صفحہ 96
قصہ مختصر وہ سب پریشانیاں جو عدالت میں پیش آئی تھیں، دور ہو گئیں۔ ہم نے کہا کہ " تو نہ معلوم کس بھول میں ہے۔ ابھی عجب نہیں کہ تیری پیشی بطور ملزم کے کونین والے مقدمہ میں ہو۔ یہ وہ بھی جانتی تھی کہ مجسٹریٹ اور سب انسپکڑ ریلوے پولیس خود تحقیقات کر چکے تھے جان گئے تھے کہ تمام چیزیں اس نے کڑوی کی تھیں۔ لٰہذا وہ کچھ گھبرا رہی تھی۔ ہم شام کو ریلوے مجسٹریٹ کے بنگلہ پر اپنی ملزم بیوی کو لے کر گئے۔ اور ان کے سامنے اس کی طرف سے اقبال جرم کیا۔جو کو انہوں نے حیرت اور دلچسپی سے سنا اور اطمینان دلایا کہ وہ مقدمہ فائل کر دیا جائے گا۔
غرض اس قصہ کو کتم کر کے ہم واپس آئے۔ یہ واقعہ ہے کہ اس کی کونین خورانی اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ اگر کہیں اس کا اس دلچسپی سے جہ نہ بھر جاتا تو وہ ضرور کہیں پکڑی دھکڑی جاتی۔ خدا خدا کر کے اس بات میں آپ ہی میانہ روی آ گئی مگر عادت بالکل نہ گئی اور نہ جائے گی۔