طوطوں سے ذرا بچ کے

واہ رے طوطے تیری مہربانی، مجھے تو آج علم ہوا کہ میری بیوی گھر میں خادمہ رکھنے کی ہمیشہ مخالفت کیوں کرتی ہے۔ :)
میں نے بڑے والا طوطا رکھا تھا بہت کوشش کی تھی کچھ سیکھ جائے لیکن آج لگتا ہے میرے ساتھ دھوکہ ہوا تھا :roll:
 

ابن توقیر

محفلین
بچپن میں ہمیں مختلف پالتو جانور رکھنے کا بہت شوق تھا۔ امی سے اکثر ضد کر کے کبھی بلی، تو کبھی کتا رکھا کرتے تھے۔ ایک روز کسی کے گھر پرندے دیکھ کر ضد کی کہ ابو سے کہہ کر طوطا دلوا دیں تو وہ بولیں اگر اڑ گیا تو واپس نہیں آئے گا۔ تو ہم نے کہا پھر کبوتر لیں دیں۔ اسپر جواب ملا کہ اگر ایک دفعہ آگیا تو پھر ہمارا پیچھا نہیں چھوڑے گا۔ مجبوراً مرغی اور چوزوں پر گزارہ کرنا پڑا :(
ویسے یہ حیران کن ہے کہ آپ نے گزارہ کیا وگرنہ اس بات کے تو ایک فیصدی امکان نہیں لگتے کہ آپ کمپرومائز کرتے ہوں۔سُپرسمائلس

ازرائے تفنن
 
ڈاکٹر صاحب اسے کچھ گھول کر دیتے ہوں گے تاکہ اپنی زبان بند رکھے :)
شک تو تب کرتی جب گھر میں خادمہ ہوتی
ایان کی پیدائش کے وقت ڈاکٹر صاحب نے کافی ضرور دیا تھا گھر میں خادمہ رکھ لو لیکن میں نے جواب دے دیا تھا :D
 

محمد وارث

لائبریرین
بات اسلئے کرنی پڑی کیونکہ محفل کی ہر دوسری لڑی میں آپکی بیوی مثال بن کر سامنے آجاتی ہیں :)
یہ تو وارث کی محبت کا ثبوت ہے
یہ آپ کی بات کا جواب ہے عارف صاحب۔ اس سے بہتر کوئی ہو ہی نہیں سکتا، بیوی گھر میں بھی میرے چٹکلوں کا نشانہ بنتی ہے لیکن وہ بھی جانتی ہے کہ میں کہاں سے بات کرتا ہوں، اب تو زیک بھی جان گئے، آپ بھی جان جائیں گے آہستہ آہستہ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
بات اسلئے کرنی پڑی کیونکہ محفل کی ہر دوسری لڑی میں آپکی بیوی مثال بن کر سامنے آجاتی ہیں :)
ازدواجیات سے مزاح پیدا کرنا اردو ادب کا حصہ رہا ہے۔ منٹو نے تو باقاعدہ اس پر افسانے لکھے ہیں۔ میں صرف چٹکلوں پر گزارہ کرتا ہوں لیکن مجھے لگتا ہے کہ اب مجھے اس موضوع پر بات کرنے سے گریز کرنا چاہیے، حد ہو گئی دوسروں کی بیوی کی بات کرو تو تب برے (حالانکہ میں دوسروں کی بیوی پر بات نہیں کرتا کہ بیوی یا بیویاں اور کتاب یا کتابیں اپنی اپنی)، دوسری طرف اپنی بیوی کی بات کرو تب لوگ معترض، کیا زمانہ ہے یار۔
یہ مراسلہ فقط ڈرامے بازی ہے عارف صاحب، سنجیدہ مت ہو جانا
 
آخری تدوین:
Top