لائبریری سائٹ کی تنظیم نو کی تجویز

معاف کیجئے شاکر بھائی آپ کا تجارتی خاکہ کم از کم مجھے تو نہیں بھایا۔

ضرورت پڑی تو کبھی بھی ہم لوگ مل کر فنڈ رائز کر سکتے ہیں۔ سی دی جیسی چیز کبھی جاری کی بھی گئی تو میں اسے بطور ڈاؤن لوڈ مہیا کرانا بہتر خیال کروں گا وہ بھی بلا قیمت۔ خیر مجھے اپنی رائے منوانے کی کوئی ضد نہیں۔
 

شاکر

محفلین
بھائی میرا مقصد بھی ہر گز یہ نہیں کہ اتنی اچھی محفل پر تجارت شروع ہو۔ جو بات میں‌کہنا چاہتا ہوں‌وہ اتنی ہے کہ وہ لوگ جن کی انٹرنیٹ تک رسائی نہیں، یا رسائی ہے لیکن سست رفتار کنکشن کی وجہ سے ڈاؤن لوڈنگ نہیں‌ کر سکتے۔ وہ انتظامیہ کو ای میل کریں اور انتظامیہ اپنے کسی رکن کو سی ڈی ان کے گھر پہنچانے کی ہدایت جاری کرے۔

فنڈ ریز کر کے اگر سی ڈی مفت گھر پہنچانی ہو تو الگ بات ہے۔ ورنہ اگر بالفرض تین سو کتب پر مشتمل سی ڈی کسی شخص کو پاکستان میں‌ پچاس روپے میں‌دستیاب ہو تو کون نہیں‌خریدنا چاہے گا؟بلکہ اگر انٹرنیٹ آورز جو ان کتب کو ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے درکار ہوں گے، ان کا خرچ ہی اس سی ڈی کی قیمت سے زیادہ ہوگا۔ اور یہ ہرگز تجارت کی نیت سے نہیں‌کہہ رہا۔ آپ کیوں ان کتب کو صرف تیز رفتار کنکشن رکھنے والے احباب تک محدود رکھیں گے جب آپ انہیں‌ ہر ایک کو پہنچا سکنے کی طاقت رکھتے ہوں؟؟؟

تین سو کتب کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی مشقت سے بچنے کیلئے ہی بہت لوگ سی ڈی خریدنا چاہیں‌گے ، یہ آپ کی یا میری ترجیح نہیں ہوگی، لیکن بہت لوگوں کی ہو سکتی ہے۔ اسے آپشن کے طور پر رکھا جانا چاہئے۔ خیر، یہ میری ذاتی سوچ تھی جو کہ گوگل پر کتب دیکھنے کے بعد سے میرے ذہن میں‌ جگہ بنا رہی تھی کہ اتنی بڑی تعداد میں‌ اردو میں‌کتب کیسے پیش کی جا سکتی ہیں؟ یہاں بات چیت کے دوران اچانک میرے ذہن میں‌یہ تجویز در آئی تو میں‌نے بغیر تولے پیش کر دی۔
 

نبیل

تکنیکی معاون
میں اس اہم موضوع پر غیر حاضری کی دوبارہ معذرت چاہتا ہوں۔ دراصل کئی کاموں میں پھنسا ہوا ہوں۔ لیکن میں اسے بھولا نہیں ہوں۔ کوشش کروں گا کہ آج ہی اس سلسلے میں کچھ لکھوں۔
 

اسد

محفلین
میری ناقص ذاتی رائے میں جملہ یا میڈیاوکی پریزنٹیشن کے لئے تو ٹھیک ہو سکتی ہیں لیکن کتابوں کو برقیانے (ٹائپ کرنے اور پروفریڈ کرنے) کے لئے مناسب نہیں ہیں. (اگر ٹیکسٹ کسی کے کمپیوٹر پر موجود ہو تو دوسری بات ہے.) ان دونوں میں لائبریری سائٹس تو موجود ہوں گی اور ان میں سینکڑوں کیٹیگریز میں ہزاروں کتابیں بھی موجود ہوں گی، لیکن ان لائبریریوں نے جملہ یا میڈیاوکی استعمال کرتے ہوئے کتنی کتب برقیائی ہیں؟

مجھے فائنل پریزنٹیشن سے کوئی دلچسپی نہیں ہے، مجھے کتابوں کے یونیکوڈ ٹیکسٹ سے مطلب ہے، چاہے جس صورت میں دستیاب ہو. میری خواہش ہے کہ جلد از جلد زیادہ سے زیادہ کتب برقیائی جائیں.

