سخندان فارس 2

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
SukhandanFaras_page_0006.jpg
 

محمد وارث

لائبریرین
سخندانِ فارس

حصّۂ اوّل

یورپ میں علمِ زبان کے شوقینوں نے مُلک مُلک کی زبانیں سیکھ کر انواع و اقسام کے فائدے حاصل کئے۔ ایک اُن میں سے یہ ہے کہ مختلف زبانوں کے معائنہ اور مقابلہ سے ان کی قوموں، نسلوں اور ان کے باہمی رشتوں کے پتے نکال لئے۔ اس دریافت کا سلسلہ دیکھنے کے قابل ہے کہ کہاں سے سراغ نکلا اور کیونکر قدم بہ قدم آگے چلا۔ افسوس کہ عزیزانِ وطن کو ان باتوں کا شوق نہیں، نہ زمانہ فرصت دیتا ہے۔ جن لوگوں نے اس کام میں مہارت پیدا کی ہے، وہ لفظوں کو دیکھ کر صاف پہچان لیتے ہیں کہ یہ فلاں زبان کا لفظ ہے، جس طرح کوئی سیّاحِ مردم شناس ناواقف شخص کو دیکھ کر کہہ دیتا ہے کہ یہ فلاں ولایت کا آدمی ہے۔

خیالات کی ترقّی نے قدم آگے بڑھایا تو نظر آیا کہ جن جن قوموں کے الفاظ ملتے جلتے ہیں اگرچہ آج جدا جدا ہیں اور دور دراز ملکوں میں رہتی ہیں اور ان کی زبانیں بھی غیر زبان کہلاتی ہیں، مگر ایک زمانہ ضرور ہوگا کہ جس میں ان کی ایک زبان ہوگی، اسی کے الفاظ ایک گھرانے کے آدمی ایک گھر میں رہ سہہ کر بولتے ہونگے اور ایک ہی الفاظ گھروں کے کاروبار میں کام دیتے ہونگے یا یہ دونوں زبانیں ایک زبان سے اس طرح نکلی ہونگی جس طرح ایک ماں باپ کی دو بیٹیاں جدا ہوگئیں۔ قمست کی گردش نے بھائی بندوں کو کہیں سے کہیں پھینک دیا، پھر جس طرح ملکوں کی آب و ہوا آدمیوں
 
Top