نشانِ بے نشانی چاہتا ہوں ---- سید غلام معین الدین شاہ مشتاق

الف نظامی

لائبریرین
نشانِ بے نشانی چاہتا ہوں
مکانِ لامکانی چاہتا ہوں

مٹا کر ہستی موہوم اپنی
مآلِ زندگانی چاہتا ہوں

حقیقت رب ارنی کی سمجھ کر
صدائے لن ترانی چاہتا ہوں

خیالِ ماسوا دل سے مٹا کر
عروجِ زندگانی چاہتا ہوں

بروزِ حشر رکھ لینا مری لاج
بس اتنی مہربانی چاہتا ہوں

شہِ بغداد کی چوکھٹ پہ جا کر
میں قسمت آزمانی چاہتا ہوں

گنہ دھل جائیں گے مشتاق سارے
فقط رحمت کا پانی چاہتا ہوں

از سید غلام معین الدین شاہ رحمۃ اللہ علیہ متخلص بہ "مشتاق" ،المعروف لالہ جی گولڑوی
 
Top