میں نے اس سے پہلے بھی ایک فورم (کتابیں برقیانے کے لئے ڈسٹریبیوٹڈ پروفریڈرز ماڈل) میں ڈسٹریبیوٹڈ پروفریڈرز کے بارے میں لکھا تھا. اب پھر اس بات کو دہراؤں گا، ڈسٹریبیوٹڈ پروفریڈرز پروجیکٹ گٹن برگ کے لئے کتابیں برقیاتا ہے. اب تک تیرہ ہزار سے زیادہ کتب برقیائی جا چکی ہیں. یعنی پروجیکٹ گٹن برگ میں موجود نصف سے زیادہ کتب. کیا کسی اور طریقے سے اس سے زیادہ کتابیں برقیائی گئی ہیں؟ (جو اردو کے لئے بھی قابلِ عمل ہو. گوگل بکس کی طرح خودکار او سی آر شدہ نہیں.)

میں آپ لوگوں سے درخواست کروں گا کہ ایک مرتبہ اس سائٹ کا طریقہ کار دیکھ لیں اور پھر فیصلہ کریں. ان کی سائٹ پر ایک DP walkthrough! موجود ہے اسے دیکھ لیں. یہ واک تھرو اس مرحلے سے شروع ہوتا ہے جس میں عام رضاکار (ٹائپسٹ/پروفریڈر) شامل ہوتے ہیں. اس سے پہلے بھی چند مراحل ہیں جو زیادہ تجربہ کار افراد کرتے ہیں، مثلاً محفل کی صورت میں لائبریری ٹیم کے موجودہ ارکان.

ایک بات ذہن میں رکھیں کہ اس کام کا مقصد محض فکشن تک محدود نہیں ہے، عام نثر اور شاعری کی کتب کسی بھی طرح سے برقیائی جا سکتی ہیں. لیکن کیا کسی اور طریقے سے کسی چار ہزار صفحات کی لغت کو برقیانا ممکن ہے؟
 

مہوش علی

لائبریرین
ڈیمو سائیٹ میرے پاس بھی نہیں کھل رہا ہے اور نہ ہی میں اس فری سرور کے کنٹرول پینل میں لاگ ان کر پا رہی ہوں۔
مجھے نہیں علم اسکی وجہ کیا ہے۔ آیا یہ فری سرور کی پرابلم ہے یا پھر کسی نے سائیٹ ہیک کر لی ہے۔

اسد نے کتابیں پروف ریڈنگ کرنے [یا ہماری اردو زبان کی صورت میں ٹائپنگ کرنے] کے جس سافٹویئر کا ذکر اورپر کیا ہے، میرا پورا ووٹ اسکو جاتا ہے۔ جب ایک کتاب کئی چھوٹے چھوٹے صفحات پر منتقل ہو جائے گی تو اسے بہت سے لوگ ٹائپنگ میں دلچسپی لیں گے [جو فی الحال اس وقت اس لیے نہیں لیتے کہ کم از کم پورا کا پورا ایک باب انکے کھاتے میں آ کر پڑ جاتا ہے۔
مختصر الفاظ میں پروفیشنل سطح پر کام کرنے کے لیے اس سافٹویئر کا استعمال بہت لازمی ہے۔ یہ نہ صرف کام کو آسان کرے گا، بلکہ اس میں بہتری بھی لائے گا۔ [جو کتابیں ہم نے برقیائی ہیں، ان میں پروف ریڈنگ کی ابھی تک کچھ غلطیاں ہیں]
 

