محفل سے غیر حاضری کا سبب

نیرنگ خیال

لائبریرین
پر اویس بھائی کا کچھ پتا نہیں۔ کہیں ایسا تو نہیں کہ تھانے کے اندر سے ہی بھائی نے حال و احوال بتایا ہو۔
شک کی گنجائش تو نکلتی ہی ہے۔:)
بھائی نیرنگ خیال اویس بھائی سے کہئے کہ محفل میں آ کر میرا شک دور کریں۔
یار وہ کبھی نہ کبھی آئے گا۔ ٹینشن ناٹ
 

عثمان

محفلین
مزاق ایک طرف ، واقعہ خطرناک ہے۔
خدانخواستہ چور کوئی خنجر ، پستول نکال لیتا یا ہجوم لاتوں گھونسوں پر رکھ لیتا تو چھوٹاغالبؔ ادھر محفل حاضری کی بجائے قبلہ بڑے غالب کی طرف حاضری دے چکے ہوتے۔
 

نیرنگ خیال

لائبریرین
مزاق ایک طرف ، واقعہ خطرناک ہے۔
خدانخواستہ چور کوئی خنجر ، پستول نکال لیتا یا ہجوم لاتوں گھونسوں پر رکھ لیتا تو چھوٹاغالبؔ ادھر محفل حاضری کی بجائے قبلہ بڑے غالب کی طرف حاضری دے چکے ہوتے۔
اگر چور کے پاس کوئی پستول نامی چیز ہوتی تو ہجوم اسکے پیچھے ہی نہ جاتا نہ وہ بھاگتا اور چور کی بجائے ڈاکو کا خطاب پاتا;) البتہ ہجوم اگر مشتعل ہو جاتا تو واقعی۔۔۔۔۔۔۔:beating:
 

سید زبیر

محفلین
بہت ڈھونڈنے پر بھی ایسا کوئی کونہ نہیں ملا جہاں احباب کی طویل غیر حاضری کی وجوہات شئیر کی گئیں ہوں۔ رکن کی غیر حاضری پر قریبی احباب اس سے رابطہ بھی کرتے ہونگے اور وہ جواباً کوئی نہ کوئی وجہ بھی ضرور بتاتے ہونگے۔ ایسا ہی اک واقعہ میرے ساتھ رونما ہوا جس کے بعد مجھے ایسا دھاگہ ڈھونڈنے کی ضرورت پیش آئی اور نہ ملنے پر نئی لڑی میں پرونا پڑا اس قصے کو۔
چھوٹاغالبؔ گزشتہ چند روز سے منظر عام سے غائب تھے۔ نہ میسجز کا جواب نہ رابطے کا کوئی سلسلہ۔ آخر آج رابطہ ہونے پر جو انہوں نے وجہ بتائی تو میں ہنس ہنس کر دہرا ہو گیا۔ سوچا یہ وجہ تو سب کو بتانی چاہیئے۔ تا کہ سب احباب لطف اٹھائیں۔ اور آئندہ ایسی وجوہات ملنے پر یہیں یا کسی اور لڑی میں عوام الناس کے سامنے لائیں۔ تو اب سنیئے قصہ بزبان چھوٹاغالبؔ

جمعے کی صبح کی بات ہے۔ میں فجر کی نماز پڑھ کر مسجد سے نکلا ہوں کہ شور سنا چور چور اور اک آدمی ساتھ سے بھاگتا گزرا۔ مجھے اور کچھ نہ سوجھا تو میں بھی اس کے پیچھے بھاگ کھڑا ہوا۔ تھوڑی دیر میں میں نے اسے باہر کھیتوں میں جالیا۔ اتنے میں کچھ اور لوگ بھی آگئے۔ جیسے ہی وہ قریب آئے تو اس نے مجھے پکڑ لیا اور کہنے لگا بچو! اب بھاگ کر کہاں جائے گا۔ میں اسکی دیدہ دلیری پر حیران رہ گیا۔ جو لوگ پہنچے تھے وہ بھی تذبذب کا شکار ہو گئے۔ اب مجھے لگا کہ معاملہ الجھ رہا ہے۔ لوگوں نے اب ہم دونوں کو گھیر لیا۔ اتنے میں پولیس آگئی۔ سارا معاملہ ان کے سامنے رکھا گیا۔ چور کہنے لگا کہ اسکو پکڑ کر اندر کرو مجھے جانے دو۔ اسطرح کرو گے تو آئندہ کوئی بھی چور نہ پکڑے گا۔ پولیس والے بھی پریشان ہو گئے۔ میری حالت یہ کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔ آک تک ایسی صورتحال سے پالا نہ پڑا تھا۔ دل میں خود کو گالیاں دے رہا کہ کیا ضرورت تھی پیچھے بھاگنے کی۔ پولیس نے ہم دونوں کو گاڑی میں بٹھا کر حوالات میں لا بند کیا۔ چھوٹا سا قصبہ ہے دھنوٹ۔ اب جو جاننے والے تھے انہوں نے ابو کو خبر کی اور وہ میری خبر لینے تھانے پہنچے۔ انکے تعلقات کی بدولت میری بات کو سچ سمجھا گیا۔ اور یوں میری خلاصی ہوئی۔ یار اس دن سے طبیعت بڑی بوجھل ہے۔ لوگ ابھی بھی مشکوک نظروں سے مجھے دیکھتے ہیں۔ بس ذرا دل بہلتا ہے تو آنلائن آؤں گا۔
بہت سبق آموز واقعہ ہے میرا خیال ہے ایسے موقعے پر ہراول دستے میں تن تنہا نہیں جانا چاہئے
 

