افتخاررحمانی فاخر گنہ گار و عاصی اس لائق بھی نہیں کہ شہنشاہ کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی بارگاہ میں نذرانہ عقیدت پیش کرسکے۔لیکن جب اس کے ثواب حاصل کرنے اور سعادت پانے کی دعوت دی گئی ہے تو اس سے بھلا کیسے پیچھے رہا جاسکتا ہے ؟ لیجئے ! معروف شاعر اور شہنشاہ تغزل حضرت جگر مرادآبادی کی مشہور اور تاریخ ساز نعت پیش ہے ۔ یہ وہی نعت پاک ہے جسے جگر ؔ مرادآبادی نے اجمیرکے نعتیہ مشاعرہ میں پڑھی تھی ۔
اک رند ہے اور مدحتِ سلطان مدینہ
ہاں کوئی نظر رحمتِ سلطان مدینہ
دامان نظر تنگ و فراوانیِ جلوہ
اے طلعتِ حق طلعتِ سلطانِ مدینہ
اے خاکِ مدینہ تری گلیوں کے تصدق
تو خلد ہے تو جنت ِسلطان مدینہ
اس طرح کہ ہر سانس ہو مصروفِ عبادت
دیکھوں میں درِ دولتِ سلطانِ مدینہ
اک ننگِ غمِ عشق بھی ہے منتظرِ دید
صدقے ترے اے صورتِ سلطان مدینہ
کونین کا غم یادِ خدا ور شفاعت
دولت ہے یہی دولتِ سلطان مدینہ
ظاہر میں غریب الغربا پھر بھی یہ عالم
شاہوں سے سوا سطوتِ سلطان مدینہ
اس امت عاصی سے نہ منھ پھیر خدایا
نازک ہے بہت غیرتِ سلطان مدینہ
کچھ ہم کو نہیں کام جگر اور کسی سے
کافی ہے بس اک نسبت ِسلطان مدینہ
(جگر مراد آبادی)