نبیل

تکنیکی معاون
آپ دوست فکر نہیں کریں، میں انشاءاللہ جلد ہی آپ کے تجربات کے لیے ایک جملہ 1.5 کی انسٹالیشن مہیا کر دوں گا۔
 
سفارشات

دس صفحات پر مبنی مراسلے پڑھنے کے بعد بھی میں نہیں سمجھ پا رہا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے کیا فیصلے کیے گئے ہیں؟ کیا کوئی رکن تمام سفارشات لکھ سکے گا۔ اس ضمن میں‌ اعجاز صاحب کے تجربے سے بھی فائدہ اٹھایا جائے:
http://kitaben.ifastnet.com/AllBooks.html
 

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ثانی الذکر کیلئے میں‌عملی مثال دے سکتا ہوں۔ میں‌ ڈیڑھ گھنٹے میں‌ 300 صفحات کی کتاب کو آرام سے اسکین کرلیتا ہوں۔ ضرب دے دیجئے اراکین کی تعداد اور گھنٹوں‌ سے۔ قریب جتنی دیر میں‌ ایک عام رکن دس صفحات کو پروف ریڈ کرے گا، اس دورانیہ میں‌ایک عام سائز کتاب اسکین کی جا چکی ہوگی۔ اگر صرف دس اراکین بھی عام اسکینر کے ساتھ ہفتہ بھر میں‌ تین گھنٹے اسکیننگ کر لیں۔


السلام علیکم

شاکر ، بہت اچھی بات کہی آپ نے عملی مثال دینے کی ۔ کیا آپ کتب اسکین کر رہے ہیں یا کر چکے ہیں ؟ اگر آپ اپنی جانب سے ایک ہفتہ میں اسکین رزلٹ پیش کرسکیں تو جو اراکین اسکین متن پیش کرنا چاہیں لائبریری میں آپ کا تجربہ ان کے لیے رہنما ثابت ہوسکے گا ۔

علاوہ ازیں اگر آپ تفصیل سےرہنما پوسٹ لکھ سکیں کہ 300 صفحات کی کتاب ایک عام اسکینر کی مدد سے کیسے ڈیڑھ گھنٹے میں اسکین کی جا سکتی ہے تو اس سے بھی بہت سے اراکین کو مدد ملے گی ۔

شکریہ
 

مہوش علی

لائبریرین
لائبریری ورک فلو اور دیگر چھوٹے موٹے مسائل میں اراکین کی آراء میں تھوڑا بہت اختلاف سامنے آتا ہی رہے گا۔
شاکر اردو کے کسی بھی ویب پراجیکٹ کے لیے انتہائی قابل بھروسہ اور قابل اعتماد نام ہے۔
اگر پروفیشنل قسم کا سکینر اور سافٹوئیر ہے تو یہ ممکن ہے کہ ایک منٹ میں تین صفحات تک سکین کیے جا سکیں۔ ناروے میں ہماری ایک ملنے والی ہیں، اُن کے شوہر نےسکیننگ کی یہی رفتار بتائی تھی۔ مجھے جو انکا طریقہ کار یاد ہے وہ یوں تھا کہ سکینر کی سکرین کو کپڑے سے ڈھک دیتے تھے اور جتنا کتاب کا سائز ہوتا ہے صرف اتنا حصہ خالی رہنے دیتے تھے [اس طرح وہ ڈھکنا بار بار اٹھانے کی زحمت سے بچتے تھے]۔ پھر سافٹ وئیر [جس سے سکین کرتے تھے] اس میں یہ ہدایت دے دیتے تھے کہ وہ صرف کتاب کے سائز تک کے صفحات کو سکین کرے اور پھر پلٹ جائے۔ [پروفیشنل سکینر یوں بھی بہت تیزی سے سکین کرتے ہیں]
میں نے گھڑی لیکر انکے ٹائمنگ تو نوٹ نہیں کیے، مگر کام بہت ہی جلدی ہو رہا تھا۔
شاکر بھی کافی کتابیں سکین کر چکے ہیں اور اس معاملے میں تجربہ رکھتے ہیں۔ اور تجربے سے سپیڈ میں اضافہ آتا ہے۔
بہرحال، یہ الگ مسئلہ ہے اور ہر مسئلے کو بہتر ہے تمام اراکین کی مجموعی آراء کی روشنی میں ہی حل کیا جائے اور پھر اس پر متفق ہو جایا جائے [چاہے فیصلہ ہماری پرسنل رائے سے تھوڑا مختلف ہی کیوں نہ ہوا ہو]
 
