عید ملن کا کچھ ٹوٹا پھوٹا سا احوال

محمد امین

لائبریرین
یار اتنی تھریڈز ہیں سمجھ نہیں آتا لگتا ہے ہمیں جلانے کے لیے کھولی جا رہی ہیں اگلے سال میں پورا جی سی سی اور میناپ کے ملکوں کی پارٹی بلاتا ہوں جبوتی کے 151 ٹاسک فورس کے اڈے پر :biggrin:

قزاقوں کی محفل برپا کرنی ہے کیا :giggle:
 

تعبیر

محفلین
:applause::applause::applause:

فہیم میرا وہی سوال کہ کس کس کا ذکرخیر کیا اور کس کس کی برائی :D
جاسوسی والا کیا قصہ ہے؟؟؟
 

فہیم

لائبریرین
:applause::applause::applause:

فہیم میرا وہی سوال کہ کس کس کا ذکرخیر کیا اور کس کس کی برائی :D
جاسوسی والا کیا قصہ ہے؟؟؟

میرے خیال میں چونکہ کافی لوگ ایسے تھے جو پہلی بار ایک دوسرے سے مل رہے تھے
تو شاید یہی وجہ رہی کہ لوگ آپس میں دوستیاں بڑھاتے رہے کسی دوسرے کا ذکر
بچارہ شامل ہی نہیں ہو پایا :)

اور وہ جاسوسی والا بھی بس ایویں ہی سا قصہ ہے
مجھے تو بعد میں ہنسی آگئی تھی قصے پر بھی :)
 

فرحت کیانی

لائبریرین
تو صاحبو اس ملاقات کی کہانی تو پہلے سے شروع تھی لیکن آج عملی طور پر جب اس ملاقات کا قصہ شروع ہوا تو کچھ یوں تھا کہ ہم نے اپنے پرانے والے پکے سے دوست سے پلان کیا تھا کہ دونوں ساتھ چلیں گے اگر ان کو اندازہ ہوتا کہ ان کو کوئی 20 منٹ دھوپ میں انتظار کرنا پڑ سکتا ہے تو شاید وہ اس آفر کو قبول کرنے سے پہلے تھوڑا سوچتے ضرور:noxxx:
عمار تو ہیں ہی معصوم سے بھائی۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ فہیم 'اقبال دیر سے ہی آیا کرتا ہے' پر عمل کرتے ہیں۔ :jokingly:

خیر جب ہمیں معلوم ہوا کہ عمار بھائی تو مطلوبہ جگہ (جو ان کے گھر سے کافی دور اور ہمارے گھر سے کافی نزدیک تھی) پہنچ چکے ہیں اور ہم ابھی تک تیاریوں میں لگے ہیں تو ہم نے تیاریوں کو تھوڑا تیز کیا]۔ اور ٹریفک سے بچتے بچاتے وہاں پہنچ گئے۔
تیاریاں!!!!!!!!!!! اچھا اوکے۔ :silent3:


جب سب سے گلے مل کر فارغ ہوئے اور چلنا شروع کیا تو میر انیس بھائی نے بڑی سنجیدگی کے ساتھ امین بھائی سے فرمایا کہ فہیم صاحب آگئے اب ان سے معلوم کرلیا جائے۔ ہم نے بڑے اشتیاق سے پوچھا کیا؟ جواب میں انہوں نے جو معلوم کیا ہم سن کر سٹپٹا گئے کہ ہم سے ہی کیوں:shock: جواب ملا کہ ان کو معلوم ہوا ہے کہ ہم کوئی جاسوس ہیں اور ہمیں اندر کی باتیں معلوم ہوتی ہیں:timeout:
خیر سے ان کو مطمئن کیا کہ نہیں ایسا کچھ نہیں یہ تو بس لوگ ایویں ہی بندے کو سر چڑھا رکھتے ہیں۔
جاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔

آگے پھر وہی ہوا جو محمد امین بھائی نے بیان کیا۔

وہاں پہنچے پھر وہی ہوا جو پہلے بیان ہوا۔
فہیم پیپر میں بھی ایسے ہی اختصار سے کام تو نہیں لیتے تھے :jokingly:

جب مزمل شیخ بسمل صاحب نے کرسی صدارت سنبھالی تو پہلی آواز نکالی کہ کل رات کچھ شیر (شعر) آئے ہیں وہی پیش ہیں۔ یہ سن کر فہد بھائی (ابو شامل) صاحب کا دماغ فوراۢ چڑیا گھر کی طرف پرواز کر گیا کہ کب آئے، کہاں سے آئے نام کیا رکھے وغیرہ وغیرہ۔
لیکن جب ان کو معلوم ہوا کہ یہ تو کاغذی شیر یعنی کاغذوں پر سجنے والے شعر ہیں تو ان کا سارا جوش جھاگ کی طرح بیٹھ گیا
:jokingly: :jokingly: :jokingly:


