محمد عظیم الدین
محفلین
چلو اب کھلونوں سے کھیلیں دوبارہ
یہ ہاتھی ہے میرا وہ گھوڑا تمہارا
پڑے ہیں جو رنگین ڈبے یہاں پر
بناتے ہیں گڑیا کا کمرہ سجا کر
ذرا مجھ کو دینا وہ چھوٹا سا گتا
میں اس سے بناؤں گی کمرے کا چھتا
کہاں سے ملا یہ چمکتا ستارہ
جسے ڈھونڈنے کو ہے گھر چھان مارا
لگاتے ہیں اس کو یوں گڑیا کے سر پر
یہ رانی لگے گی پیاری سی بن کر
مرے چھوٹے بھائی تو اک کام کر دے
یہ چادر کے پلو کو کَس کے پکڑ لے
اسے دیکھنا تم لگے گی یہ سُندر
لپیٹوں گی گڑیا کو جب اس کے اندر
مجھے کھیلتے اب ڈرانا نہیں تم
یہ سوتی ہے گڑیا اٹھانا نہیں تم
چلو کھیل کو ختم کرتے ہیں ایسے
سمیٹو کھلونے اٹھائے تھے جیسے
اگر کھیلنا ہے یہاں پر دوبارہ
اٹھانا پڑے گا یہ سارا کباڑا
یہ ہاتھی ہے میرا وہ گھوڑا تمہارا
پڑے ہیں جو رنگین ڈبے یہاں پر
بناتے ہیں گڑیا کا کمرہ سجا کر
ذرا مجھ کو دینا وہ چھوٹا سا گتا
میں اس سے بناؤں گی کمرے کا چھتا
کہاں سے ملا یہ چمکتا ستارہ
جسے ڈھونڈنے کو ہے گھر چھان مارا
لگاتے ہیں اس کو یوں گڑیا کے سر پر
یہ رانی لگے گی پیاری سی بن کر
مرے چھوٹے بھائی تو اک کام کر دے
یہ چادر کے پلو کو کَس کے پکڑ لے
اسے دیکھنا تم لگے گی یہ سُندر
لپیٹوں گی گڑیا کو جب اس کے اندر
مجھے کھیلتے اب ڈرانا نہیں تم
یہ سوتی ہے گڑیا اٹھانا نہیں تم
چلو کھیل کو ختم کرتے ہیں ایسے
سمیٹو کھلونے اٹھائے تھے جیسے
اگر کھیلنا ہے یہاں پر دوبارہ
اٹھانا پڑے گا یہ سارا کباڑا