لمحہ فکریہ، سنہ ۲۰۱۲ ء!

arifkarim

معطل
آجکل ہم لوگ نوکریوں، گھریلو مسائل اور نہ جانے کیسی کیسی انگنت مسائل و پریشانیوں کا شکار ہیں۔ جب کہ دوسری طرف پرانے زمانے میں کی جانے والی پیشگوئیاں اور لیٹسٹ کمپیوٹر ماڈلز کے مطابق ہم ایک نئے عالمی المیہ کی طرف تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ سنہ ۲۰۱۲ وہ سال ہے جسکا مختلف زمانوں کی مختلف تہذیبوں‌میں ذکر ملتا ہے۔ چینی، مایا، بیبی لونین، یونانی اور کیلٹک کتب میں اس سال کو اس زمانے کا ’’آخری سال‘‘ کہا گیا ہے:eek:

یہ وہی سال ہے جب زمین ، سورج اور ہماری کہکشاں کا سینٹر ایک لکیر میں ہوں گے۔ ایسا ۲۵۰۰۰ سالوں میں صرف ایک بار ہوتا ہے۔ اس سال کیا ہوگا ، یہ تو خدا ہی بہتر جانتا ہے۔ لیکن ماہرین کے مطابق ۲۰۰۹ سے ہی زمین پر قدرتی حادثات میں اضافہ شروع ہو جائے گا۔ جسکی حد ۲۰۱۲ ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس سال قطب شمالی اور جنوبی اپنے مقامات تبدیل کریں گے۔ اگر ایسا ہو گیا تو یہ زمین ایک قیامت کا منظر پیش کرے گی، جسکی مثال پیش نہیں کی جا سکتی!

اس نظریے کے کرٹکس یہ رائے رکھتے ہیں کہ چونکہ تمام پرانی تہذیبیں آسمان کو دیکھ کر کیلینڈر بناتی تھیں۔ اسلئے سب میں ۲۰۱۲ کا سال ایک خاص حیثیت رکھتا ہے۔ لیکن کمپیوٹر ماڈلز کیوں اس سال کو اہم بتا رہے ہیں، اسکا انکے پاس کوئی جواب نہیں۔

مغرب میں لوگوں نے ابھی سے اس سال کی تیاریوں شروع کر دی ہیں اور متعدد سائٹس پر لوگ اس سال کی تباہی سے بچنے کیلئے انفارمیشن فراہم کر رہے ہیں۔یہ نہیں جانتے کہ جب خدا کی پکڑ آتی ہے تو چاہے انسان زمین پر ہو یا خلا میں۔ کوئی بھی اسکی گرفت سے راہ فرار نہیں کر سکتا۔

کیا اسلامی پیش گوئیں میں اس قسم کے سال کوئی ذکر ملتا ہے۔ اپنی رائے کا اظہار کریں۔۔۔ شکریہ۔۔۔
http://www.survive2012.com/geryl1.php
 

زیک

مسافر
اس کا سائنس سے کوئ تعلق نہیں اور محفل پر توہمات کا کوئ فورم نہیں۔ پھر اس تھریڈ کو کہاں منتقل کروں؟
 

شمشاد

لائبریرین
بکرے می ماں کب تک خیر منائے گی۔ آخر ایک نہ ایک دن تو چُھری تلے آنا ہی ہوتا ہے۔
 

تعبیر

محفلین
اف عارف خیر تو ہے یہ آپ کو ہر طرف قیامت ہی قیامت کیون نظر ا رہی ہے

جبکہ یہ بات ماسوائے اللہ کے کسی کو بھی معلوم نہیں
 

arifkarim

معطل
اف عارف خیر تو ہے یہ آپ کو ہر طرف قیامت ہی قیامت کیون نظر ا رہی ہے

جبکہ یہ بات ماسوائے اللہ کے کسی کو بھی معلوم نہیں

فلسطین، عراق، افغانستان، کشمیر اور نہ جانے کتنی ہی قوموں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں۔ ایسے میں‌قیامت نہیں آئی گی تو کیا ہوگا۔؟
 

عسکری

معطل
بکرے می ماں کب تک خیر منائے گی۔ آخر ایک نہ ایک دن تو چُھری تلے آنا ہی ہوتا ہے۔

جب تک قسائ کے ھاتھ نھیں تب تک۔ویسے میں نے کوئ خوش نھیں دیکھا کچھ لوگ بتا دیتے ھیں کچھ چھپا جاتے ھیں پر پچھتا تے سبھی ھیں-کچھ تو یہ بھی کہتے ھیں کہ شادی کر کے جھک مارا ھے-:rollingonthefloor::rollingonthefloor:
 

