نایاب انکل سعودیہ کے مرد حضرات کیا فرشتے ہوتے ہیں ؟
میری محترم بٹیا
یہاں کے ہی " مرد " کیا اکثر مردوں کو دیکھ فرشتے بھی منہ چھپا لیتے ہیں ۔
یہ تو فرشتوں کو بھی گھورنے سے باز نہیں آتے ۔
صنف نازک کا تو کہنا ہی کیا ۔۔۔۔۔ کسی کی آنکھ دکھ جائے تو الگ بات ۔
بچپن کی سنی بات یاد آ گئی ۔
اک مجھ ایسے باتوں کے عادی مولانا سارا سال چندہ جمع کرتے اور سال کے سال یورپ کا سفر کرتے ۔
سب یہ سمجھتے کہ تبلیغ کے لیئے جاتے ہوں گے ۔ اک دن کسی دوست خاص نے پوچھا ۔
"مولانا یہ ہر سال یورپ کا ہی قصد کیوں ؟"
کہتے کہ وہاں جا کر اک لمحہ بھی ایسا نہیں گزرتا ۔ جب سبحان اللہ ماشاء اللہ کے ذکر سے زبان تر نہ رہتی ہو ۔
اک ماہ میں جتنا ذکر کر آتا ہوں ۔ سارا سال کافی ہوتا ہے ۔۔۔۔۔
بہت دعائیں