چندمقامی ڈاکٹروں کے مطابق ڈینگی کا مچھر سوات میں پنپ نہیں سکتا۔ ڈینگی فیور کا یہاں کوئی امکان نہیں اور نہ ہی ان مریضوں میں ڈینگی کے علامات (سوائے بخار کے) پائے گئے ہیں۔ یہ کوئی اور وائرل انفکشن ہے جس کا پتا ابھی تک چل نہیں سکا ہے۔ بعض ڈاکٹر کہہ رہے ہیں کہ ڈینگی مچھر تو واقعی سوات کے بہ نسبت سرد موسم میں نشو نما نہیں پا سکتے مگر ڈینگی میں مبتلا سیاحوں سے یہ بیماری سوات میں اس طرح پھیل گئی ہے کہ ان متاثرہ سیاحوں کو مقامی مچھروں نے کاٹا اور پھر مقامی لوگوں کو کاٹ کر یہ بیماری پھیلا دی ہے۔ واللہ اعلم