خواجہ اظہار الحسن کے آنسو - جاوید چوہدری

پنجاب (پانچ دریاؤں کی سرزمین) میں رہنے والوں کو پنجابی کہا جاتا ہے اور نا تو یہ کوئی قومیت ہے اور نا کوئی لسانی گروہ
اسی طرح سندھ میں رہنے والے جو ہجرت کرکے پاکستان کے لیے اباد ہوے وہ مہاجر کہلاتے ہیں
تمام مہاجر بھی صرف ایک زبان نہیں بولتے۔ یہ قوم ایک ایمرجنگ جدید قوم ہے اور بڑی پوٹینشل کی حامل ہے
 

عثمان

محفلین
مہاجر وہ ہوتا ہے جو کسی بھی وجہ سے اپنا وطن چھوڑ کر کہیں اور جا بسے۔
یہ مہاجر کی محض ایک تعریف ہے۔
پاکستان میں اس کے علاوہ مہاجر اسم معرفہ کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ پاکستان میں لوگوں کا ایک گروہ آباد ہے جو اپنی منفرد سیاسی ، ثقافتی اور لسانی پس منظر کی وجہ سے اپنی شناخت مہاجر کے طور پر کرتا ہے۔ ان لوگوں نے اپنے لیے جو نام پسند کیا انہیں اس نام سے پکارنے میں کوئی حرج نہیں۔
 

عثمان

محفلین

عثمان

محفلین
سرائیکی، ہندکو، پوٹھواری اور پنجابی سب زبانیں اپنی الگ الگ شناخت رکھتی ہیں تو پھر 'ایک' لسانی گروہ تو نا رہا۔
اچھا آپ کا اصرار "ایک" ہونے یا نا ہونے پر ہے۔ مجھے لگا کہ آپ پنجابیوں کے سرے سے لسانی گروہ ہونے کو ہی رد کر رہے ہیں۔ :)
اگرچہ کچھ کے نزدیک یہ ایک زبان کے مختلف لہجے ہیں۔ جیسے امریکی انگریزی ، برطانوی انگریزی ، کنیڈئین انگریزی وغیرہ۔
تاہم ایک لسانی یا نسلی گروہ میں کئی ذیلی گروہ بھی ہوسکتے ہیں۔
 
اگرچہ کچھ کے نزدیک یہ ایک زبان کے مختلف لہجے ہیں۔ جیسے امریکی انگریزی ، برطانوی انگریزی ، کنیڈئین انگریزی وغیرہ۔
صوبے کا نام پنجاب ہونے کی وجہ سے اس پورے علاقے کی زبان کو پنجابی کہہ دیا جاتا ہے جو ٹھیک بھی ہے اور غلط بھی۔ دوسرا ان زبانوں کے ساتھ پنجابی سرائیکی یا پنجابی پوٹھواری وغیرہ نہیں لگایا جاتا جیسے آپ نے امریکی انگریزی اور برطانوی انگریزی کا حوالہ دیا ہے۔
 
مخصوص حالات واقعات اور پس منظر کی وجہ سے قومیت کی تشکیل ہوتی ہے
مہاجر قوم وہی ہے جو سندھ میں اپنے اپ کو مہاجر قوم کہلاتی ہے
باقی سارے صرف مہاجر کہلائیں گے مہاجر قوم نہیں
انا للہ و انا الیہ راجعون
 
Top