وادی سوات کی مہوڈنڈ جھیل میں چند لمحے

ابن توقیر

محفلین
ڈرائیور جی نے دعوی کیا تھا کہ جھیل سیف اللہ،مہوڈنڈ جھیل سے مزید آدھے گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے مگر یہ دعوی بھی کھوکھلا نکلا۔ہم بمشکل پانچ سے سات منٹ کی ڈرائیو کرکے وہاں پہنچ چکے تھے۔ہم اگر مہوڈنڈ پر ہی ڈرائیور کو روک دیتے تو وہاں سے پیدل پندرہ بیس منٹ میں ’’جھیل سیف اللہ‘‘ پہنچ جاتے۔یوں ایک عدد نوٹ ہمارے ہاتھ سے نہ نکلتا۔

35581422642_3ee20bd0cf_h.jpg
 

زیک

مسافر
ڈرائیور جی نے دعوی کیا تھا کہ جھیل سیف اللہ،مہوڈنڈ جھیل سے مزید آدھے گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے مگر یہ دعوی بھی کھوکھلا نکلا۔ہم بمشکل پانچ سے سات منٹ کی ڈرائیو کرکے وہاں پہنچ چکے تھے۔ہم اگر مہوڈنڈ پر ہی ڈرائیور کو روک دیتے تو وہاں سے پیدل پندرہ بیس منٹ میں ’’جھیل سیف اللہ‘‘ پہنچ جاتے۔یوں ایک عدد نوٹ ہمارا ہاتھ سے نہ نکلتا۔
یہ کیسا چکر ہے کہ لگتا ہے ہر ایک کے ساتھ ہوتا ہے؟
جیپ ڈرائیور کے ساتھ جھیل سیف اللہ تک جانے کا معاہدہ قرار پایا تھا۔ سو جب ہم نے اس کو سیف اللہ جھیل جانے کو کہا تو ڈرائیور صاحب مہوڈنڈ سے کچھ آگے جا کے رک گئے اور اسی جگہ کو جھیل سیف اللہ قرار دے دیا۔ چونکہ ہم نے پہلے یہ جھیل دیکھ رکھی تھی، تو ہم نے اس کو کہا کہ بھائی یہ کہاں سے سیف اللہ جھیل ہے۔ اس پہ ڈرائیور نے مزید اصرار کیا کہ یہی ہے جناب۔ خیر ہم نے اس سے زیادہ بحث نہیں کی، اور اسی مقام کی چند تصاویر لے کر واپسی کی راہ لی۔
swat104.jpg

swat105.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
یہ کیسا چکر ہے کہ لگتا ہے ہر ایک کے ساتھ ہوتا ہے؟
لگتا یہی ہے کہ یہ چکر ’’مزید‘‘ ایک بڑے نوٹ کے حصول کا ہے۔ہمارے گروپ نے تو اس بات کو لے کر ڈرائیور کو ہی ’’سیف اللہ‘‘ کہنا شروع کردیا تھا۔گروپ کا خیال تھا کہ ہمارے ساتھ ’’ٹھگی‘‘ کرکے ڈرائیور جی نے یہ جھیل خود ہی دریافت کی ہے۔

35581419662_5dc43d2c69_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
جھیل سیف اللہ کے ایک خیمہ ہوٹل میں ڈرائیور جی نہ صرف خود کھانے کے لیے داخل ہوگئے بلکہ یہ اصرار بھی کیا کہ ہم یہاں ہی کھانا کھائیں،مگر تب تک ہم وادی سوات کی ہوا کھاچکے تھے اس لیے تھوڑا تھوڑا ہوشیار ہونے لگے۔ہم نے ڈرائیور سے معذرت کرلی کہ بھوک نام کی چیز ہمارے قریب بھی نہیں بھٹک رہی۔

35619428641_9f928d32c8_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
ہمارے ڈرائیور ’’سیف اللہ‘‘ کی معلومات ہمارے لیے ’’ثقہ‘‘ نہیں رہیں تھیں لیکن پھر بھی وہ ہمارے لیے ڈرائیور سے زیادہ گائیڈ بنارہا۔چونکہ ہم ہوم ورک کیے بغیر ہنگامی طور پر نکلے تھے اسی لیے ڈرائیور ہماری لاعلمی کا فائدہ اٹھا رہا تھا۔اس کے بقول جھیل سیف اللہ سے مزید تھوڑا آگے پیدل سفر کرکے گلگت پہنچا جاسکتا تھا۔ہم نے جب اس سے ’’مزید تھوڑا‘‘ کی تفصیل چاہی تو کہنے لگا بس ’’ایک دن،ایک رات‘‘ میں آپ وہاں ہوں گے۔اسی راستے کے اختتام میں چترال کا دعوی بھی وہ کرچکا تھا۔

