میں کہیں ، یاد کہیں ، خواب کہیں ہے میرا

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اب دیکھیں میں نے مصرعوں کی دونوں لائنوں کو یکساں کرنے کے لیے اردو کا فل سٹاپ لگادیاتو دونوں مصرعے برابر برابر ہوگئے اب میں ان فل سٹاپوں کو چھپادیتا ہوں اور باکس کو بھی اوجھل کردیتا ہوں،فل سٹا پ چھپانے کے لیے میں انھیں سفید رنگ دیدوں گا تو کیونکہ کاغذ (بیک گراؤنڈ ) بھی سفید ہے تو سفید سفید میں چھپ جائے گا اور بارڈر غائب کرنے کے لیے بلٹن آپشن استعمال کروں گا اور نو بارڈر پر شہادت کی انگلی کلک کروں گا تو بارڈر بھی غائب ہوجائے گا۔۔۔۔۔
شکیل احمد خان23 ، بھائی آپ کا یہ طریقہ پڑھ کر پہلا تاثر تو یہی تھا کہ شعر کی جسٹیفیکیشن کا مسئلہ حل ہوگیا ۔ لیکن اس پر مزید غور کیا تو یہ حل قابلِ عمل نہیں لگا۔ اس میں دو مسائل سامنے آئے ۔ ایک تو یہ کہ جب غزل کو یہاں سے کاپی کرکے کسی اور جگہ پیسٹ کریں تو وہاں وہ سفید رنگ کی ڈیش کالے رنگ میں ظاہر ہوتی ہے ۔اور ظاہر ہے کہ لفظوں کے درمیان ڈیش کا ہونا بڑا مسئلہ ہے۔ دوسری بات یہ کہ اگر کوئی اردو محفل کے متون کو ڈیٹا بیس کے طور پر استعمال کرے تو ڈیش کی موجودگی الفاظ اور جملوں کی تقسیم میں مسئلہ پیدا کرے گی۔ اس لیے صرف ظاہری خوبصورتی پیدا کرنے کی خاطر یہ حل مجھے قابلِ عمل نظر نہیں آتا ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
واہ واہ، ماشااللہ! کیا ہی خوب اشعار ہیں۔ سارے ہی ایک سے بڑھ کر ایک۔۔

میرے سر پر نہیں احسانِ کلاہ و دستار
میری توقیر تو یہ نقشِ جبیں ہے میرا

اُن کو یہ زعم کہ اُن کا ہے زمانہ سارا
مجھ کو یہ ناز کہ وہ عرش نشیں ہے میرا

ڈھیروں ڈھیر داد قبول کیجیے۔۔
بہت شکریہ ، بہت نوازش! بہت ممنون ہوں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ماشاءاللہ
بہت شاندار عمدہ کلام بھیا
آپ کے کلام نے تو دوا کا کام کر دیا
حالت بخار میں بہت افاقہ ہوا ہے۔
شکریہ ، نوازش ! بہت مشکور ہوں ، معان بھائی !
اللہ کریم آپ کو صحتِ کاملہ عاجلہ عطا فرمائے۔ آمین ! اب کیسی طبیعت ہے آپ کی ؟ امید ہے بھلے چنگے ہوں گے۔
 
Top