مغزل

محفلین
چھوٹے کے بارے میں یہ پڑھ کر مجھے یقین ہے وہ جسے چور کہاجارہا ہے وہ سچا ہے اور اس نے ہی چھوٹے کو پکڑا ہوگا۔ اب چھوٹے کے دل میں چور ہے تو ہم کیا کریں ابھی کافی دیر فون پر ہنس ہنس کے پیٹ میں بل پڑنے لگے تھے چھوٹے سے بات ہوئی تھی۔۔ پہلے غلطی سے بلال کو ملا دیا پھر بلال اعظم کو پھر چھوٹے کو۔۔۔ میں تو ڈریسنگ شریسنگ کے چکر میں کلینک گیا تھا واپسی پر رات بیگم نے بتایا کے چھوٹے کے ساتھ یہ ہوا ہے تو قسم سے دل باغ باغ ہوگیا۔۔
اب محفل میں باقائدہ ایک لاکھ شکر کے کلمے پڑھنے کا پڑھوانے کا انتظام کون کرے گا ؟؟ :)
 

مہ جبین

محفلین
چھوٹے کے بارے میں یہ پڑھ کر مجھے یقین ہے وہ جسے چور کہاجارہا ہے وہ سچا ہے اور اس نے ہی چھوٹے کو پکڑا ہوگا۔ اب چھوٹے کے دل میں چور ہے تو ہم کیا کریں ابھی کافی دیر فون پر ہنس ہنس کے پیٹ میں بل پڑنے لگے تھے چھوٹے سے بات ہوئی تھی۔۔ پہلے غلطی سے بلال کو ملا دیا پھر بلال اعظم کو پھر چھوٹے کو۔۔۔ میں تو ڈریسنگ شریسنگ کے چکر میں کلینک گیا تھا واپسی پر رات بیگم نے بتایا کے چھوٹے کے ساتھ یہ ہوا ہے تو قسم سے دل باغ باغ ہوگیا۔۔
اب محفل میں باقائدہ ایک لاکھ شکر کے کلمے پڑھنے کا پڑھوانے کا انتظام کون کرے گا ؟؟ :)[/quote]

:dontbother:
 

عسکری

معطل
چھوٹے کے بارے میں یہ پڑھ کر مجھے یقین ہے وہ جسے چور کہاجارہا ہے وہ سچا ہے اور اس نے ہی چھوٹے کو پکڑا ہوگا۔ اب چھوٹے کے دل میں چور ہے تو ہم کیا کریں ابھی کافی دیر فون پر ہنس ہنس کے پیٹ میں بل پڑنے لگے تھے چھوٹے سے بات ہوئی تھی۔۔ پہلے غلطی سے بلال کو ملا دیا پھر بلال اعظم کو پھر چھوٹے کو۔۔۔ میں تو ڈریسنگ شریسنگ کے چکر میں کلینک گیا تھا واپسی پر رات بیگم نے بتایا کے چھوٹے کے ساتھ یہ ہوا ہے تو قسم سے دل باغ باغ ہوگیا۔۔
اب محفل میں باقائدہ ایک لاکھ شکر کے کلمے پڑھنے کا پڑھوانے کا انتظام کون کرے گا ؟؟ :)
اپنی بینڈج کا ہی لحاظ کر لیتے آُپکو تو خؤد سزا مل رہی ہے مغل بھائی کسی کردہ گناہ کی ۔ ہر روز آپکی بلیبلہ کھیں ٹھکی گھڑی ہوتی ہے :ROFLMAO:
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
بہت ڈھونڈنے پر بھی ایسا کوئی کونہ نہیں ملا جہاں احباب کی طویل غیر حاضری کی وجوہات شئیر کی گئیں ہوں۔ رکن کی غیر حاضری پر قریبی احباب اس سے رابطہ بھی کرتے ہونگے اور وہ جواباً کوئی نہ کوئی وجہ بھی ضرور بتاتے ہونگے۔ ایسا ہی اک واقعہ میرے ساتھ رونما ہوا جس کے بعد مجھے ایسا دھاگہ ڈھونڈنے کی ضرورت پیش آئی اور نہ ملنے پر نئی لڑی میں پرونا پڑا اس قصے کو۔
چھوٹاغالبؔ گزشتہ چند روز سے منظر عام سے غائب تھے۔ نہ میسجز کا جواب نہ رابطے کا کوئی سلسلہ۔ آخر آج رابطہ ہونے پر جو انہوں نے وجہ بتائی تو میں ہنس ہنس کر دہرا ہو گیا۔ سوچا یہ وجہ تو سب کو بتانی چاہیئے۔ تا کہ سب احباب لطف اٹھائیں۔ اور آئندہ ایسی وجوہات ملنے پر یہیں یا کسی اور لڑی میں عوام الناس کے سامنے لائیں۔ تو اب سنیئے قصہ بزبان چھوٹاغالبؔ