35750726355_8a564c302c_h.jpg
 

یاز

محفلین
ہم مزید ایک نوٹ دینے پر قائل ہوئے ہی تھے کہ ڈرائیور جی نے ایک اور ’’شُرلی‘‘ چھوڑ دی کہ وہ جو پہاڑ نظر آرہا ہے وہ ’’کے ٹو‘‘ ہے۔اس ’’سنگین‘‘ معاملے میں ہماری معلومات صفر تھیں اس لیے ہمیں سمجھ ہی نہیں آئی کے اس بات پر ’’ھاسا‘‘ نکالیں یا اس منظر سے لطف اندوز ہوں۔

35363134150_35c226f09d_h.jpg
فلک سیر نامی پہاڑ کو سوات میں کے ٹو بھی کہا جاتا تھا. وجہ شاید یہ ہے کہ اس کی شیپ کچھ کچھ کے ٹو سے ملتی جلتی ہے
 

یاز

محفلین
ہمارے ڈرائیور ’’سیف اللہ‘‘ کی معلومات ہمارے لیے ’’ثقہ‘‘ نہیں رہیں تھیں لیکن پھر بھی وہ ہمارے لیے ڈرائیور سے زیادہ گائیڈ بنارہا۔چونکہ ہم ہوم ورک کیے بغیر ہنگامی طور پر نکلے تھے اسی لیے ڈرائیور ہماری لاعلمی کا فائدہ اٹھا رہا تھا۔اس کے بقول جھیل سیف اللہ سے مزید تھوڑا آگے پیدل سفر کرکے گلگت پہنچا جاسکتا تھا۔ہم نے جب اس سے ’’مزید تھوڑا‘‘ کی تفصیل چاہی تو کہنے لگا بس ’’ایک دن،ایک رات‘‘ میں آپ وہاں ہوں گے۔اسی راستے کے اختتام میں چترال کا دعوی بھی وہ کرچکا تھا۔

35750726355_8a564c302c_h.jpg
وہاں سے کچی کانی پاس اور دیداریلی پاس کے راستے سے شندور کے قریب جانے کا ٹریک ہے، جبکہ بیشکارو پاس کے راستے سے مستوج چترال کی جانب جایا جا سکتا یے. لیکن یہ سب کافی دشوار ٹریکس ہیں
 

ابن توقیر

محفلین
ڈرائیور کی جانب سے کی گئی ٹھگی کے بعد آخرکار ہماری واپسی مہوڈنڈ جھیل پر ہوئی۔مہوڈنڈ کے پاس ایک خیمہ،ایک جیپ اور ایک عدد دنبہ،پہاڑوں کے عشق میں گم کوئی اس کے علاوہ بھی کچھ چاہے گا؟

35363205760_ced5703e5e_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
مہوڈنڈ جھیل کی سیر کو جانے والے احباب یقیناً وہاں کی ٹراوٹ کی لذت سے واقف ہوں گے۔وہاں کے مقامی لوگوں نے اپنے کیمپ ہوٹلز میں ’’فارمی ٹراوٹ‘‘ بھی پالی ہوئی تھیں۔

35619421021_536b713199_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
اُوشو سے مہوڈنڈ کی طرف آتے جب آپ جھیل کے پاس پہنچیں گے تو دائیں جانب تھوڑی سے اونچائی پر آپ کا استقبال کرنے کے لیے یہ چشمہ موجود ہوگا۔

34909484694_e235a536bf_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
سوات کا ایک گروپ کرکٹ کھیل رہا تھا،ان کے ایک کھلاڑی سے اپنے ڈاکٹر صاحب کے لیے بوم بوم سٹائل کی فرمائش کی تو انہوں نے انکار نہیں کیا۔

34941108083_e0a733119c_h.jpg
 

ابن توقیر

محفلین
’’لہور،لہور ہے‘‘ لاہور سے آئے اس گروپ نے بآواز بلند ہمارے ساتھ نعرہ لگایا۔مہوڈنڈ میں کرکٹ کا میچ،لاہوری بھائیوں کی خوشی قابل دید تھی۔

35581405632_137ea5854a_h.jpg
 
Top