صدر قذافی کا جنرل اسمبلی سے خطاب

عثمان رضا

محفلین
لیبیا کے صدر معمر قذافی نے کہا ہے کہ کشمیر ایک آزاد ریاست ہونی چاہیے اور اس سے بھارت اور پاکستان کو اپنے اختلافات حل کرنے کا موقع ملے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر سخت تنقید کرتے ہوئے ہاتھ میں اقوام متحدہ کی چارٹر کے کتاب اپنی پوڈیئم سے اٹھا پھینکی۔ انہوں نے جہاں القاعدہ اور اسامہ بن لادن کو دہشت‍گرد کہا وہاں افغانستان میں طالبان کے خلاف امریکی فوجی مہم پر بھی تنقید کی۔

انہوں نے کہا کہ نیویارک میں جن دہشتگردوں نے حملہ کیا ان میں سے ایک بھی افغان نہیں تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا بن لادن افغان تھے؟ انہوں نے کہا کہ اسکے باوجود افغانستان پر بم برسائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ لیبیا نے القاعدہ کے دس دہشتگردوں کو گرفتار کر رکھا ہے تاکہ امریکہ اور دنیا محفوظ رہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے اپنے ملک کو محفوظ بنانے کے لیے ان کی کوششوں پر الزام نہیں دنیا چاہیے لیکن جو طیارے نیویارک پر حملہ کرنے اڑے تھے وہ افغانستان سے نہیں امریکہ کے اندر سے آئے تھے۔


یہ اقتباس تھا مکمل یہاں پڑھیں

 

arifkarim

معطل
اللہ تیرا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ ابھی بھی کچھ مسلمان حکمران امریکہ کے پجاری نہیں بن سکے ہیں!
 

دوست

محفلین
بس جی یہ بھی حاجی ہوگیا ہے اب۔ پہلے دہشت گرد تھا امریکہ سے دوستی کرلی تو اب حاجی ہے۔
 
Top