جمعے کی صبح کی بات ہے۔ میں فجر کی نماز پڑھ کر مسجد سے نکلا ہوں کہ شور سنا چور چور اور اک آدمی ساتھ سے بھاگتا گزرا۔ مجھے اور کچھ نہ سوجھا تو میں بھی اس کے پیچھے بھاگ کھڑا ہوا۔ تھوڑی دیر میں میں نے اسے باہر کھیتوں میں جالیا۔ اتنے میں کچھ اور لوگ بھی آگئے۔ جیسے ہی وہ قریب آئے تو اس نے مجھے پکڑ لیا اور کہنے لگا بچو! اب بھاگ کر کہاں جائے گا۔ میں اسکی دیدہ دلیری پر حیران رہ گیا۔ جو لوگ پہنچے تھے وہ بھی تذبذب کا شکار ہو گئے۔ اب مجھے لگا کہ معاملہ الجھ رہا ہے۔ لوگوں نے اب ہم دونوں کو گھیر لیا۔ اتنے میں پولیس آگئی۔ سارا معاملہ ان کے سامنے رکھا گیا۔ چور کہنے لگا کہ اسکو پکڑ کر اندر کرو مجھے جانے دو۔ اسطرح کرو گے تو آئندہ کوئی بھی چور نہ پکڑے گا۔ پولیس والے بھی پریشان ہو گئے۔ میری حالت یہ کہ کاٹو تو بدن میں لہو نہیں۔ آک تک ایسی صورتحال سے پالا نہ پڑا تھا۔ دل میں خود کو گالیاں دے رہا کہ کیا ضرورت تھی پیچھے بھاگنے کی۔ پولیس نے ہم دونوں کو گاڑی میں بٹھا کر حوالات میں لا بند کیا۔ چھوٹا سا قصبہ ہے دھنوٹ۔ اب جو جاننے والے تھے انہوں نے ابو کو خبر کی اور وہ میری خبر لینے تھانے پہنچے۔ انکے تعلقات کی بدولت میری بات کو سچ سمجھا گیا۔ اور یوں میری خلاصی ہوئی۔ یار اس دن سے طبیعت بڑی بوجھل ہے۔ لوگ ابھی بھی مشکوک نظروں سے مجھے دیکھتے ہیں۔ بس ذرا دل بہلتا ہے تو آنلائن آؤں گا۔

او گاڈ ، یہ کیا ، دھاگے کے عنوان دیکھ کر اور ٹیگ سے تو کچھ اور ہی آ رہا تھا ذہن میں۔ پڑھ کر تو دو طرفہ آمد ہو رہی ہے، چلیں کوئی بات نہیں اویس بھائی، وہ واقعہ یاد آ گیا صحیح سے نہیں معلوم کہ غزنوی اور ایاز کا ہے یا کس کا، کہ بادشاہ نے غلام کو انگوٹھی دی اور کہا کہ اس پر ایک ایسا جملہ لکھو کہ اگر میں خوشی میں پڑھوں تو غمگین ہو جاؤں اور غم میں پڑھوں تو خوش ہو جاؤں ، غلام نے لکھا

"یہ وقت بھی گزر جائے گا"

تو اویس بھائی یہ وقت بھی گزر جائے گا۔
 
Top