جہاں تک میری معلومات ہے سوموار سنسکرت کا لفظ ہے اور اردو میں دور دور تک سوموار کا استعمال نہیں ہوتا- پاکستان میں تو پتا نہیں مگر ہندوستان میں سوموار اردو ڈکشنرمیں موجود نہیں ہے- اس لئے اس کو استعمال کیا جائے یا نہیں سوچنا بھی فضول ہے-
ویسے پیر منگل بدھ یہ خود سنسکرت کے لفظ ہیں- مگر اردو میں رائج ہو چکے ہیں اور روز مرہ کے استعمال میں ہیں- مگر سوموار رائج نہیں ہوا ہے اور نہ ہی روز مرہ کے استعمال میں ہے- کم سے کم ہندوستان میں تو نہیں-
آپ کی معلومات کے لئے دنوں کے نام اور ان نام کے مطلب یہاں درج ہیں- "وار" کا مطلب دن ہوتا ہے- ہندووں نے بھگوان کے نام کے ساتھ وار لگا دیا-
سوموار= شنکر بھگوان کے لئے ہے-
منگل وار = گنیش بھگوان کے لئے-
بدھ وار= برہما کے لئے
گرو وار= وشنو بھگوان کے لئے-
شُکروار= دیوی درگا کے لئے -
شنی وار= شنی مہاراج کے لئے=
اب ان سے تو ہم نے منگل وار کی جگہ منگل اور بدھ وار کی جگہ بدھ لیا تو اب یا تو سوم وار کی جگہ سوم لیا جائے یا روی وار کی طرح اتور میں بدل دیا جائے یعنی سوم وار کی جگہ پیر ہی کہا جائے-
ہم نے اب تک اردو میں سنسکرت کے لفظ پورے نہیں لئے- تو سوموار کو بھی پوری طرح لینے کا تُک نہیں بنتا-
اور رہی بات سنیچر اور ہفتہ کی تو ہندوستان میں ہفتہ استعمال نہیں ہوتا - ہاں میرے جو پاکستانی دوست ہیں ان سے ہی میں نے پہلی بار ہفتہ لفظ سنیچر کے لئے سنا - اور یہ کیوں کہا جاتا ہے نہیں معلوم-