کھانے کے بعد اپنا کلام پیش کرنے کی باری ہمارے امین بھائی کی تھی۔ جو یقین دلانے پر تلے تھے کہ یقین کریں ہمارا کوئی دیوان نہیں ارے دیوان کہاں ہمارے پاس تو کوئی پاندان بھی نہیں تو ہم شاعر کہاں سے ہوئے۔
امین کو ایک عدد پاندان گفٹ کر دیں تا کہ وہ آئندہ یہ بہانہ نہ کر سکیں۔ :)


لیکن جب اتنے لوگوں نے کلام پیش کیا تو ہمیں بھی کچھ ایویں ہی کا جوش چڑھ گیا کہ ہم نے بھی کچھ کہنا ہے۔
بیچارے سامعین :surprised:
ہم تو امین بھائی سے پہلے ہی کہہ دینا چاہتے تھے لیکن شعیب بھائی کو ڈر تھا کہ اس کو سننے کے بعد کہیں لوگوں کا ادبی ذوق ڈر کر کہیں نہ بھاگ لے اس لیے انہوں نے ہمیں آخر کے لیے رکھ چھوڑا تھا۔
دانا دوست :jokingly:



ہم نے مطلوبہ جگہ بیٹھ کر سب سے پہلے یہ عرض کردیا تھا ہمیں شاعری کی کچھ سمجھ نہیں اور ہم جو کہنے جا رہے ہیں وہ نہ غزل ہے نہ نظم بلکہ شاعری بھی نہیں ہے۔ بلکہ جیسے لوگ تک بندیاں کہتے ہیں ایسے ہی اسے بے تکا پن سمجھ لیا جائے۔
سب شاعر ایسا ہی کہتے ہیں کسرِ نفسی سے کام لیتے ہوئے۔ آپ نے کس لئے کہا بھلا؟ :battingeyelashes:


ہمارا وہ بے تکا پن سن کر واہ کی آواز تو نہیں نکل سکی کسی کے منہ سے لیکن ہنسی ضرور نکل گئی۔
:jokingly:


ہم سوچنگ کے اس کے الفاظ بھی شامل کردیے جائیں۔ جو کچھ یوں تھے۔


کیسی کیسی ہوتی ہیں انساں کی خواہشات
چھوٹا تھا میں بندہ کردی تھی بڑی بات
چاہا تھا کیا میں نے کیا بتاؤں میں تمہیں
کسی کا زندگی بھر کا ساتھ، کسی سے فقط ایک ملاقات
پر نہ ہونی تھی پوری ہماری یہ خواہش
لگ گئی دونوں باتوں کی پوری طرح واٹ
نہیں ہے کچھ کہنے کو مزید ہمارے پاس
اب تو فقط آنسو ہیں اپنے ساتھ
یہ شاعری ہو نہ ہو بھلے
ہے یہ ہمارے دل کی بات
آخر میں فہد بھائی نے ٹکڑا لگایا کہ

ہے بہت ہی یہ واہیات
:ROFLMAO:
:angel3: یہ اسی وقت آمد ہوئی تھی کیا؟​

بہت اچھا لکھا فہیم۔ اور یہ بھی لگ رہا ہے کہ آپ لوگوں نے خوب مزے کئے۔ آئندہ بھی سب آپس میں ملتے رہیں اور خوش رہیں۔
 

تعبیر

محفلین
میرے خیال میں چونکہ کافی لوگ ایسے تھے جو پہلی بار ایک دوسرے سے مل رہے تھے
تو شاید یہی وجہ رہی کہ لوگ آپس میں دوستیاں بڑھاتے رہے کسی دوسرے کا ذکر
بچارہ شامل ہی نہیں ہو پایا :)

اور وہ جاسوسی والا بھی بس ایویں ہی سا قصہ ہے
مجھے تو بعد میں ہنسی آگئی تھی قصے پر بھی :)
مجھے بھی ہنسنا ہے :D بتاؤ بتاؤ
 

تعبیر

محفلین
جاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔
نہیں ڈانٹوں گی تو نہیں البتہ یہ ضرور کہتی ہوں کہ جانے نا جانے ایک تعبیر ہی نا جانے محفل تو ساری جانے ہے :p
لیکن اب دل کو کچھ تسلی ہے کہ آپ بھی میری پاٹنر ہیں کہ آپ کو بھی پتہ نہیں چلتا اور ہمارے آتے آتے سب سنسر ہو جاتا ہے
فہیم بھی اب کوئی اطلاع نہیں دیتا چلیں کسی ایڈمنسٹریشن والے سے دوستی کرتے ہیں:)
 

فہیم

لائبریرین
عمار تو ہیں ہی معصوم سے بھائی۔ انہیں کیا معلوم تھا کہ فہیم 'اقبال دیر سے ہی آیا کرتا ہے' پر عمل کرتے ہیں۔ :jokingly:
لیکن ہم تو ہمیشہ اقبال نہیں بنتے
یہ تو بس ہوگیا اتفاقاً :)