یوں تو ایک ڈاکیومینٹ اسکینر میں نے ایسا بھی دیکھا ہے جس میں پرنٹر کی طرح‌ مطبوعہ صفحات کا پورا سیٹ رکھ دیا جاتا ہے اور وہ ایک کے بعد ایک صفحات کھینچتا جاتا ہے اور اسکین کرتا جاتا ہے۔ یہ عام اسکینرس کے مقابلے خاصہ تیز رفتار ہوتا ہے۔
 

اسد

محفلین
سکین کرنے کی رفتار اصل چیز نہیں ہے. فیصلہ یہ کرنا چاہئیے کہ کیا یونیکوڈ ٹیکسٹ تیار ہونے سے پہلے تصویری پی ڈی ایف فائلیں بنائی جائیں یا نہیں. اگر بنائی جائیں تو کیا انہیں عام صارف کو فراہم کیا جائے یا نہیں. چاہے سکیننگ کی رفتار کم ہی کیوں نہ ہو اور مختلف لوگوں کے کمپیوٹر، سکینر، سوفٹویئر کی سیٹنگ اور ان کی اپنی مہارت کے حساب سے رفتار مختلف ہو گی.

گھر میں چاہے میں کچھ بھی کر لوں میرا پیرالل پورٹ سکینر سست ہی رہے گا. لیکن آفس میں اچھے یو ایس بی 2 سکینر پر پروفیشنل او سی آر سوفٹویئر کے ساتھ ڈیڑھ گھنٹے میں 300 صفحات کی کتاب پی ڈی ایف میں تبدیل کر چکا ہوں.

تیز رفتار سکیننگ کے لٕئے اے ڈی ایف کے ساتھ ڈوپلیکس سکینر استعمال کیے جاتے ہیں. رفتار تیس سے چالیس صفحات فی منٹ سے شروع ہوتی ہے. لیکن ان پر ڈسٹرکٹو سکیننگ ہوتی ہے، یعنی کتاب کو ضائع کرنا پڑتا ہے. کتاب کا کور پھاڑ کر بائنڈنگ کاٹ دی جاتی ہے، اضافی حاشیہ بھی کاٹ دیا جاتا ہے. اسکے بعد سکینر کی آٹومیٹک ڈوکیومنٹ فیڈر ٹرے پر سو سے ڈیڑھ سو اوراق رکھ دیئے جاتے ہیں جو سکین ہو جاتے ہیں. ایسے سکینر عام طور پر تین ہزار ڈالر سے زیادہ میں ملتے ہیں. پاکستان میں موبائل فون کمپنیاں اپنے صارفین کا ڈیٹا جن کمپنیوں سے کمپیوٹرائز کرواتی ہیں ان کے پاس ایسے سکینر موجود ہیں.

لاہور میں اس قسم کے کم رفتار والے (8-12 صفحات فی منٹ) سیکنڈ ہینڈ سکینر بیس ہزار روپے تک میں مل جاتے ہیں. لیکن اے ڈی ایف پوری رفتار پر صحیح کام کرتا ہے یا نہیں اس کی گارنٹی نہیں ہوتی.
 

مکی

معطل
یہ سکینر میں نے جیٹکس ریاض میں دیکھا تھا.. اس کی خوبی یہ ہے کہ یہ نہ صرف کتاب کے صفحے خود پلٹتا ہے بلکہ متن بھی تحریری شکل میں پیش کرتا ہے اور خاصہ تیز رفتار بھی ہے اور عربی کو بھی سپورٹ کرتا ہے.. ریاض میں اس کا ایجنٹ پچاس ہللہ فی صفحہ لیتا ہے یعنی دو صفحات ایک ریال میں..

