دیئے ہوئے لفظ پر شاعری۔۔

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

شمشاد

لائبریرین
باجو کیا لفظ دیا ہے
---------------------------------------------

اب تم آغوشِ تصور میں بھی آیا نہ کرو
مجھ سے بکھرے ہوئے گیسو نہیں دیکھے جاتے

سرخ آنکھوں کی قسم، کانپتی پلکوں کی قسم
تھرتھراتے ہوئے آنسو نہیں دیکھے جاتے
(کیفی اعظمی)

اگلا لفظ “ گیسو “
 

تیشہ

محفلین
:p گئی رتوں میں حسن ہمارا بس ایک ہی تو یہ مشغلہ تھا
کسی کے چہرے کو صبح کہنا ،کسی کے گیسو کو شام لکھنا ،


اگلا لفظ ‘ چہرہ ،







:lol:
 

سارہ خان

محفلین
ہجر کے دریا میںتم پڑھنا لہروں کی تحریریں بھی
پانی کی ہر سطر پہ میں کچھ دل کی باتیں لکھوں گا
وقت کے اِک کنکر نے جس کو عکسوں میں تقسیم کیا
آب ِ رواں میں کیسے امجد اب وہ چہرہ جوڑوں گا


اگلا لفظ ۔۔۔وقت۔۔۔۔
 

شمشاد

لائبریرین
چہرہ میرا تھا نگاہیں اس کی
خامشی میں بھی وہ باتیں اس کی

میرے چہرے پہ غزل لکھتی گئیں
شعر کہتی ہوئی آنکھیں اس کی
(پروین شاکر)

اگلا لفظ “ خاموشی“
 

شمشاد

لائبریرین
لگتا ہے خاصی دیر ہو گئی پوسٹنگ کرتے کرتے :


دردِ دل میں کمی نہ ہو جائے
دوستی دشمنی نہ ہو جائے

تم میری دوستی کا دم نہ بھرو
آسماں مدعی نہ ہو جائے
(بیخود دہلوی)

“ آسماں“
 

تیشہ

محفلین
میں آسمان کا تارہ نہیں ہوں میرے لیے
یہی بہت ہے میرے پاس سے گزر جاؤ

قدم قدم پہ ملیں گی سوالیہ آنکھیں
دلوں کا درد ملے گا جدھر جدھر جاؤ


تارہ ،
 

تیشہ

محفلین
تاروں بھری راتوں میں تنہائی کے دُکھھ بخشے
پھولوں بھر موسم میں رنجور کیا مجھکو ، ۔


تنہائی ،
 

شمشاد

لائبریرین
زندگی کے سفر میں راہی ملتے ہیں بچھڑ جانے کو
اور مل جاتے ہیں راہی تنہائی میں یاد آنے کو

اب “ راہی “
 

الف عین

لائبریرین
شمشاد یہ تو گانا تھا نا تھوڑا آپ بھول گئے یا بدل دیا؟ جیون کے سفر میں راہی۔۔۔۔ اور دے جاتے ہیں یادیں تنہائ میں تڑپانے کو۔
 

شمشاد

لائبریرین
آپ صحیح کہہ رہے ہیں اعجاز بھائی، یہ لیں میں دوسرا شعر لکھ دیتا ہوں :

تیرے خیال سے لو دے اُٹھی ہے تنہائی
شبِ فراق ہے یا تیری جلوہ آرائی
(ناصر کاظمی)

اگلا لفظ “ شب “
 

شمشاد

لائبریرین
دردِ دل کے واسطے پیدا کیا ہے انساں کو
ورنہ طاعت کے لیے کچھ کم نہ تھے کرو و بیاں

اب “ انساں “
 

تیشہ

محفلین
تیری دنیا میں یارب زیست کے سامان جلتے ہیں۔
فریب ِ زندگی کی آگ میں انسان جلتے ہیں ۔ ۔ ۔


زیست ‘
 

شمشاد

لائبریرین
زیست آزار ہوئی جاتی ہے
سانس تلوار ہوئی جاتی ہے

جسم بیقرار ہوا جاتا ہے
روح بیدار ہوئی جاتی ہے
(احمد ندیم قاسمی)

اگلا لفظ “ سانس “
 

تیشہ

محفلین
میں نے اس فکر میں کاٹیں ہیں کئی راتیں ، کئی دن
میرے شعروں میں تیرا نام نہ آئے لیکن ۔ ۔ ۔!
جب تیری سانس میری سانس میں رس گھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے ۔



شاعری ،۔
 

شمشاد

لائبریرین
شاعرِ فطرت ہوں میں جب فکر فرماتا ہوں میں
روح بن کر ذرے ذرے میں سما جاتا ہوں میں
(جگر مراد آبادی)

اگلا لفظ “ روح “
 

شمشاد

لائبریرین
آتے آتے میرا نام سا رہ گیا
اُس کے ہونٹوں پہ کچھ کانپتا رہ گیا

وہ میرے سامنے ہی گیا اور میں
راستے کی طرح دیکھتا رہ گیا


“ ہونٹ “
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top