تیاریاں!!!!!!!!!!! اچھا اوکے۔ :silent3:
نہیں نہیں،
یہ کوئی خواتین کے میک کرنے جیسی کچھ تیاریاں نہیں تھیں:wasntme:



جاسوسی؟ کس بات کی؟ بتائیں بھی ورنہ تعبیر ڈانٹیں گی۔

کوئی جاسوسی واسوسی نہیں۔
انیس بھائی نے بس ایویں ہی پوچھ لیا تھا محفل کے ایک ممبر کے بارے میں :)



فہیم پیپر میں بھی ایسے ہی اختصار سے کام تو نہیں لیتے تھے :jokingly:
لیں یہ ٹپ تو پہلے دینی تھی
اب تو پتہ نہیں کبھی پیپر دینے کی نوبت آئے کہ نہ آئے :)
کتنا مزہ آتا کہ
ایک سوال کے جواب میں دو لائنز لکھ کر آگے لکھ دیا جاتا کہ
باقی سب وہی جو کتاب میں موجود ہے:ROFLMAO:



کیا آپ کو بھی چڑیا گھر والے شیر یاد آگئے :)




امین کو ایک عدد پاندان گفٹ کر دیں تا کہ وہ آئندہ یہ بہانہ نہ کر سکیں۔ :)
مہ جبین آنٹی نے میری پٹائی لگادینی ہے کہ ان کے بچے کو
پنواڑی بنارہا ہوں میں:eek:



بچارہ فہیم:p


وکیل جو ٹھہرے :)


سب شاعر ایسا ہی کہتے ہیں کسرِ نفسی سے کام لیتے ہوئے۔ آپ نے کس لئے کہا بھلا؟ :battingeyelashes:
تاکہ ناکام شاعروں کی طرح کہیں چمچے اور پلیٹیں نہ سہنی پڑجائیں :)



:angel3: یہ اسی وقت آمد ہوئی تھی کیا؟​
جی بالکل تازہ ترین کلام تھا۔​
جس سے سامعین کے کانوں کو گرمایا گیا​
بس کچھ ہی دیر اور ہوتی تو گرمی دماغ تک پہنچ جاتی:ROFLMAO:


بہت اچھا لکھا فہیم۔ اور یہ بھی لگ رہا ہے کہ آپ لوگوں نے خوب مزے کئے۔ آئندہ بھی سب آپس میں ملتے رہیں اور خوش رہیں۔
شکریہ آپی
واقعی انجوائے تو خوب کیا :)
 
چلیں پھر جلدی سے اس شاعری کی تشریح لکھ کر دکھائیں:ROFLMAO:

تشریح: (فہیم بھیا پہلے سے معذرت کر رہا ہوں۔ اس لیے کہ میں بھی بے ذوق انسان ہوں۔)
اس پزل میں شاعر اپنے آپ کو انسان ثابت کرنے کے لیے ان خواہشات کا ذکر کر رہا ہے جو انسانوں میں پائی جاتی ہیں۔:)
شاعر انتہائی عاجزی اور خاکساری سے بتا رہا ہے کہ میں کوئی سات فٹ لمبا بندہ نہیں۔ پھر بھی اس نے ایسی بات کر دی جو ایسا ڈیل ڈول رکھنے والی شخصیت کو ہی زیب دیتا ہے۔:)
اگلے شعر میں شاعر اپنی دو خواہشات کا ذکر کرتا ہے۔ یعنی کے شادی اور عاشقانہ طبیعت کا۔ چونکہ ان دونوں خواہشات کا واسطہ انسانوں سے ہے تو بھلا یہ کیسے پوری ہو سکتی تھیں۔;)
یہی بات اگلے شعر میں شاعر نے خود واضح کر دی۔ کہ یہ خواہشات پوری نہ ہوسکیں اور اختتام پزیر ہوئیں۔ واضح رہے یہاں شاعر نے لفنگا ہندی کے لفظ "واٹ" اور اردو کا حسین امتزاج کیا ہے جو واقعی اعلی پائے کے شاعروں کا خاصہ ہوتا ہے۔
اس شعر میں شاعر اس بات کو اجاگر کر رہے ہیں کہ اب ان کے پاس الفاظ ختم ہوگئے ہیں۔ اگر انسان ہوتے تو کہنے کو بہت کچھ ہوتا ان کے پاس۔ اب تو مگرمچ کے آنسو بہائے جا سکتے ہیں سو وہ بہا رہے ہیں۔ (کہیں شاعر صاحب مگرمچھ تو واقع نہیں ہوئے ہیں؟؟:eek: )
اختتامی شعر میں شاعر نے واضح کر دیا ہے کہ جو بھی بات دل سے کی جائے وہ شاعری ہوتی ہے۔ اب اہل ذوق اسے شاعری تسلیم نہ کریں تو یہ ان کی حماقت ہے۔
 
Top