apt2400zo0.gif
 

نبیل

تکنیکی معاون
اسد، سکین کرنے کی رفتار اس لیے اہم ہے کہ کسی متن کو برقیانے کے لیے ٹیم ورک کا آغاز سکین شدہ متن کی تقسیم سے ہی ہوتا آیا ہے۔ اس کی پی ڈی ایف بنانا میرے خیال میں ایک ضمنی بات ہے۔
باقی معلومات فراہم کرنے کا شکریہ۔
 

شاکر

محفلین

السلام علیکم

شاکر ، بہت اچھی بات کہی آپ نے عملی مثال دینے کی ۔ کیا آپ کتب اسکین کر رہے ہیں یا کر چکے ہیں ؟ اگر آپ اپنی جانب سے ایک ہفتہ میں اسکین رزلٹ پیش کرسکیں تو جو اراکین اسکین متن پیش کرنا چاہیں لائبریری میں آپ کا تجربہ ان کے لیے رہنما ثابت ہوسکے گا ۔

علاوہ ازیں اگر آپ تفصیل سےرہنما پوسٹ لکھ سکیں کہ 300 صفحات کی کتاب ایک عام اسکینر کی مدد سے کیسے ڈیڑھ گھنٹے میں اسکین کی جا سکتی ہے تو اس سے بھی بہت سے اراکین کو مدد ملے گی ۔

شکریہ

عام اسکینر سے تین سو صفحات آدھے گھنٹے میں‌کرنا تو بہت مشکل ہے۔ میں‌عام اسکینر استعمال نہیں‌کرتا۔ اور نہ ہی دو تین ہزار ڈالر کی مالیت کے استعمال کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں۔ اب تک کی میری ریسرچ میں‌ کتب اسکیننگ کیلئے سب سے بہتر اسکینر آپٹک بک 3600 ہے۔ ملاحظہ کیجئے:
http://www.plustek.com/product/book3600.asp
ایک سال پہلے اس کی قیمت پندرہ ہزار پاکستانی روپے تھی۔ یعنی قریب دو سو پچاس امریکی ڈالرز۔ اس سے سستا اور اس سے اچھا اسکینر میں‌ڈھونڈ نہیں‌پایا۔ جو احباب صفحات کی فیڈنگ والے اسکینرز کی بات کر رہے ہیں تو وہ کتب اسکیننگ کیلئے ہرگز ٹھیک نہیں، ایک تو کتاب ضائع ہوتی ہے، جبکہ آپٹک بک اسکینر تو آپ کسی لائبریری سے مستعار لی گئی کتاب پر بھی بے دھڑک استعمال کر سکتے ہیں۔ عام اسکینرز کی طرح‌جلد کو درمیان سے دبانا بھی نہیں‌پڑتا۔ اور دوسرا نقصان یہ ہے کہ ان اسکینرز میں‌صفحات کی موٹائی میں‌کمی بیشی سے صفحات پھنسنے کا زیادہ امکان ہوتا ہے، دوسرے الفاظ‌میں‌ اضافی مینٹی نینس خرچ اور زیادہ ڈاؤن ٹإئم۔
اسکیننگ کے حوالے سے کی گئی میری کچھ کاوشیں آپ یہاں کتاب و سنت ڈاٹ کام پر ملاحظہ فرمائیے۔ میں‌نے عرفان ویو کبھی استعمال نہیں‌کیا، اس لئے جانتا نہیں‌کہ تصویری اردو والی پی ڈی ایف کا کیا سائز بنتا ہوگا اس سافٹ ویئر کے استعمال سے۔ لیکن 59 صفحات کی ایک کتاب جس میں‌ایک صفحہ کلر اسکین ہے، کا سائز اگر ایک ایم بی ہو تو یہ کچھ برا نہیں۔ بلکہ ان پیج سے بنائی گئی پی ڈی ایف سے کافی قربت رکھتا ہے۔ ڈائریکٹ لنک یہ ہے:
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...-hadees-aur-uloom-ul-hadees/4-40-ahadees.html
نیز اس ویب سائٹ میں‌میں نے جملہ کو لائبریری کی پریزینٹیشن کیلئے استعمال کیا ہے۔ اور جوم سوٹ ریسورس کی ایکسٹینشن کتب اور کیٹگریز کیلئے استعمال کی گئی ہے۔ گویا آپ اسے بھی لائبریری پراجیکٹ کا چھوٹا موٹا ڈیمو سمجھ سکتے ہیں۔ اگرچہ ابھی تک اس سائٹ کا بنیادی ڈھانچہ ہی کھڑا ہوا ہے۔ نیز ایک طفل مکتب کی پہلی کوشش ہے!

