شریر بیوی- ص 50

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
Shararti_Bivi%20-%200050.gif
 

شمشاد

لائبریرین
صفحہ 96

قصہ مختصر وہ سب پریشانیاں جو عدالت میں پیش آئی تھیں، دور ہو گئیں۔ ہم نے کہا کہ " تو نہ معلوم کس بھول میں ہے۔ ابھی عجب نہیں کہ تیری پیشی بطور ملزم کے کونین والے مقدمہ میں ہو۔ یہ وہ بھی جانتی تھی کہ مجسٹریٹ اور سب انسپکڑ ریلوے پولیس خود تحقیقات کر چکے تھے جان گئے تھے کہ تمام چیزیں اس نے کڑوی کی تھیں۔ لٰہذا وہ کچھ گھبرا رہی تھی۔ ہم شام کو ریلوے مجسٹریٹ کے بنگلہ پر اپنی ملزم بیوی کو لے کر گئے۔ اور ان کے سامنے اس کی طرف سے اقبال جرم کیا۔جو کو انہوں نے حیرت اور دلچسپی سے سنا اور اطمینان دلایا کہ وہ مقدمہ فائل کر دیا جائے گا۔

غرض اس قصہ کو کتم کر کے ہم واپس آئے۔ یہ واقعہ ہے کہ اس کی کونین خورانی اس حد تک پہنچ چکی تھی کہ اگر کہیں اس کا اس دلچسپی سے جہ نہ بھر جاتا تو وہ ضرور کہیں پکڑی دھکڑی جاتی۔ خدا خدا کر کے اس بات میں آپ ہی میانہ روی آ گئی مگر عادت بالکل نہ گئی اور نہ جائے گی۔
 

شمشاد

لائبریرین
چھٹا باب

شریر بیوی

ہندوستانی پردہ​

ہم دروازے پر پہنچے اور ڈیوڑھی میں داخل ہوئے۔ لیکن اندر جُوں ہی قدر رکھا کہ چونک پڑے۔ ایک جنٹل میں آرام کُرسی پر لیٹے ہوئے حقہ گڑگڑا رہے تھے۔ پاس اُن کی خوبصورت بیوی بیٹھی تھیں۔ ہم فوراً ارے کہہ کر لوٹے۔ اور وہ حضرت گرج کر حقے کی نَے سنبھال کر لینا لینا بدمعاش کو پکڑنا کہہ کر پھاند پڑے۔ ہمارے شامت جو آئی ہم سیدھے بوکھلا کر بھاگے۔ اور وہ ننگے پیر اور حقہ کی نیزہ ہاتھ میں ہمارے پیچھے لینا لینا کرتے دوڑے۔ گلی کے موڑ پر ہم فوراً رُکے کہ کہیں لوگ ہمیں بدمعاش سمجھ کر پکڑ نہ لیں۔ ان حضرت نے ایک، دو، تین ہمارے اوپر حقے کی نَے تڑاٹر لگائیں۔ سنئے تو، سنئے تو، ہمارے منہ سے نکل رہا تھا۔ اور وہ ہمارے اوپر برس رہے تھے کہ لوگ درمیان میں آ گئے۔
 
Top