شمشاد

لائبریرین
شادی نہ کر کے بھی تو جھک ہی مارتے ہیں۔ تو جب جھک ہی مارنی ہے شادی کر کے ہی مار لیں۔
 

arifkarim

معطل
ویسے اس تھریڈ کا ٹائیٹل کچھ ٹھیک نہیں لگ رہا۔ اسکا درست ٹائیٹل یہ ہونا چاہیے:’’کیا آپکی شادی کے دن قیامت آجائے گی؟!‘‘ :)
 

arifkarim

معطل
مجھے لگتا ہے ان کا رشتہ طے ہو گیا ہے، اور شادی 2012 میں ہے :rollingonthefloor:

:eek::eek::eek:
اگر آپنے یہ بات مذاق کہی ہے تو ٹھیک۔ بعض اوقات منہ سے نکلی بات بھی سچ ہو جایا کرتی ہے :nailbiting:
میں آپکو بتا نہیں سکتا مجھے شادی سے کتنی نفرت ہے۔ اسلئے میری شادی کا دن یقینا ایک قیامت سے کم نہیں ہوگا:skull:
 

طالوت

محفلین
یہ تفصیلات مذاقاََ پیش کی ہیں یا سنجیدگی سے ؟ آپ اس پر اعتقاد رکھتے ہیں ؟
ویسے بھی یہ قوم آنکھ پھڑکنے سے ڈر جاتی ہے ، اسے اگر سنجیدگی سے لے لیا تو ؟ ؟ ؟

میں بھی سوچ رہا ہوں کہ اپنی شادی 2012 تک مؤخر کر دوں شاید موصوفہ اس سال میں اللہ کو پیاری ہو جائیں ۔۔
وسلام
 

ابوشامل

محفلین
:eek::eek::eek:
اگر آپنے یہ بات مذاق کہی ہے تو ٹھیک۔ بعض اوقات منہ سے نکلی بات بھی سچ ہو جایا کرتی ہے :nailbiting:
میں آپکو بتا نہیں سکتا مجھے شادی سے کتنی نفرت ہے۔ اسلئے میری شادی کا دن یقینا ایک قیامت سے کم نہیں ہوگا:skull:
شادی سے نفرت کرنے کی دلیل تو دیجیے حضرت؟
 

ابوشامل

محفلین
1، بیویاں غلام بنالیتی ہیں
2،بچوں کی وجہ سے آبادی میں اضافہ ہوتا ہے
3،شادی کی وجہ سے دو معصوم شہریوں کو آپس میں لڑنے کیلئے باندھ دیا جاتا ہے!
1- دلیل نمبر ایک تو بالکل ناکارہ ہے۔ اگر واقعی مرد ہے تو غلام نہیں بن سکتا۔
2- آبادی میں اضافہ ہونا کوئی بری بات نہیں، ہم تو ویسے ہی قحط الرجال سے گزر رہے ہیں، اس صورتحال میں ہمیں اچھے انسانوں کی ضرورت ہے۔
3- شادی کے بعد کوئی معصوم نہیں رہتا حضرت :) لیکن اگر آپ عزت کرنا اور معاملہ فہمی کی معمولی شد بد بھی رکھتے ہیں تو امکان غالب ہے کہ آپ اچھی زندگی گزاریں گے۔
 

arifkarim

معطل
1- دلیل نمبر ایک تو بالکل ناکارہ ہے۔ اگر واقعی مرد ہے تو غلام نہیں بن سکتا۔
2- آبادی میں اضافہ ہونا کوئی بری بات نہیں، ہم تو ویسے ہی قحط الرجال سے گزر رہے ہیں، اس صورتحال میں ہمیں اچھے انسانوں کی ضرورت ہے۔
3- شادی کے بعد کوئی معصوم نہیں رہتا حضرت :) لیکن اگر آپ عزت کرنا اور معاملہ فہمی کی معمولی شد بد بھی رکھتے ہیں تو امکان غالب ہے کہ آپ اچھی زندگی گزاریں گے۔

یورپ میں طلاق کی شرح 1/3 ہے۔ اور زمانہ قریب میں 2/3 ہونے کا امکان ہے۔نفسا نفسی اور خود غرضی کے عالم میں ایک اچھی شادی شدہ زندگی کے خواب دیکھنا نہ چاہیے۔ مجھے امید ہے آپکی شادی یقینا کامیاب ہے۔ لیکن جو لوگ مسائل کا شکار ہیں وہ ’’کامیاب‘‘ لوگوں سے کہیں زیادہ ہیں!
 
Top