خیر، گفت و شنید پھر کچھ غلط رخ‌اختیار کر رہی ہے۔ میرے خیال میں‌ سب سے پہلے اس بات کا فیصلہ ہو جإئے کہ جس مقصد کیلئے یہ دھاگا شروع کیا گیا تھا۔ کیا جملہ کو لائبریری کی پریزینٹیشن کیلئے استعمال کیا جائے گا یا نہیں؟ للہ یہ ٹینشن تو دو ٹوک مُکا دیں۔ دوسرا سوال یہ ہے کہ آیا کتب کو تصویری اردو کی صورت میں‌پیش کیا جا سکتا ہے یا نہیں؟
جب تک ان دو باتوں‌کا فیصلہ نہ ہو جائے، جملہ کی ایکسٹینشنز پر، ماڈیولز پر بات کرنا یا اسکیننگ کی تکنیک اور اسکینرز پر بات کرنے کا اس دھاگے میں‌تو کوئی فائدہ نہیں۔ ان کیلئے الگ دھاگے شروع کئے جا سکتے ہیں۔ پول کر لیں یا بزرگ حضرات سر جوڑ کر دونوں‌باتوں کا جواب ہاں، نہیں میں‌دے دیں۔ یا اگر ان کے جواب کے حصول کیلئے کچھ تگ و دو کی ضرورت ہے تو اپنی توانائیاں‌وہیں‌لگائیں۔ تاکہ کچھ عملی کام شروع ہو۔

شاکر اردو کے کسی بھی ویب پراجیکٹ کے لیے انتہائی قابل بھروسہ اور قابل اعتماد نام ہے۔
مہوش!‌مجھے لگتا ہے کہ آپ کچھ جلدی کر رہی ہیں۔ مجھے یہاں‌کوئی نہیں‌جانتا سوائے ایکسٹو کے۔

نبیل بھائی! یہاں‌کوئی اور یہ بات کہہ نہیں‌رہا۔ لیکن سب ہی آپ کی طرف سے مفصل جواب کے منتظر ہیں۔۔!
 

نبیل

تکنیکی معاون
جی شاکر، میں بس کئی کاموں میں بری طرح مصروف ہوں اسی لیے یہاں لکھنے کا وقت نہیں مل رہا۔ ابھی تک میں پروٹوٹائپنگ کے لیے جملہ کی انسٹالیشن بھی نہیں سیٹ اپ کر سکا ہوں۔ میں اس بارے میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اردو ویب پر ایک شیل اکاؤنٹ بنا کر چند لوگوں کو اس کی رسائی فراہم کر دی جائے تاکہ وہ خود ہی ایک جملہ انسٹالیشن کو انسٹال اور ان انسٹال کرتے رہیں۔ یہاں میں وضاحت کر دوں کہ فی الحال جملہ 1.5 کا اردو پیکج دستیاب نہیں ہے اور اس کا اردو ترجمہ بھی ورژن 1.5.3 تک کا دستیاب ہے۔ علاوہ ازیں جملہ 1.5 اور نئے جے سی ای ایڈیٹر میں ٹائنی ایم سی وزی وگ ایڈیٹر کا ورژن 3 سے اوپر استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پرانے ورژنز سے مختلف ہے جن میں میں نے اردو لکھنے کی سپورٹ مہیا کی تھی۔ مختصر یہ کہ جملہ 1.5 کو انسٹال کرکے اسے اردو میں کسٹمائز کرنے کے لیے ابھی کافی کام کرنا پڑے گا کیونکہ اس کا اردو پیکج دستیاب نہیں ہے۔

