دربدری

شمشاد

لائبریرین
کہنا ہوتا تو پہلے ہی ہلے میں کہہ دیا ہوتا، پھر آپ کا خیال آ گیا اس لیے چپ رہا۔
 

جیہ

لائبریرین
ہم بھی وہیں موجود تھے، ہم سے بھی سب پوچھا کئے
ہم ہنس دئے ہم چپ رہے منظور تھا پردہ تیرا
 

جیہ

لائبریرین
جی ہاں کل پہلی کا چاند تھا۔

اور قیصرانی نے بات کی ابن انشا کی تو۔۔۔۔

بے درد سننی ہو تو چل کہتاہے کیا اچھی غزل
عاشق تیرا رسوا تیرا شعر تیرا انشا تیرا
( دوسرے مصرعے میں شاید ترتیب بھول گئی ہوں)
 

قیصرانی

لائبریرین
بہت خوب جوجو۔۔۔اسی طرح سے آپ ابنٍ انشاء کو بھی لکھتی رہیں، بہت اچھا لگ رہا ہے۔
بےبی ہاتھی
 

جیہ

لائبریرین
وہ تو انشا جی کی بات تھی میری تھوڑی تھی
یہ شاعر بھی کبھی کبھی عجیب بات کر جاتے ہیں شعروں میں

ایک کلاس روم میں لکچر دیا جارہا تھا۔ پروفیسر نے کہا کہ اختر شیرانی کی خواہش تھی کہ وہ سلمیٰ ( اس کی خیالی محبوبہ۔ شاید اصلی کہ سلمیٰ کےخطوط چھپ بھی گئے ہیں، میرے پاس ہیں) کے زلفوں سے ٹپکتے ہوئے شراب کو پیئے۔

ایک شاگرد نے سوال کیا کہ اگر زلفوں میں جؤویں ہوں تب؟

پروفیسر نے جواب دیا کہ اختر شیرانی اپنے محبوبہ کے زلف کا ذکر کر رہے ہیں شعر میں، آپ کی محبوبہ کا نہیں :lol:
 

شمشاد

لائبریرین
فریب ایک بات بتاؤں، جوئیں جوجو کی سب سہلیوں کے سروں میں ہیں، یہ پتہ نہیں کیسے بچی ہوئی ہے۔

ویسے کیا آپ کا تعارف ہوا جوجو سے؟ یہ مرزا غالب کی بھتیجی ہے۔
اور بہت اچھی رکن ہے اس محفل کی۔
 

فریب

محفلین
تعارف ہوا تو نہیں مگر رفتہ رفتہ ہو ہی جائے گا۔۔۔ دیوانِ غالب کی تکمیل میں ان کا حصہ کافی اہم ہے
 

شمشاد

لائبریرین
لیکن آجکل یہ ٹرکوں، بسوں اور رکشاؤں کے پیچھے جو اشعار اور عبارتیں لکھی ہوتی ہیں ان پر تحقیق کر رہی ہیں اور اسی میدان میں پی ایچ ڈی کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ :wink:
 
Top