طور پر سنسکرت اور ہندی کا عروضی نظام ہے، اسے "پنگل" کہتے ہیں اور اردو عروضی نظام سے بہت مختلف ہے، صرف ایک قدر مشترک ہے کہ عروض کی طرح پنگل بھی ہجائی نظام یا سلیبیل پر مشتمل ہے لیکن قواعد و ضوابط بالکل الگ ہیں۔ پنگل کے ماہر پاکستان میں تو خال خال ہی ہیں لیکن انڈیا میں ہندی شاعری کی وجہ سے اساتذہ موجود ہیں۔ ریختہ پر کچھ کتب بھی اس نظام پر مل جائیں گی۔

ویسے کچھ پاکستانی شعرا نے کچھ تجربے کیے ہیں کہ اردو کی عروضی بحروں میں پنجابی شاعری کی جائے لیکن ان کی حیثیت فقط تجربے ہی کی ہے۔
 

انس معین

محفلین
ان علاقائی زبانوں میں اردو، فارسی، عربی عروض کی بجائے مقامی عروضی نظام استعمال ہوتا ہے جو بنیادی طور پر سنسکرت اور ہندی کا عروضی نظام ہے، اسے "پنگل" کہتے ہیں اور اردو عروضی نظام سے بہت مختلف ہے، صرف ایک قدر مشترک ہے کہ عروض کی طرح پنگل بھی ہجائی نظام یا سلیبیل پر مشتمل ہے لیکن قواعد و ضوابط بالکل الگ ہیں۔ پنگل کے ماہر پاکستان میں تو خال خال ہی ہیں لیکن انڈیا میں ہندی شاعری کی وجہ سے اساتذہ موجود ہیں۔ ریختہ پر کچھ کتب بھی اس نظام پر مل جائیں گی۔

ویسے کچھ پاکستانی شعرا نے کچھ تجربے کیے ہیں کہ اردو کی عروضی بحروں میں پنجابی شاعری کی جائے لیکن ان کی حیثیت فقط تجربے ہی کی ہے۔
بہت شکریہ وارث بھائی ۔۔۔
 

انس معین

محفلین
ان علاقائی زبانوں میں اردو، فارسی، عربی عروض کی بجائے مقامی عروضی نظام استعمال ہوتا ہے جو بنیادی طور پر سنسکرت اور ہندی کا عروضی نظام ہے، اسے "پنگل" کہتے ہیں اور اردو عروضی نظام سے بہت مختلف ہے، صرف ایک قدر مشترک ہے کہ عروض کی طرح پنگل بھی ہجائی نظام یا سلیبیل پر مشتمل ہے لیکن قواعد و ضوابط بالکل الگ ہیں۔ پنگل کے ماہر پاکستان میں تو خال خال ہی ہیں لیکن انڈیا میں ہندی شاعری کی وجہ سے اساتذہ موجود ہیں۔ ریختہ پر کچھ کتب بھی اس نظام پر مل جائیں گی۔

ویسے کچھ پاکستانی شعرا نے کچھ تجربے کیے ہیں کہ اردو کی عروضی بحروں میں پنجابی شاعری کی جائے لیکن ان کی حیثیت فقط تجربے ہی کی ہے۔

آپ کے باتیں ہمیشہ بہت مفید رہی ہیں میرے لیے ۔ اس فورم پر آنے کی وجہ بھی آپ کا بلاگ ہی ہے ۔ اور بنیادی علم عروض کی سوجھ بوجھ بھی آپ کے مضامین سے ملی ۔۔۔ یعنی شاعری کے سلسلہ میں آپ میرے پہلے استاد ہیں
 
Top