شاکر نے اوپر ایک پوسٹ میں تصویری مواد کی پی ڈی ایف بنانے وغیرہ سے متعلق کچھ باتیں لکھی تھیں۔ میں اس سے متعلق کچھ عرض کرنا چاہتا ہوں۔ اس کے علاوہ میں ایک علیحدہ تھریڈ پر سب دوستوں سے یہ بھی دریافت کرنا چاہتا ہوں کہ ان کے ذہن میں لائبریری پراجیکٹ کا ویژن کیا ہے۔ یہ اس لیے ضروری ہے تاکہ آئندہ کسی تجویز کو پیش کرتے ہوئے اس کا خیال رکھا جا سکے۔
 

مہوش علی

لائبریرین
جی شاکر، میں بس کئی کاموں میں بری طرح مصروف ہوں اسی لیے یہاں لکھنے کا وقت نہیں مل رہا۔ ابھی تک میں پروٹوٹائپنگ کے لیے جملہ کی انسٹالیشن بھی نہیں سیٹ اپ کر سکا ہوں۔ میں اس بارے میں یہ سوچ رہا ہوں کہ اردو ویب پر ایک شیل اکاؤنٹ بنا کر چند لوگوں کو اس کی رسائی فراہم کر دی جائے تاکہ وہ خود ہی ایک جملہ انسٹالیشن کو انسٹال اور ان انسٹال کرتے رہیں۔ یہاں میں وضاحت کر دوں کہ فی الحال جملہ 1.5 کا اردو پیکج دستیاب نہیں ہے اور اس کا اردو ترجمہ بھی ورژن 1.5.3 تک کا دستیاب ہے۔ علاوہ ازیں جملہ 1.5 اور نئے جے سی ای ایڈیٹر میں ٹائنی ایم سی وزی وگ ایڈیٹر کا ورژن 3 سے اوپر استعمال کیا گیا ہے۔ یہ پرانے ورژنز سے مختلف ہے جن میں میں نے اردو لکھنے کی سپورٹ مہیا کی تھی۔ مختصر یہ کہ جملہ 1.5 کو انسٹال کرکے اسے اردو میں کسٹمائز کرنے کے لیے ابھی کافی کام کرنا پڑے گا کیونکہ اس کا اردو پیکج دستیاب نہیں ہے۔

نبیل بھائی،
میرے خیال میں جملہ کے انگلش ورژن کو ہم ابتدائی طور پر بنا کسی پرابلم کے لائبریری کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ اور جب اردو ورژن تیار ہو جائے گا تو اسے پرانی انسٹالیشن پر ری انسٹال کر دینا مشکل ثابت نہیں ہو گا۔

1۔ ڈیمو سائیٹ رہی نہیں، مگر عام قارئین کے لیے اس میں نظر آنے والی ہر چیز اردو میں ہی تھی اور رائیٹ ٹو لیفٹ تھی۔
نوٹ: میں نے دو ڈیمو سائیٹ بنائے تھے۔ آپ اس پچھلے والے ڈیمو پر جا کر دیکھیں
http://mehwish_ali.hyperphp.com/urdulibrary1/

2۔ اسکا مطلب یہ ہے کہ ہم جملہ کی جو بھی چار پانچ ایکسٹنشنز استعمال کریں گے، اُنکا اردو میں ترجمہ کر لیں گے۔

3۔ اگرچہ کہ اردو ایڈیٹر تو ہمیں نہیں مہیا، مگر اسکے ڈیفالٹ ایڈیٹر کو میں نے رائیٹ ٹو لیفٹ کر دیا تھا اور ڈیفالٹ فونٹ علوی نستعلیق کر دیا تھا۔
چنانچہ جن اراکین کے اپنے کمپیوٹر میں اردو کیبورڈ نصب ہے، وہ بنا پرابلم کے اس میں کام کر سکتے ہیں۔

بہرحال ابھی یہ حتمی فیصلہ نہیں ہو پایا ہے کہ ہم واقعی جملہ کو پریزنٹیشن کے لیے استعمال کرنے جا رہے ہیں۔
والسلام۔
 
Top