نعت رسولِ مقبولﷺ ۔۔۔ خالق تری تعریف میں خود محوِ ثنا ہے

محمد بلال اعظم

لائبریرین
بابا جانی کی لازوال محبت اور شفقت کے طفیل ایک اور نعت۔۔۔
خالق تری تعریف میں خود محوِ ثنا ہے
الحمد سے والناس تلک تیری ادا ہے

خورشیدِ جہاں تاب ترے حسن کا پرتو
یہ مہرِ منور ترا نقشِ کفِ پا ہے

منزل تری آغاز وہیں سے ہوئی آقاؐ
جبریلؑ سا نوری بھی جہاں جا کے رکا ہے

یہ وقت کے دھارے بھی تو دربان ہیں تیرے
مجبور زمانہ ترے قدموں میں پڑا ہے

ہر شخص نے اوڑھا ہے شریعت کا لبادہ
ہر شخص کی پوشاک پہ تصویرِ ریا ہے

جب حشر کا دن ہو، تری قربت ہو میسر
ہم خاک نشینوں کی بس اتنی سی دعا ہے

یہ خاص کرم ہے کہ تری نعت لکھی ہے
ورنہ مری اوقات، مرا ظرف ہی کیا ہے!

اعظم سا گنہگار ترے در پہ سوالی
اے رحمتِ عالمؐ! تری رحمت بھی جدا ہے

(محمد بلال اعظم)
 
آخری تدوین:
جب حشر کا دن ہو، تری قربت ہو میسر
ہم خاک نشینوں کی بس اتنی سی دعا ہے

یہ خاص کرم ہے کہ تری نعت لکھی ہے
ورنہ مری اوقات، مرا ظرف ہی کیا ہے!



بہت شاندار
 
بابا جانی کی لازوال محبت اور شفقت کے طفیل ایک اور نعت۔۔۔
خالق تری تعریف میں خود محوِ ثنا ہے
الحمد سے الناس تلک تیری ادا ہے

خورشیدِ جہاں تاب ترے حسن کا پرتو
یہ مہرِ منور ترا نقشِ کفِ پا ہے

منزل تری آغاز وہیں سے ہوئی آقاؐ
جبریلؑ سا نوری بھی جہاں جا کے رکا ہے

یہ وقت کے دھارے بھی تو دربان ہیں تیرے
مجبور زمانہ ترے قدموں میں پڑا ہے

ہر شخص نے اوڑھا ہے شریعت کا لبادہ
ہر شخص کی پوشاک پہ تصویرِ ریا ہے

جب حشر کا دن ہو، تری قربت ہو میسر
ہم خاک نشینوں کی بس اتنی سی دعا ہے

یہ خاص کرم ہے کہ تری نعت لکھی ہے
ورنہ مری اوقات، مرا ظرف ہی کیا ہے!

اعظم سا گنہگار ترے در پہ سوالی
اے رحمتِ عالمؐ! تری رحمت بھی جدا ہے

(محمد بلال اعظم)
سبحان اللہ، ماشاءاللہ، بہت خوب نذرانہِ عقیدت پیش کیا بلال بھیا، اللہ اور اس کا محبوب صلی اللہ علیہ وسلم قبول فرمائیں (آمین)
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین

ابن رضا

لائبریرین
سبحان اللہ بلال بھائی، بہت عمدہ کاوش اللہ پاک قبول فرمائیں، آمین

اور ایک چھوٹی سی تجویز اس شعر کی بابت

ہر شخص نے اوڑھا ہے شریعت کا لبادہ
ہر شخص کی پوشاک پہ تصویرِ ریا ہے

یہ غزل کا یا مناجات کا جزو محسوس ہوتا ہے کیوں کہ نعت میں تو صرف نبی ﷺ سے اظہارِ عقیدت ہوتا ہے ۔ جبکہ اس خوبصورت شعر میں مسلم معاشرے کی ایک برائی کی شاندار عکاسی کی ہے ۔
 
خالق تری تعریف میں خود محوِ ثنا ہے
الحمد سے الناس تلک تیری ادا ہے​
بلال بھائی ایک مشورہ:
”الناس“ کے بجائے ”والناس“ لکھ دیں۔
دو وجہ سے:
۱۔ ”الناس“ نام اردو زبان میں غالبا آخری سورت کے لیے مانوس نہیں ہے۔ ”الحمد“ نام مانوس ہے۔
۲۔ ”والناس“ سے آخری سورت کے بجائے آخری لفظ مراد لیا جائے گا۔ جیسے ”الحمد“ قرآن کا پہلا لفظ ہے۔ بسم اللہ کی بحث الگ ہے۔
 

سید ذیشان

محفلین
بلال بھائی ایک مشورہ:
”الناس“ کے بجائے ”والناس“ لکھ دیں۔
دو وجہ سے:
۱۔ ”الناس“ نام اردو زبان میں غالبا آخری سورت کے لیے مانوس نہیں ہے۔ ”الحمد“ نام مانوس ہے۔
۲۔ ”والناس“ سے آخری سورت کے بجائے آخری لفظ مراد لیا جائے گا۔ جیسے ”الحمد“ قرآن کا پہلا لفظ ہے۔ بسم اللہ کی بحث الگ ہے۔

میں نے یہی لکھنے کے لئے یہ دھاگہ کھولا۔ آپ نے پہل کر دی۔ :)
 
Top