صفحہ 27,
فون کی گھنٹی بجی تھی اور کپیٹن فیاض نے ریسیور اٹھایا تھا ۔ لیکن دوسری طرف بولنے والے کی آواز پہچان کر بھنویں سکوڑ لی تھیں ۔ ؛
کیا بات ہے ۔، اس نے بُرا سے منہ بنا کر کہا ۔ ؛اسوقت میں بہت مصروف ہوں ۔؛
؛ کیا آلو چھیل رہے ہو جسے بٹاٹابھی کہتے ہیں ۔ ۔ ،
دوسری طرف عمران کی آواز آئی ، ۔
؛ بکواس کرنے کی ضرورت نہیں جلدی سے اصل موضوع کی طرف آجاؤ ، ۔۔ فیاض نے غصیلے لہجے میں کہا ۔۔ ۔،
'' تم بیگم تصدیق کے پیچھے کیوں پڑ گئے ہو ۔؛؛
'' تم سے مطلب ۔۔ ۔،
'' بیگم تصدیق انکے سمدھیانے سے تعلق رکھتی ہیں ۔،
' میں نہیں سمجھا ، ۔ ۔
'' ثریا کی چیچیا ساس کے بھانجے کی بہو کی خالہ ہیں بیگم تصدیق ۔ ۔۔ ،
'' فضول باتیں نہ کرو ، ۔۔
اگر ڈاکٹر لق لقا قبلہ والد صاحب کے پاس پہنچ گئیں تو تمھاری والی ڈاکٹر صاحبہ خطرے میں پڑ جائیں گئین ، ۔ ۔
لہذا اصل مجرم کو گھر کے باہر تلاش کرو تو بہتر ہوگا ۔،۔۔
'' کیا تم کسی نتیجے پر پہنچ گئے ہو ۔۔ ۔ ، فیاض نے نرم پڑتے ہوئے پوچھا ،۔ ، ۔
'' مجھے اتنی فرصت کہاں ۔ ۔۔، دوسری طرف سے آواز آئی ۔، بیگم تصدیق دل کی مریضہ بھی ہیں لہذا اب تم ادھر کا رخ بھی نا کرنا ۔میں نہیں چاہتا کہ تمھاری محبوبہ صاحبہ والد صاحب قبلہ کی بھی نظر میں آجائیں ۔، ۔۔ ،
'' کیوں فضول باتیں کر رہے ہو ۔ کہاں ہو اسوقت ۔
'' جہنم میں بیٹھا سلیمان کی شادی پر پھچتارہا ہوں ۔
'' کہیں مت جانا ۔ ۔ ۔، میں آرہا ہوں ، ،
( ختم صفخہ ستائیس بھی شگفتہ )